جی این این سوشل

پاکستان

پاک فوج کے اغوا ہونے والے افسر اور رشتہ دار بحفاظت رہا

لیفٹیننٹ کرنل خالد امیر اور ان کے تین رشتہ داروں کو قبائلی عمائدین کی کوششوں سے رہا کرا لیا گیا ہے، آئی ایس پی آر

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پاک فوج کے اغوا ہونے والے افسر اور رشتہ دار بحفاظت رہا
پاک فوج کے اغوا ہونے والے افسر اور رشتہ دار بحفاظت رہا

ڈیرہ اسماعیل خان: پاک فوج کے ایک سینئر افسر اور ان کے تین رشتہ داروں کو مشتبہ دہشت گردوں نے اغوا کرنے کے چند دن بعد بحفاظت رہا کر دیا گیا ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے ایک بیان میں کہا ہے کہ لیفٹیننٹ کرنل خالد امیر اور ان کے تین رشتہ داروں کو قبائلی عمائدین کی کوششوں سے رہا کرا لیا گیا ہے اور وہ اپنے گھروں کو واپس پہنچ گئے ہیں۔

واضح رہے کہ لیفٹیننٹ کرنل خالد امیر اور ان کے بھائیوں کو 28 اگست کو ڈیرہ اسماعیل خان میں اپنے والد کی وفات پر تعزیت کے لیے آنے والے لوگوں سے ملاقات کے دوران اغوا کر لیا گیا تھا۔

اغوا کے چند دن بعد کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے اغوا کیے گئے افراد کی ویڈیوز جاری کی تھیں جن میں انہوں نے حکومت سے اپنی رہائی کے لیے طالبان کے مطالبات تسلیم کرنے کی اپیل کی تھی۔

پاکستان

ماہر معاشیات ڈاکٹر قیصر بنگالی مستعفی ہو گئے

ڈاکٹر قیصر  بنگالی نے اپنے خدشات کا اظہار کیا کہ وفاقی حکومت اپنے اخراجات کے مسائل کو حل کرنے کے لیے پرعزم نہیں ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ماہر معاشیات ڈاکٹر قیصر بنگالی مستعفی ہو گئے

اسلام آباد: وفاقی حکومت کی رائٹ سائزنگ کمیٹی کی ایک اہم شخصیت ڈاکٹر قیصر بنگالی نے اخراجات میں بامعنی کمی کرنے میں حکومت کی ناکامی اور اپنی پالیسیوں سے عدم اطمینان کا حوالہ دیتے ہوئے استعفیٰ دے دیا ہے۔

ڈاکٹر قیصر  بنگالی نے اپنے خدشات کا اظہار کیا کہ وفاقی حکومت اپنے اخراجات کے مسائل کو حل کرنے کے لیے پرعزم نہیں ہے۔


رپورٹس کے مطابق انہوں نے تین اضافی اہم سرکاری اداروں سے بھی استعفیٰ دے دیا، انہوں نے تصدیق کی کہ اپنا استعفیٰ باضابطہ طور پر وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور کیبنٹ سیکرٹری کامران افضل کو پیش کر دیا گیا ہے۔

اپنے بیان میں ڈاکٹر بنگالی نے اخراجات کو کم کرنے کی حکومت کی کوششوں کو تسلیم کیا لیکن اس پر موثر عمل درآمد نہ ہونے پر تنقید کی۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ جن کمیٹیوں میں انہوں نے خدمات انجام دیں انہوں نے اہم سفارشات فراہم کیں، جیسے کہ 70 سرکاری اداروں اور 17 سرکاری کارپوریشنوں کا جائزہ لینا۔


انہوں نے مزید کہا کہ مہنگائی نے گھریلو بجٹ کو بری طرح متاثر کیا ہے جس کی وجہ سے شہریوں میں خودکشیوں میں اضافہ ہوا ہے۔

ڈاکٹر قیصر بنگالی کے مطابق سینئر افسران کو ہٹانے سے سالانہ 30 ارب روپے کی بچت ہو سکتی ہے۔

ڈاکٹر بنگالی نے انکشاف کیا کہ کمیٹیوں نے اخراجات میں کمی کے لیے 17 ڈویژنوں اور 50 سرکاری محکموں کو بند کرنے کی تجویز دی تھی۔ ان تجاویز کے باوجود حکومت نے ان پر مشورے کے مطابق عمل نہیں کیا، بجائے اس کے کہ ایسے اقدامات کیے جو سفارشات سے متصادم ہوں۔ انہوں نے حکومت کو نچلے درجے کے ملازمین کی برطرفی پر توجہ مرکوز کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا جبکہ گریڈ 17 سے 22 تک کے اعلیٰ افسران کو تحفظ فراہم کیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

سابق سینیٹر مشتاق احمداوران کی اہلیہ کو غزہ مارچ کے پیش نظر حراست میں لے لیا گیا

پولیس کا کہنا تھا کہ دفعہ 144 کے نفاذ کے باعث کسی بھی جماعت یا گروہ کو احتجاج کی اجازت نہیں ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سابق سینیٹر مشتاق احمداوران کی اہلیہ کو غزہ مارچ کے پیش نظر حراست میں لے لیا گیا

 اسلام آباد: غزہ بچاؤ مہم کی سرپرستی کرتے ہوئے سابق سینیٹر مشتاق احمد ، اہلیہ سمیت تمام مظاہرین کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔

میڈیا ذرائع  کے مطابق سینیٹر مشتاق احمد کی جانب سے ایکسپریس چوک پر احتجاج کا اعلان کیا گیا تھا، پولیس کے مؤقف کے مطابق 

پولیس کا کہنا تھا کہ دفعہ 144 کے نفاذ کے باعث کسی بھی جماعت یا گروہ کو احتجاج کی اجازت نہیں ہے۔ مظاہرین کے منتشر نہ ہونے پر پولیس کی بھاری نفری، قیدی وین اور خواتین اہلکار مقام پر پہنچے۔

پھر پولیس نے ایکشن لیتے ہوئے تمام مظاہرین، سینیٹر مشتاق اور اُن کی اہلیہ کو گرفتار کر کے بکتر بند گاڑی میں ڈال کر تھانے منتقل کردیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر گرفتاریاں عمل میں لائی گئی ہیں۔

پولیس نے مظاہرین کی پیش قدمی کو روکنے کیلیے سڑک پر کنٹرینر لگا کر راستے بھی بند کیے تھے۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

روسی ہیلی کاپٹر لاپتہ، 22 افراد سوار تھے، امدادی ٹیم روانہ

روسی حکام نے اس واقعے کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے فوری طور پر ایک کرمنل کیس درج کر لیا ہے اور تحقیقات شروع کر دی ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

روسی ہیلی کاپٹر لاپتہ، 22 افراد سوار تھے، امدادی ٹیم روانہ

روس کا ایک ایم آئی-8 ہیلی کاپٹر کم چٹکا کے علاقے میں لاپتہ ہو گیا ہے۔ ہیلی کاپٹر میں عملے کے تین افراد سمیت کل 22 افراد سوار تھے۔ یہ واقعہ جمعہ کی صبح پیش آیا جب ہیلی کاپٹر ایک پرواز پر روانہ ہوا تھا۔

روسی حکام نے اس واقعے کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے فوری طور پر ایک کرمنل کیس درج کر لیا ہے اور تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ ٹریفک سیفٹی قوانین کی خلاف ورزی اور فضائی ٹرانسپورٹ آپریشن کے دوران کسی قسم کی غلطی ہو سکتی ہے۔

لاپتا ہیلی کاپٹر کی تلاش کے لیے چالیس سے زائد اہلکاروں پر مشتمل ایک امدادی ٹیم کو فوری طور پر روانہ کیا گیا ہے۔ تاہم کم چٹکا کے علاقے میں خراب موسم اور شدید دھند نے امدادی کارروائیوں میں کافی رکاوٹیں پیدا کر رکھی ہیں۔ خراب موسم کی وجہ سے ہیلی کاپٹر سے رابطہ قائم کرنا بھی ممکن نہیں ہو پا رہا۔

امدادی کارروائیوں میں مصروف حکام کا کہنا ہے کہ اس وقت صورتحال انتہائی نازک ہے اور ہلاکتیں ہونے کا اندیشہ ہے۔ تاہم وہ ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں کہ لاپتا افراد کو جلد از جلد تلاش کر لیا جائے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll