جی این این سوشل

تجارت

 انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کا امکان

انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ 30 ستمبر ہے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

 انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کا امکان
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

 انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کا امکان ہے۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں گوشوارے جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کیلئے دو تجاویز ہیں جس میں 15 اور 30 دن کی توسیع کی تجاویز دی گئی ہیں تاہم اس کا حتمی اعلان وزیر خزانہ کی منظوری سے ہوگا۔

واضح رہے کہ انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ 30 ستمبر ہے۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے جولائی میں اعلان کیا تھا کہ انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کا عمل 3 جولائی سے شروع ہے اور ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ 30 ستمبر مقرر کی گئی ہے۔

موسم

کراچی میں آئندہ چند روز میں گرج چمک اور تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان

خلیج بنگال سےمرطوب ہوائیں 2 ستمبرکو ملک کے بالائی علاقوں میں داخل ہونے کا امکان ہے، محکمہ موسمیات

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کراچی میں آئندہ چند روز  میں  گرج چمک اور تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان

مون سون ہواؤں کے زیراثر کراچی میں 3 سے 4 ستمبر کے درمیان گرج چمک اور تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق خلیج بنگال سےمرطوب ہوائیں 2 ستمبرکو ملک کے بالائی علاقوں میں داخل ہونے کا امکان ہے،جو اسی روز شام /رات ملک کے مغربی حصوں پر اثرانداز ہوں گی،جس کے زیر اثر کراچی میں 3 سے4 ستمبر(منگل،بدھ)کو گرج چمک اور تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

دیہی سندھ کے مختلف اضلاع سکھر، لاڑکانہ، خیرپور، دادو،حیدرآباد،ٹھٹھہ،بدین،مٹھی،میرپورخاص،جیکب آباد، ٹنڈوالہیار، ٹنڈومحمد خان، تھرپارکر، مٹھی، عمرکوٹ، سانگھڑمیں بھی گرج چمک اور تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات ارلی وارننگ سینٹر کی پیش گوئی کے مطابق  پیر کو کراچی میں مطلع جزوی/ مکمل ابرآلود رہنے کا امکان ہے جبکہ شام/ رات پھوار اور بوندا باندی ہوسکتی ہے۔

پیر کو زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 30 سے32 ڈگری کے درمیان ریکارڈ ہوسکتا ہے جبکہ منگل کو مطلع جزوی ابرآلود،صاف اور مرطوب رہنے کی توقع ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق اتوار کوکراچی میں  زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 32.6 جبکہ نمی کا تناسب 76 فیصد رہا۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

ایف بی آر نے دو مہینوں میں 1588 ارب روپے کے محصولات جمع کر لئے

دو ماہ کے ہدف 1554 ارب روپے کے مقابلے میں 1456 ارب روپے کے خالص محصولات جمع کئے گئے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ایف بی آر  نے دو مہینوں میں  1588 ارب روپے کے محصولات جمع کر لئے

فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے رواں مالی سال کے دو مہینوں (جولائی اور اگست) میں مجموعی طور پر 1588 ارب روپے کے محصولات جمع کر لئے ہیں۔

دو ماہ کے ہدف 1554 ارب روپے کے مقابلے میں 1456 ارب روپے کے خالص محصولات جمع کئے گئے جبکہ لیکوڈیٹی کے مسائل کے حل کیلئے برآمد کنندگان کو 132 ارب روپے کے ریفنڈز جاری کئے گئے جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 44 فیصد زیادہ ہیں۔

ایف بی آر نے انکم ٹیکس کی مد میں 593 ارب روپے جمع کئے جبکہ جولائی-اگست 2023 میں اسی مد میں 437 ارب روپے جمع کئے گئے تھے۔ اس طرح اس مد میں 36 فیصد زیادہ محصولات جمع کئے گئے۔ سیلز ٹیکس کی مد میں 314 ارب روپے جمع کئے گئے جو سال بہ سال کی بنیاد پر 40 فیصد کا صحت مندانہ اضافہ ظاہر کرتا ہے۔ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں 86 ارب جمع کئے گئے جو سال بہ سال کی بنیاد پر 13 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتا ہے۔اس کے نتیجہ میں ڈومیسٹک ٹیکسوں کی وصولی میں مجموعی طور پر 35 فیصد کا اضافہ حاصل کیا گیا ہے۔

تاہم درآمدات میں مسلسل کمپریشن کی وجہ سے اس شرح نمو کو برقرار نہیں رکھا جا سکا ہے۔ امریکی ڈالر کے اعتبار سے اگست 2023 کے مقابلے میں اگست 2024 میں درآمدات میں 2.2 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ اسی طرح سے اگست 2024 کے دوران درآمدت میں اگست 2023 کے مقابلے میں پاکستانی روپے کے حساب سے7 فیصد کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

مزید برآں ہائی ڈیوٹی اشیاء جیسے گاڑیاں، گھریلو آلات کے ساتھ ساتھ متفرق اشیاء مثلاً گارمنٹس، فیبرکس، جوتے وغیرہ کی درآمدات میں بھی نمایاں کمی آئی ہے۔ اس رجحان نے کسٹمز ڈیوٹیز اور درآمدات کی سطح پر وصول کئے جانے والے دیگر ٹیکسوں کو متاثر کیا ہے۔ کسٹمز ڈیوٹیز میں 4 فیصد کے اضافہ کے باوجود ایف بی آر کی خالص وصولیوں میں پچھلے سال کے مقابلہ میں مجموعی طور پر 21 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

ایف بی آر کے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں محصولات جمع کرنے کے اہداف پورے کرنے کے روشن امکانات ہیں کیونکہ ستمبر میں کم پالیسی ریٹ اور حالیہ مہینوں میں حکومتی سطح پر دیگر اقدامات کی وجہ سے اقتصادی سرگرمیوں اور درآمدات میں اضافہ کی توقع کی جارہی ہے۔

وزیر اعظم پاکستان اور وزیر خزانہ کی نگرانی میں ہونے والی ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن اور دیگر اصلاحات کی وجہ سے بھی شرح نمو میں اضافہ ہونے کا واضح امکان ہے۔

ان اصلاحات میں سپلائی چین کی اینڈ ٹو اینڈ مانیٹرنگ، آٹو میٹڈ پروڈکشن مانیٹرنگ، پی او ایس، آرٹی فیشل انٹیلی جنس کی بنیا د پر ڈیٹا انٹگریشن، امپورٹ اسکیننگ اور ایف بی آر کی افرادی قوت کی ساکھ پر کڑی نظر رکھنے جیسے اقدامات شامل ہیں۔ ایف بی آر کاروبار کرنے میں آسانیاں لانے اور اسے ترقی دینے کے لئے اپنے بزنس پراسسز کو بھی بہتر بنا رہا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

حکومت سے براہ راست مذاکرات کا کوئی ارادہ نہیں، چیئرمین پی ٹی آئی

بیرسٹر گوہر نے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سے مذاکرات کی بات کرنے کی تردید کر دی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومت سے براہ راست مذاکرات کا کوئی ارادہ نہیں، چیئرمین پی ٹی آئی

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سے مذاکرات کی بات کرنے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سے براہ راست مذاکرات کا کوئی ارادہ نہیں، اپنے مؤقف پر قائم ہیں۔

اپنے ایک بیان میں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ بطور اپوزیشن جماعت ہماری اسپیکر قومی اسمبلی سے ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں، ہماری ملاقاتیں اوپن اور اسمبلی امور چلانے یا اپوزیشن کے پارلیمانی امور سے متعلق ہی ہوتی ہیں۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم نے کبھی کسی ملاقات میں اسپیکر قومی اسمبلی سے مذاکرات کی بات نہیں کی، نہ ایسا ارادہ ہے، تحریک انصاف کے کسی وفد یا رکن نے الگ سے اسپیکر کے ساتھ کبھی حکومت سے مذاکرات کے بارے میں بات نہیں کی۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ ہمارا حکومت سے براہ راست مذاکرات کا کوئی ارادہ بھی نہیں، اپنے مؤقف پر قائم ہیں، پی ٹی آئی نے کبھی بھی اسپیکر کو مذاکرات کے لیے دوبارہ آنے کی پیشکش بھی نہیں کی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll