جی این این سوشل

پاکستان

ٹرانسمیشن و ڈسپیچ کمپنی کی اصلاحات و تنظیمِ نو کی اصولی منظوری

وزیراعظم نے کم آمدنی والے صارفین کو کم بجلی خرچ کرنے والے پنکھے فراہم کرنے کیلئے جامع پلان طلب کر لیا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ٹرانسمیشن و ڈسپیچ کمپنی کی اصلاحات و تنظیمِ نو کی اصولی منظوری
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

وزیراعظم شہباز شریف نے بجلی کے ترسیلی نظام نیشنل ٹرانسمیشن و ڈسپیچ کمپنی کی اصلاحات و تنظیم نو کی اصولی منظوری دے دی۔

وزیراعظم نے اس حوالے سے سفارشات کو حتمی شکل دینے کیلئے کمیٹی قائم کرد ی۔ اس کے علاوہ وزیراعظم نے کم آمدنی والے صارفین کی سہولت کیلئے کم بجلی خرچ کرنے والے پنکھے فراہم کرنےکیلئے جامع پلان طلب کر لیا۔

وزیرِاعظم شہباز شریف کی زیرِصدارت بجلی شعبے کی اصلاحات کے جائزے کے حوالے سے اعلیٰ سطح کے اجلاس کا تیسرا اور حتمی دور منعقد ہوا۔

وزیراعظم آفس میں بجلی کے شعبے کی اصلاحات کا نفاذ یقینی بنانے کیلئے سیل قائم کر دیا گیا جو پورے عمل کی کڑی نگرانی کرے گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ صنعتی شعبے کو کم نرخوں پر بجلی فراہم کرنے کیلئے بھی ایک جامع لائحہ عمل پیش کیا جائے، ہر ماہ بجلی کے شعبے کی اصلاحات کے نفاذ پر جائزہ اجلاس کی خود صدارت کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ صنعتی ترقی اور برآمدات بڑھانے کیلئے صنعتوں کو کم لاگت پر بجلی کی فراہمی یقینی بنائیں گے، حکومتی محکموں میں مؤثر سزا اور جزا کے نظام کے بغیر اصلاحات ممکن نہیں۔اجلاس کو نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی کے مسائل اور اس کی اصلاحات کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کرنے کے ساتھ ساتھ مختلف تجاویز پیش کی گئیں۔

اجلاس کو بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی صورتحال، نقصانات اور ان کی نجکاری و آؤٹ سورسنگ کے حوالے سے بھی سفارشات پیش کی گئیں۔ اجلاس کو ٹیرف ریشنالائیزیشن، صنعتوں و گھریلو صارفین کو فراہم کی جانے والی بجلی کے نرخوں کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا۔

اجلاس کو مختلف تجاویز میں گھریلو صارفین کو کھانا پکانے کے علاوہ دیگر استعمال کیلئے گیس کی بجائے بجلی استعمال کرنے کے حوالے سے مختلف لائحہ عمل پیش کئے گئے۔ وزیراعظم نے بریفنگ کی تعریف کرتے ہوئے ہدایات جاری کیں کہ منظور شدہ اصلاحات کا نفاذ معینہ مدت میں یقینی بنایا جائے۔

اجلاس میں وفاقی وزراء محمد اسحاق ڈار، احد خان چیمہ، محمد اورنگزیب، عطاء اللہ تارڑ، سردار اویس خان لغاری، ڈاکٹر مصدق ملک، عبدالعلیم خان، سابق وزیرِ بجلی محمد علی، ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن جہانزیب خان، ارکان قومی اسمبلی بلال اظہر کیانی، انجینئر قمر الاسلام، وزیرِ اعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل، چیئرمین ایف بی آر، چیئرمین نیپرا اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

ٹیکنالوجی

خواتین کی ٹیکنالوجی اور انٹرنیٹ تک رسائی بہت ضروری ہے، وزیر آئی ٹی

شزہ فاطمہ نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اس دور میں خواتین کی ٹیکنالوجی اور انٹرنیٹ تک رسائی بہت ضروری ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

خواتین کی ٹیکنالوجی اور انٹرنیٹ تک رسائی بہت ضروری ہے، وزیر  آئی  ٹی

اسلام آباد :وزیر مملکت برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کمیونیکیشن شزا فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ حکومت عوام کا معیارِ زندگی بہتر بنانے اور معیشت میں انقلاب لانے کیلئے قومی ڈیجیٹلائزیشن کا آغاز کرے گی۔

 شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت خواتین کو بااختیار بنانے کیلئے ڈیجیٹل صنفی تقسیم کو ختم کرنے کیلئے پُرعزم ہے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے وفد نے وزیر مملکت  شزہ فاطمہ خواجہ سے انکے دفتر میں ملاقات بھی کی میٹنگ میں ڈیجیٹل صنفی شمولیت اور ڈیجیٹل تبدیلی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ 

شزہ فاطمہ نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اس دور میں خواتین کی ٹیکنالوجی اور انٹرنیٹ تک رسائی بہت ضروری ہے شزہ فاطمہ نے نوٹ کیا کہ ڈیجیٹل صنفی شمولیت کی حکمت عملی کی ترقی ایک مثبت قدم ہے ۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

مخصوص نشستیں سنی اتحاد کونسل کا حق تھا جو دوسری جماعتوں کو دی گئیں، بیرسٹر گوہر

چیئرمین پی ٹی آئی کا مخصوص نشستوں کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے پر در عمل

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مخصوص نشستیں سنی اتحاد کونسل کا حق تھا جو دوسری جماعتوں کو دی گئیں، بیرسٹر گوہر

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ مخصوص نشستیں سنی اتحاد کونسل کا حق تھا جو دوسری جماعتوں کو دیدی گئیں

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے سپریم کورٹ کےباہر میڈیا سے گفتگو میں فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ  پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں نے سنی اتحاد کونسل کو جوائن کیا، جس پر یہ مخصوص نشستیں سنی اتحاد کونسل کا حق تھا جو دوسری جماعتوں کو دیدی گئیں، سپریم کورٹ نے حکم دیاہے کہ 78 ممبران جو اسمبلی میں جا چکے ہیں وہ آئندہ کسی بھی قانون سازی میں ووٹ کا استعمال نہیں کریں گے،یہ ہمارے موقف کی تائید ہے۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ہماری 11 اقلیتی اور 67 خواتین کی ٹوٹل 78 نشستیں دوسری جماعتوں میں بانٹ دی تھیں ہم نے ہمیشہ یہی کہا کہ ہمارے ساتھ غیر آئینی غیر قانونی سلوک ہورہا کسی بھی سیاسی جماعت کو آئین کے مطابق اس کی جیتی گئی سیٹوں سے زیادہ سیٹیں نہیں مل سکتیں قومی اسمبلی پنجاب اور سندھ اسمبلی میں الیکشن کمیشن نے ہماری سیٹیں باقی جماعتوں کو دے دیں سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن اور پشاور ہائیکورٹ کا حکم معطل کر دیا اور حکم دیا جو یہ ممبران(پی ٹی آئی کی مخصوص نشستوں پر) آئے وہ آئندہ کسی قانون سازی میں حصہ نہیں لیں گے آج سپریم کورٹ نے فیصلہ کیا کہ یہ 78 ممبران کسی کو ووٹ دینے کے قابل نہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ پاکستان تحریک انصاف عدلیہ کو آزاد دیکھنا چاہتی ہے ہم آئین میں ترمیم کرکے کسی جج کی ایکسٹینشن کے حامی نہیں ہم شروع سے کہتے آرہے کسی خاص شخص کے لیے قانون سازی نہیں ہونی چاہیے کسی بھی جج کی مدت ملازمت میں توسیع نہیں ہونی چاہیے

انہوں نے مزید کہا کہ  پنجاب ، سندھ اور قومی اسمبلی میں ویمن اقلیتی نمائندوں نے حلف لیا تھا ، جبکہ ہمارا یہی موقف تھا کہ سپریم کورٹ فیصلہ کرنے دیں، اس لیے خیبر پختونخوا میں مخصوص نشستوں پر ووٹ نہیں لیا گیا تھا،آج سپریم کورٹ نے حکم جاری کر تے ہوئے  الیکشن کمیشن کا یکم مارچ کا حکم اور پشاور ہائیکورٹ کے لارجر بینچ کا حکم معطل کر دیا ہے۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ سپریم کورٹ نے حکم دیاہے کہ 78 ممبران جو اسمبلی میں جا چکے ہیں وہ آئندہ کسی بھی قانون سازی میں ووٹ کا استعمال نہیں کریں گے ، یہ ہمارے موقف کی تائید ہے ، جس دن قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا ہم نے حلف اٹھانے سے پہلے یہ پوائنٹ آوٹ کیا تھا کہ یہ پارلیمنٹ ان لوگوں سے مکمل کی جائے جن کا حق بنتا ہے ، پھر صدر کے الیکشن کے وقت بھی کہا کہ یہ جو صاحبان آئے ہیں جنہوں نے مخصوص نشستوں پر حلف اٹھایا ہے ، یہ ووٹ نہیں دے سکتے، جب تک فیصلہ نہیں آتا، آپ صدارتی الیکشن نہ کروائیں، آج سپریم کورٹ نے فیصلہ کر لیا کہ 78 ممبران کسی طرح ووٹ دینے کے حقدار نہیں ہے ۔

گوہر علی خان کا کہنا تھا کہ حکومت آئین میں ترمیم کرنے جارہی تھی وہ اپنی دو تہائی اکثریت ان سیٹوں کی بنیاد پر دکھا رہی تھی اس کا سدباب ہو گیاہے، اب حکومت ناکام ہو گی اور وہ دو تہائی اکثریت سے محروم ہے ، ہم پہلے دن سے کہہ رہے تھے ، سپریم کورٹ سے استدعا کر رہے تھے، ہماری قومی اسمبلی میں 180 نشتیں ہیں، وہ بھی ہمیں ملیں گی،عمران خان کے جو کیسز پنڈنگ ہیں ، سپریم کورٹ سے استدعا ہے کہ اس کو بھی سنیں اور قانون اور آئین کے مطابق فیصلہ کر یں۔

پڑھنا جاری رکھیں

جرم

رحیم یار خان کی کچہ ماچھکہ میں پولیس آپریشن، مزید ایک ڈاکو ہلاک

خطرناک ڈاکو فاروق شر بھی پولیس آپریشن میں ہلاک ہو گیا، ترجمان پنجاب پولیس

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

رحیم یار خان کی کچہ ماچھکہ میں پولیس آپریشن، مزید ایک ڈاکو ہلاک

رحیم یار خان کی کچہ ماچھکہ میں پولیس آپریشن، مزید ایک ڈاکو ہلاک، تعداد 04 ہو گئی،

ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق  رحیم یار خان کی کچہ ماچھکہ میں شر گینگ کے ٹھکانوں پر ٹارگٹڈ کاروائیاں جاری ہیں جس کے تحت خطرناک ڈاکو فاروق شر بھی پولیس آپریشن میں ہلاک ہو گیا۔

پنجاب پولیس نے گذشتہ روز 03 خطرناک ڈاکوؤں عالم شر، نزیر شر اور حاکم شر کو کیفر کردار تک پہنچایا  جبکہ آپریشن کے دوران 07 ڈاکو زخمی ہو گئے تھے۔

ڈی پی او رحیم یار خان رضوان گوندل کے مطابق پنجاب پولیس نے شر گینگ کے ٹھکانوں کو بھاری اسلحہ سے نشانہ بنایا۔ آپریشن میں پنجاب پولیس بکتر بند گاڑیوں، بھاری اسلحہ اور جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کر رہی ہے۔

کچہ ماچھکہ میں شر گینگ کے ٹھکانوں کو ڈرون فوٹیج میں نذر آتش ہوتا دیکھا جا سکتا ہے، ڈی پی او رضوان گوندل  

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll