جی این این سوشل

علاقائی

سرگودھا یونیورسٹی میں دوسری انٹرنیشنل کانفرنس کا انعقاد

تقریب سرگودھا یونیورسٹی کے آڈٹیوریم میں منعقد ہوئی ، اس تقریب کی صدارت پروفیسر ڈاکٹر اعجاز اصغر  نے کی جس میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے بہت سے معززین نے شرکت کی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

سرگودھا یونیورسٹی میں دوسری انٹرنیشنل کانفرنس   کا انعقاد
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

سرگودھا : سرگودھا یونیورسٹی میں ہونے والی دوسری انٹرنیشنل کانفرنس میں "زبان یارِ من ترکی" کی تقریب رونمائی و پذیرائی کا انعقاد کیا گیا۔ 

تقریب کی صدارت پروفیسر ڈاکٹر اعجاز اصغر  نے کی جبکہ ڈاکٹر   وائس چانسلرقیصر عباس بطور  مہمان خصوصی شریک ہوئےان کے علاوہ  پروفیسر ڈاکٹر غلام عباس، ڈین فیکلٹی آف آرٹس اینڈ ہیومینٹیز بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ 


تقریب سرگودھا یونیورسٹی کے آڈٹیوریم میں منعقد ہوئی ، اس تقریب کی صدارت پروفیسر ڈاکٹر اعجاز اصغر  نے کی جس میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے بہت سے معززین نے شرکت کی۔ اس میں سرگودھا یونیورسٹی اور لاہور یونیورسٹی سرگودھا کیمپس کے طلبہ اور طالبات کی بڑی بھاری تعداد نے شرکت کی ۔

پروفیسر ڈاکٹر اعجاز  اصغر نے ترکی اور پاکستان کے دیرینہ سماجی، سیاسی ثقافتی تعلقات کی اہمیت کو اجاگر کیا .

ڈین اردو  اور آرٹس ڈیپاٹمنٹ جناب پروفیسرڈاکٹر غلام عباس  نے کتاب کے حوالے سے اپنے خصوصی خطاب میں کہا کہ "زبانِ یارِ من ترکی "، ترکی کے حیرت انگیز سفر پر مبنی یہ کتاب پاکستان اور ترکی کے درمیان عمیق تعلقات کی عکاسی کرتی ہے اور ڈاکٹر تصور بھٹہ کا قلم تاریخ، ثقافت اور دونوں ممالک کے مابین گہرے جذباتی بندھن کو نمایاں کرتا ہے۔

"زبانِ یارِ من" محض ایک کتاب نہیں بلکہ دو قوموں کے درمیان موجود بے پناہ محبت، احترام اور باہمی اشتراک کی ایک زندہ مثال ہے۔ اس سفرنامے کے ذریعے، مصنف نے ترکی کی زمینوں پر اپنے قدم رکھنے کے لمحات کو بیان کیا ہے، جہاں ہر گوشہ، ہر بستی اور ہر شہر پاکستان اور ترکی کے مابین دیرینہ دوستی کی کہانیاں سناتا ہے۔

اس کتاب کا اجراء پاکستان اور ترکی کے تعلقات میں ایک نیا باب رقم کرنے کا سبب بنے گا، جو کہ ایک دوسرے کی ثقافت، تاریخ اور عوام کے مابین محبت اور احترام کو مزید مضبوط بنائے گا۔ "زبانِ یارِ من" کے ذریعے، قارئین کو نہ صرف ترکی کی خوبصورتی اور اس کی غنی ثقافت کا تجربہ ہوگا بلکہ انہیں یہ بھی معلوم ہوگا کہ کس طرح دونوں ممالک اپنی مشترکہ تاریخ اور مقاصد کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔"

تقریب کے اختتام  میں ڈاکٹر تصور اسلم بھٹہ نے تمام شرکاء کا شکریہ بھی  ادا کیا۔ تقریب کے اختتام  میں تمام مہمانان گرامی میں شیلڈ بھی تقسیم کی گئیں.

دنیا

اسرائیلی جنگی جارحیت جاری ، گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 37 فلسطینی شہید

رپورٹ کے مطابق شمالی غزہ میں اسرائیلی فوج نے کمال عدوان ہسپتال پر دوسرے دن بھی حملہ کیا جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہو گئے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسرائیلی   جنگی جارحیت جاری ، گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 37 فلسطینی شہید

غزہ میں صیہونی فوج کی بربریت تھم نہ سکی ، اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 37 فلسطینی شہید ہو گئے۔

عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بیت لاحیہ میں ایک گھر پر حملے کے نتیجے میں کم از کم 20 فلسطینی شہید ہو گئے، غزہ شہر کے تفح محلے میں ایک گھر پر حملے میں 4 فلسطینی جبکہ وسطی دیر البلاح میں ایک خیمے پر حملے میں 2 فلسطینی شہید ہوئے۔

وسطی عزہ زاویدہ میں ایک خیمے پر حملے میں 4 فلسطینی شہید ہوئے جبکہ خان یونس میں خیموں پر حملے میں 3 فلسطینی شہید ہو گئے۔

رپورٹ کے مطابق شمالی غزہ میں اسرائیلی فوج نے کمال عدوان ہسپتال پر دوسرے دن بھی حملہ کیا جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہو گئے، اس حملے میں زخمی ہونے والوں میں نوزائیدہ بچے، مریض اور ہسپتال کا عملہ شامل ہے۔

ڈائریکٹر آف نرسنگ کمال عدوان  ہسپتال کا بتانا تھا کہ اس وقت ہسپتال میں صرف 4 ڈاکٹرز اور 50رضاکار موجود ہیں اور اسرائیلی فوج نےگزشتہ ہفتے ہسپتال کے عملے کو حراست میں لیا ہے، زیرِ حراست عملے میں سرجن، نیورولوجسٹ اور ماہرین اطفال شامل ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ میں ایک ڈرون حملہ بھی کیا جس کے نتیجے میں 2 فلسطینی شہید ہو گئے۔
اس کے علاوہ اسرائیلی آبادکاروں نے مغربی کنارے کے متعدد گھر اور گاڑیاں جلا دیں، فلسطینی حکام کا یہ کہنا ہے کہ اسرائیل روزانہ کی بنیاد پر 12 فلسطینی خاندانوں کو بے گھر کر رہا ہے۔

واضح رہے کہ غزہ میں 7 اکتوبر2023 سے اب تک رپورٹ کی گئی فلسطینی شہادتوں کی تعداد 44 ہزار کے قریب پہنچ چکی ہے جبکہ ایک لاکھ سے زائد زخمی اور سینکڑوں لاپتہ ہیں۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

امریکی انتخابات میں نتیجہ برابر رہنے کی صورت میں کیا ہوگا ؟

  صدارتی انتخابات میں فیصلہ کن مرحلے میں کئی ممکنہ منظر نامے سامنے ہیں جن میں ایک "برابری" بھی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

امریکی انتخابات میں نتیجہ برابر رہنے کی صورت میں کیا ہوگا  ؟

امریکا میں آج صدارتی انتخابات کا سلسلہ جاری ہے ، کملا ہیرس اور ڈونلڈ ٹرمپ میں کانٹے دار مقابلہ جاری ہے تاہم سوال یہ ہے کہ دونوں صدارتی امیدواروں کا نتیجہ برابر رہنے کی صورت میں کیا ہوگا؟

  صدارتی انتخابات میں فیصلہ کن مرحلے میں کئی ممکنہ منظر نامے سامنے ہیں جن میں ایک "برابری" بھی ہے،یہاں یہ سوال سامنے آتا ہے کہ کیا 2024 میں برابری کا منظر نامہ ممکن ہے؟سروے نتائج قریب قریب ہونے کے باوجود ماہرین نے برابری کا منظر نامہ خارج از امکان قرار دیا ہے تاہم اگر واقعی معرکہ برابری پر ختم ہو گیا تو پھر کیا ہو گا ؟  برابری کا منظر نامہ: 
برابری کا منظر نامہ اس وقت سامنے آئے گا جب دونوں میں سے ہر ایک امیدوار 269 الیکٹورل ووٹ حاصل کرے،الیکٹورل کالج میں مجموعی ووٹوں کی تعداد 538 ہے،امریکی آئین میں اس صورت حال سے نمٹنے کا حل موجود ہے جہاں انتخابات کو ایوان نمائندگان منتقل کیا جاتا ہے اور پھر کسی ایک امیدوار کے لیے ووٹنگ ہوتی ہے،اس منظر نامے کے تحت ہر ریاست کا صرف ایک ووٹ ہوتا ہے، لہذا انھیں یا ڈونلڈ ٹرمپ یا کملا ہیرس کو ووٹ دینا ہو گا،البتہ نائب صدر کی ووٹنگ سینیٹ کے ذریعے ہوتی ہے، صدر کے انتخاب کے برخلاف ہر رکن کو ووٹ دینا ہوتا ہے۔ امریکا کی تاریخ میں اب تک صرف ایک مرتبہ یعنی سال 1800 میں تھامس جیفرسن اور آرون بور کے درمیان انتخابات میں برابری کا نتیجہ دیکھنے میں آیا !اب دیکھنا ہے کہ 2024 کے امریکی انتخابات کس منظر نامے کے منتظر ہیں ؟

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

وزیر اعظم کا وفاقی کابینہ میں ردوبدل کا عندیہ

وزیرِاعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ ملک کو دیوالیہ کرنے کے دہانے پرپہنچانے والوں کے ناپاک منصوبے ناکام ہوئے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیر اعظم کا وفاقی کابینہ میں ردوبدل کا عندیہ

وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ وقت آ گیا ہے کہ وفاقی کابینہ میں نئے لوگوں کو شامل کیا جائے۔

ن لیگ کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ جلد وفاقی کابینہ میں ردوبدل ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ شرح سود ساڑھے 17 فیصد سے 15 فیصد پر آنا خوش آئند ہے، مہنگائی بڑھنے کی شرح 38 فیصد سے کم ہو کر 7 فیصد تک آگئی ہے۔

وزیرِاعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ ملک کو دیوالیہ کرنے کے دہانے پرپہنچانے والوں کے ناپاک منصوبے ناکام ہوئے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll