جی این این سوشل

پاکستان

سکیورٹی سے متعلق الیکشن کمیشن کی تمام ضروریات پوری کریں گے، نگران وزیر داخلہ

عام انتخابات کے لیے کمیشن کی بھرپور معاونت کی جائے گی، سرفراز بگٹی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

سکیورٹی سے متعلق الیکشن کمیشن کی تمام ضروریات پوری کریں گے، نگران وزیر داخلہ
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

نگراں وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ سکیورٹی سے متعلق الیکشن کمیشن کی تمام ضروریات پوری کریں گے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سرفراز بگٹی نے کہا کہ 90 فیصد غیر قانونی طور پر مقیم افراد رضاکارانہ طور پر واپس افغانستان گئے ہیں جب کہ کوئی ایک کیس بھی خواتین یا بچوں کو ہراساں کرنے کا سامنے نہیں آیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 10 کے قریب غیر ملکی مقیم لوگوں کی سیاسی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی نشاندہی ہوئی جنہیں ڈی پورٹ کیا جا رہا ہے، جو بھی غیر ملکی قانونی طور پر مقیم ہے وہ پاکستان میں سیاسی سرگرمیاں نہیں کرسکتا۔

نگراں وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ کسی غیرملکی کو پاکستان میں سیاست میں حصہ لینے کی بھی اجازت نہیں، البتہ ملک بھر میں اسمگلرز کے خلاف بھی کریک ڈاؤن جاری ہے۔ الیکشن کمیشن کی سکیورٹی کے لیے جو بھی درخواست ہوگی اسے پورا کریں گے، عام انتخابات کے لیے کمیشن کی بھرپور معاونت کی جائے گی۔

نگراں وزیر داخلہ نے کہا کہ ماضی میں بھی انتخابی مہم میں توانا آوازیں دہشت گردی کا شکار ہوئیں، فضل الرحمان کے حوالے سے ہمارے پاس تھریٹ الرٹس ہیں۔

پاکستان

 وزیراعظم کی برطانوی ہائی کمشنر سے ملاقات

برطانوی ہائی کمشنر نے برطانوی حکومت کی جانب سے پاکستان کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

 وزیراعظم کی  برطانوی ہائی کمشنر سے ملاقات

 وزیراعظم محمد شہباز شریف سے برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ  نے  اسلام آباد میں ملاقات کی ہے   ۔ 

تفصیلات کے مطابق  ملاقات کے دوران وزیر اعظم نے پاکستان اور برطانیہ کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے برطانیہ کی قیادت کے ساتھ مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔  

اس موقع پر وزیراعظم  نے کہا کہ پاکستان اور برطانیہ کے درمیان دیرینہ اور تاریخی تعلقات ہیں، جنہیں مختلف شعبوں میں تعاون کے ذریعے مزید وسعت دی جا سکتی ہے ،شہباز شریف نے حکومت کی ترجیحات بالخصوص ملک کو درپیش معاشی چیلنجز سے نمٹنے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ 

وزیر اعظم نے تجارت اور سرمایہ کاری، موسمیاتی تبدیلی، سماجی روابط کے ساتھ ساتھ باہمی دلچسپی کے علاقائی اور کثیر  الجہتی  امور پر ہم آہنگی اور تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت پر   زور دیتے ہوئے کہا برطانیہ میں مقیم لاکھوں پاکستانی دونوں ممالک کے تعلقات پل کی حیثیت رکھتے ہیں اور ان کا دونوں ممالک کے بہتر تعلقات میں ایک کلیدی کردار ہے ۔  

وزیراعظم   محمد شہباز شریف  کی  جانب سے کنگ چارلس کے لیے نیک خواہشات کا اظہار  بھی کیا گیا۔  

برطانوی ہائی کمشنر نے برطانوی حکومت کی جانب سے پاکستان کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

5 سال بعد انٹرا پارٹی انتخاب نتائج بھگتنا ہوں گے، الیکشن کمیشن

الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کیس میں دستاویزات جمع کرنے کے لیے مہلت کی استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

5 سال بعد انٹرا پارٹی انتخاب نتائج بھگتنا ہوں گے، الیکشن کمیشن

الیکشن کمیشن میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) انٹرا پارٹی انتخابی کیس کی سماعت کے دوران ممبر خیبرپختونخوا اکرام اللہ نے ریمارکس دیے کہ 5 سال بعد انٹرا پارٹی انتخاب کروائے ہیں، اس کے نتائج بھگتنا ہوں گے۔

الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی نے دستاویزات جمع کرنے کے لیے 10 روز کی مہلت کی استدعا کی کمیشن نے استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت دواکتوبرتک ملتوی کردی

ممبرسندھ نثار درانی کی سربراہی میں 3 رکنی کمیشن نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات کیس سماعت کی، چییرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر الیکشن کمیشن میں پیش ہوئے۔

دوران سماعت چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے الیکشن کمیشن سے مہلت مانگ لی، انہوں نے مؤقف اپنایا کہ ہمارے وکیل آج پیش نہیں ہو سکتے، تین ہفتوں کا وقت دے دیں۔

ممبر بلوچستان نے پوچھا کہ پی ٹی آئی کے انٹراپارٹی الیکشن کیا چمکنی میں ہوئے تھے؟ جس پر بیرسٹر گوہر نے کہا کہ نہیں، انتخابات اسلام آباد میں بھی ہوئے تھے، دستاویزات جمع کروانی کے لیے 10 تک کا وقت دیں۔

ممبر الیکشن کمیشن نے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر سے کہا کہ یہ آپ نے اچھا کہا کہ ان شاء اللہ آپ کو ریکارڈ دے دیں گے۔

اس موقع پر ممبر خیبرپختونخوا اکرام اللہ کا کہنا تھا کہ ویسے آپ نے الیکشن کہاں کرائے تھے؟ 5 سال کے اندر آپ نے انتخاب نہیں کروائے، 5 سال کے بعد انٹرا پارٹی انتخاب کروائے، اس کے نتائج بھگتنا ہوں گے۔

کمیشن نے الیکشن کمیشن حکام سے پوچھا کہ اگر پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن کو ہم اب بھی تسلیم نہیں کرتے تو کیا مستقبل ہوگا، جس پر ڈی جی پولیٹیکل فنانس نے کہاکہ پارٹی کا کوئی تنظیمی ڈھانچہ نہیں رہے گا۔

ممبر خیبرپختونخوا نے کہا کہ فرض کریں ہم پی ٹی آئی انٹرا پارٹی تسلیم نہیں کرتے؟ الیکشن ایکٹ کے تحت پارٹی پر 5سال کی پابندی لگ سکتی ہے، انٹرا پارٹی الیکشن نہ کرانے پر ہم کیا کارروائی کرسکتے ہیں۔

جس پر بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم آپ کو اس معاملے پر بھرپور معاونت فراہم کریں گے تاہم اس معاملے پر الیکشن کمیشن جو کرسکتا تھا اس نے کرلیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

آئینی ترمیمی بل کا مسودہ مسترد کرتے ہیں، مولانا فضل الرحمن

اسد قیصرنے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کو کھانے پرمدعو کیا ہے۔ ہم نے مسودوں کو مکمل طور پر مسترد کردیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آئینی ترمیمی بل کا مسودہ مسترد کرتے ہیں، مولانا فضل الرحمن

سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمن نے آئینی ترمیم پرحکومتی مسودہ مسترد کرتے ہوئے کہا کہ آئینی ترمیمی بل کا مسودہ مسترد کرتے ہیں۔ 

پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر کے گھر پر مولانا فضل الرحمان نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت ہم نے ان کا مسودہ مکمل مسترد کردیا ہے۔ اس وقت تو وہ یہ بھی کہنے لگے ہیں کہ کوئی مسودہ تھا ہی نہیں۔ اگر کوئی مسودہ نہیں تھا تو پھر جو فراہم کیا گیا تھا وہ کیا تھا؟

سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ کسی کو مسودہ فراہم کیا گیا کسی کو نہیں کیا گیا وہ کیا تھا۔ یہ مسودہ کسی بھی لحاظ سے ہمیں قابل قبول نہیں ہوگا۔  اس مسودے کو قبول کرنا قوم کی امانت میں خیانت ہوگا۔ اگرہم اس مسودے پرساتھ دیتے تو اس سے بڑی امانت میں خیانت نہیں ہوسکتی تھی۔

صحافی نے سوال کیا کہ بانی پی ٹی آئی نے آپ کے حوالے سے کوئی گفتگو کرنے سے گریزکیا ہے؟ جس پرمولانا فضل الرحمان نے مسکراتے ہوئے کہا کہ میں بھی ان کے حوالے سے کوئی گفتگو نہیں کروں گا۔ میں بھی جواب نہیں دے رہا۔

دوسری جانب پی ٹی آئی رہنما سے صحافی نے سوال کیا کہ علی امین گنڈاپوراور مولانا فضل الرحمن کے درمیان ملاقات ہوسکتی ہے جس پر اسد قیصرنے کہا کہ میری ذمہ داری ہے سیاسی جماعتوں کے درمیان رابطہ کاری کی ہے اس لیے ان کی بھی ملاقات ہوسکتی ہے۔

اسد قیصرنے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کو کھانے پرمدعو کیا ہے۔ ہم نے مسودوں کو مکمل طور پر مسترد کردیا ہے۔ ہم ان مسودوں کو نہیں مانتے۔ جو بھی ہوگا اپوزیشن ایک ساتھ مل کر مشاورت سے کریں گے۔

اسد قیصرنے مزید کہا کہ کبھی ایسا نہیں ہوا کہ آئینی ترمیم ہو اور مسودے کو پارلیمنٹیرین سے چھپائے۔ کل لاہورمیں وکلاء کنونشن ہے۔ ہمارے اغوا ایم این ایز واپس آگئے ہیں۔ پارلیمانی کمیٹی میں ہم بیٹھتے ہیں۔ پبلک اکاونٹس کے چیئرمین اگر حکومتی جماعت سے آتا ہے تو ہم دیگر کمیٹیوں میں نہیں بیٹھیں گے۔

واضح رہے کہ انھوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں بے چینی ہے۔ اس ملک میں امن و امان کی صورتحال تشویشناک ہے۔ اپوزیشن کو اکھٹے ہوکر آواز اٹھانی چاہئے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll