جی این این سوشل

پاکستان

سینیٹ کے 52 ممبران اپنی مدت مکمل ہونے پر ریٹائر

مسلم لیگ ن کے 12، پیپلز پارٹی کے 13 جبکہ پی ٹی آئی کے 8 سینیٹرز آج ریٹائر ہو جائیں گے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

سینیٹ کے 52 ممبران اپنی مدت مکمل ہونے پر ریٹائر
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

سینیٹ کے 52 ممبران اپنی مدت مکمل ہونے پر آج ریٹائر ہو جائیں گے جبکہ ریٹائر ہونے والے ممبران میں سب سے زیادہ تعداد پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی ) سے تعلق رکھنے والوں کی ہے۔

تحریک انصاف کے 7 سینیٹرز کی بھی آج 6 سالہ مدت مکمل ہورہی ہے جبکہ شوکت ترین پہلے ہی مستعفی ہوچکے ہیں۔ریٹائر ہونے والوں میں قائد حزب اختلاف شہزاد وسیم ، ولید اقبال ، سیمی ایزدی ، فیصل جاوید ، فدا محمد ، اعظم سواتی اور مہر تاج روغانی شامل ہیں۔

پاکستان پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے 13 سینیٹرز بھی آج ریٹائر ہوں گے جن میں رخسانہ زبیری ، خالدہ سکندر ، امام دین شوقین، مولابخش چانڈیو ، محمد علی شاہ، رضا ربانی ، وقار مہدی اور کیشو بائی شامل ہیں جبکہ قراةالعین مری، انور لال دین ، بہرامند تنگی ، روبینہ خالد اور شمیم آفریدی بھی آج ریٹائر ہوں گے۔

آج ریٹائر ہونے والوں میں مسلم لیگ ( ن ) کے 11 سینیٹرز شامل ہیں، رانا مقبول کے انتقال کے باعث ایک نشست پہلے ہی خالی ہے جبکہ نواز لیگ کے سینیٹرز کی تعداد ایوان بالا میں کم ہو کر 5 ہو جائے گی۔مسلم لیگ ( ن ) کے ریٹائر ہونے والے اراکین میں اسحاق ڈار،حافظ عبدالکریم ، آصف کرمانی، رانا محمود الحسن، مصدق ملک، شاہین خالد، نزہت صادق اور کامران مائیکل، اسداللہ خان جونیجو، مشاہد حسین سید اور صابر شاہ بھی آج ریٹائر ہورہے ہیں۔

بلوچستان عوامی پارٹی کے 4 سینیٹرز بھی آج ریٹائر ہوں گے جن میں احمد خان، کہدہ بابر ، نصیب اللہ بازئی اور ثنا جمالی شامل ہیں۔ انوار الحق کاکڑ نے نگران وزیراعظم بننے کے بعد سینیٹ سے استعفیٰ دے دیا تھا جبکہ سابق چیئرمین صادق سنجرانی پہلے ہی بلوچستان اسمبلی کی رکنیت کا حلف لے چکے ہیں۔

نیشنل پارٹی کے محمد اکرم اور طاہر بزنجو بھی آج ریٹائر ہو جائیں گے۔ جمعیت علماء اسلام کے طلحہ محمود اور مولوی فیض محمد بھی ریٹائر ہوں گے۔ ریٹائر ہونے والوں میں ایم کیو ایم پاکستان کے فروغ نسیم بھی شامل ہیں۔

مسلم لیگ فنکشنل کے واحد رکن مظفر حسین شاہ بھی آج ریٹائر ہوں گے۔پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سردار شفیق ترین اور عابدہ عظیم بھی ریٹائر ہونے والوں میں شامل ہیں۔جماعت اسلامی کے واحد سینیٹر مشتاق احمد اور 4 آزاد سینیٹرز بھی آج ریٹائر ہوں گے جن میں ڈپٹی چیئرمین مرزا آفریدی، دلاور خان ، ہلال الرحمان اور ہدایت اللہ شامل ہیں۔

 

 

جرم

کار ساز ٹریفک حادثہ، لواحقین کے اہل خانہ سے معاملات طے، ملزمہ نتاشہ کی ضمانت منظور

نتاشہ کے اہلخانہ نے آمنہ کے اہلخانہ کو ساڑھے 5 کروڑ روپے سے زائد دیت کے طور پر رقم ادا کر دی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کار ساز ٹریفک حادثہ، لواحقین  کے اہل خانہ سے  معاملات طے، ملزمہ نتاشہ کی ضمانت منظور

کارساز حادثہ،ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کراچی شرقی کی عدالت نے ملزمہ نتاشہ دانش کی درخواست ضمانت منظور کر لی۔

عدالت نے ملزمہ کی ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی، اس سے قبل عدالت نے ملزمہ کی درخواست ضمانت پر آج ہی فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

کارساز حادثے کی ملزمہ کی درخواست ضمانت پر وکیل نے دلائل مکمل کر لیے تھے۔ سماعت کے دوران ملزمہ کے وکیل نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ ملزمہ ذہنی مریضہ ہے، اگست 2005 سے اس کا علاج چل رہا ہے، ملزمہ کے پاس یو کے کا ڈرائیونگ لائسنس ہے جو پاکستان میں 6 ماہ تک کارآمد ہے، ہلاک ہونے والوں کے ورثاء نے اللہ کے نام پر معاف کر دیا ہے۔

مدعی مقدمہ کے وکیل نے سماعت کے دوران نو اوبجیکشن سرٹیفکیٹ عدالت میں جمع کروا دیئے، پہلے عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا اور بعد میں فیصلہ سناتے ہوئے ملزمہ کی ضمانت منظور کر لی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق نتاشہ کے اہلخانہ نے آمنہ کے اہلخانہ کو ساڑھے 5 کروڑ روپے سے زائد دیت کے طور پر رقم ادا کر دی، رقم کی ادائیگی پے آرڈر کے ذریعے کی گئی جبکہ آمنہ کے کسی رشتے دار کو کمپنی میں ملازمت بھی دی جائے گی۔ واقعہ میں زخمی ہونے والے افراد کے ساتھ بھی ملزمہ کی صلح ہو گئی ہے اور زخمیوں کو الگ سے رقم ادا کر دی گئی۔ فریقین کے درمیان دیت کا معاہدہ شرعی قوانین کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے، ج

حادثے میں جاں بحق ہونے والے باپ بیٹی کے ورثا کی جانب سے ملزمہ کی درخواست ضمانت پر نو ابجیکشن سرٹیفکیٹ جمع کرایا جائے گا، این او سی حادثے میں جاں بحق ہونے والے عمران عارف کی اہلیہ کی جانب سے جمع کرایا جائے گا۔ عمران عارف کے بیٹے اسامہ عارف اور بیٹی کی جانب سے بھی این او سی جمع کرائے جائیں گے۔

حلف نامے میں کہا گیا ہے کہ ہمارے درمیان معاملات طے پا گئے ہیں ہم نے ملزمہ کو معاف کر دیا ہے، ہم نے اللہ کے نام پر معاف کیا ہے جو بڑا مہربان اور نہایت رحم والا ہے۔

متاثرہ فیملی کے حلف نامے میں کہا گیاہے کہ ملزمہ کو ضمانت دینے پر ہمین کوئی اعتراض نہیں ہے، جو حادثہ ہوا تھا وہ جان بوجھ کر نہیں کیا گیا، ہم نے بغیر کسی دباؤ کہ یہ سرٹیفکیٹ دیا ہے، ہم نے حلف نامے میں جو کچھ کہا ہے بالکل درست کہا ہے۔

یاد رہے کہ 20 اگست کو کارساز روڈ کر تیز رفتار گاڑی کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار باپ بیٹی جاں بحق ہو گئے  تھے، حادثے میں جاں بحق ہونے والی آمنہ عارف گھر میں سب سے چھوٹی اور  لاڈلی تھی، والد نے اسے پاپڑ فروخت کر کے تعلیم کے زیور سے آراستہ کیا تھا۔

حادثے کے بعد پولیس نے خاتون ملزمہ کو حراست میں لے لیا تھا اور بعد ازاں خاتون ملزمہ کی میڈیکل رپورٹس میں آئس نشے کی موجودگی کی تصدیق ہوئی تھی۔

پڑھنا جاری رکھیں

صحت

وفاقی دارالحکومت میں 16 سال کے بعد پولیو کیس رپورٹ

اسلام آباد کی یونین کونسل 4 میں ایک بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وفاقی دارالحکومت میں 16 سال کے بعد  پولیو کیس رپورٹ

وفاقی دارالحکومت میں 16 سال کے بعد پولیو کیس رپورٹ ہوا۔

وفاقی دارالحکومت کی یونین کونسل 4 میں ایک بچے میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، جس کے بعد اسلام آباد میں 16 سال کے بعد یہ پہلا کیس رپورٹ ہوا ہے جب کہ ملک بھر میں یہ رواں سال کا 17 واں پولیو کیس سامنے آیا ہے۔

وزیراعظم کی فوکل پرسن برائے انسداد پولیو عائشہ رضا فاروق نے کہا ہے کہ بدقسمتی سے ایک اور پاکستانی بچہ پولیو سے متاثر ہوا۔ حکومت نے پولیو کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے جامع روڈ میپ بنایا ہے۔ 9 ستمبر سے 115 اضلاع میں پولیو مہم شروع ہوگی، 3 کروڑ بچوں کو ویکسین پلانے کا ہدف ہے۔ 
 
کوآرڈینیٹر نیشنل ایمرجنسی آپریشنز سینٹر انوار الحق کا کہنا ہے کہ ہم ہر بچے تک پولیو ویکسین پہنچانے کی کوششیں تیز کر رہے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پاک بحریہ نے یومِ دفاع و شہداء کی لازوال قربانیوں کو خراج عقیدت پیش

شہداء اور غازیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں جنہوں نے دشمن کی کھلی جارحیت کو پسپا کیا، ایڈمرل نوید اشرف

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاک بحریہ نے یومِ دفاع و شہداء  کی لازوال قربانیوں کو خراج عقیدت پیش

پاک بحریہ نے یومِ دفاع و شہداء پاکستان عقیدت اور جوش و جذبے سے منایا۔

یہ دن ہماری مسلح افواج، شہدا، غازیوں اور قومی ہیروز کی عظیم قربانیوں کی یاد میں منایا جاتا ہے؛ جو 1965ء کی پاک بھارت جنگ میں دشمن کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑے رہے۔

اس موقع پر اپنے پیغام میں پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل نوید اشرف نے شہداء اور غازیوں کو خراج عقیدت پیش کیا جنہوں نے دشمن کی کھلی جارحیت کو پسپا کیا اور عوام کی مدد سے اس کے مذموم عزائم کو ناکام بنایا۔ یہ دن مادر وطن کے دفاع کے لیے ہمارے اتحاد، قربانی کے جذبے اور قوم اور مسلح افواج کے ناقابل تسخیر رشتے کی علامت اور ان سرفرشوں کی عظمت کا مظہر ہے؛ جو اپنی منصوبہ بندی میں زیرک، حملہ کرنے میں بے خوف او دشمن کے دلوں پر ہیبت طاری کرنے والے تھے۔

نیول چیف نے اپنے بحری محافظوں کے کارہائے نمایاں اور لازوال قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ بحری سرحدوں کے دفاع اور سمندری تجارتی راستوں جو کہ ہماری معیشت کے روح رواں ہیں، کی حفاظت کے لئے پاک بحریہ ہمہ وقت تیار ہے۔

دن کا آغاز بحریہ کی تمام مساجد میں ملکی سالمیت اور خوشحالی کے لیے خصوصی دعاﺅں سے ہوا اور 1965ء کی جنگ کے شہداء کے ایصال ِثواب کے لیے قرآن خوانی کی گئی۔

وائس چیف آف دی نیول اسٹاف وائس ایڈمرل اویس احمد بلگرامی نے نیول ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں یادگار شہداء پر پھولوں کی چادر چڑھائی، فاتحہ خوانی کی اور شہداء کے اہلِ خانہ سے ملاقات کی۔ مختلف فیلڈ کمانڈز اور ہیڈ کوارٹرز میں بھی شہداء کی یادگاروں پر پھول چڑھائے گئے اور فاتحہ خوانی کی گئی۔

 بحریہ کے تمام یونٹس اور تنصیبات میں پرچم کشائی کی تقریبات ہوئیں جہاں کمانڈنگ آفیسرز نے افسران اور جوانوں کے اجتماعات سے خطاب کیا اور اس دن کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ اس موقع پر پاک بحریہ کے تمام جہازوں اور یونٹس کی بحری روایات کے مطابق تزئین و آرائش کی گئی۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll