پاکستان
فلسطین ؛ہم شرمندہ تو ہیں پر کریں کیا؟
جب میں نے فلسطین میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں شہید ہونے والے ایک بچے کی تصویر دیکھی تو ایسا لگا کہ جیسے اسکی لاش سوال کررہی ہے کہ کیا فائدہ۔۔
کیا فائدہ پاکستان کی ایٹمی قوت کا، کیا فائدہ عربوں کی دولت کا، کیا فائدہ ایران کی انقلابی فوج کا، کیا فائدہ ترکوں کی عظمت کا اور کیا فائدہ مسلم فوجی اتحاد کا جب نہ آپ ہم مظلوموں کی مدد کرسکیں اور نہ بہنوں بیٹیوں کی عزت و حرمت بچاسکیں، کہاں گئی ہےآپکی کی غیرت اور کہاں گیا آپ کا ایمان؟آپ سب سے بہتر تو ہم ہیں جو نہتے ہوکر بھی ظالم کے خلاف لڑ رہے ہیں۔
ابھی ان سوالوں پر نادم ہو ہی رہا تھا کہ ایک اور سوال نے دل دہلا دیا کہ ہماری اس وقت کیا حالت ہوگی جب ہم اللہ کے حضور پیش کیے جائیں گے اور پاس ہی نبی پاکﷺ تشریف فرما ہوں گے، اللہ پوچھے گا کہ آخر کیا وجہ تھی کہ تم اللہ کی راہ میں ان بے بس مردوں، عورتوں اور بچوں کی خاطر نہ لڑے جو کمزور پاکر دبا لیے گئے تھے اور فریاد کر رہے تھے کہ خدایا ہم کو اس بستی سے نکال جس کے باشندے ظالم ہیں اور اپنی طرف سے ہمارا کوئی حامی و مدد گار پیدا کر دے۔ سامنے ہی یہ سب مظلوم بھی موجودہوں گے اور گواہی دے رہے ہوں گے کہ ہم ان طاقتور مسلمان قوموں کو آواز دے رہے تھے لیکن انہوں نے ہماری مدد نہیں کی۔ تو کیا ہم کوئی جواب دے پائیں گے؟ کیا ہمارا یہ عذر قبول کیا جائے گا کہ ہم عالمی قوانین کے ہاتھوں مجبور تھے یا ہماری معاشی حالت اس بات کی اجازت نہیں دیتی تھی کہ ہم ان ظالموں سے لڑسکتے یا ہمیں ڈر تھا کہ ہم بھی اس ظلم کا نشانہ نہ بن جائیں۔ نہیں، مارے شرمندگی کے ہم تو اللہ اور نبی پاکﷺ کے سامنے سر بھی نہیں اٹھا سکیں گے۔
تو یہاں سوال پیدا ہوتا ہے کہ پھر آخر کیا کیا جائے؟ کیا ہم ہتھیار اٹھائیں اور فلسطین کی طرف نکل پڑیں؟ ہاں یہ ایک آپشن تو ہے لیکن موجودہ حالات میں سرحدی نظام کی وجہ سے شاید قابل عمل نہیں ہے ۔ تو پھر اس کا حل کیا ہے؟ اس کا جواب یہ ہے کہ سب سے پہلے توہمیں ان وجوہات کا تعین کرنا ہوگا جن کی وجہ سے امت اس حالت میں ہے کہ کشمیر اور فلسطین سمیت کئی دیگر مسلم ریاستوں میں ہم اپنے نہتےاور کمزور بہن بھائیوں پر ظلم ہوتے دیکھ تو سکتے ہیں ، شایداسکے خلاف بول اور لکھ بھی سکتے ہیں لیکن ظلم کرنے والے ہاتھوں کو توڑنا تو دور کی بات روک بھی نہیں سکتے ۔
میری نظر میں اسکی دو بڑی وجوہات ہیں پہلی وجہ مسلم ممالک میں موجود کمزور سیاسی نظام ہیں جس کی وجہ سے نااہل سیاسی قیادت اقتدار میں آجاتی ہے اور دوسری وجہ امت کا ملکو ں اور سرحدوں میں تقسیم ہوجانا ہے حالانکہ یہی تقسیم ہماری قوت کا ذریعہ بھی بن سکتی تھی اور مسلم ممالک الگ الگ ریاستیں ہونے کے باوجود ایک دوسرے کے بازو بن سکتے تھے لیکن ہوا یہ ہے کہ اس تقسیم نے امت کو لاچار، خود غرض اور کسی حد تک بزدل بنادیا ہے۔ ریاستیں اس تقسیم کو وجہ بنا کر اور ان کے حکمران اپنی بزدلی کومجبوریوں کا نام دے کر بیان بازی کے علاوہ نہ خود کچھ کرتے ہیں اور نہ ہی انفرادی سطح پر لوگوں کو کچھ کرنے دیتے ہیں بلکہ بدقسمتی تو یہ ہے کہ مسلمان ریاستیں خفیہ اور اعلانیہ طور پر ایک دوسرے کے خلاف برسرپیکار رہتی ہیں تو پھر ایسی صورت میں دشمن ہم پر پوری آزادی کے ساتھ ہم پر کیوں ظلم نہیں کرے گا؟
میری رائے میں اگر امت مسلمہ کو اس پستی سے نکلنا ہے تو صرف جذباتی نعروں، غیر منطقی مذہبی جنونیت اور مذمت سے کچھ حاصل نہیں ہوگا بلکہ دین کے اصلی اصولوں کے مطابق عملی اقدامات اٹھانے پڑیں گے۔ کیاآپ جانتے ہیں کہ صلاح الدین ایوبی یروشلم کو فتح کرنے میں کیسے کامیاب ہوگئے تھے ؟ایمان کی قوت، اتحاد، ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھ کراور بہترین حکمت عملی کے ذریعے۔یاد رکھیں قومیں صرف جذبات سے نہیں بلکہ خود احتسابی ، حکمت عملی اور جدو جہد سے ہی اپنے حالات بدل سکتی ہیں۔اگر امت مسلمہ کو اس نوعیت کے مسائل سے چھٹکارہ حاصل کرنا ہے تو دو کام کرنے ہوں گے پہلا ریاستوں میں ایک نظریاتی نظام کا قیام اور دوسرا اتحاد۔ جانتا ہوں یہ آسان نہیں ہے۔ بالکل آسان نہیں ہے لیکن اس کے علاوہ کوئی حل بھی نظر نہیں آتا۔ امت مسلمہ کو اس وقت حیات نو کی ضرورت ہے جس کے لیے پہلے اسے اپنےا ندر صفائی کرنی ہوگی اور پھر ایک جھنڈے تلے جمع ہونا ہوگا ۔یہی نجات کی ایک صورت ہے ورنہ اگلے سینکڑوں سال بھی ہم صرف مذمت ہی کرتے اور نعرے ہی لگاتے رہیں گے۔
دنیا
لتھوانیا میں طیارہ رہائشی عمارت سے ٹکرا کر تباہ، پائلٹ ہلاک
کارگو طیارہ ڈی ایچ ایل جرمنی کے شہر لیپزگ سے ولنیئس آ رہا تھا،ترجمان ائیر پورٹ
لتھوانیا کے دارالحکومت میں ولنیئس انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب کارگو طیارہ ایک رہائشی عمارت سے ٹکرا کر تباہ ہو گیا،جس کے نتیجے میں ایک پائلٹ ہلاک ہوگیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ترجمان ہوائی اڈے ماریئس زیلینیئس کا کہنا ہے کہ کارگو طیارہ ڈی ایچ ایل جرمنی کے شہر لیپزگ سے ولنیئس آ رہا تھا کہ اس دوران ولنیئس انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب 2 منزلہ رہائشی عمارت سے ٹکرا گیا۔
اب تک کی حاصل ہونے والی ابتدائی اطلاعات کے مطابق طیارے میں2 پائلٹ اور کمپنی کے 2 ملازمین سوار تھے۔جن مبینہ طور پر ایک پائلٹ حادثے میں بچ گیا ہے جبکہ ایک کو شدید اندرونی چوٹوں کے ساتھ ملبے سے نکالا گیا تاہم وہ بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جان سے گزر گیا جبکہ باقی افراد کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے ۔
کارگو طیارہ دو منزلہ رہائشی عمارت سے ٹکرا یا ، جس کے نتیجے میں وہاں آگ لگ گئی،جہاں سے 12 مقامی باشندوں کو باحفاظت باہر نکال لیا گیا اور فائر فائٹرز جائے حادثہ پر پہنچ گئے ،تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہوسکا کہ طیارے کو حادثہ کس وجہ سے پیش آیا۔
پاکستان
سابق وزیراعظم نواز شریف بذریعہ ہیلی کاپٹر مری پہنچ گئے
میڈیا رپورٹس کے مطابق نواز شریف راستے بند ہونے کی وجہ سے بذریعہ ہیلی کاپٹر اسلام آباد سے گھڑیال ہیلی پیڈ پہنچے
سابق وزیراعظم نواز شریف مری پہنچ گئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق نواز شریف راستے بند ہونے کی وجہ سے بذریعہ ہیلی کاپٹر اسلام آباد سے گھڑیال ہیلی پیڈ پہنچے۔
واضح رہے کہ ن لیگ کے صدر گھڑیال ہیلی پیڈ سے کشمیر پوائنٹ اپنی رہائش گاہ پر پہنچ گئے ہیں، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی بھی کل مری میں آمد متوقع ہے۔
تجارت
پاکستان اور بیلاروس کے درمیان متعدد مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط
پاک بیلاروس 5سالہ تعاون پر نیوٹریفوڈ اینڈ فارماسیوٹیکل کمپنی اور بیلاکٹ سمیت مختلف مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے
پاکستان اور بیلاروس کے درمیان متعدد مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ہو گئے۔
پاک بیلاروس 5سالہ تعاون پر نیوٹریفوڈ اینڈ فارماسیوٹیکل کمپنی اور بیلاکٹ سمیت مختلف مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔
تقریب میں "شہزاد ٹریڈ لنکس" اور "منسک موٹر پلانٹ" کے درمیان مصنوعات کی فراہمی کے لئے مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے، "شہزاد ٹریڈ لنکس" اور "بیلشینا" کے مابین پاکستانی منڈی میں ٹائرز کی فراہمی کیلئے مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے۔
قبل ازیں بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر تجاری سردار جام کمال کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بیلاروس کے درمیان تجارت میں اضافہ ضروری ہے، پاکستان میں بیلاروس کے ٹریکٹرز پائیداری اور مضبوطی کی علامت سمجھے جاتے ہیں، دونوں ممالک کے درمیان 27-2025 کے لیے روڈ میپ پر اتفاق ہوا ہے ، دونوں ممالک تعاون کے لیے عملی اقدامات کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بیلاروس علاقائی تجارت اور کنیکٹیویٹی کے فروغ کے لیے شنگھائی تعاون تنظیم میں شراکت دار ہیں، پاکستان بیلاروس سے ٹیکنالوجی کی منتقلی اور مشترکہ منصوبوں میں سرمایہ کاری کا خواہاں ہے، پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے توانائی، زراعت، آئی سی ٹی اور دیگر شعبے کھلے ہیں، دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تجارت میں تنوع لانے کی ضرورت ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے گوشت، ڈیری، زرعی مصنوعات اور کاغذی مصنوعات کی برآمدات بڑھائی جا سکتی ہیں، بیلاروس کے ساتھ تجارتی رکاوٹوں کو کم کرنے اور مارکیٹ تک رسائی کو آسان بنانے کی ضرورت ہے، پاکستان خطے میں تجارتی اور ٹرانزٹ حب بننے کے لیے پر عزم ہے۔
-
علاقائی 5 گھنٹے پہلے
پنجاب میں موسم سرما کی چھٹیوں کا اعلان
-
پاکستان 2 دن پہلے
سعودی عرب مخالف بیان ،بشریٰ بی بی کے خلاف ٹیلی گراف ایکٹ کے تحت مقدمات درج
-
علاقائی 2 گھنٹے پہلے
اسلام آباد:نئے نویلے جوڑے کا کنٹینرز کے پاس انوکھا فوٹو شوٹ
-
کھیل 6 گھنٹے پہلے
کرکٹ کی تاریخ کا انوکھا ریکارڈ ،پوری ٹیم 7 رنز پر ڈھیر
-
دنیا 2 دن پہلے
کینیڈا :حکومت نے 2 ماہ کے لئے کھانے پینے کی اشیاءپر ٹیکس معاف کر دیا
-
علاقائی 2 دن پہلے
صوبائی حکومتوں کی جانب سے پنجاب اور بلوچستان میں دفعہ 144 نافذ
-
دنیا ایک دن پہلے
امریکا کی نیتن یاہو کی گرفتاری پر برطانیہ کو معیشت تباہی کی دھمکی
-
پاکستان 2 دن پہلے
کرم : قبائلی کشید گی میں اضافہ ، حکومتی ہیلی کاپٹر پر بھی فائر نگ