جی این این سوشل

پاکستان

پاکستان اقوام متحدہ کی اقتصادی اور سماجی کونسل کا رکن بن گیا

انتخابات میں پاکستان کو 2024 سے 2026 کی تک رکن منتخب کیا گیا ہے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پاکستان اقوام متحدہ کی اقتصادی اور سماجی کونسل کا  رکن بن گیا
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

پاکستان کو اقوام متحدہ کی اقتصادی اور سماجی کونسل کا رکن منتخب کرلیا گیا ہے۔ دفتر خارجہ کی ترجمان کے مطابق نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں ہونے والے انتخابات میں پاکستان کو 2024 سے 2026 کی مدت کے لیے اقوام متحدہ کی اقتصادی اور سماجی کونسل کا رکن منتخب کیا گیا ہے۔

پاکستان یکم جنوری 2024 کو اقوام متحدہ کی اقتصادی اور سماجی کونسل میں اپنی نشست سنبھالے گا۔ پاکستان ماضی میں 54 رکنی کونسل کا دس بار رکن رہ چکا ہے۔پاکستان اقوام متحدہ کی اقتصادی اور سماجی کونسل میں بین الاقوامی اقتصادی تعاون اور پائیدار ترقی کو فروغ دینے کے لیے ایک اہم آواز اور اتفاق رائے پیدا کرنے والا ملک رہا ہے۔

بیان کے مطابق پاکستان اپنی نئی مدت کے دوران اقوام متحدہ کے نظام کے ترقیاتی ستون کو مضبوط بنانے کے مقصد کو آگے بڑھاتا رہے گا اور کونسل کے مینڈیٹ کو زیادہ موثر طریقے سے استعمال کرنے کے لیے رکن ممالک کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔ یہ ایجنڈا 2030 کی تکمیل میں اقوام متحدہ کی اقتصادی اور سماجی کونسل کی آواز اور کردار کو مضبوط بنانے کے لیے کام کرے گا۔

تجارت

وفاقی وزیر صنعت و پیداوار کی یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش

کھاد کی قلت سے بچنے کیلئےیوریا کھاد فوری درآمد کا معاملہ ای سی سی کے اجلاس میں پیش کیا جائے،رانا تنویر حسین کی ہدایت

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وفاقی وزیر صنعت و پیداوار کی یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش

وفاقی وزیر صنعت و پیداوار راناتنویرحسین نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کر دی۔
اس حوالے سے وفاقی وزیر صنعت وپیداوار رانا تنویر حسین نے ہدایت کی ہے کہ کھاد کی قلت سے بچنے کےلئے2 لاکھ میٹرک ٹن یوریا کھاد فوری درآمد کا معاملہ ای سی سی کے اجلاس میں پیش کیا جائے،خریف سیزن میں یوریا کھاد کی مانگ گزشتہ سال کے مقابلے میں 3.6 فیصد زیادہ ہے۔
ان خیالات کا اظہار وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے فرٹیلائزر ریویو کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئےکیا۔ انہوں نے کہاکہ قلت سے بچنے کے لیے 2 لاکھ میٹرک ٹن یوریا کھاد فوری درآمد کا معاملہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں پیش کیا جائےکیونکہ خریف سیزن میں یوریا کھاد کی مانگ گزشتہ سال کے مقابلے میں 3.6 فیصد زیادہ ہے۔
اس حوالے سے وزارت صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد کی قیمت اور سپلائی کو مستحکم کرنے کے لیےبڑا فیصلہ کرتے ہوئے فرٹیلائزر ریویو کمیٹی کے ذریعے خریف سیزن کے لیے یوریا کھاد کی درآمد کی سفارش کی ہے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین نے کہا کہ درآمد کا مقصد ملک میں غذائی تحفظ کو یقینی بنانا ہے،درآمد سے پاکستان کے کسانوں کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہو گا۔ 
انہوں نے کہا کہ یوریا کھاد کی بروقت درآمد سے قیمت میں نمایاں کمی آئے گی،مقامی یوریا کھاد کی مارکیٹ مستحکم ہو گی،کسانوں کو خریف سیزن میں یوریا کھاد بلا تعطل میسر ہوگی، وفاقی وزیر رانا تنویر نے کہاکہ تمام مقامی یوریا فرٹیلائزر پلانٹس بھی پوری صلاحیت کے ساتھ فعال رہیں گے۔ 
رانا تنویر حسین نے کہا کہ حکومت کسانوں کے فائدے کے لیے فرٹیلائزر انڈسٹری کو گیس کی فراہمی کو یقینی بنا رہی ہے۔ترجمان وزارت صنعت و پیداوار نے کہا کہ یوریا کھاد کی درآمد کا حتمی فیصلہ اقتصادی رابطہ کمیٹی آئندہ اجلاس میں کرے گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

کالعدم ٹی ٹی پی کی بزدلی اور موقع پرستی بے نقاب

ٹی ٹی پی کے رہنما دوغلے ہیں کیونکہ وہ کبھی بھی اپنے جنگجوؤں کی آگے سے قیادت نہیں کرتے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کالعدم ٹی ٹی پی کی بزدلی اور موقع پرستی  بے نقاب

تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے رہنما دوغلے، موقع پرست، بزدل اور دھوکے باز ہیں۔ وہ ان خصلتوں کو پاکستان میں اپنے ناپاک عزائم کے لیے معصوم لوگوں کو پیادوں کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔

ٹی ٹی پی کے رہنما دوغلے ہیں کیونکہ وہ اپنے نام نہاد مقصد کا پرچار تو کرتے ہیں لیکن وہ کبھی بھی اپنے جنگجوؤں کی آگے سے قیادت نہیں کرتے، ان کی  مکمل قیادت جن میں مفتی نور ولی محسود، منگل باغ، محمد خراسانی، فقیر محمد شامل ہیں ، سبافغانستان میں مقیم ہے جبکہ ان کے جنگجو پاکستان میں ایک لاحاصل جنگ لڑ رہے ہیں۔

ستم ظریفی یہ ہے کہ ان میں سے کئی کمانڈر افغانستان کے اندر مارے جا چکے ہیں۔ مثال کے طور پر عمر خالد خراسانی، مفتی حسن سواتی، حافظ دولت خان، ملا فضل اللہ، عتیق الرحمان عرف ٹیپو گل مروت اور عمر منصور افغانستان میں نامعلوم حملہ آوروں کےہاتھوں قتل ہوئے۔ اپنے جنگجوؤں کی قیادت کرنےسے گریز کرتےریے اور بالآخر اقتدار اور پیسے کی خاطر اپنے ہی ساتھیوں کے ہاتھوں افغانستان کےاندر محفوظ اور آرام دہ ٹھکانوں میں مارے گئے۔

وہ موقع پرست اور چالاک ہیں کیونکہ وہ افغانستان میں آرام دہ زندگی گزارتے ہیں، لیکن اپنے بہکائے ہوئے ہرکاروں کو پاکستان میں سخت اور خوفناک حالات کا مقابلہ کرنے کے لیے چھوڑ دیا گیا ہے جہاں بالآخر ان دہشت گردوں کو سکیورٹی فورسز نے ختم کر دیا ہے۔

پاکستان کی حکومت کے ساتھ حالیہ مفاہمتی عمل بھی اس حقیقت کو ثابت کرتا ہے جہاں ٹی ٹی پی کے رہنماؤں نے مفاہمتی عمل کی آڑ میں پاکستان میں اپنے قدم بڑھا کر موقع پرستی کا مظاہرہ کیا۔

شیخ ہیبت اللہ اخونزادہ کے فتویٰ کی صریح خلاف ورزی کرتے ہوئے افغانستان میں نام نہاد جہاد کے لیے غریب افغان شہریوں کو نشانہ بنانے اور آمادہ کرنے کے ذریعے ان کی ہیرا پھیری اور فریب کا اظہار ہوتا ہے۔ اس کی تازہ مثال افغانستان کے صوبہ پکتیکا کا رہنے والا دہشت گرد ملک الدین مصباح ہے جو حال ہی میں شمالی وزیرستان کے غلام خان بارڈر سے پاکستان میں دراندازی کے دوران مارے گئے 7 حملہ آوروں میں شامل تھا۔

ٹی ٹی پی کے رہنما اپنے غیر ملکی آقاؤں سے مدد حاصل کرتے ہیں اور پاکستان میں اپنے مسلمان بھائیوں کا خون بہانے کے لیے ان کی کٹھ پتلیوں کے طور پر کام کرتے ہیں۔ پیسے کی خاطر وہ مسلمان ہونے کی مذہبی، اخلاقی اور اخلاقی اقدار کو بھول چکے ہیں اور وحشیوں کا روپ دھار رہے ہیں جو اپنے غیر ملکی آقاؤں کے کہنے پر مسلمانوں کے خلاف وحشیانہ طاقت کا استعمال کرتے ہیں۔

اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق، ٹی ٹی پی کے ارکان اور ان کے خاندانوں کو طالبان سے باقاعدہ امداد ملتی ہے اور یہ کہ افغان حکام مبینہ طور پر ٹی ٹی پی رہنما نور ولی محسود کو ماہانہ $50,500 ڈالر فراہم کرتے تھے۔

ٹی ٹی پی کے رہنما اپنے ان بہکائے ہوئے دہشتگرد ہرکاروں کااستحصال کرتے ہیں جنہیں ٹشو پیپرز کے طور پر استعمال کرنے کے بعد ضائع یا پھینک دیا جاتا ہے۔

غریب اور معصوم لوگوں کو خودکش حملوں کے لیے برین واش کیا جاتا ہے لیکن خود لیڈران اور ان کے رشتہ دار کبھی بھی لڑائی/خودکش حملوں میں حصہ نہیں لیتے۔

ٹی ٹی پی کے رہنما پاکستان کے مذہبی، اخلاقی، اخلاقی اور ثقافتی اقدار سے پوری طرح غافل ہیں اور مذہبی جوڑ توڑ، جبر، دھمکی اور خوف کے ہتھکنڈوں کے ذریعے معصوم لوگوں کا استحصال کر رہے ہیں۔ پاکستانی عوام ٹی ٹی پی کے خود غرضانہ مقاصد اور ان کے "فسادی ایجنڈے" سے بخوبی واقف ہیں۔

پاکستانی عوام کی حمایت سے سیکیورٹی فورسز اپنی لگن اور عزم کے ذریعے پاکستان سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کر دیں گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

بانی چیئرمین پی ٹی آئی کا 28ویں یومِ تاسیس کے موقع پر خصوصی پیغام

28 برسوں کے دوران ربّ ذوالجلال کی مدد اور نصرت ہمارے شاملِ حال رہی اور ہمارا پیغام ملک کے کونے کونے تک پھیلا، عمران خان

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بانی چیئرمین پی ٹی آئی کا 28ویں یومِ تاسیس کے موقع پر خصوصی پیغام

بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کا 28ویں یومِ تاسیس کے موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں کہا کہ  یومِ تاسیس کے موقع پر کارکنان کو مبارکباد پیش کرتا اور ربّ العزّت کا شکر ادا کرتا ہوں۔

بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ پرامن سیاسی جدوجہد کے ان 28 برسوں کے دوران ربّ ذوالجلال کی مدد اور نصرت ہمارے شاملِ حال رہی اور ہمارا پیغام ملک کے کونے کونے تک پھیلا، اقبال کے تصوّرات اور مملکتِ خداداد پاکستان کے حوالے سے قائداعظم کا ویژن روزِ اوّل سے ہماری پرامن سیاسی جدوجہد کی بنیاد ہے۔

اہوں نے کہا کہ انصاف، انسانیت اور خودداری کے آفاقی ایجنڈے کے ساتھ شروع کیا جانے والا سیاسی سفر نشیب و فراز سے گزرتا ہوا آئین کی بالادستی، قانون کی حکمرانی اور قوم کی حقیقی آزادی کی منزل کے قریب تر آن پہنچا ہے، پی ٹی آئی کا 28برسوں پر محیط یہ سیاسی سفر ان آزمائشوں اور امتحانوں کا خلاصہ ہے جس کی نظیر ملکی سیاست میں نایاب ہے،

عمران خان نے مزید کہ اکہ گزشتہ دو برسوں کے دوران بالخصوص دستور و قانون کے پرخچے اڑا کر، اداروں کو تباہی کے گھاٹ اتار اور جمہوریت کا جنازہ نکال کر تحریک انصاف کو مٹانے کی وحشیانہ کوشش کی، قوم کے ہر طبقے خصوصاً نوجوانوں اور خواتین نے پی ٹی آئی کے نظریے کی پاسبانی کی اور جبر کے زور پر قوم پر ابدی غلامی مسلّط کرنے کی کوششوں کو اپنی ہمّت و استقامت سے ناکام بنایا۔

سابق وزیر اعظم نے اپنے پیغام میں کہا کہ قوم کی حقیقی آزادی کیلئے پی ٹی آئی کا دست و بازو بننے کی پاداش میں لازوال قربانیاں پیش کرنے والے کارکنان اور ووٹرز خصوصاً اپنے شہداء اور باہمت اسیران کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں،

عمران خان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی وفاق کی تمام اکائیوں میں یکساں طور پر مقبول سیاسی قوت اور قوم کی امنگوں کی امین ہے، اپنی جماعت کے یومِ تاسیس کے موقع پر قوم سے اپنے عہد کا اعادہ کرتا ہوں کہ کبھی غلامی قبول کروں گا نہ اپنی قوم کو اللہ کے علاوہ کسی اور کے سامنے جھکنے دوں گا، پاکستان کا مستقبل آئین کی بالادستی، قانون کی حکمرانی اور جمہوریت کی بقا و فروغ میں پنہاں ہے،

ان کے حصول کی اصولی جدوجہد سے ہرگز دستبردار نہیں ہوں گے، کارکنان اپنی صفوں میں یکسوئی اور اتحاد کا بدرجہ اتم اہتمام کریں اور ملک کو دستوری بےراہ روی اور لاقانونیت کے شکنجے سے آزاد کروانے کی جدوجہد کے فیصلہ کن مرحلے کیلئے کمربستہ ہوں

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll