جی این این سوشل

پاکستان

نئے چیف جسٹس کی تقرری ،پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی آج فیصلہ کرے گی

چیف جسٹس کی نامزدگی سے متعلق کمیٹی کا ان کیمرہ اجلاس آج شام 4 بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوگا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

نئے چیف جسٹس کی تقرری ،پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی آج فیصلہ کرے گی
نئے چیف جسٹس کی تقرری ،پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی آج فیصلہ کرے گی

نئے چیف جسٹس آف پاکستان کی تقرری کےلئے ‏پارلیمنٹ کی خصوصی پارلیمانی کمیٹی تشکیل پا گئی جو نئے چیف جسٹس آف پاکستان کا فیصلہ کرے گی۔ چیف جسٹس کی نامزدگی سے متعلق کمیٹی کا ان کیمرہ اجلاس آج شام 4 بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوگا۔

واضح رہے کہ مسلم لیگ ن، پاکستان پیپلزپارٹی، جمعیت علمائے اسلام، سنی اتحاد کونسل اور ایم کیو ایم کی طرف سے کمیٹی کے لیے نام بھیجے جانے کے بعد ‏12 رکنی پارلیمانی کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے جس کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔ نوٹیفکیشن آئین کے آرٹیکل 175 اے کی شق (3B) کے تحت جاری کیا گیا ہے۔ 

کمیٹی میں ممبران قومی اسمبلی خواجہ محمد آصف، احسن اقبال، محترمہ شائستہ پرویز ملک، راجا پرویز اشرف، سید نوید قمر، محترمہ رانا انصار، گوہر علی خان، صاحبزادہ محمد حامد رضا کمیٹی کا حصہ ہوں گے جبکہ سینیٹ سے فاروق حامد نائیک، اعظم نذیر تارڑ، سید علی ظفر اور کامران مرتضیٰ بھی کمیٹی میں شامل ہیں۔

واضح رہے پاکستان تحریک انصاف نے خصوصی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس سے مکمل طور پر الگ رہنے کا اعلان کیا ہے۔

پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کے ہونے والے اہم ترین اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہےجس میں 26ویں آئینی ترمیم پر پارلیمان کے دونوں ایوانوں میں رائے شماری کے دوران پارٹی پالیسی کی خلاف ووٹ دینے والے اراکین کے خلاف فوری طور پر سخت کارروائی عمل میں لانے کی منظوری بھی دی گئی۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز اسپیکر قومی اسمبلی نے چیف جسٹس کی نامزدگی کے حوالے سے خصوصی پارلیمانی کمیٹی کے قیام کے لیے چیئرمین سینٹ کو خط ارسال کیا تھا جس میں چیف جسٹس کی نامزدگی کے لیے قائم کی جائے والی پارلیمانی کمیٹی کے لیے سینیٹرز کے نام مانگے جبکہ سیکریٹری قومی اسمبلی نے اسپیکر کی ہدایت پر قومی اسمبلی میں موجود جماعتوں کے پارلیمانی رہنماؤں کو خطوط ارسال کیے تھے۔

سپیکر نے خط آئین کے آرٹیکل 175 کی شق 3 بی کے تحت لکھے ہیں۔ آئین کے آرٹیکل 175اے کی شق 3 بی کے تحت قائم ہونے والی خصوصی پارلیمانی کمیٹی تین سینئر ترین ججوں میں سے چیف جسٹس آف سپریم کورٹ آف پاکستان کا انتخاب کرے گی۔

جرم

سنگ جانی ٹول پلازہ پر قیدیوں کی وین پرنامعلوم ملزمان کا حملہ

پولیس ذرائع کے مطابق پولیس نے فرار ہونے والے متعدد ملزمان کو دوبارہ گرفتار کرلیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سنگ جانی ٹول پلازہ پر  قیدیوں کی وین پرنامعلوم ملزمان  کا حملہ

اسلام آباد میں سنگ جانی ٹول پلازہ پر 3 قیدیوں کی وینز پرنامعلوم ملزمان نے حملہ کردیا۔

تفصیلات کے مطابق  ڈی چوک احتجاج کے 187 ملزمان کو عدالت پیشی کے بعد اٹک جیل منتقل کیا جارہا تھا۔قیدیوں کی وین میں ایم پی اے انور زیب، لیاقت، یاسر قریشی بھی موجود تھے جبکہ وین میں گرفتار سرکاری ملازمین اور پولیس اہلکار بھی تھے۔

ذرائع کے مطابق  قیدیوں کی وینز کے سنگ جانی ٹول پلازہ پہنچنے پر پہلے سے موجود ملزمان نے فائرنگ کی اور حملے میں ملزمان نے فائرنگ کرکے پرزن وینز کے ٹائر برسٹ کیے۔ پولیس ذرائع نے بتایاکہ ملزمان کی فائرنگ سے متعدد پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا۔

پولیس ذرائع کے مطابق پولیس نے فرار ہونے والے متعدد ملزمان کو دوبارہ گرفتار کرلیا ہے۔

واضح رہے کہ دوبارہ گرفتار کیے جانے والوں میں ایک ایم پی اے کا بیٹا بھی شامل ہے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

سنگجانی مقدمہ : زرتاج گل کی ضمانت قبل از گرفتاری میں توسیع

عدالت نے پی ٹی آئی رہنما زرتاج گل کی سنگجانی مقدمے میں درخواست ضمانت میں 19 نومبر تک توسیع کر دی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

زرتاج گل کی سنگجانی مقدمے میں ضمانت قبل از گرفتاری میں توسیع

اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے مقدمے کی سماعت کی، دوران سماعت زرتاج گل اپنے وکلا سردار مصروف، انصر کیانی اور آمنہ علی کے ہمراہ عدالت پیش ہوئیں۔

اس دوران وکیل صفائی سردار مصروف خان نے  دلائل دیتے ہوئے مؤقف اپنایا کہ تھانہ سنگجانی کے درج مقدمے میں شریک ملزمان کی درخواست ضمانتیں منظور ہو چکی ہیں۔

اس موقع پر پراسیکیوٹر کی جانب سے دیگر ملزمان کی درخواست ضمانتوں سے متعلق عدالت کو آگاہ کیا گیا اور استدعا کی کہ دیگر ملزمان کی درخواست ضمانتوں کے ساتھ ہی اس ضمانت کو بھی سنا جائے۔

عدالت نے پراسیکیوٹر کی استدعا منظور کرتے ہوئے زرتاج گل کی درخواست ضمانت میں 19 نومبر تک توسیع کر دی۔

واضح رہے  کہ 8 ستمبر کو اسلام آباد  میں سنگجانی کے مقام پرپاکستان تحریک انصاف کےرہنماؤں نے جلسے میں اشتعال انگیز تقاریر کی تھی  جس پرحکومت کی جانب سے دہشت گردی کے مقدمات درج کیے تھے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

27 ویں ترمیم آئی تو بھرپور مذاحمت کریں گے، مولانا فضل الرحمان

ابھی اپوزیشن میں ہوں، حکومت میں جانے کا کوئی ارادہ نہیں، سربراہ جے یو آئی (ف)

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

27 ویں ترمیم آئی تو  بھرپور مذاحمت کریں گے، مولانا فضل الرحمان

جمیعت علمائے اسلام (ف ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ 27 ویں ترمیم نہیں آئے گی، اگر ایسا ہوا تو بھرپور مزاحمت کریں گے۔ایک صوبے کو دوسرے صوبے کے مقابلے میں لانا غیر سیاسی سوچ کا مظہر ہے، یہ لوگ سیاسی نہیں اس لیے ایسی باتیں کرجاتے ہیں۔

جمیعت علمائے اسلام (ف ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے چنیوٹ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ  اصل ڈرافٹ اور فائنل ہونے والے ڈرافٹ میں فرق تھا، آئینی ترمیم کی 56 کالاز تھیں جس کو 22 پر لے آئے، ہمیں کیا کامیابیاں ملیں اس سے اندازہ لگا سکتے ہیں، ابھی اپوزیشن میں ہوں، حکومت میں جانے کا کوئی ارادہ نہیں، کوئی تجویز ہے تو اس بارے میں علم نہیں، 27ویں آئینی ترمیم نہیں آئے گی بھرپور مزاحمت کریں گے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم کوئی آسان کام نہیں ہے، شیخ رشید صاحب کی باتوں پرتبصرہ نہیں کرتا، اُصولی طور پر انتقامی سیاست کے قائل نہیں، ہم کسی سیاستدان کے خلاف مقدمات کے قائل نہیں، ہم سیاسی احتجاج پر پابندی کے قائل نہیں۔

سربراہ جے یو آئی ف کاکہنا تھا کہ چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے اچھا وقت گزارا ہے، نئے چیف جسٹس آئے ہیں،پارلیمان کا ایک کردار سامنے آگیا ہے، پارلیمان کے کردار کے بعد عدلیہ پر اٹھنے والے سوالات کا راستہ رک جائے گا، نئے چیف جسٹس کو مبارکباد پیش کرتا ہوں اللہ قوم کو انصاف دلانے میں نئے چیف جسٹس کی مدد فرمائے۔

ان کاکہنا تھا کہ عوام کے مسائل کے حل کیلئےوسائل پیدا کرنے کی ضرورت ہے، وسائل بڑھیں گے تومسائل کم ہوں گے، سیاسی استحکام ضروری ہے، شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس ہورہا تھا تو دونوں مخالف فریق سے درخواست کی تھی۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ حکومتیں احتجاج اور مظاہرے نہیں کیا کرتیں اور نہ مداخلت کرتی ہیں، ہم نے 15ملین مارچ کیے تھے، ہمارے مارچ میں 15لاکھ لوگ شریک ہوئے، ہمارے مارچ میں ایک پتہ ،گملہ تک نہیں ٹوٹا،ٹریفک نہیں رکی، الیکشن غلط ہوئے ہیں،دوبارہ الیکشن ہونے چاہئیں، اپنے نظریے پر قائم ہیں،دیکھیئے کب بات چلتی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll