جی این این سوشل

پاکستان

سابق وزیر اعظم عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں نیب نے طلب کر لیا

نیب راولپنڈی نے سابق وزیراعظم عمران خان کو 9 مارچ کو طلب کرنے کا نوٹس جاری کیا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

سابق وزیر اعظم عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں نیب نے طلب کر لیا
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

راولپنڈی:چیئرمین پاکستان تحریک انصاف اور سابق وزیر اعظم عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں نیب نے طلب کر لیا۔

نیب راولپنڈی نے سابق وزیراعظم عمران خان کو 9 مارچ کو طلب کرنے کا نوٹس جاری کیا، قومی احتساب بیورو نے 8 نومبر 2022 کو چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کے خلاف توشہ خانہ کیس کی تحقیقات شروع کی تھیں جس کے بعد کابینہ ڈویژن اور سرکاری توشہ خان سے عمران خان کے تحائف کا ریکارڈ حاصل کیا گیا۔

 

 کابینہ ڈویژن، سرکاری توشہ خانہ کے افسران کا ابتدائی بیان بھی قلمبند کر لیا گیا ہے، ڈی جی نیب راولپنڈی توشہ خانہ کیس کی تحقیقات کی نگرانی کر رہے ہیں، 

توشہ خانہ کیس میں فواد چودھری اور شاہ محمود قریشی کو بھی نیب نے طلب کیا ہے، اس کے علاوہ نیب نے توشہ خانہ کیس کی تحقیقات کیلئے ٹیم دبئی بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے، اس حوالے سے تحقیقات کرنے والی نیب کی ٹیم جلد متحدہ عرب امارات روانہ ہوگی۔

پاکستان

190 ملین پاؤنڈ ریفرنس،بشریٰ بی بی کا عدالت پر عدم اعتماد کا اظہار

عمران خان کے سمجھانے پربشریٰ بی بی اور وکلاء نے دوبارہ اعتماد کا اظہار کردیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

190 ملین پاؤنڈ ریفرنس،بشریٰ بی بی کا  عدالت پر عدم اعتماد کا اظہار

190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کی سماعت میں بشریٰ بی بی نے عدالت پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا، عمران خان اور وکلا کے سمجھانے پر عدم اعتماد ختم کیا۔

احتساب عدالت اسلام آباد کے جج ناصر جاوید رانا کے روبرو 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کی سماعت ہوئی جس میں بشری بی بی نے روسٹرم پر جاکر عدالت پرعدم اعتماد کا اظہار کیا۔

بشری بی بی نے کہا کہ گزشتہ سماعت میرے بغیر کی گئی اور میں انتظار کرتی رہی۔ اس پر عدالت نے کہا کہ گزشتہ سماعت بغیر کارروائی ملتوئی ہوئی تھی۔ بشریٰ بی بی نے کہا کہ ہمیں کسی نے سماعت ملتوی ہونے پر آگاہ نہیں کیا، میں ناانصافیوں کا شکار ہوں ہمیں آپ پر اعتماد نہیں جیسے سابقہ ججز پر نہیں تھا۔

جج نے کہا کہ گزشتہ سماعت جیل انتظامیہ کی استدعا پر ملتوی کی تھی۔ عدالت نے ملزمان کے وکلا سے پوچھا کہ کیا آپ بھی عدم اعتماد کرتے ہیں؟ اس پر وکلاء نے استدعا کی کہ ہمیں عدالت پر اعتماد ہے تاہم موکل سے مشورہ کرنے کی اجازت دی جائے۔

سماعت میں ڈیڑھ گھنٹے کا وقفہ آیا اور اس حوالے سے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور وکلاء ڈیڑھ گھنٹے تک بشری بی بی کو سمجھاتے رہے بعد ازاں بشریٰ بی بی اور وکلاء نے دوبارہ اعتماد کا اظہار کردیا۔

سماعت کے آغاز پر بشری بی بی کمرہ عدالت آئیں اور فیملی کارنر میں نہ گئیں بلکہ میڈیا باکس کے سامنے بیٹھ گئیں۔ بشری بی بی کمرہ عدالت آکر بانی پی ٹی آئی اور ان کی بہنوں سے ملنے بھی نہ گئیں۔ بانی پی ٹی آئی کے اصرار کے باوجود بشری بی بی فیملی کارنر میں نہ گئیں۔

بشری بی بی بیٹیوں سے ملنے عدالت سے باہر گئیں اور بیٹیوں کو باہر بلایا۔ بشری بی بی نے پہلی مرتبہ بانی پی ٹی آئی کی بہنوں سے ملنے سے انکار کیا۔

بشری بی بی نے دوپہر دو بجے کمرہ عدالت میں ہی نماز ظہر ادا کی۔ ملزمان کے وکلاء نے مشاورت کے بعد عدالت میں نئی درخواست دائر کی۔ درخواست میں نیب عدالت سے دیگر مقدمات کی طرح ہر 14 روز بعد کیس کو سننے استدعا کی گئی جسے عدالت نے منظور کرلیا۔

آج 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں آئے کسی بھی گواہ کا بیان قلم بند نہ ہوسکا، عدالت نے 22 مئی کو درخواست کی سماعت کے لیے نوٹسز جاری کرتے ہوئے سماعت 22 مئی تک ملتوی کردی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

دبئی لیکس: ایف آئی اے اور نیب سے تحقیقات کرانے کیلئے درخواست دائر

دبئی لیکس میں کئی پاکستانی سیاستدانوں اور کاروباری شخصیات کے نام آئے، ہر سیاستدان پر اپنی تمام ملکی و غیر ملکی پراپرٹی ظاہر کرنا لازم ہے، درخواست

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

دبئی لیکس: ایف آئی اے اور نیب سے تحقیقات کرانے کیلئے درخواست دائر

لاہور ہائی کورٹ (ایل ایچ سی) میں فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے)، فیڈرل بیورو آف ریونیو (ایف بی آر) اور قومی احتساب بیورو (نیب) سے دبئی لیکس کی تحقیقات کے لیے درخواست دائر کردی گئی۔

لاہور ہائیکورٹ میں درخواست شہری مشکور حسین کی جانب سے دائر کی گئی جسے ندیم سرور ایڈووکیٹ کے ذریعے پیش کیا گیا،درخواست میں وفاقی حکومت، نیب، ایف آئی اے اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں کہا گیا کہ دبئی لیکس میں کئی پاکستانی سیاستدانوں اور کاروباری شخصیات کے نام آئے، ہر سیاستدان پر اپنی تمام ملکی و غیر ملکی پراپرٹی ظاہر کرنا لازم ہے، عدالت ایف آئی اے، نیب اور دیگر متعلقہ اداروں کو دبئی لیکس کی تحقیقات کا حکم دے۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ تحقیقات ہونی چاہیے کہ دبئی میں خریدی گئی پراپرٹیز منی لانڈرنگ سے تو نہیں بنائی گئیں، دبئی میں غیر قانونی پراپرٹی ثابت ہونے پر مالکان کے خلاف کارروائی کا حکم بھی دیا جائے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

بانی چیئرمین پی ٹی آئی کا آرمی چیف کو خط لکھنے کا فیصلہ

آرمی چیف کو خط اپنی ذات کے لیے نہیں ملک کے لیے لکھوں گا، عمران خان

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بانی چیئرمین پی ٹی آئی کا آرمی چیف کو خط لکھنے کا فیصلہ

بانی چئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو خط لکھنے کا فیصلہ کر لیا، وکلاء کو ہدایات دی ہیں وہ خط تیار کر کے مجھے بتائیں گے۔

اڈیالہ جیل راولپنڈی میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ آرمی چیف کو خط اپنی ذات کے لیے نہیں ملک کے لیے لکھوں گا، انہیں بتاؤں گا کہ آزاد کشمیر میں جو ہو رہا ہے اور ملک جہاں جا رہا ہے اس پر ہمیں سوچنا پڑے گا، فوج اور لوگوں کو آمنے سامنے نہیں کیا جاتا۔

سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ فارم 47 کے بینیفیشری سے جب کوئی سوال ہوتا ہے تو وہ حملہ آور ہوجاتے ہیں، جھوٹ کو بچانے کے لیے ججز اور میڈیا پر دباؤ بڑھایا جا رہا ہے، صدر، وزیراعظم اور وزیراعلی پنجاب جھوٹ پر بیٹھے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ فارم 47 کا بینیفیشری گورنر خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور پر ذاتی حملے کررہا ہے، فارم 47 کے بینیفیشری ہی جسٹس بابر ستار پر لفظی حملے کررہے ہیں اور اس وقت سب کوشش کررہے ہیں مصنوعی جمہوریت کو چلایا جاسکے، جمہوریت اخلاقی قوت پر چلائی جاتی ہے۔

بانی چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ہم نے پنجاب اور خیبرپختونخوا کی حکومتیں ایجنسیوں کے دباؤ سے بچنے کے لیے ختم کیں، نگراں وزیراعظم کے بیان کے بعد اس حکومت کے پاس کیا جواز ہے؟ انوار الحق کاکڑ نے حنیف عباسی کو طعنہ دے کر شہبازشریف کو پیغام بھیجا۔

انہوں نے مزید کہا کہ چیف جسٹس ایک دبنگ آدمی ہیں، چیف جسٹس نے کہا بھٹو کو فئیر ٹرائل نہیں ملا، کیا مجھے فئیر ٹرائل مل رہا ہے؟ ملک جس طرح چلایا جارہا ہے، اس طرح ملکی سلامتی خطرے میں پڑجائے گی، یہ جنگ آمریت کے خلاف جنگ چل رہی ہے۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں کنٹرولڈ حکومت بنائی جس سے آزادی کی تحریک مزید تیز ہورہی ہے، ہمارا یہ سوال ہے کہ ہماری 9 مئی اور 8 فروری کے حوالے سے پٹیشنز کو کیوں نہیں سنا جا رہا؟ ہمارا ٹرائل بھی نواز شریف، آصف علی زرداری اور یوسف رضا گیلانی کے ٹرائل کی طرز پر چلایا جائے،

عمران خان نے کہا کہ ہم یہ چاہتے ہیں کہ ہمارے ٹرائل کی کارروائی نارمل انداز میں آگے بڑھائی جائے، سپریم کورٹ میں میری پیشی براہ راست نشر نہیں کی گئی میں سپریم کورٹ سماعت میں بات کرنے کے لیے بے تاب رہا امید کرتا ہوں میری اگلی پیشی کو براہ راست نشر کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ آج اڈیالہ جیل میں سب غریب قیدی ہیں، پرویز الہی اور شاہ محمود قریشی آج تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کریں جیل کے دروازے کھول دیے جائیں گے، ان سے کیا مذاکرات کریں جن کے پاس پاور ہی نہیں۔

بشریٰ بی بی کے میڈیکل ٹیسٹ پر بانی چیئرمین پی ٹی آئی ںے کہا کہ ہم نے یہ مؤقف اپنایا کہ آپ خون کے دو نمونے لیں ایک پمز اور دوسرا شوکت خانم کو بھیجیں، مجھے پمز کی رپورٹس پر اعتماد نہیں ہے، پمز والوں نے پہلے میرے خون سے کوکین نکلنے کی رپورٹ دی تھی جس پر میرا ہرجانے کا کیس چل رہا ہے، بشری بی بی نے بھی کہا کہ خون کے نمونے دونوں لیباٹریوں میں بھیجے جائیں میڈیکل عملے نے انکار کیا جس پر بشری بی بی نے بھی خون کے سیملز نہیں دئیے۔

سابق وزیراعظم عمران خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ مس کنڈکٹ پر جج ابو الحسنات اور جج قدرت اللہ کے خلاف ریفرنس فائل کرنے کا کہا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll