جی این این سوشل

پاکستان

پی ٹی آئی کا جلسے کی این او سی منسوخ کرنے پر عدالت سے رجوع

پی ٹی آئی کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے این او سی منسوخ کرنے پر توہین عدالت کی درخواست دائر کی گئی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پی ٹی آئی کا جلسے کی این او سی منسوخ کرنے پر عدالت سے رجوع
پی ٹی آئی کا جلسے کی این او سی منسوخ کرنے پر عدالت سے رجوع

پاکستان تحریک انصاف نے اسلام آباد میں جلسے کے این او سی منسوخ کرنے پر عدالت سے رجوع کر لیا۔

پی ٹی آئی کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے این او سی منسوخ کرنے پر توہین عدالت کی درخواست دائر کی گئی ہے۔

اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، بیرسٹر گوہر، عمیر نیازی، شہریار آفریدی، ثناء اللہ مستی خیل اور شاہد خٹک کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی گئی۔

درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ ترنول جلسے کا این او سی معطل کرنا توہین عدالت ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ جلسہ کرنے کی اجازت دینے کے احکامات جاری اور فریقین کو عدالتی احکامات پر عملدرآمد کرنے کا حکم دیا جائے، پی ٹی آئی کارکنوں کو ہراساں کرنے سے روکنے کے احکامات بھی جاری کئے جائیں۔

یاد رہے کہ اسلام آباد کی انتظامیہ کی جانب سے تحریک انصاف کے جلسے کے این او سی کی منسوخی پر پی ٹی آئی نے عدالت جانے کا فیصلہ کیا تھا۔

پاکستان

جلسہ جلوس کرنا ہر پاکستانی کا حق ہے،پی ٹی آئی کا طریقہ کار غلط ہے ، وزیر داخلہ

محسن نقوی نے کہا کہ اسلام آباد پر دھاوا بولا جارہا ہے، اس چیز کی اجازت نہیں دے سکتے کہ ہر چوتھے دن آپ اٹھیں اور خیبرپختونخوا سے اسلام آباد پر دھاوا بول دیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جلسہ جلوس کرنا ہر پاکستانی کا حق ہے،پی ٹی آئی کا طریقہ کار غلط ہے ، وزیر داخلہ

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا ہے کہ کسی کی خواہش پر پورا ملک بند نہیں کر سکتے۔

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے ڈی چوک میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئی جی اسلام آباد سمیت پولیس کے تمام جوانوں کے حوصلے بلند ہیں، کل بھی ہم نے درخواست کی تھی کہ ابھی جلسے جلوس یا احتجاج نہ کریں، احتجاج کرنا ان کا حق ہے لیکن یہ طریقہ نہیں ہے۔

 محسن نقوی نے کہا کہ ہمارے قانون نافذ کرنے والے ادارے بہترین کام کر رہے ہیں، اسلام آباد پولیس اور ضلعی انتظامیہ اپنا کام پورا کرے گی، جو لوگ بھی احتجاج کا سوچ رہے ہیں وہ ایک بار پھر غور کریں۔

انہوں نے کہا کہ جلسہ جلوس کرنا ہر پاکستانی کا حق ہے، جو یہ کر رہے ہیں یہ طریقہ کار غلط ہے، اجازت نہیں دے سکتے، شہریوں اور عوام سے تکلیف کے لیے معذرت خواہ ہیں، ہمارے مہمان اس وقت پاکستان میں موجود ہیں، ہم نے ان کو یقین دلانا ہے کہ وہ محفوظ ملک میں ہیں، احتجاج کرنے والے ایک بار پھر سوچ لیں۔

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ سوائے ایس پی کے یہاں کسی کے پاس گن نہیں ہے، یہاں جتنی فورس کھڑی ہے کسی ایک کے پاس بندوق نہیں ہے، لیکن احتجاج کے لیے آنے والوں کے پاس بندوقیں ہیں، خدارا ہوش کے ناخن لیں۔

انہوں نے کہا کہ سارے پاکستانی ہیں سب قابل احترام ہیں، احتجاج کرنے والوں کو سوچنا چاہیے وہ کس وقت پر کیا کر رہے ہیں، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پہلے بطور پاکستانی سوچیں، خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ اپنے صوبے میں جہاں مرضی احتجاج کریں۔

محسن نقوی نے کہا کہ اسلام آباد پر دھاوا بولا جارہا ہے، اس چیز کی اجازت نہیں دے سکتے کہ ہر چوتھے دن آپ اٹھیں اور خیبرپختونخوا سے اسلام آباد پر دھاوا بول دیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

جموں کشمیر انتخابات میں بھارت جنتا پارٹی ( بی جے پی ) کا جھوٹا پروپیگینڈہ بے نقاب

انڈین میڈیا سے وابستہ صحافیوں کا بھی یہی کہنا ہے کہ یہ عالمی سطح پر ایک ڈرامہ رچایا جا رہا ہے ، ان کا کہنا تھا کہ جس طریقے سے بھارت جنتا پارٹی جموں کشمیر کو فتح کرنا چاہتی ہے یہ کو ئی جمہوری طریقہ نہیں ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جموں  کشمیر انتخابات میں بھارت جنتا پارٹی ( بی جے پی )  کا جھوٹا پروپیگینڈہ بے نقاب

بھارت جنتا پارٹی ( بی جے پی )  کے صدر مملکت روندر رینا نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ہمیں جموں کشمیر میں اکثریت ملنے جا رہی ہے ۔ 

انڈین میڈیا کا کہنا ہے کہ ایک جمہوری ملک میں کسی بھی سیاسی اورجمہوری پارٹی بھارت جنتا پارٹی ( بی جے پی )  کے ذمہ دار عہدے پر فائز صدر مملکت روندر رینا نے اور پارٹی کے بڑے عہدے داروں نے جموں و کشمیر میں پہلے سے ہی وزارتیں بھی تقسیم کر رکھی ہیں ۔ 

ذرائع کے مطابق جموں و کشمیر میں الیکشن فقط ایک دکھاوے کیلئے کروائے جا رہے ہیں تا کہ عالمی میڈیا اور باقی تمام مما لک کی نظر میں بھارت کا اچھا تاثر جائے ۔ 

انڈین میڈیا سے وابستہ صحافیوں کا بھی یہی کہنا ہے کہ یہ عالمی سطح پر ایک ڈرامہ رچایا جا رہا ہے ، ان کا کہنا تھا کہ جس طریقے سے بھارت جنتا پارٹی جموں کشمیر کو فتح کرنا چاہتی ہے یہ کو ئی جمہوری طریقہ نہیں ہے ۔ 

ان کا کہنا تھا بھارت جنتا پارٹی نے پہلے کی جموں کے عوام کے ساتھ جھوٹے وعدے کیے تھے اور اب پھر انتخابات کی آڑ میں آ کر جھوٹے وعدے اور اس طرح کے ہتھکنڈے اپنا رہی ہے ۔ 

انہوں نے کہا کہ اس بار پھر بھارت جنتا پارٹی ( بی جے پی ) کی جانب سے کہا گیا کہ ہم جموں کے عوام کیلئے ہندو سی ایم لائیں گے جبکہ جمہوریت میں کسی صورت بھی ہندو ، سکھ ، عیسائی ، مسلم پارسی کا کوئی تصور نہیں ہے ، انہوں نے کہا کہ جس کو بھی جموں میں اکثریت حاصل ہو خواہ وہ سکھ ہو عیسائی ہو ہندو ہو جو بھی ہو وہی لیڈر آف دا ہاؤس ہونا چاہیے ۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ جس طرح بھارت جنتا پارٹی ( بی جے پی ) کی جانب سے الیکشن کے رزلٹس سے پہلے ہی کہا جا رہا ہے کہ ان کے آزاد امید واران سے رابطے ہیں وہ ان کے ساتھ مل کر حکومت بنائیں گے یہ جموں کیلئے خطرے کی گھنٹی ہیں جبکہ انتخابات کا رزلٹ  8 اکتوبر کو دیا جائے گا ۔ 

انہوں نے کہا کہ بھارت جنتا پارٹی ( بی جے پی ) کا مقصد صرف جموں کے عوام کو مذہب کے نام پر دھرم کے نام پر ذات پات کے نام پر بیوقوف بنانا ہے ، انہوں نے کہا کہ سی ایم کے بننے کیلئے ایک جمہوری عمل ضروری ہے بھارت جنتا پارٹی ( بی جے پی ) کو چاہیے کہ ایسے ہتھکنڈے آزمانے کے بجائے جہموری عمل پر یقین رکھے ۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

موسم

پاکستان میں ربیع الثانی 1446 ہجری کا چاند نظر آ گیا

اجلاس کے بعد رویت ہلال کمیٹی نے ملک بھر میں ربیع الثانی 1446ھ کا چاند نظر آنے کا اعلان کیا اور بتایا کہ ہفتہ پانچ اکتوبر 2024 کو ملک بھر میں یکم ربیع الثانی ہوگی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان میں ربیع الثانی 1446 ہجری کا چاند نظر آ گیا

 اسلام آباد: مرکزی رویت ہلال کمیٹی نے ملک بھر میں ربیع الثانی 1446 ہجری کا چاند نظر آنے کا اعلان کردیا۔


میڈیا ذرائع  کے مطابق مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا چیئرمین مولانا عبدالخبیر کی سربراہی میں اسلام آباد میں اجلاس ہوا جبکہ لاہور، کراچی، پشاور، کوئٹہ سمیت دیگر علاقوں میں زونل کمیٹیوں کے اجلاس ہوئے۔

چیئرمین رویت ہلال کمیٹی کے اعلان کے بعد وزارت مذہبی امور، حج و بین المذاہب ہم آہنگی نے ربیع الثانی 1446ھ کا چاند دکھائی دینے کی بابت باضابطہ طور پر نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔

اجلاس کے بعد رویت ہلال کمیٹی نے ملک بھر میں ربیع الثانی 1446ھ کا چاند نظر آنے کا اعلان کیا اور بتایا کہ ہفتہ پانچ اکتوبر 2024 کو ملک بھر میں یکم ربیع الثانی ہوگی۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll