جی این این سوشل

علاقائی

ایم بی بی ایس کے بعد بی ڈی ایس کا بھی نیا نصاب لانے کی تیاری

پی ایم ڈی سی اس نصاب کو ملکی سطح پر نافذ کرنے کیلئے حمایت فراہم کرے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ایم بی بی ایس کے بعد بی ڈی ایس کا بھی نیا نصاب لانے کی تیاری
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

 پنجاب میں ایم بی بی ایس کے بعد بی ڈی ایس کا بھی نیا نصاب لانے کی تیاری کی جا رہی ہے۔
یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز نے بی ڈی ایس کے انٹیگریٹڈ کریکلم 2K25 کا ڈھانچہ تیار کرلیا، سیشن 24,25سے پنجاب کے تمام ڈینٹل کالجوں میں نافذ العمل ہوگا، بی ڈی ایس کا دورانیہ 4سال سے بڑھا کر پانچ سال کردیا گیا ۔
چار سالہ ایجوکیشن کے بعد ایک اضافی سال پر طبی مہارتوں کیلئے مخصوص ہوگا، بی ڈی ایس کے نصاب میں بین الاقوامی تقاضوں کو سامنے رکھتے ہوئے تبدیلی لائی گئی ہے ،نیا نصاب پاکستان گریجویٹس کو دنیا بھر میں ملازمت اور پوسٹ گریجویشن میں فائدہ دے گا ۔
یو ایچ ایس نے نئے نصاب کے نفاذ کے حوالے سے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کو آگاہ کردیا، بی ڈی ایس کے نئے نصاب کی تیاری میں یوکے، یو ایس اے، آسٹریلیا کے ڈینٹسٹری پروگرامز کو مدنظر رکھا گیا ہے۔
 پروگرام کا کریکلر مواد پی ایم ڈی سی کے مطابق 4900 گھنٹے کا ہے، کلینکل ٹریننگ کیلئے اضافی 1100گھنٹے ہونگے، نصاب کی تیاری میں صوبے کے الحاق شدہ ڈینٹل کالجوں کی فیکلٹی اور طلبہ کی مدد لی گئی، چاہتے ہیں کہ پی ایم ڈی سی اس نصاب کو ملکی سطح پر نافذ کرنے کیلئے حمایت فراہم کرے۔

تفریح

پاکستان فلم انڈسٹری کے مایہ ناز ہیرو وحید مراد کو مداحوں سے بچھڑے 41 برس بیت گئے

چاکلیٹی ہیرو وحید مراد نے1959 میں فلم  ساتھی سے کیرئیر کا آغاز کیا مگر فلم ارمان نے ان کو سپر اسٹار بنا دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان فلم انڈسٹری کے مایہ ناز ہیرو وحید مراد کو مداحوں سے بچھڑے 41 برس بیت گئے

پاکستان فلموں کے چاکلیٹی ہیرو کہلائے جانے والے معروف فلم اسٹار وحید مراد کو  دنیا سے رخصت ہوئے 41 برس کا عرصہ بیت گیا،  مگر وہ اپنے منفردہیئر سٹائل، جداگانہ انداز کی وجہ سے آ ج بھی لاکھوں لوگوں کے دلوں میں ز ندہ  ہیں،وحیدمراددلیپ کمار کے بعد برصغیر میں واحد ہیرو تھے جن کے بالوں کے اسٹائل اور ملبوسات کی نقالی کی گئی،انہوں نے شائقین کے دلوں پر راج کیا۔

2 اکتوبر 1938 کو کراچی کے ایک فلمی گھرانے میں پیدا ہونے والے وحید مراد نے اپنے فلمی سفر کا آغاز 1959 میں بننے والی فلم ساتھی سے کیا، مگر فلم ارمان نے ان کو راتوں رات شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔

وحید مراد نے اپنے منفرد لباس، ہیئر سٹائل اور منفرد انداز کے سبب  جو  مقبولیت  حاصل کی وہ لالی وڈ  میں کسی دوسرے ہیرو کے حصے میں نہ آسکی، وحید مراد نے 60ء اور 70ء کی دہائی میں شائقین کے دلوں پر راج کیا۔

وحید مراد نےمجموعی طور  125  کے قریب فلموں میں کام کیا جن میں سے 38 بلیک اینڈ وائٹ اور 87 کلرڈ فلمیں شامل ہیں، وحید مراد پاکستان فلم انڈسٹری کے واحد اداکار تھے جن کی فلموں نے سب سے زیادہ پلاٹینم، ڈائمنڈ، گولڈن اور سلور جوبلیاں کیں۔

وحید مراد کی مشہور اردو فلموں میں دوراہا،عندلیب،جب جب پھول کِھلے، سالگرہ،انجمن،جہاں تم وہاں ہم، پھول میرے گلشن کا ،دیور بھابھی،کنیز‘انسانیت‘دل میرا دھڑکن تیری‘ناگ منی‘ بہارو پھول برساﺅ‘تم سلامت رہو‘لیلیٰ مجنوں‘دیدار‘ شمع،دلربا،راستے کا پتھر‘ثریا بھوپالی‘شبانہ‘پرستش‘اپنے ہوئے پرائے‘سہیلی‘ پرکھ‘شیشے کا گھراور‘وعدے کی زنجیروغیرہ شامل ہیں۔

وحید مراد نے اردوکے علاوہ 10پنجابی فلموں میں کام کیا جن میں مستانہ ماہی‘عشق میرا ناں‘سیونی میرا ماہی‘جوگی‘ سجن کملا‘ عورت راج‘ اَکھ لڑی بدوبدی‘ انوکھاداج‘پرواہ نئیں جیسی قابل ذکر فلمیں شامل ہیں،جبکہ انہوں نے ایک پشتو فلم ”پختون پہ ولایت کنبر“ میں بھی اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے۔

کروڑوں دلوں پر راج کرنے والے وحید مراد 23 نومبر 1983ء کو محض 45 برس کی عمر میں انتقال کر گئے تھے لیکن آج بھی وہ اپنے مداحوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

جرم

باجوڑ: دھماکوں سے پولیس اہلکار سمیت دو افراد جاں بحق

دھماکوں کے واقعات کے بعد  تفتیش شروع کر دی گئی  ہے تاہم ابھی تک کسی نے ان دھماکوں کی  ذمہ داری قبول نہیں کی ، پولیس

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

باجوڑ: دھماکوں سے پولیس اہلکار سمیت دو افراد جاں بحق

خیبرپختونخوا کے ضلع باجوڑ میں دو مختلف مقامات پر دھماکوں سے پولیس اہلکار سمیت 2 افراد جاں بحق ہوگئے۔

پولیس حکام  کے مطابق باجوڑ کی تحصیل ماموند میں 2 الگ الگ بم دھماکوں میں 2 افراد جاں بحق ہوئے۔ پہلا بم دھماکا تھانہ لوئی ماموند کی حدود میں علاقہ ایراب میں ہوا، جس میں ملک اصغر نامی شخص جاں بحق ہوگیا۔

 جبکہ دوسرا دھماکہ تھانہ لوئی ماموند کے علاقے مینہ خوڑ میں ہوا جس میں پولیس اہلکار احسان اللہ جاں بحق ہوا۔

پولیس کے مطابق دھماکوں کے واقعات کے بعد  تفتیش شروع کر دی گئی  ہے تاہم ابھی تک کسی نے ان دھماکوں کی  ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

کرم : قبائلی کشید گی میں اضافہ ، حکومتی ہیلی کاپٹر پر بھی فائر نگ

لوئر کرم کے علاقے بگن اور علیزئی کے درمیان کل شام حالات کشیدہ ہونے کے بعد فریقین کے درمیان جنگ چھڑ گئی جو تاحال جاری ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کرم : قبائلی  کشید گی میں اضافہ ، حکومتی ہیلی کاپٹر پر بھی فائر نگ

 ضلع کرم میں کل شام مختلف گاؤں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ تاحال جاری ہے جس میں اب تک 30 افراد جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کی ہدایت پر پاراچنار جانے والے خیبرپختونخوا حکومت کے وفد کے ہیلی کاپٹر پر بھی نامعلوم افراد نے فائرنگ کی ہے، حکام کے مطابق فائرنگ کے واقعہ میں ہیلی کاپٹر اور حکومت وفد محفوظ رہا۔

دوسری جانب کرم سانحہ سمیت پختونخوا میں دہشت گردی کےبڑھتے واقعات کے خلاف عوامی نیشنل پارٹی نے 25 نومبر کو صوبے بھر میں یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا ہے۔

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے بھی ایک روزہ دورے پر پارا چنار جانا تھا، وزیرداخلہ نے فائرنگ سے جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت کرنا تھی، تاہم ان کا دورہ خراب موسم کے باعث ملتوی کر دیا گیا ہے۔

ادھر ضلع کرم میں کل شام مختلف گاؤں کے درمیان جھڑپوں کا سلسلہ تاحال جاری ہے جس میں اب تک 30 افراد جاں بحق اور 100 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

لوئر کرم کے علاقے بگن اور علیزئی کے درمیان کل شام حالات کشیدہ ہونے کے بعد فریقین کے درمیان جنگ چھڑ گئی جو تاحال جاری ہے، فریقین ایک دوسرے کو بھاری اور خودکار اسلحہ سے نشانہ بنارہے ہیں۔

واقعہ کے بعد حالات معمول سے باہر ہوگئے اور فریقین ایک دوسرے خلاف مورچہ زن ہیں۔ رات گئے فریقین نے ایک دوسرے پر لشکر کشی بھی کی ، جس کے نتیجے میں دکانوں اور گھروں کو بھی نقصان پہنچا۔

پاراچنار شہر سے 60 کلومیٹر فاصلے پر واقع علاقہ بگن اور لوئر علیزئی کے لوگ اُس وقت مورچہ زن ہوئے جب 21 نومبر کو مسافر قافلے پر مسلح افراد نے حملہ کیا، اس حملے کے نتیجے میں 7 خواتین، 3 بچوں سمیت 43 افراد کی ہلاکت ہوئی تھی۔

ضلع کرم کے تین مقامات اپر کرم کے گاؤں کنج علیزئی اور مقبل ، لوئر کرم کے بالش خیل اور خار کلی سمیت لوئر علیزئی اور بگن کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ تاحال جاری ہے۔

ضلعی انتظامیہ کے مطابق جی او سی 9 ڈیو کوہاٹ میجر جنرل ذوالفقار علی بھٹی بھی پاراچنار پہنچ چکے ہیں، گورنر کاٹیج پاراچنار میں اہم جرگہ متوقع ہے۔

دریں اثنا پاراچنار شہر میں ماحول سوگوار ہے تمام کاروباری مراکز سوگ کے طور پر بند رہے، ضلع کرم میں تمام تعلیمی ادارے بھی مکمل طو رپر بند ہیں۔

پاراچنار کو دیگر اضلاع سے لنک کرنے والی واحد سڑک 12 اکتوبر سے بند ہونے سے اپر کرم کے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

 

 

 

 

 

 

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll