جی این این سوشل

پاکستان

ججز کیخلاف مہم،توہین عدالت کی کارروائی کیلئے چیف جسٹس کو خط

جسٹس محسن اختر کیانی نے بھی توہین عدالت کی کارروائی کیلئے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کو خط لکھ دیا۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ججز کیخلاف مہم،توہین عدالت کی کارروائی کیلئے چیف جسٹس کو  خط
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

ججز کے خلاف بدنیتی پر مبنی مہم پر توہین عدالت کارروائی کیلئے ایک اور خط سامنے آگیا۔

عدالت عالیہ کے سینئر ترین جج محسن اختر کیانی نے بھی توہین عدالت کی کارروائی کیلئے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کو خط لکھ دیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے سینئر جج محسن اختر کیانی نے چیف جسٹس عامر فاروق کو لکھے گئے خط میں اپنے خلاف سوشل میڈیا پر چلنے والی مہم پر توہین عدالت کی کارروائی کی درخواست کی ہے۔

 واضح رہے کہ اس سے قبل جسٹس بابر ستار نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کو اپنے خلاف سوشل میڈیا مہم پر توہین عدالت کی کارروائی کیلئے خط لکھا تھا جس پر فیصلہ کیا گیا کہ خط کو توہین عدالت میں تبدیل کر کے کارروائی کی جائے گی۔

 ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے دو جج صاحبان کے خطوط پر آج بنچ تشکیل کئے جانے کا امکان ہے جو دونوں ججز کے خلاف سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈے پر توہین عدالت کے نوٹس جاری کرے گا۔

پاکستان

حکومت کی بشکیک واقعہ میں کسی بھی پاکستانی طالبعلم کے جاں بحق ہونے کی تردید

سوشل میڈیا پرغلط خبریں پھیلائی جارہی ہیں، وزیر خارجہ اسحاق ڈار

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومت کی بشکیک واقعہ میں کسی بھی پاکستانی طالبعلم کے جاں بحق ہونے کی تردید

نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ وزیراعظم خود معاملے کو دیکھ رہے ہیں، ہمارے بچے تعلیم حاصل کرنے گئے، آزاد تحقیقات کیلئے وفد کرغزستان بھیجیں گے۔ واقعہ میں کوئی بھی پاکستانی طالب علم جاں بحق نہیں ہوا۔

لاہور میں وفاقی وزیر عطا تارڑ اور امیر مقام کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ طالبعلموں کے درمیان تصادم کے بعد حالات کشیدہ ہوئے، ہوئے، تشدد تمام غیر ملکی طالبعلموں پر کیا گیا، واقعہ صرف پاکستانیوں سے متعلق نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ 4 سے 5 پاکستانی طالبعلم زخمی ہوئے ہیں، مجموطی طور پر 15 سے 16 طالبعلم زخمی ہوئے، گزشتہ روز 130 پاکستانی طالبعلم واپس وطن پہنچے، آج مزید 540 طالبعلم پاکستان پہنچیں گے، ایئرفورس ایئربس کے ذریعے طلبہ کو پاکستان لائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ 50 طلبا نے سفارتخانے میں اندراج کروایا ہے، کرغز حکومت مسلسل معاملات کی مانیٹرنگ کر رہی ہے، جمعہ کے بعد کوئی واقعہ رونما نہیں ہوا، معاملہ کسی غلط فہمی کی وجہ سے ہوا ہے، کرغزستان کے سکیورٹی ادارے مکمل طور پر فعال ہیں۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ وزارت خارجہ میں ایمرجنسی یونٹ کو فعال کیا گیا ہے، کرغزستان کے وزیر خارجہ سے تفصیلی بات ہوئی ہے اور رابطےمیں ہیں، کسی ایک بھی پاکستانی طالبعلم کی ہلاکت نہیں ہوئی، سوشل میڈیا پرغلط خبریں پھیلائی جارہی ہیں۔2 دن سےامن ہے، کچھ طالبعلم وطن واپس آنا نہیں چاہتے۔

کرغزستان کا آج کا دورہ منسوخ ہونے کی وجہ بتاتے ہوئے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ کرغز حکومت نے آج دورہ نہ کرنےکی درخواست کی، جس پر دورہ منسوخ ہوا۔

بعدازاں وفاقی وزیر عطاء اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ واقعہ کی خبر ملتے ہی وزیراعظم اور وزارت خارجہ نے فوری طور پر ایکشن لیا، وزیراعظم اور وزیر خارجہ پچھلے دو دنوں سے مسلسل صورتحال کو دیکھ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ تمام واقعات پاکستان کے خلاف کوئی ٹارگٹڈ چیز نہیں تھی، جب کوئی ایسی صورتحال پیدا ہوتی ہے تو کافی لوگ زد میں آتے ہیں، ہمارے کرغزستان سے بہت اچھے سفارتی تعلقات ہیں، کرغزستان میں حالات معمول کے مطابق چل رہے ہیں، ہلاکتوں کی جعلی تصاویر پھیلانے والے اللہ سے ڈریں۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ میرا خود طلباء  سے رابطہ ہوا ہے، وہاں حالات بہتر ہیں، ایک مخصوص سیاسی جماعت والدین کے ذہنوں میں منفی باتیں ڈال رہی ہے، نائب وزیر اعظم مسلسل کرغز حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں، یہ پروپیگنڈا پھیلایا گیا کہ ہلاکتیں ہوئی ہیں، ان معاملات میں نہ کوئی طالبعلم جاں بحق ہوا نہ کسی خاتون کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے۔

عطاء تارڑ نے کہا کہ ہم کسی پاکستانی کو غیر محفوظ نہیں ہونے دیں گے، کچھ لوگ کمرشل فلائٹ سے آ رہے ہیں، جو ہماری سپیشل فلائٹ کیلئے رابطہ کرسکتے ہیں وہ ضرور کریں، خواتین طالبات کی ریپ والی خبریں بالکل جھوٹ کی بنیاد پر پھیلائی گئیں۔

اس موقع پر وزیر امور کشمیر انجینئر امیر مقام کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے اس واقعے کے بعد سمجھا کہ اسحاق ڈار خود وہاں جائیں، ہمیں یہ بھی سوچنا ہے کہ جو وہاں پڑھ رہے ہیں ان کے کافی پیسے خرچ ہوئے ہیں۔

امیر مقام نے مزید کہا کہ ہمیں یہ بھی دیکھنا ہے کہ ہمارے طلبا وہاں سے پڑھیں اور ڈگری لے کر آئیں، وزارت خارجہ کے دفتر میں ہیلپ لائن موجود ہے، جو طلبہ واپس آنا چاہتے ہیں وہ ہیلپ لائن پر رابطہ کریں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

وزیراعظم کی کرغزستان سے پاکستانی طلباء کو واپس لانے کیلئے سفیر کوہدایت

شہباز شریف کا کرغزستان کے سفیر سے ٹیلی فونک رابطہ، خصوصی طیارے کے حوالے سے ضروری انتظامات کرنے کی ہدایت کر دی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیراعظم کی  کرغزستان سے پاکستانی طلباء کو واپس لانے کیلئے سفیر کوہدایت

وزیراعظم شہباز شریف نے کرغزستان میں پاکستان کے سفیر حسن علی ضیغم سے ٹیلی فونک رابطہ کر کے کرغزستان سے پاکستانی طلباء کو واپس لانے والے خصوصی طیارے کے حوالے سے ضروری انتظامات کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم کی ہدایت پر خصوصی طیارے کے تمام تر اخراجات حکومت پاکستان ادا کرے گی۔

وزیراعظم کی ہدایت پر یہ خصوصی طیارہ آج اتوار کی شام بشکیک کرغزستان کے لئے روانہ ہو گا اور رات کو 130 پاکستانی طلباء کو لے کر پاکستان پہنچے گا۔ وزیراعظم کی ہدایت پر خصوصی طیارے کے تمام تر اخراجات حکومت پاکستان ادا کرے گی۔

وزیراعظم نے پاکستانی سفیر کو ہدایت کی کہ کرغزستان میں موجو تمام پاکستانی طلباء اور ان کے خاندانوں کے ساتھ رابطے میں رہا جائے ، زخمی پاکستانی طلباء کو ترجیحی بنیادوں پر پاکستان لایا جائے، ایسے طلباء جن کے ساتھ ان کے خاندان کے افراد کرغزستان میں مقیم ہیں ان کی وطن واپسی کا انتظام بھی ترجیحی بنیادوں پر کیا جائے۔

پاکستانی سفیر نے وزیراعظم کو کرغز نائب وزیر خارجہ امنگازیف المازسے ہوئی اپنی ملاقات بارے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ کرغز حکومت نے بتایا ہے کہ حالات پر مکمل طور قابو پا لیا گیا ہے، کل رات اور آج تشدد کا کوئی نیا واقعہ نہیں ہوا ، سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے،

پاکستانی اور دیگر غیر ملکی طلباء بالکل محفوظ ہیں ۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ حالات معمول پر آنے کے باوجود اگر کوئی پاکستانی طالب علم وطن واپس چاہتا ہے تو اسے ہر قسم کی سہولیات فراہم کی جائیں ۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ کچھ پاکستانی طلباء آج دو کمرشل پروازوں کے ذریعے بھی کرغزستان سے پاکستان پہنچیں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

غزہ: پناہ گزین کیمپ میں رہائشی مکانات پر اسرائیلی بمباری،20 فلسطینی جاں بحق

زخمیوں میں کئی بچے بھی شامل ، امدادی کارکن بمباری میں لاپتہ ہونے والے افراد کی تلاش کر رہے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

غزہ: پناہ گزین کیمپ میں رہائشی مکانات پر اسرائیلی بمباری،20 فلسطینی جاں بحق

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی بمباری سے 20 فلسطینی جاں بحق ہو گئے ہیں۔ یہ واقعہ ایک پناہ گزین کیمپ میں مکان کو نشانہ بنا کر کی گئی بمباری کے نتیجے میں پیش آیا۔

ہسپتال حکام نے بتایا کہ ہم نے 20 جاں بحق ہو چکے افراد کی لاشیں موصول کیں جبکہ متعدد کو زخمی حالت میں ہمارے پاس پہنچایا گیا۔ معلوم ہوا ہے کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے النصیرات پناہ گزین کیمپ میں حسن نامی ایک فلسطینی کے خاندان کے گھر کو ٹارگٹ کر کے بمباری کی ہے۔

عینی شاہدین کے مطابق بمباری کا یہ واقعہ غزہ کے وقت کے مطابق صبح تین بجے رو نما ہوا۔ تاہم اسرائیلی فوج نے ابھی اس واقعے کے بارے میں کسی تبصرے سے گریز کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ ملنے والی رپورٹس کا جائزہ لے رہی ہے۔

غیر ملکی میڈیارپورٹ کے مطابق زخمیوں میں کئی بچے بھی شامل ہیں جبکہ ریسکیو آپریشن میں مصروف امدادی کارکن موقع پر جا کر بمباری میں لاپتہ ہونے والے افراد کی تلاش کر رہے ہیں کیونکہ بمباری سے مکانات ملبے کا ڈھیر بنے ہیں اور خدشہ ہے کہ ابھی مزید افراد زخمی یا ہلاک شدہ حالت میں موجود ہوں گے۔

اسرائیلی فوج کی طرف سے یہ بمباری النصیرات کے پناہ گزین کیمپ کے وسطی علاقے میں کی گئی۔ رفح پر ماہ مئی کے شروع میں زمینی حملے کے بعد النصیرات پناہ گزین کیمپ پر بمباری کا یہ پہلا بڑا واقعہ ہے۔ علاوہ ازیں اسرائیلی فوج اور فلسطین کے مزاحمتی کارکنوں کے درمیان شمالی غزہ کے علاقے جبالیہ پناہ گزین کیمپ میں بھی جھڑپیں ہو رہی ہیں۔

بمباری کے عینی شاہدین نے بتایا اسرائیلی طیاروں کی بمباری میں کئی دوسرے مکانات کو بھی نشانہ بنایا گیا  جبکہ غزہ کے بعض دیگر علاقوں میں بھی بمباری کی گئی ہے۔ ادھر رفح سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق رفح کے مختلف علاقوں میں رات بھر توپ خانے سے بمباری کی جاتی رہی ہے۔

اسرائیلی فوج کے ایک بیان کے مطابق غزہ میں ہونے والی تازہ جھڑپوں میں اس کے 2 فوجی مارے گئے ہیں۔ ایک روز قبل اسرائیلی فوج نے بیان جاری کرتے ہوئے بتایا تھا غزہ میں جنگ کے دوران اب تک اس کے 282 فوجی مارے گئے ہیں۔ خیال رہے غزہ میں زمینی حملہ 27 اکتوبر سے جاری ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll