جی این این سوشل

پاکستان

آرمی چیف سے مختلف مکتبہ فکر کے علماءکرام کی ملاقات

علماء کرام نے کہا کہ اسلام امن اور ہم آہنگی کا مذہب ہے اور بعض عناصر کی طرف سے مذہب کی مسخ شدہ تشریحات صرف ان کے ذاتی مفادات کے لیے ہیں جس کا اسلامی تعلیمات سے کوئی تعلق نہیں ہے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

آرمی چیف سے مختلف  مکتبہ فکر کے علماءکرام کی ملاقات
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

تمام مکاتب فکر کے سرکردہ علمائے کرام و مشائخ نے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر،نشانِ امتیاز (ملٹری) سے جنرل ہیڈ کوارٹرز، راولپنڈی میں ملاقات کی ہے۔ 

علمائے کرام و مشائخ نے متفقہ طور پر انتہا پسندی، دہشت گردی اور فرقہ واریت کی مذمت کی۔

علمائے کرام و مشائخ نے ملک میں رواداری، امن اور استحکام لانے کے لیے ریاستی اور سیکیورٹی فورسز کی انتھک کوششوں کے لیے اپنی بھرپور حمایت جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا۔ 

علماء کرام نے کہا کہ اسلام امن اور ہم آہنگی کا مذہب ہے اور بعض عناصر کی طرف سے مذہب کی مسخ شدہ تشریحات صرف ان کے ذاتی مفادات کے لیے ہیں جس کا اسلامی تعلیمات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

آرمی چیف نے انتہا پسندوں اور دہشت گردوں کے ذریعے پھیلائے جانے والے گمراہ کن پروپیگنڈے کے خاتمے کے لیے مذہبی علماء کے فتویٰ ”پیغام پاکستان“ کو سراہا۔

آرمی چیف نے علماء و مشائخ سے گمراہ کُن پروپیگنڈے کی تشہیر اور اس کے تدارک اور اندرونی اختلافات کو دور کرنے پر زور دیا۔

آرمی چیف نے فکری اور تکنیکی علوم کے ساتھ ساتھ قرآن و سنت کی تفہیم اور کردار سازی کے لیے نوجوانوں کو راغب کرنے میں علمائے کرام کے کردار کی نشاندہی بھی کی۔

فورم نے متفقہ طور پر حکومت پاکستان کی جانب سے غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی وطن واپسی، ایک دستاویزی نظام (پاسپورٹ)کے نفاذ، انسداد اسمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی اور بجلی چوری کے خلاف اقدامات کی حمایت کی۔

فورم نے افغان سرزمین سے پیدا ہونے والی دہشت گردی پر پاکستان کے موقف اور تحفظات کی مکمل حمایت کی۔

فورم نے پاکستان کے تحفظات کو دور کرنے کے لیے افغانستان پر سنجیدہ اقدامات کرنے پر زور دیا۔

فورم نے غزہ میں جاری جنگ اور غزہ کے نہتے فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر بھی غم و غصے کا اظہار کیا اور انہیں انسانیت کے خلاف جرائم قرار دیا۔

آرمی چیف نے کہا کہ بغیر کسی مذہبی، صوبائی، قبائلی، لسانی، نسلی، فرقہ وارانہ یا کسی اور امتیاز کے پاکستان تمام پاکستانیوں کا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریاست کے علاوہ کسی بھی ادارے یا گروہ کی طرف سے طاقت کا استعمال اور مسلح کارروائی ناقابل قبول ہے۔

 

پاکستان

وطن عزیز کے دفاع کیلئے جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے شہدا اور غازیوں کو سلام

ملک بھر میں آج یوم دفاع و شہدا بھرپور جوش و جذبے کے ساتھ منایا جا رہا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وطن عزیز کے دفاع کیلئے جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے شہدا اور غازیوں کو سلام

وطن عزیز کے دفاع کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے شہدا اور غازیوں کو سلام پیش کرنے کیلئے ملک بھر میں آج یوم دفاع و شہدا بھرپور جوش و جذبے کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔

ملک بھر میں یوم دفاع کے موقع پر دن کا آغاز توپوں کی سلامی اور مساجد میں دعاؤں کے ساتھ ہوا۔

آج کا دن ہمیں 6 ستمبر 1965 کی اس جنگ کی یاد دلاتا ہے جب بزدل دشمن نے رات کے اندھیرے میں بین الاقوامی سرحد عبور کر کے پاکستان پر حملہ کیا لیکن پاک فوج نے دشمن کے مذموم عزائم کو ناکام بنا دیا۔

یوم دفاع و شہدا کی مرکزی تقریب آج رات 8 بجے جی ایچ کیو میں ہو گی، وزیراعظم شہباز شریف تقریب کے مہمان خصوصی ہوں گے، آرمی چیف جنرل عاصم منیر،اعلیٰ سول و عسکری قیادت بھی شریک ہوگی۔

مرکزی تقریب کے دوران  وزیراعظم اور  آرمی چیف یادگار شہدا پر پھول رکھیں گے،تقریب سے وزیراعظم اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر خطاب بھی کریں گے۔

6 ستمبر کےحوالے سے اپنے خصوصی پیغام میں صدرمملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ یہ دن ملکی خودمختاری کے دفاع کی جانب غیر متزلزل قومی عزم کی یاد دلاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلح افواج قومی خودمختاری، ملکی سالمیت کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کیلئے ہمہ وقت تیار ہیں، کشمیری عوام کی حالت زار کا ازالہ کر کے ہی خطے میں دیرپا امن ممکن ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے پیغام میں کہا کہ افواج کے عظیم سپوتوں نے 6 ستمبر 1965 کو حملہ آور دشمن کو شکست فاش دی، مسئلہ کشمیر کا حل نہ ہونا خطے میں قیام امن اور ترقی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تقسیم کشمیر برصغیر کا نامکمل ایجنڈا ہے جسے کشمیری عوام کی اُمنگوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔

59 ویں یوم دفاع و شہدا کے موقع پر چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، سروسز چیفس اور پاکستان کی مسلح افواج کا پیغام کہا آج ہم 1965 کی جنگ کی فاتحانہ وراثت کو فخر کے ساتھ یاد کر رہے ہیں، جو قوم کے ناقابل تسخیر عزم اور غیرمتزلزل جذبے کی مثال ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق 59 سال قبل افواج پاکستان نے فیصلہ کن طور پر دشمن کے مذموم عزائم کو ناکام بنایا، ایسی فتح حاصل کی جو تاریخ میں ہمیشہ کیلئے لکھی جائے گی۔

آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ 1965 کی جنگ امید کی کرن تھی، جس نے مصیبت کے وقت قوم کی لچک اور عزم کی مثال دیکھی۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

امریکی صدر کے بیٹے ہنٹر بائیڈن کا ٹیکس چوری کا اعتراف

ہنٹر بائیڈن نے گزشتہ ایک دہائی کے دوران 1.4 ملین ڈالر ٹیکس ادا کرنے میں ناکامی سے متعلق 9 الزامات کا اعتراف کیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

امریکی صدر  کے بیٹے ہنٹر بائیڈن  کا ٹیکس چوری کا   اعتراف

امریکی صدر جو بائیڈن کے بیٹے ہنٹر بائیڈن نے ٹیکس چوری کے مقدمے میں اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔

54 سالہ ہنٹر بائیڈن نے گزشتہ ایک دہائی کے دوران 1.4 ملین ڈالر ٹیکس ادا کرنے میں ناکامی سے متعلق 9 الزامات کا اعتراف کیا۔

ہنٹر بائیڈن نے اعترافی جرم کی درخواست مقدمے کی سماعت سے چند گھنٹے پہلے عدالت میں جمع کرائی تھی، انہیں امید تھی کہ جرم قبول کرنے کے بعد عدالت ایسا معاہدہ کر سکتی ہے جس میں انہیں جیل نہ جانا پڑے۔اعترافی جرم کے بعد ہنٹر بائیڈن کو 17 سال قید اور 10 لاکھ ڈالر سے زائد جرمانے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق جو بائیڈن نے ایک بیان میں کہا کہ میں اپنے خاندان کو مزید تکلیف، پرائیویسی پر مزید حملے اور غیر ضروری شرمندگی کا شکار نہیں کروں گا۔

صدر بائیڈن کے پاس اپنے بیٹے کو معاف کرنے کا اختیار ہے لیکن انہوں نے کہا ہے کہ وہ ایسا نہیں کریں گے۔

وائٹ ہاؤس کی پریس سکریٹری کیرین جین پیئر نے جمعرات کو نامہ نگاروں کو بتایا کہ صدر کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

سپریم کورٹ نے نیب ترامیم بحال کر دیں

سپریم کورٹ نے نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کے فیصلے کے خلاف وفاقی حکومت کی اپیل منظور کر لی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سپریم کورٹ نے نیب ترامیم بحال کر دیں

سپریم کورٹ آف پاکستان نے قومی احتساب بیورو (نیب) ترامیم کالعدم قرار دینے کے خلاف وفاقی حکومت سمیت دیگر متاثرین کی انٹراکورٹ اپیلیں منظور کرتے ہوئے نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔

نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلوں پر فیصلہ چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسی نے فیصلہ پڑھ کر سنایا۔

جسٹس اطہرمن اللہ نے وفاقی حکومت کی انٹرا کورٹ اپیل مسترد کی اور اکثریتی فیصلے سے اتفاق کیا، ان کے علاوہ جسٹس حسن اظہر رضوی نے بھی اضافی نوٹ تحریر کیا ہے، تفصیلی فیصلہ سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر جاری کیا جائے گا۔

وفاقی حکومت نے نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ے سپریم کورٹ نے تین رکنی بنچ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا، جسٹس اطہر من اللہ نے اضافی نوٹ تحریر کیا ہے جسٹس اطہرمن اللہ نے وفاقی حکومت کی انٹرا کورٹ اپیل مسترد کی جسٹس اطہر من اللہ نے اکثریتی فیصلے سے اتفاق کیا جسٹس حسن اظہر رضوی نے بھی اضافی نوٹ تحریر کیا ہے

وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیلیں دائر کی تھیں، سپریم کورٹ نے وفاقی حکومت کی انٹراکورٹ اپیل پر فیصلہ 6 جون کو محفوظ کیا تھا جبکہ عدالت نے نے بانی پی ٹی آئی کی اپیل پر نیب ترامیم کو دو ایک کی اکثریت سے کالعدم کیا تھا۔

عمران خان کی جانب سے نیب ترامیم کے خلاف دائر درخواست پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجربینچ نے سماعت کی تھی، بینچ میں جسٹس امین الدین خان ،جمال مندوخیل ،جسٹس اطہر من اللہ اورجسٹس حسن اظہر رضوی بھی شامل تھے۔

خیال رہے کہ پی ڈی ایم کے دور حکومت میں نیب ترامیم منظور کی گئی تھیں، نیب قوانین کے سیکشن 2، 4، 5، 6، 14، 15، 21، 23، 25 اور 26 میں ترامیم کی گئی تھیں۔

سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان ثابت نہیں کر سکے کہ نیب ترامیم غیر آئینی ہے۔ سپریم کورٹ کے 5 رکن بینچ نے متفقہ فیصلہ سنایا۔

واضح رہے کہ نیب ترامیم پی ڈی ایم کے دور حکومت میں منظور کی گئی تھیں، نیب ترامیم کے خلاف بانی پی ٹی آئی نے درخواست دائر کی تھی۔سپریم کورٹ نے 15ستمبر 2023 کو نیب ترامیم کالعدم قرار دیں، سپریم کورٹ نے 10 میں سے 9 نیب ترامیم کالعدم قرار دی تھیں، جس کے خلاف وفاقی اور صوبائی حکومتوں نےسپریم کورٹ میں انٹرا کورٹ اپیلیں دائر کی تھیں۔

نیب ترامیم میں بہت سے معاملات نیب کے دائرہ اختیار سے نکالے گئے اور نیب ترامیم کو قومی احتساب آرڈیننس 1999 کے آغاز سے نافذ قرار دیا گیا۔ ترامیم کے تحت نیب 50کروڑسےکم کےمعاملات کی تحقیقات نہیں کرسکتا، نیب 100 سے زیادہ متاثرین ہونے پر دھوکا دہی مقدمے کی تحقیقات کر سکتا ہے، زیادہ سے زیادہ 14 دن کا ریمانڈ بعد میں 30 دن تک بڑھا گیا۔

نیب وفاقی، صوبائی یا مقامی ٹیکس معاملات پر کارروائی نہیں کر سکتا تھا، ریگولیٹری اداروں کو نیب دائرہ کار سے نکال دیا گیا تھا۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll