جی این این سوشل

پاکستان

حکومت کی جانب سے پیش ہونے والی مجوزہ آئینی ترامیم کے اہم نکات

مجوزہ آئینی ترامیم میں 22 شقیں شامل ہوں گی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

حکومت کی جانب سے پیش ہونے والی مجوزہ آئینی ترامیم کے اہم نکات
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس میں پیش ہونے والی مجوزہ آئینی ترامیم کے اہم نکات سامنےآگئے، مجوزہ آئینی ترامیم میں 22 شقیں شامل ہوں گی جبکہ وفاقی حکومت آئین کی شقیں 51، 63، 175 ، 187، 195 میں ترامیم بھی شامل ہیں ۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مجوزہ ترمیم میں بلوچستان اسمبلی کی نمائندگی میں اضافے کی ترمیم بھی شامل ہیں، آئینی ترامیم میں بلوچستان کی نشستیں 65سے بڑھا کر 81 کرنے کی تجویز دی گئی ہے، محرف اراکین اسمبلی کی اوتھ سے متعلق بھی مجوزہ ترمیم کا حصہ ہے ۔

بل کے مطابق آئینی عدالت کے فیصلے پر اپیل آئینی عدالت میں سنی جائے گی، آئین کے آرٹیکل 181 میں بھی ترمیم کئے جانے کا امکان ہے، آئینی عدالت میں آرٹیکل 184، 185، 186 سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوگی۔

اسی طرح ہائیکورٹ کے ججز کو دوسرے صوبوں کی ہائیکورٹس میں ٹراسفر کرنے کی تجویز ہے،مجوزہ آئینی ترمیم کے مطابق چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں اضافہ نہیں کیا جائےگا، آئندہ چیف جسٹس کے طریقہ کار کو تبدیل کیا جائے گا جس کے تحت سینئر ترین 5 ججز میں سے کوئی ایک آئندہ چیف جسٹس تعینات کیاجائےگا۔

چیف جسٹس آف پاکستان کی تقرری سپریم کورٹ کے پانچ سینئر ججز کے پینل سے ہوگی، حکومت سپریم کورٹ کے پانچ سینئر ججز میں سے چیف جسٹس لگائے گی، آئینی عدالت کے باقی چار ججز بھی حکومت تعینات کرے گی۔

چیف جسٹس آف پاکستان کی تقرری کےلئے پانچ سینئر ججز کا پینل وزیراعظم کو بھیجوانے کی تجویز دی گئی ہے ،پانچ سینئر ججز میں سے کسی ایک کو وزیراعظم پاکستان چیف جسٹس آف پاکستان تعینات کرسکیں گے۔

پارلیمانی کمیٹی کو بااختیار بنانے کےلئے جوڈیشل کمیشن کیساتھ اکھٹا کردیا جائے گا، پارلیمانی کمیٹی اور جوڈیشل کمیشن کے اکھٹا ہونے کے بعد ہائی کورٹس کے ججز میں سے پہلے پانچ ججز میں کسی ایک کو چیف جسٹس تعیناتی کی منظوری لی جاسکے گی۔

کابینہ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ آئینی عدالت کا قیام عمل میں لایا جائے گا، آئینی عدالت کے لئے الگ سے چیف جسٹس آف پاکستان کا تقررہوگا، وفاقی حکومت آئینی عدالت میں کل پانچ ججز کام کریں گے، ہائیکورٹس کے ججز کے ایک صوبے سے دوسرے صوبے میں تبادلے بھی مسودے کا حصہ ہیں۔

پاکستان

سپریم کورٹ کی واضع تشریح کے بعد حکومتی منصوبہ بندی دھری کی دھری رہ گئی ، شیخ رشید

ایسا دکھائی دیتا ہے کہ حکومت خود اپنے ہی پھندے میں پھنسنے جارہی ہے، سربراہ عوامی مسلم لیگ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سپریم کورٹ کی  واضع تشریح کے بعد حکومتی منصوبہ بندی  دھری کی دھری رہ گئی ، شیخ رشید

عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کی 63A کی واضع تشریح نے حکومت کی خواہشوں پر پانی پھیر دیا ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے پیغام میں شیخ رشید نے کہا کہ تمام آئینی ادارے سپریم کورٹ کے حکم کے ماتحت ہیں، اور الیکشن کمیشن سپریم کورٹ کے فیصلوں کا پابند ہے۔ آئین کی واضع تشریح کا اختیار بھی سپریم کورٹ کے پاس موجود ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کی 63A کی واضع تشریح نے حکومت کی خواہشوں پر پانی پھیر دیا جبکہ حکومت کی منصوبہ بندی بھی دھری کی دھری رہ گئی ہے۔ایسا دکھائی دیتا ہے کہ حکومت خود اپنے ہی پھندے میں پھنسنے جارہی ہے۔

سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اگر سپریم کورٹ نے یہ کہہ دیا کہ الیکشن کمیشن شفاف الیکشن کرانے میں ناکام رہا تو پھر مزید پچیدگیاں پیدا ہو جائیں گی، 30 ستمبر تک سیاست میں شدید قسم کا اتار یا چڑھاؤ آ سکتا ہے، جمہوریت تماشہ بھی بن سکتی ہے جبکہ  نام نہاد اسمبلیاں مزید بحران کا شکار بھی ہو سکتی ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

کھیل

پاکستانی کرکٹ امپائر سلیمہ امتیاز آئی سی سی انٹرنیشنل پینل آف ڈیولپمنٹ امپائرز میں شامل

سلیمہ امتیاز آئی سی سی پینل میں شامل ہونے والی پہلی پاکستانی خاتون بن گئیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستانی کرکٹ امپائر سلیمہ امتیاز آئی سی سی انٹرنیشنل پینل آف ڈیولپمنٹ امپائرز میں شامل

پاکستان سے تعلق رکھنے والی خاتون کرکٹ امپائر سلیمہ امتیاز انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے انٹرنیشنل پینل آف ڈیولپمنٹ امپائرز میں نامزد ہوگئیں۔

سلیمہ امتیاز آئی سی سی پینل میں شامل ہونے والی پہلی پاکستانی خاتون بن گئیں۔ اس نامزدگی کے بعد وہ دو طرفہ انٹرنیشنل سیریز اور آئی سی سی ویمنز ایونٹس میں امپائرنگ کرسکیں گی۔ سلیمہ امتیاز جنوبی افریقہ ویمنز کے خلاف ٹی ٹوئنٹی ہوم سیریز میں امپائرنگ کریں گی۔

اس حوالے سے اپنے ایک بیان میں سلیمہ امتیاز کا کہنا تھا کہ یہ صرف میرے لیے نہیں بلکہ پوری قوم کے لیے خوشی کا موقع ہے۔ مواقع فراہم کرنے پر میں پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی شکرگزار ہوں۔

انہوں نے مزید کہا کہ مجھے امید ہے اس نامزدگی سے دیگر خواتین کی بھی بھرپور حوصلہ افزائی ہوگی۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

حکومت ہر کام رات کے اندھیرے میں کرتی ہے، بیرسٹر گوہر

حکومت آئینی نہیں غیر آئینی ترمیم کرنے جارہی ہے، چیئرمین پی ٹی آئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومت  ہر کام رات کے اندھیرے میں کرتی ہے، بیرسٹر گوہر

پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ  یہ ایسی حکومت ہے جو ہر کام رات کے اندھیرے میں کرتی ہے، حکومت آئینی نہیں غیر آئینی ترمیم کرنے جارہی ہے۔

پارلیمنٹ ہاؤس آمد کے موقع پر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان کا کہنا تھا کہ ایسی کون سی پردہ داری ہے جو یہ ہر کام رات کے اندھیرے میں کرتے ہیں، کس چیز کو چھپارہے ہیں۔ ہمارے سامنے مسودہ نہیں ہے پہلے ہم اسے پڑھیں تو سہی پھر فیصلہ ہو گا۔

مولانا فضل الرحمان اپنے اصولی مؤقف پر قائم ہیں انہوں نے ہمارے ساتھ کسی آفر کی بات نہیں کی، مولانا گزشتہ رات تک ہمارے ساتھ تھے،وہ بڑے معتبر سیاستدان ہیں، مولانا صاحب عدلیہ کے کیلئے کوشش کرتے رہیں گے، ہمارے سارے بندے ہمارے ساتھ ہوں گے۔ مولانا فضل الرحمان کا مؤقف ہے عدلیہ سے متعلق قانون سازی غیر معمولی نہیں ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کا موقف ہے ججز کی عمر بڑھنی چاہیے نہ ہی توسیع ہونی چاہیے، سپریم کورٹ واحد ادارہ رہ گیا ہے جو آئینی حقوق کی حفاظت کرے گا، اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کی روٹیشن کی بات ہوئی اس سے عدلیہ پر قدغن لگے گا، اگر جج کی رائے کے بغیر ٹرانسفر کرتے ہیں تو یہ نامناسب ہے۔ یہ بہت اہم قانون سازی ہے جسے اپنی بجائے ملک و قوم کے لئے کرنا ہے، 

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ یہ سب کچھ صرف عدلیہ پر حملہ کرنے کیلئے کیا جارہا ہے، ہمارے سارے بندے ہمارے ساتھ ہوں گے، ہر پارلیمنٹیرین کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی مرضی کے مطابق ووٹ دے۔ رات کے اندھیرے کی حکومت ہے رات کے اندھیرے میں قانون سازی کررہے ہیں، اگر کسی کو اٹھا کر نمبر گیم پوری کرنی ہے تو الگ بات ہے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll