پاکستان
ماسٹرز آف مس ہینڈلنگ
معاملہ فہمی، دور اندیشی اور دانشمند ی ایسی خصوصیات ہیں جن سے بڑے سے بڑا مسئلہ احسن طریقے سے حل کیا جاسکتا ہے۔ لیکن شاید حکومت ان خصوصیات سے نا واقف ہے ۔ اس لیے آئے روز کسی نہ کسی مسئلے میں پھنس جاتی ہے۔
مذہبی جماعت کی جانب سے دیے جانے والے دھرنوں کے ساتھ جس طریقے سے نمٹا گیا اس سے ثابت ہوگیا کہ حکومتی مشیر اور وزیر "ماسٹرز آف مس ہینڈلنگ" ہیں بلکہ چند نے تو ا س حوالے سے پی ایچ ڈی بھی کی ہوئی ہے۔ان لوگوں نے پولیس اور عوام کی ناحق جانیں ضائع کروائیں،اپنی حکومت کے خلاف نفرت پیدا کروائی، پوری دنیا میں پاکستان کا تماشہ بنوایا اور پھر آخرمیں بات وہیں آگئی جہاں اس سب سے پہلے تھی۔
اس حوالے سے دو رائے نہیں کہ پرتشدد رویے کی حمایت کسی صورت میں نہیں کی جاسکتی لیکن حکومت سے بھی سوال تو بنتا ہے کہ اگر آپ کو لگتا تھا کہ ان کے مطالبات غلط ہیں تو معاہدہ کیا کیوں ؟ یہ کوئی آپ کےووٹرز تو تھے نہیں جن سے کیا گیا ایک کروڑ نوکریوں اور 50 لاکھ کا وعدہ آپ نہ بھی پورا کریں گے تو بھی وہ بیچارے صرف آپکی " گھبرانا نہیں، میں ہوں نہ" جیسی تسلیوں سے بہل جائیں گے۔ ان لوگوں کے پاس طاقت تھی اور انہوں نے اپنی طاقت دیکھائی۔ اگرچہ ا ن لوگوں کے طاقت دیکھانے کے طریقہ کار درست نہیں تھا لیکن جس نوعیت کا تشدد ان پر کیا گیا اسے بھی جائز قرار نہیں دیا جاسکتا۔ یہ معاملہ پہلے ہی افہام و تفہیم سے حل کرلیا جاتا تو اتنا نقصان نہ ہوتا۔
بحرحال جیسے تیسے یہ معاملہ وقتی طور پرحل تو ہوگیا لیکن ایک انتہائی پریشان کن سوال ضرور اٹھتا ہے کہ ہمارے معاشرے میں مطالبات منوانے کے لیے تشدد کا عنصر کیوں غالب آگیا ہے ۔ میری نظر میں اس کی وجہ انفرادی اور ریاستی سوچ ہے۔
انفرادی سطح پر بحیثیت قو م ہماری تربیت اس انداز میں ہوئی ہے کہ آپ کی بات تب تک نہیں سنی جائے گی جب تک کہ تشدد آمیز اقدام نہیں کریں گے۔مثلاً مقتول کے لواحقین کے مطالبات تب تک نہیں سنے جاتے جب تک کہ وہ لاش رکھ کر سڑک کو بلاک نہ کردیں، غریب ملازمین خاموشی سے چاہے 100 دن دھرنا دے کر بیٹھے رہیں لیکن ان کی شکایات پر کوئی کان نہیں دھرےگا لیکن جیسے ہی وہ پرتشدد راستہ اختیار کریں گے تو اپوزیشن رہنماء اور حکومتی وزیر دوڑ کر ان کے پاس پہنچیں گے ۔یہاں تک کہ آپ کے علاقے کی بجلی ہی خراب ہوجائے او ر کوئی ٹھیک کرنے نہیں آرہا ہو تو سڑک پر نکل کر ٹائر جلائیں، ٹھیک کرنے والے افسران سمیت فوراً پہنچ جائیں گے۔
یہ انفرادی سوچ تو ہمارے معاشرے کے لیے خطرناک ہے ہی لیکن اس سے بھی زیادہ خطرناک کہیں نہ کہیں پائے جانے والی یہ سوچ ہے کہ مذہبی جماعتوں کو بوقت ضرور ت استعمال کرنے کے لیے کسی نہ کسی صورت میں متحرک رکھنا ضروری ہوتاہے ۔ ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ ایک ہی طرح کے مذہبی جذبات کو کبھی "مذہب سے محبت" اور کبھی "دہشت گردی"قرار دیا جائے۔ مذہبی جذبات کے نام پربے قصور لوگوں کو مارنا اتنا ہی بڑا جرم ہے جتنا اس جذبے کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنا ہے۔ خاص کر جب آپ اپنے ملک کے بچوں کو سیاسی مقاصد کا ایندھن بناتے ہیں تو آپ حال سے ہی نہیں مستقبل سے بھی کھیل رہے ہوتےہیں ۔یاد رکھیں اگر آپ اپنے بچوں کو دانائی ، حکمت، تدبر اور منطق سے کام لینے کی بجائے وقتی فائدے اور اپنے مخالف کو دبانے کے لیے تشدد کا راستہ اختیار کرنا سکھائیں گے تو ایک دن ضرور آئے گا جب ان بچوں کے ہاتھ آپ کے گریبان تک بھی پہنچ جائیں گے۔ ایسا ماضی میں بھی ہوچکا ہے اور اگر ہم نے سبق نہ سیکھا اوریہ پالیسی جار ی رہی تو مستقبل میں بھی ہمیں نقصان اٹھانا پڑے گا۔ معاشرے سے انتہا پسندی کا خاتمہ تب ہی ہوگا جب تعلیم و تربیت کے ذریعے انفرادی اور دانشمندی کے ذریعے اس سوچ کی اصلاح کی جائے گی۔
کھیل
لاہور : چوتھے ٹی ٹوئنٹی میں نیوزی لینڈ کا پاکستان کو 179 رنز کا ہدف
واضح رہے کہ سیریز کا 5 واں اور سیریز کا آخری میچ بھی لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں 27 اپریل کو کھیلا جائے گا
لاہور : نیوزی لینڈ نے پاکستان کو چوتھے ٹی ٹوئنٹی میچ میں جیت کے لیے 179 رنز کا ہدف دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں ہونے والے سیریز کے چوتھے ٹی ٹوئنٹی میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا ہے۔
نیوزی کے خلاف 5 میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز 1-1 سے برابر ہے جبکہ ایک میچ بارش کے باعث ختم کر دیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ سیریز کا 5 واں اور سیریز کا آخری میچ بھی لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں 27 اپریل کو کھیلا جائے گا۔
دنیا
غزہ میں اکثر لاشیں ناقابل شناخت ہو چکی ہیں ، رپورٹ جاری
فلسطینی شہری دفاع کے ایک اور رکن محمد مغیر نے کہا کہ غزہ کی اجتماعی قبروں سے ملنے والی دس لاشوں کے ہاتھ بندھے ہوئے تھے جب کہ دیگر کے ساتھ میڈیکل ٹیوبیں لگی ہوئی تھیں
فلسطینی شہری دفاع کے حکام نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوجی کارروائی کانشانہ بننے والے غزہ کے دو ہسپتالوں سے ملبے والی چار سو کے قریب لاشوں میں سے اکثر ناقابل شناخت ہو چکی ہیں، ان لاشوں میں بچوں کی لاشیں بھی شامل ہیں اور کم از کم 20 لاشیں ایسے افراد کی ہیں جن کو بظاہر زندہ دفن کیا گیا ہے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی شہری دفاع نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی شہریوں کے خلاف اس اسرائیلی جارحیت کو فوری طور پر ختم کرنے کے لئے اسرائیل پر دباؤ ڈالے اور انسانی حقوق کی تنظیموں اور بین الاقوامی میڈیا کو اسرائیلی فوج کے ان جرائم کا جائزہ لینے کے لئے غزہ آنے دیا جائے۔خان یونس کے محکمہ شہری دفاع کے سربراہ یامین ابو سلیمان نے کہا کہ غزہ کی اجتماعی قبروں سے برآمد ہونے والی 392 لاشوں میں سے صرف 65 کی شناخت رشتہ داروں نے کی ہے جبکہ باقی زیادہ تر لاشیں گلنے سڑنے یا مسخ ہونے کی وجہ سے ناقابل شناخت ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ کچھ متاثرین کواجتماعی قبروں میں دفن کرنے سے قبل تشدد کا نشانہ بنایا گیا ۔انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ ہمارے لوگوں کے خلاف اس جارحیت کو فوری طور پر ختم کرنے کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالے اور انسانی حقوق کی تنظیموں اور بین الاقوامی میڈیا کو اسرائیلی فوج کے ان جرائم کا جائزہ لینے کے غزہ آنے دیا جائے۔
فلسطینی شہری دفاع کے ایک اور رکن محمد مغیر نے کہا کہ غزہ کی اجتماعی قبروں سے ملنے والی دس لاشوں کے ہاتھ بندھے ہوئے تھے جب کہ دیگر کے ساتھ میڈیکل ٹیوبیں لگی ہوئی تھیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ انہیں زندہ دفن کیا گیا ہے۔ہمیں ان لوگوں کی تقریباً 20 لاشوں کے لیے فرانزک معائنے کی ضرورت ہے جنہیں ہمارے خیال میں زندہ دفن کیا گیا تھا۔
پاکستان
قانونی معاملات میں کسی کی مداخلت قبو ل نہیں کریں گے ، چیف جسٹس
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ مداخلت کے جو واقعات اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججوں نے رپورٹ کیے وہ میرے چیف جسٹس بننے سے پہلے کے ہیں
کراچی : چیف جسٹس قاضی فائزعیسی کاکہنا ہے کہ عدالتی معاملات میں کسی کی مداخلت قابل قبول نہیں۔
کراچی میں سندھ بار کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسٰی کا کہنا ہے کہ وہ جب سے چیف جسٹس پاکستان بنے ہیں،کسی بھی ہائی کورٹ کےکسی بھی جج کی جانب سے مداخلت کی شکایت نہیں ملی، اگر کوئی مداخلت ہوئی بھی ہے تو انہیں رپورٹ نہیں کیا گیا۔
چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ مداخلت کے جو واقعات اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججوں نے رپورٹ کیے وہ میرے چیف جسٹس بننے سے پہلے کے ہیں۔
قاضی فائز عیسیٰ کاکہنا ہے کہ سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کا شکر گزار ہوں، سندھ بلوچستان پہلے ایک ہی ہائی کورٹ ہوا کرتی تھی، یہ میرا اس بار روم کا پہلا وزٹ ہے، میں جب اپنے والد صاحب کے ساتھ آتا تھا یہ بار روم نہیں ہوتا تھا، سندھ ہائی کورٹ سے میری یادیں وابستہ ہیں جوکہ تاریخی عمارت ہے۔
-
پاکستان 2 دن پہلے
ایران کے صدر ابراہیم رئیسی لاہور کا دورہ مکمل کرنے کے بعد کراچی پہنچ گئے
-
پاکستان 2 دن پہلے
ملک میں جمہوریت نام کی کوئی چیز نہیں ہے، عمران خان
-
تفریح ایک دن پہلے
ڈچ اداکار، ماڈل اور فوک گلوکار ڈریس رویلونک کے بیٹےڈونی رولونک نے اسلام قبول کر لیا
-
دنیا 2 دن پہلے
ملائیشیا میں 2 فوجی ہیلی کاپٹر آپس میں ٹکرا گئے، 10 افراد ہلاک
-
دنیا 2 دن پہلے
ایران کا یورپی یونین کی جانب سےغیر قانونی پابندیاں عائد کرنے کے فیصلے پر اظہار افسوس
-
تجارت ایک دن پہلے
تاجروں کا وزیر اعظم کو عمران خان سمیت پڑوسی ممالک سے تعلقات استوار کرنے کا مشورہ
-
تجارت 2 دن پہلے
سونے کی فی تولہ قیمت میں 7 ہزار روپے سے زائد کی کمی
-
کھیل ایک دن پہلے
محمد رضوان اور عرفان خان نیوزی لینڈ کے خلاف جاری ٹی ٹوئنٹی سیریز سے باہر