جی این این سوشل

پاکستان

شہباز گل کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شہباز گل کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈال دیا گیا۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

شہباز گل کا نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کے چیف آف اسٹاف شہباز گل کا نام کابینہ کی منظوری کے بعد ای سی ایل میں ڈالا گیا۔

شہباز گل کا نام اسلام آباد ضلعی انتظامیہ کی سفارش پر ای سی ایل میں ڈالا گیا۔

دو ماہ قبل شہباز گل کو بغاوت پر اکسانے کے مقدمے میں گرفتار بھی کیا گیا تھا۔ پولیس کا کہنا تھا کہ شہباز گِل کے خلاف مقدمے میں اداروں اور ان کے سربراہوں کے خلاف اکسانے سمیت دیگر دفعات بھی شامل تھیں۔

شہباز گل کی گرفتاری پر عمران خان نے کہا تھا کہ یہ گرفتاری نہیں بلکہ اغوا ہے۔

وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا تھا کہ شہباز گل کے خلاف ایف آئی آر اسلام آباد کے تھانہ کوہسار میں درج کی گئی۔ جس میں ان کے خلاف مبینہ طور پر آرمی کے اہلکاروں اور افسران کو بغاوت پر اکسانے کی دفعات شامل تھیں۔

علاقائی

پاکستان نے دنیا کا سب سے بڑا انسانی پرچم بنانے کا اعزاز حاصل کر لیا

پاکستان کا انسانی جھنڈا بنانے میں10 ہزار سے زائد طلبہ نے حصہ لیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان نے دنیا کا سب سے بڑا انسانی پرچم بنانے کا اعزاز حاصل کر لیا

پاکستان نے دنیا کے سب سے بڑے انسانی پرچم کا ریکارڈ پاکستان نے اپنے نام کر لیا۔

لاہور گیریژن ایجوکیشن سسٹم کے طلبہ نے سب سے بڑا انسانی پرچم بنا کر نیا عالمی ریکارڈ قائم کر دیا، انسانی پرچم بنانے میں 10 ہزار سے زائد طلبہ نے حصہ لیا۔

نیا عالمی ریکارڈ حکومت پنجاب کی جانب سے منعقد کئے گئے لاہور یوتھ فیسٹیول میں بنایا گیا، منفرد ریکارڈ قائم کرنے کے بعد طلبہ نے خوب جشن منایا اور ملی نغموں کی دھنوں پر جھومتے رہے۔

لاہور یوتھ فیسٹیول کے باقی فائنل مقابلے 8 سے 10 نومبر تک فورٹریس اسٹیڈیم لاہور کینٹ میں منعقد کیے جائیں گے،  8 اور 10 نومبر کو بالترتیب رنگا رنگ افتتاحی اور اختتامی تقریبات کا شاندار انعقاد بھی کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل انسانی پرچم بنانے کا ریکارڈ بھارت کے پاس تھا، بھارت کے 7 ہزار 368 طلبہ نے رواں سال انسانی پرچم بنا کر گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز میں نام لکھوایا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

190 ملین  پاؤنڈ کیس:احتساب عدالت کو عمران خان اور اہلیہ کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ کرنے کی ہدایت

دوران سماعت جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے، بشریٰ بی بی پبلک آفس ہولڈر نہیں ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

190 ملین  پاؤنڈ کیس:احتساب عدالت کو عمران خان اور اہلیہ کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ کرنے کی ہدایت

اسلام آباد ہائیکورٹ نے احتساب عدالت کو بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ کرنے کی ہدایت کر دی۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں بریت کی درخواستیں دوبارہ ٹرائل کورٹ بھیج دیں اور کہا کہ ٹرائل کورٹ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ کرے۔
درخواست پر چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس گل حسن اورنگزیب نے سماعت کی، جبکہ بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کی جانب سے ان کے  وکلا عثمان گل اور ظہیر عباس عدالت پیش ہوئے،اس مو قع پر سپیشل پراسیکیوٹر نیب امجد پرویز اور رافع مقصود عدالت پیش ہوئے ۔
دوران سماعت جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے، بشریٰ بی بی پبلک آفس ہولڈر نہیں ہیں وہ بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ ہیں، ان کی درخواست سے متعلق بھی ہدایت دے دیتے ہیں عدالت فیصلہ کر دے۔
عدالت نےفریقین  کے دلائل سننے کے بعد  استفسار کیا کہ اگر ٹرائل کورٹ سے بریت کی درخواست خارج ہو جاتی ہے تو پھر یہ جانیں ان کے مسائل جانیں . 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

نواز، زرداری کیخلاف توشہ خانہ کیس دوسری عدالت منتقل کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

احتساب عدالت نے ریفرنس ایف آئی اے ایجنسی یا اسپیشل جج سینٹرل کو بھیجنے پر فیصلہ محفوظ کر لیا جو 21 نومبر کو سنایا جائے گا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

نواز، زرداری   کیخلاف توشہ خانہ کیس دوسری عدالت منتقل کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

احتساب عدالت اسلام آباد نے صدر مملکت آصف زرداری، سابق وزرائے اعظم نوازشریف اور یوسف رضا گیلانی اور دیگر کے خلاف توشہ خانہ گاڑیوں کا ریفرنس دوسری عدالت منتقل کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

احتساب عدالت کی جج عابدہ سجاد نے صدر مملکت آصف علی زرداری، سابق وزرائے اعظم نواز شریف، یوسف رضا گیلانی اور دیگر کے خلاف توشہ خانہ گاڑیوں کے ریفرنس کی سماعت کی۔ جج نے ریمارکس دیئے کہ نیب نے اپنا جواب جمع کروا دیا ہے، جس پر وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ ہمیں کاپیاں ابھی تک نہیں ملی۔ جج نے فاروق ایچ نائیک سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ہدایت دے دی تھی تو آپ کو کاپیاں کیوں نہیں دی گئیں۔

عدالتی عملے نے نیب کا جواب فاروق ایچ نائیک کو فراہم کر دیا۔ ڈپٹی ڈی جی پراسیکیوٹر نیب بھی کمرہ عدالت میں پیش ہوئے۔

دلائل دیتے ہوئے وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ زندگی کا کوئی بھروسہ نہیں ان کیسز میں بہت سے ججز کو ریٹائرڈ ہوتے دیکھا ہے، آخر میں ہم ہی بچیں ہیں لہٰذا میری استدعا ہے کہ کیس ایف آئی اے ایجنسی کو بھیجا جائے وہی عدالت بھیجے، ابھی تک اس کیس میں چالان بھی پیش نہیں ہوا۔

ڈپٹی ڈی جی نیب نے کیس ایف آئی اے ایجنسی کو بھیجنے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ایجنسی کیسے ایگزامن کرے گی۔ وکیل فاروق ایچ نائیک نے بتایا کہ یہ کیس نیب سیکشن نائن کے تحت ہوا اور بیان بھی ریکارڈ ہوئے، اس کیس میں دوبارہ انکوائری ہوگی اور انکوائری ایجنسی ہی کرے گی۔

جج نے استفسار کیا کہ بانی پی ٹی آئی کے کیس میں کیا ہوا تھا؟ وکلاء نے بتایا کہ اس میں چالان آگیا تھا اس وجہ سے عدالت کو منتقل کیا گیا تھا۔ یوسف رضا گیلانی، نوازشریف اور دیگر ملزمان کے وکلا نے فاروق ایچ نائیک کے دلائل پر اتفاق کیا۔

عدالت نے ریفرنس ایف آئی اے ایجنسی یا اسپیشل جج سینٹرل کو بھیجنے پر فیصلہ محفوظ کر لیا جو 21 نومبر کو سنایا جائے گا۔

سماعت سے قبل، نیب نے احتساب عدالت میں ریفرنس واپس بھیجنے کے حوالے سے جواب جمع کروایا جس میں توشہ خانہ گاڑیوں کا کیس اسپیشل جج سینٹرل کی عدالت میں منتقل کرنے کی استدعا کی گئی۔جمع کروائے گئے جواب میں نیب نے کہا کہ اس ریفرنس کی مجموعی مالیت 4 کروڑ 82 لاکھ روپے ہے، یہ کیس اب نیب کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا، نیب ترامیم کے بعد 50 کروڑ سے زائد کا فراڈ نیب کے دائرہ اختیار میں آتا ہے۔

احتساب عدالت میں قومی احتساب بیورو کے دائر کردہ ریفرنس کے مطابق یوسف رضا گیلانی پر پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف پر غیر قانونی طور پر گاڑیاں الاٹ کرنے کا الزام ہے۔ اس ریفرنس میں اومنی گروپ کے سربراہ خواجہ انور مجید اور خواجہ عبدالغنی مجید کو بھی ملزم نامزد کیا گیا ہے۔

ریفرنس میں کہا گیا کہ آصف زرداری اور نواز شریف نے کاروں کی صرف 15 فیصد قیمت ادا کر کے توشہ خانہ سے گاڑیاں حاصل کیں۔بیورو نے الزام عائد کیا کہ یوسف رضا گیلانی نے اس سلسلے میں نواز شریف اور آصف زرداری کو سہولت فراہم کی اور تحائف کو قبول کرنے اور ضائع کرنے کے طریقہ کار کو غیر قانونی طور پر نرم کیا۔

ریفرنس میں کہا گیا کہ آصف زرداری نے ستمبر اور اکتوبر 2008 میں متحدہ عرب امارات سے مسلح گاڑیاں (بی ایم ڈبلیو 750 لی ماڈل 2005، لیکسز جیپ ماڈل 2007 اور لیبیا سے بی ایم ڈبلیو 760 لی ماڈل 2008) حاصل کیں۔ مذکورہ ریفرنس کے مطابق وہ فوری طور پر اس کی اطلاع دینے اور کابینہ ٖڈویژن کے توشہ خانہ میں جمع کروانے کے پابند تھے لیکن انہوں نے نہ تو گاڑیوں کے بارے میں مطلع کیا نہ ہی انہیں نکالا گیا۔

نیب ریفرنس میں الزام لگایا گیا کہ سال 2008 میں نواز شریف کے پاس کوئی سرکاری عہدہ نہیں تھا اس کے باوجود اپریل تا دسمبر 2008 میں انہوں نے اس وقت کے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کو کوئی درخواست دیئے بغیر اپنے فائدے کے لیے کابینہ ڈویژن کے تحت طریقہ کار میں بے ایمانی اور غیر قانونی طور پر نرمی حاصل کی۔

ریفرنس کے مطابق خواجہ انور مجید نے ایم ایس انصاری شوگر ملز لمیٹڈ کے اکاؤنٹس استعمال کرتے ہوئے آواری ٹاور کے نیشنل بینک کے ایک اکاؤنٹ سے 92 لاکھ روپے آصف زرداری کے اکاؤنٹ میں منتقل کیے۔

اس کے علاوہ انہوں نے ایک اکاؤنٹ کے ذریعے آصف زرداری کی جانب سے ایک کروڑ 11 لاکھ 17 ہزار 557 روپے کی ادائیگی کی، ملزم نے اپنی غیر قانونی اسکیم کے سلسلے میں آصف زرداری کے ناجائز فوائد کے لیے مجموی طور پر 2 کروڑ 3 لاکھ 17 ہزار 557 روپے ادا کیے۔

دوسری جانب خواجہ عبدالغنی مجید نے آصف زرداری کو ناجائز فائدہ پہنچانے کے لیے 3 ہزار 716 ملین (371 کروڑ 60 لاکھ) روپے کی خطیر ادائیگیاں کیں۔

نیب نے ان افراد پر بدعنوانی کا جرم کرنے اور نیب قوانین کے تحت واضح کی گئیں کرپٹ پریکٹسز میں ملوث رہنے کا الزام لگایا۔

نیب نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ ان ملزمان پر مقدمہ چلا کر سخت ترین جیل کی سزا دی جائے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll