جی این این سوشل

پاکستان

پی ڈی ایم کا قومی اسمبلی اجلاس سے بائیکاٹ کا فیصلہ

اسلام آباد: پی ڈی ایم کا کل قومی اسمبلی کے اجلاس سے مکمل بائیکاٹ کا فیصلہ۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پی ڈی ایم کا  قومی اسمبلی اجلاس سے بائیکاٹ کا فیصلہ
پی ڈی ایم کا قومی اسمبلی اجلاس سے بائیکاٹ کا فیصلہ

تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم نے وزیر اعظم کی جانب سے بلائے گئے قومی اسمبلی کے اجلاس سے مکمل طور پر بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

با ئیکاٹ کا فیصلہ پی ڈی ایم کی باہمی مشاورت سے کیا گیا ہےجبکہ اعلان پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فصل الرحمان کی جانب سے کیا گیا ہے۔ مولانا کا کہنا تھا کہ کل پی ڈی ایم کا کوئی رکن اسمبلی اجلاس میں شرکت نہیں کرے گا۔وزیر اعظم  کل اعتماد کا ووٹ لیں گے اور ان میں وہ لوگ بھی شامل ہوں گے جن کو عمران خان بکاؤ کہتے ہیں۔

مولانا فصل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ صدر مملکت نے اجلاس بلانے کے لیے لکھا کہ وزیر اعظم اکثریت کا اعتماد کھو چکے ہیں۔

اپوزیشن کی عدم شرکت کے بعد اس اجلاس کی کوئی سیاسی حثیت باقی نہیں رہے گی۔

 

پاکستان

آڈیو لیکس کیس، ایف آئی اے، پیمرا اور پی ٹی اے کی درخواستیں خارج ،پانچ ، پانچ لاکھ روپے جرمانہ

اسلام آباد ہائی کورٹ نے آئی بی کی درخوست پر جواب طلب کرلیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آڈیو لیکس کیس، ایف آئی اے، پیمرا اور پی ٹی اے کی درخواستیں خارج ،پانچ ، پانچ لاکھ روپے جرمانہ

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج بابر ستار نے آڈیو لیکس کیس میں اپنے اوپر اٹھائے گئے اعتراض سے متعلق ایف آئی اے، پیمرا اور پی ٹی اے کی درخواستیں خارج کرتے ہوئے پانچ ، پانچ لاکھ روپے جرمانہ عائد کردیا ، آئی بی کی درخوست پر جواب طلب کرلیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار نے بشریٰ بی بی اور نجم ثاقب کی درخواستوں پر سماعت کی۔ اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان اور عدالتی معاون اعتزاز احسن سمیت دیگر عدالت میں پیش ہوئے۔

جسٹس بابر ستار نے کہا کہ ڈی جی ایف آئی اے کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی بھی شروع ہو سکتی ہے۔ عدالت نے آئی بی کے جوائنٹ ڈائریکٹر جنرل کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔

جسٹس بابر ستار نے کہا کہ انٹیلیجنس بیورو کی متفرق درخواست کس کی منظوری سے دائر ہوئی ہے؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ جوائنٹ ڈائریکٹر جنرل انٹیلیجنس بیورو نے منظوری دی ہے۔

جسٹس بابر ستار نے سوال کیا کہ اُن کا کوئی نام ہو گا، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ طارق محمود نام ہے۔ جسٹس بابر ستار نے کہا کہ آئندہ سماعت پر وہ خود پیش ہوں۔

جسٹس بابر ستار نے کہا کہ آئی بی، ایف آئی اے، پی ٹی اے سنجیدہ ادارے ہیں ان کی درخواستیں سن کر فیصلہ کیا جائے گا، انہوں نے درخواستیں دائر کیں اب میں انہیں سنوں گا، کس نے ان کو درخواستیں دائر کرنے کی اتھارٹی دی ہے؟

ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل نے کہا کہ ڈی جی ایف آئی اے نے اسسٹنٹ ڈائریکٹر کو اتھارٹی دی، جسٹس بابر ستار نے کہا کہ درخواست کا متعلقہ حصہ پڑھیں جہاں مجھ پر اعتراض کیا گیا ہے۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ ایف آئی اے نے کیس دوسری عدالت منتقل کرنے کی استدعا کی ہے، اعتراض ہے ہائیکورٹ کے 6 ججز نے سپریم جوڈیشل کونسل کو خط لکھا ہے، جسٹس بابر ستار سمیت 6 ججز نے انٹیلیجنس ایجنسیز کی عدلیہ میں مداخلت کا خط لکھا۔

جسٹس بابر نے کہا کہ اگر آپکی دلیل مان لی جائے تو حکومت کے خلاف کوئی کیس ہی نہیں سننا چاہیے، بعد ازاں عدالت نے پیمرا کی متفرق درخواست بھی 5 لاکھ روپے جرمانے کے ساتھ خارج کر دی۔

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار ، بشریٰ بی بی اور وکیل لطیب کھوسہ کی آڈیو لیکس کیس کی درخواست اور سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے صاحبزادے نجم الثاقب کی مبینہ آڈیو لیکس پر بننے والی پارلیمانی کمیٹی میں طلبی کا نوٹیفکیشن چیلنج کرنے کی درخواست یکجا کرکے سماعت کررہے ہیں۔

دو روز قبل پیمرا، پی ٹی اے، ایف آئی اے اور آئی بی نے آڈیو لیک کیس میں جسٹس بابر ستار کی علیحدگی کیلئے متفرق درخواست دائر کی تھی۔

پڑھنا جاری رکھیں

صحت

مریم نواز نے چلڈرن ہسپتال میں کڈز ڈے کیئر سنٹر کا افتتاح کر دیا

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا چلڈرن ہسپتال نیا آئی سی یو یونٹ بنانے کا اعلان

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مریم نواز نے چلڈرن ہسپتال میں کڈز ڈے کیئر سنٹر کا افتتاح کر دیا

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے چلڈرن ہسپتال میں کڈز ڈے کیئر سینٹر کا افتتاح کر دیا۔ افتتاح کے موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا کہ پنجاب حکومت صوبے کی عوام کو صحت کی معیاری خدمات فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

مریم نواز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ صوبائی حکومت پنجاب کے دور دراز علاقوں میں ڈاکٹروں کی کمی پر قابو پانے کے لیے کوششیں کر رہی ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ قومی خزانے کا ایک ایک پیسہ عوام کا ہے اور حکومت اس رقم کو صحت کے شعبے کی بہتری پر خرچ کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

مریم نواز نے چلڈرن ہسپتال کا دورہ کیا جہاں ہسپتال انتظامیہ کی جانب سے وزیراعلیٰ کو ہسپتال میں موجود علاج معالجہ کی سہولت کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ وزیراعلیٰ نےہسپتال میں بچوں کی صحت کیلئےنئی عمارت کی تعمیر بارے ایم اویو پر دستخط بھی کیے۔

وزیراعلیٰ مریم نواز نے چلڈرن ہسپتال میں نیا آئی سی یو یونٹ بنانےکااعلان کرتے ہوئے چلڈرن ہسپتال آئی سی یو کے فنڈز کے اجرا اور جلد تکمیل کی ہدایت کے ساتھ ڈویژنل ہیڈ کوارٹر پر ہسپتال بناتے ہوئے صوبائی وزرا کو روزانہ ہسپتال کا وزٹ کرنے کی ہدایت کی۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا

شرح سود 22 فیصد پر مستحکم رہے گی، اسٹیٹ بینک

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا

اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا,اسٹیٹ بینک اعلامیے کے مطابق شرح سود 22 فیصد پر مستحکم رہے گی۔

اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی نے موجودہ شرح سود 22 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان کردیا۔ آج اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی بیان میں کہا ہے کہ معاشی استحکام کے اقدامات مہنگائی اور بیرونی پوزیشن دونوں میں خاطر خواہ بہتری لانے میں کردار ادا کررہے ہیں اور معتدل معاشی بحالی آرہی ہے تاہم مہنگائی کی سطح اب بھی بلند ہے۔

پالیسی بیان میں کہا گیا ہے کہ تیل کی عالمی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ، توانائی کے گردشی قرضے اور آئندہ بجٹ میں اٹھائے جانے والے اقدامات مہنگائی کے منظرنامہ کے لیے خطرہ ہیں، اجناس کی عالمی قیمتیں لچک دار عالمی نمو کے ساتھ اپنی پست ترین سطح تک پہنچ چکی ہیں۔

حالیہ بین الاقوامی واقعات نے بھی ان کے منظرنامے کے بارے میں غیریقینی کیفیت میں اضافہ کیا ہے، مزید برآں، مہنگائی کے قریب مدتی منظرنامے کے حوالے سے آئندہ بجٹ اقدامات کے مضمرات ہوسکتے ہیں۔

مجموعی طور پر کمیٹی نے ستمبر 2025ء تک مہنگائی کو کم کرکے 5-7 فیصد ہدف کی حدود میں لانے کے لیے موجودہ زری پالیسی موقف کو جاری رکھنے پر زور دیا۔ زری پالیسی کمیٹی کی توقعات کے مطابق مالی سال 2024 کی دوسری ششماہی کے دوران مہنگائی نمایاں طور پر معتدل رہنے کا سلسلہ جاری رہا۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق مارچ میں عمومی مہنگائی کم ہوکر سال بہ سال 20.7 فیصد رہ گئی جو فروری میں 23.1 فیصد تھی۔ اسی عرصے میں مہنگائی فروری کی 18.1 فیصد شرح سے خاصی کم ہوکر 15.7 فیصد رہ گئی۔

مربوط زری سختی اور مالیاتی پالیسی کے ردِعمل کے ساتھ ساتھ دیگر عوامل، جن کی بنا پر یہ سازگار نتائج بشمول اجناس کی عالمی قیمتوں میں کمی آئی، کے باعث غذائی رسد اور بلند اساسی اثر میں بہتری آئی۔

واضح رہے کہ جون 2023 سے شرح سود 22 فیصد پر برقرار ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll