لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ یہ آرڈیننس نہیں، این آر او ہے جو تین سال کے کالے کارنامے اور چوریاں چھپانے کے لئے عمران صاحب لائے ہیں۔


پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے پالیسی بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کالے قانون کی مذمت کرتے ہیں، اس کی بھرپور مزاحمت کریں گے، پاکستان مسلم لیگ (ن)اس آرڈیننس کو قطعی طورپر مسترد کرتی ہے، یہ بدنیتی پہ مبنی ہے، سیاسی انتقام کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لئے قانون بدلا گیا جس سے ملک میں مزید انارکی، افراتفری اور انتشار پھیلے گا، پارٹی کی قانونی ماہرین سے مشاورت جاری ہے، اس ڈریکونین لاء کو ہر قانونی فورم پر چیلنج کیا جائے گا۔
مریم اونگزیب نے کہا کہ کالا قانون عدلیہ کی آزادی پر کھلا حملہ ہے، آرڈیننس جاری کرکے پارلیمان کی بے توقیری کی گئی ہے، یہ آرڈیننس نہیں، این آر او ہے جو تین سال کے کالے کارنامے اور چوریاں چھپانے کے لئے عمران صاحب لائے ہیں، چئیرمین نیب کی تقرری کے حوالے سے جو ترمیم کی گئی ہے وہ بددیانتی کی بدترین مثال ہے۔
ترجمان مسلم لیگ ن کا کہنا تھا کہ ججوں کی تقرری اور تبادلے کا اختیار ایگزیکٹو نے اپنے ہاتھ میں لے لیا ہے، آرٹیکل 175 اور 203 کے عدلیہ کی آزادی کے آئینی اصول کی خلاف ورزی ہے، ملک بھر میں جج لگانے کا اختیار اپنے ہاتھ میں لینے کی عمران صاحب کی سازش مسترد کرتے ہیں، اس غیرقانونی اور عدالتی فیصلوں سے صریحا انحراف پر مبنی اقدام کودوٹوک طورپر مسترد کرتے ہیں۔
مسلم لیگ ن کی رہنما مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ نیب نیازی گٹھ جوڑ کو مزید طول دینے کے لئے مخصوص ترامیم کیں گئیں ، 150 سو سال پرانے قانون شہادت کے اصولوں کو بائی پاس کر کے مرضی کے ججوں سے سیاسی مخالفین کو دنوں میں سزائیں دلوائی جائیں گی، ضمانت کے مقدمات میں کسی کی ضمانت نہیں ہوسکے گی۔
ترجمان مسلم لیگ ن نے کہا کہ جتنی رقم کا الزام لگے گا، اسی مالیت کے مطابق بڑی رقم کا ضمانتی مچلکہ بھرنا ہوگا جس کا مقصد سیاسی مخالفین کی ضمانت کے عمل کو ناممکن بنانا ہے۔ عمران صاحب اس سوچ سے یہ سیاہ قانون لائے ہیں کہ تمام سیاسی مخالفین کو جیل میں بند کر دیں اور کوئی ان کی لوٹ مار پر سوال نہ کرے، اتنے سنجیدہ اور حساس معاملے پر آرڈیننس کے ذریعے بنیادی نوعیت کی قانونی تبدیلیاں لاقانونیت ہے، ڈٹ کر مخالفت کریں گے۔
قبل ازیں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے قومی احتساب دوسرا ترمیمی آرڈیننس 2021 جاری کردیا تھا، آرڈ یننس کو نیب دوسرا ترمیمی آرڈیننس 2021 کا نام دیا گیا ہے ، آرڈیننس کے تحت احتساب عدالتوں کے ججز کا تقرر تین سال کےلیے ہوگا۔
آرڈ یننس کے مطابق صدر جتنی چاہیں احتساب عدالتیں قائم کرسکیں گے ، صدر احتساب عدالتوں کے ججز کا تقرر ہائی کورٹس کے چیف جسٹس صاحبان کی مشاورت سے کرینگے۔
آرڈیننس کے مطابق صدر مملکت چیئرمین نیب کا تقرر وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کی مشاورت سے کریں گے تاہم صدر مملکت اتفاق رائے نہ ہونے پرچیئرمین نیب کا معاملہ پارلیمانی کمٹی کو بھجوائیں گے۔آرڈیننس میں کہا گہا ہے کہ نئے چیئرمین کے تقرر تک موجودہ چیئرمین نیب کام جاری رکھیں گے۔

پیٹرول کی قیمت برقرار، ڈیزل 2.78 روپے مہنگا
- 27 منٹ قبل

شرح سود برقرار رکھنا ٹیکس دہندگان پر مہنگا بوجھ ہے: گوہر اعجاز
- 22 منٹ قبل

گریٹر اسرائیل کا منصوبہ عالمی امن کے لیے سنگین خطرہ ہے ، امیر قطر
- 5 گھنٹے قبل

لندن: ٹرمپ کے دوسرے اسٹیٹ وزٹ کے دوران ٹیکنالوجی اور جوہری توانائی معاہدوں کا اعلان متوقع
- 4 گھنٹے قبل

وزیراعظم شہباز شریف کا دوحہ اجلاس سے خطاب: اسرائیل کو جنگی جرائم پر ہر حال میں جواب دہ ہونا ہوگا
- 4 گھنٹے قبل

بھارت اور امریکہ کے درمیان تجارتی مذاکرات، تعلقات میں بہتری کی امید
- 5 گھنٹے قبل

قادرپور گیس فیلڈ کے 10 کنوؤں سے گیس کی سپلائی بند، ہزاروں افراد نقل مکانی پر مجبور
- 6 گھنٹے قبل

ایشیا کپ: سری لنکا کا ہانگ کانگ کے خلاف ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ
- 5 گھنٹے قبل

امریکا ، چین مذاکرات میں پیشرفت ، ٹک ٹاک سمیت متعدد تجارتی معاملات پر آمادگی
- 3 گھنٹے قبل
.webp&w=3840&q=75)
عرب-اسلامی ہنگامی اجلاس: اسرائیلی حملے کی مذمت، معاملہ عالمی عدالت میں لے جانے کی تجویز
- 5 گھنٹے قبل

یہودی ہونے کے ناطے فلسطین کے حق میں بولنا میری ذمہ داری ہے ، ہنا آئنبنڈر
- 6 گھنٹے قبل

دبئی میں پاک-بھارت دوستی، بھارتی شائقین کی اپنی ٹیم کے رویے پر تنقید
- 2 گھنٹے قبل