جی این این سوشل

پاکستان

فرنٹ مینوں کے خلاف انکوائری کے آغاز پر مونس الہیٰ کا ردِعمل

رانا صاحب یہ وہی کیس ہے جو ہائیکورٹ نے خارج کر دیا،پی ڈی ایم والو جب ہم پنجاب میں اپوزیشن میں تھے تب بھی آپ لوگوں سے نہیں ڈرے،کر لو جو ہوتا ہے ہم عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں۔مونس الہیٰ کا ٹویٹ

پر شائع ہوا

کی طرف سے

فرنٹ مینوں کے خلاف انکوائری کے آغاز پر مونس الہیٰ کا ردِعمل
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

 میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا کہ ایف آئی اے نے ق لیگی رہنما مونس الہیٰ کے فرنٹ مینوں کے خلاف انکوائریاں شروع کر دی ہیں۔فرنٹ مینوں کے خلاف انکوائری کے آغاز پر مونس الہیٰ نے ردِعمل دیتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ راناثناء اللہ کو تنقید کا نشانہ بنا دیا۔

انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر راناثناء اللہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ رانا صاحب یہ وہی کیس ہے جو ہائیکورٹ نے خارج کر دیا ہے۔ 

پی ڈی ایم والو جب ہم پنجاب میں اپوزیشن میں تھے تب بھی آپ لوگوں سے نہیں ڈرے۔ مونس الہیٰ نے مزید کہا کہ کر لو جو ہوتا ہے ہم چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں۔

قبل ازیں بتایا گیا کہ ایف آئی اے نے ق لیگی رہنما مونس الہیٰ کے فرنٹ مینوں کے خلاف انکوائریاں شروع کر دی۔  پنجاب اسمبلی کے نائب قاصد قیصر ،ارم امین اور ارشد اقبال کے خلاف انکوائری شروع کر دی گئی۔

 

متعلقہ افراد کے اکاؤنٹس میں مشکوک ٹرانزیکشنز پر انکوائری کا آغاز کیا گیا۔ذرائع ایف آئی اے کے مطابق ارم امین مونس الہیٰ کی کمپنی میں کام کرتی ہیں۔

تینوں افراد کے اکاؤنٹس سے مونس الہیٰ اور فیملی کے افراد کے اکاؤنٹس میں پیسے منتقل ہوئے۔تینوں افراد کے بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات ان کے پروفائل سے مطابقت نہیں رکھتیں۔

خیال رہے کہ 15 جون2022ء کی رپورٹ کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے )لاہورنے مونس الہٰی کیخلاف مقدمہ درج کر کے ان کے دو فرنٹ مینز نوازبھٹی اور مظہر اقبال کو گرفتار کیا تھا،

مونس الہٰی کے خلاف مقدمہ منی لانڈرنگ کے الزام میں درج کیا گیا، ایف آئی اے حکام کا کہنا تھا کہ تحقیقات میں شواہد ملنے پر مقدمہ درج کیا گیا ۔ 

مونس الٰہی کے خلاف ہنڈی کے ذریعے رقم بیرون ملک بھیجنے کا الزام ہے جبکہ ان کے فرنٹ مینز نوازبھٹی اور مظہر اقبال کو بھی گرفتار کیا گیا تھا یہ ملزمان مونس الٰہی ان کے ذریعے غیر قانونی طور پر کروڑوں روپے کی خرد برد کرتے تھے۔

مقدمہ درج ہونے پر مونس الہی نے اپنے ردعمل میں کہا کہ پہلے بھی ایسی انتقامی کارروائیوں کا سامنا کر چکا ہو ں، ن لیگ والے کچھ بھی کر لیں عمران خان کے ساتھ کھڑا ہو ں اور کھڑا رہوں گا۔

پاکستان

کسی کو غیر قانونی طور پر عدم استحکام پیدا نہیں کرنے دیں گے ، وزیر اعظم

وزیر اعظم نے مزید کہا کہ سیاسی مخالفین کو پاکستان کی معیشت میں بہتری ہضم نہیں ہو رہی جبکہ دنیا پاکستان کی معاشی پالیسیوں کی معترف ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کسی کو غیر قانونی طور پر عدم استحکام پیدا نہیں کرنے دیں گے ، وزیر اعظم

اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اسلام آباد میں ہونے والے احتجاجی مظاہرے پر اہم بیان دیا ہے کہ کسی کو غیر قانونی طور پر عدم استحکام پیدا نہیں کرنے دیں گے۔

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کی اور انہیں دارالحکومت کی تازہ ترین صورتحال پر بریفنگ دی کہ اہم شاہراہیں ٹریفک کیلیے کھول دی گئی ہیں جبکہ صورتحال تیزی سے معمول پر آ رہی ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ اسلام آباد پولیس کے کانسٹیبل عبدالحمید شاہ نے عوام کے جان و مال کا تحفظ کرتے ہوئے جام شہادت نوش کیا، اللہ تعالیٰ ان کے درجات بلند فرمائیں، ان کی قربانی قوم ہمیشہ یاد رکھے گی۔

وزیر اعظم نے وزیر داخلہ، اسلام آباد انتظامیہ اور پولیس کی ستائش کی اور کہا کہ اسلام آباد پر دھاوے کو ناکام بنانے میں اسلام آباد پولیس، پنجاب پولیس، رینجرز کے دستوں اور فورسز نے امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کے شہریوں کی جان و مال کے حفاظت کو یقینی بنایا گیا، صورتحال تیزی سے معمول کی طرف لوٹ رہی ہے، معیشت کی ترقی اور مملکت خداداد کی خوشحالی ہماری اولین ترجیح ہے۔

انہوں نے کہا کہ کانسٹیبل کے اہل خانہ کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔ شہباز شریف نے محسن نقوی کو ہدایت کی کہ ان کے اہل خانہ کا مکمل طور پر خیال رکھا جائے۔

وزیر اعظم نے مزید کہا کہ سیاسی مخالفین کو پاکستان کی معیشت میں بہتری ہضم نہیں ہو رہی جبکہ دنیا پاکستان کی معاشی پالیسیوں کی معترف ہے، سیاسی مخالف پاکستان کی ترقی میں رخنہ ڈالنا چاہتے ہیں لیکن کسی کو غیر قانونی طور پر عدم استحکام پیدا نہیں کرنے دیں گے۔

شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان میں ہونے والی بین الاقوامی تقاریب معمول کے مطابق ہوں گی جس کیلیے سکیورٹی کے بہترین اور اعلیٰ معیار کے انتظامات کیے جا رہے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل کا امریکی ہم منصب انٹونی بلنکن سے ٹیلی فونک رابطہ

لبنان میں ہونے والی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا گیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل  کا امریکی ہم منصب  انٹونی بلنکن سے ٹیلی فونک رابطہ

سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کا امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔

سعودی میڈیا رپورٹس کے مطابق دونوں ممالک کے رہنماؤں کے درمیان خطے میں کشیدہ صورتحال پر گفتگو ہوئی۔ علاوہ ازیں لبنان میں ہونے والی پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

قبل ازیں ریاض میں سعودی وزیر خارجہ سے فرانسیسی ہم منصب جین نویل باروٹ نے بھی ملاقات کی۔

واضح رہے کہ سنیچر کو بیروت کے جنوبی مضافات اور جنوبی علاقے پر اسرائیلی حملوں میں شدت آئی ہے۔ہائیر ڈیفنس کونسل کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ہلاکتوں کی تعداد 37 تک پہنچ گئی ہے جبکہ 151 زخمی ہوئے ہیں۔

دوسری جانب ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا غزہ اور لبنان میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ کی شامی صدر بشارلااسد سے ملاقات ہوئی جس میں خطے کی کشیدہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

ملاقات میں عباس عراقچی نے کہا کہ جنگ بندی کے لیے اقدامات ہو رہے ہیں، کامیابی کی امید ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

بانی چیئرمین سمیت  پارٹی قیادت اور کارکنان کے خلاف تھانہ ٹیکسلامیں مقدمہ درج

مقدمےمیں دہشتگردی، اقدام قتل،اغوا، ڈکیتی،کارسرکارمیں مداخلت،پولیس اہلکاروں پرحملے کی دفعات شامل ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بانی چیئرمین سمیت  پارٹی  قیادت اور کارکنان کے خلاف تھانہ ٹیکسلامیں مقدمہ درج

بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سمیت  پارٹی کی مقامی قیادت اور کارکنان کے خلاف تھانہ ٹیکسلامیں مقدمہ درج کرلیا گیا۔

مقدمےمیں دہشتگردی، اقدام قتل،اغوا، ڈکیتی،کارسرکارمیں مداخلت،پولیس اہلکاروں پرحملے کی دفعات شامل ہیں۔

مقدمے میں بانی پی ٹی آئی سمیت 14 رہنما اور 105 کارکنان کو نامزد کیا گیا ہے، پی ٹی آئی رہنما جاویدکوثر، راجہ بشارت،شہریار ریاض،راشدحفیظ، ناصر محفوظ، چوہدری امیر افضل و دیگر بھی مقدمے میں نامزد ہیں۔

ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا کہ  ملزمان نے پولیس کی سرکاری گاڑیوں پر حملہ کیا اور  اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنایا، ملزمان نے پولیس اہلکاروں پرڈنڈوں پتھروں اور پیٹرول بموں سے حملہ کیا۔

مقدمے کے مطابق ملزمان کےحملے سے پولیس اہلکار محمد افضل، سمن راجیش، محمد ریاض اور محمد رمضان شدید زخمی ہوئے، کارکنان نے بانی پی ٹی آئی کے احکامات پرسرکاری املاک کو نقصان پہنچایا، ریاست مخالف نعرے لگائے، عمران خان کوعدالتی احکامات پر جیل مینول سے ہٹ کرسہولیات، روابط اور ملاقاتوں کی اجازت دی گئی۔

ایف آئی آر  میں کہا گیا ہے کہ ملاقاتوں کے دوران بانی پی ٹی آئی کارکنان اور قیادت کو تشدد کے لیے اکساتے رہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll