جی این این سوشل

دنیا

اسرائیلی فوج کےسینئر آفیسرز کی نیتن یاہو کو بریفنگ ، یرغمالیوں کی رہائی پر سوالیہ نشان

یرغمالیوں کی رہائی کے لیےاسرائیل میں مظاہرے جاری ہیں اوراس دوران مظاہرین نےنیتن یاہوکےگھرپرحملہ بھی کیا گیا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

اسرائیلی فوج کےسینئر آفیسرز کی نیتن یاہو کو بریفنگ ، یرغمالیوں کی رہائی پر سوالیہ نشان
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

تل ابیب: اسرائیلی فوج کےسینئر آفیسرز نےنیتن یاہوکو بتایا کہ حماس کے پاس موجود یرغمالیوں کی رہائی کےلیےجنگ بندی کےعلاوہ کوئی آپشن نہیں۔ 

اسرائیلی میڈیا کےمطابق اسرائیلی انٹیلی جنس اورسکیورٹی چیفس نے وزیراعظم نتین یاہو کو بریفنگ میں بتایا کہ حماس کے  پاس موجود اسرائیلی یرغمالیوں کی حالت نازک ہے اور ان کی رہائی کے لیے اب جنگ بندی کےعلاوہ کوئی آپشن نہیں ہے۔ 

اسرائیلی جنرلز نے بتایا کہ بیشتریرغمالیوں کا وزن خوراک کی کمی کےسبب آدھا رہ گیا،ایسی صورت میں موسم سرمامیں یرغمالیوں کی زندگی پرسوالیہ نشان ہیں۔ 

دوسری جانب یرغمالیوں کی رہائی کے لیےاسرائیل میں مظاہرے جاری ہیں اوراس دوران مظاہرین نےنیتن یاہوکےگھرپرحملہ بھی کیا گیا۔ 

غیر ملکی میڈیا کےمطابق 2 فلیش بم نتین یاہو کے قیصریہ میں موجود گھر کے باغ میں گرے مگرکوئی نقصان نہیں ہوا اور نیتن یاہو یا ان کے خاندان سےکوئی گھر پر موجود نہیں تھا جب کہ اسرائیلی وزیراعظم کےگھر پرحملےکےالزام میں 3 افراد گرفتار بھی کیا گیا ہے۔ 

رپورٹ کےمطابق نیتن یاہو کے گھر پر حملے پر بیان دیتے ہوئے اسرائیلی وزیر دفاع نے کہا کہ تمام ریڈ لائنز پارکرلی گئی ہیں، یہ ممکن نہیں کہ اسرائیلی وزیراعظم جنہیں ایران اوردیگر مزاحمتی قوتوں کی جانب سے قتل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے انہیں اب اپنے گھر سےبھی ایسی صورتحال کا سامنےکرنا پڑے۔ 

پاکستان

پنجاب میں ریٹائرڈ ججز پر مشتمل الیکشن ٹریبونلز نے کام شروع کردیا

الیکشن ٹریبونل آج مریم نواز، حمزہ شہباز سمیت دیگر حلقوں کے کیسز کی سماعت کرے گا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پنجاب میں ریٹائرڈ ججز پر مشتمل الیکشن ٹریبونلز نے کام شروع کردیا

پنجاب میں ریٹائرڈ ججز پر مشتمل الیکشن ٹریبونلز نے کام شروع کردیا۔

عام انتخابات 2024ء کے بعد کیسز کے حوالے سے اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، جس کے مطابق صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت پنجاب کے دیگر شہروں کے ریٹائرڈ ججز پر مشتمل الیکشن ٹربیونلز نے کام شروع کردیا  ہے۔

الیکشن ٹریبونل آج وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز، سابق وزیراعیٰ پنجاب حمزہ شہباز سمیت دیگر حلقوں کے کیسز کی سماعت کرے گا ۔

ریٹائرڈ جج رانا زاہد محمود انتخابی عذرداریوں پر سماعت  کریں گے۔ اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے وکیل الیکشن ٹربیونل کے روبرو پیش ہوگئے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

وی پی این کے بغیرآئی ٹی انڈسٹری کا چلنا ناممکن ہے ، چئیرمین پی ٹی اے

پچھلے اتوار 2 کروڑ پاکستانیوں نےغیراخلاقی سائٹس تک رسائی کی کوشش کی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وی پی این کے بغیرآئی ٹی انڈسٹری  کا چلنا ناممکن ہے ،  چئیرمین پی ٹی اے

 پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھاڑٹی کے(پی ٹیی اے) کے سر براہ حفیظ الرحمان نے  سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں وی پی این ابھی چل رہا ہے بند نہیں ہوا، وی پی این کے بغیر آئی ٹی انڈسٹری نہیں چل سکتی کیونکہ عام آدمی، فری لانسرز اور کمپنیوں کو وی پی این کی ضرورت ہوتی ہے۔
چیئرمین پی ٹی اے کا کہنا تھا  کہ پاکستان میں  وی پی این رجسٹریشن کا عمل 2016 میں شروع ہوا تھا،  وی پی این کی ابھی دوبارہ رجسٹریشن شروع کی ہے اور اب تک 25 ہزار وی پی این کی رجسٹریشن کر چکے ہیں،ان کا مزید کہنا تھا کہ ایکس فروری 2024 سے پاکستان میں بلاک ہے، اگرکوئی وی پی این رجسٹرڈ کرائے تو انٹرنیٹ بند ہونے سے اس کا کاروبار متاثر نہیں ہوگا۔
 دوران بریفینگ چیئرمین پی ٹی اے کا مزید کہنا تھا کہ  پی ٹی اے نے 5 لاکھ غیراخلاقی سائٹس بلاک کیں، پچھلے اتوار 2 کروڑ پاکستانیوں نےغیراخلاقی سائٹس تک رسائی کی کوشش کی۔ 
اس سے قبل کمیٹی کی  چیئرپرسن پلوشہ خان نے کہا اگر آپ نے وی پی این کو بند کرنا ہے تو بے شک کردےمگر  آکر آن کیمرہ بریفنگ دیں،سینیٹرافنان اللہ نے کہا کہ اگلی میٹنگ میں سیکریٹری داخلہ کو بلائیں۔
اس موقع پر سنیٹر ہمایوں مہمند کا کہنا تھا کہ حکومت وی پی این اس کووجہ سے  بلاک کر رہی ہے تا کہ  ایکس تک رسائی نہ حاصل کی جا سکے ۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے بڑا فیصلہ سنا دیا

جسٹس عائشہ ملک نےکہا کہ پہلے بتایا جائے درخواست گزار کا کونسا بنیادی حق متاثرہوا ہے، آئین کے کن آرٹیکلزکی خلاف ورزی ہو رہی ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے بڑا فیصلہ سنا دیا

سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نےالیکشن میں 50 فیصد سےزائد ووٹ لینے والےامیدواروں کو کامیاب قراردینےکی درخواست کو آئینی بینچ نے 20 ہزارجرمانہ عائد کرکےخارج کردی۔
سپریم کورٹ کےجسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے آج بھی مختلف مقدمات کی سماعت کی۔
الیکشن میں 50 فیصد سےزائد ووٹ لینے والےامیدواروں کو کامیاب قرار دینے کی درخواست پر سماعت کےدوران جسٹس محمد مظہر نے کہا کہ کس آئینی شق کےتحت امیدوار کے لیے الیکشن میں 50 فیصد ووٹ لینا لازمی قرار دیا جائے، الیکشن میں ڈالے ووٹوں پر کامیاب امیدوار کا فیصلہ ہوتا ہے، ووٹرز ووٹ ڈالنے نہ جائےتو ان کا کیا ہو سکتا ہے۔
جسٹس عائشہ ملک نےکہا کہ پہلے بتایا جائے درخواست گزار کا کونسا بنیادی حق متاثرہوا ہے، آئین کے کن آرٹیکلزکی خلاف ورزی ہو رہی ہیں۔
جسٹس جمال مندوخیل نےریمارکس دیے کہ اگر نیا قانون بنوانا ہے تو سپریم کورٹ کے پاس اختیار نہیں،درخواست گزار اکرم نے مؤقف اپنایا کہ سارے بنیادی حقوق اس درخواست میں اٹھائے سوال سے جڑے ہیں،ہماری زندگی کا فیصلہ پارلیمنٹ کرتی ہے۔
جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ زندگی کا فیصلہ توپاریمنٹ نہیں کرتی،جسٹس مسرت ہلالی نےریمارکس دیے کہ تمام لوگوں کو ووٹ کا حق ہے، پولنگ کے دن لوگ ٹی وی دیکھتےہیں ، ووٹ ڈالنےنہیں جاتے، ووٹرزووٹ نہ ڈالیں تو یہ ووٹرز کی کمزوری ہے۔ 
جسٹس مندوخیل نےاستفسار کیا کی آپ نے فروری 2024 کے الیکشن میں ووٹ کاسٹ کیا، درخواست گزارمحمد اکرم نے کہا کہ الیکشن میں اپنا ووٹ کاسٹ نہیں کیا،جسٹس مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ آپ پھر آٸین کی توہین کررہے ہیں۔
دوران سماعت آئینی بینچ کی طرف سے 20 ہزار جرمانہ عائد کرنے پر درخواست گزار نے عدالت سےتکرار کی اور مؤقف اپنایا کہ جرمانہ کم ازکم 100 ارب کریں تاکہ ملک کا قرضہ کم ہو جس پر بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین خان نےریمارکس دیے کہ 100 ارب کا جرمانہ دینے کی آپکی حیثیت نہیں۔

اس کےعلاوہ سپریم کورٹ آئینی بنچ نے آزاد امیدواروں کو سیاسی جماعتوں میں شمولیت کا پابند بنانے سےمتعلق درخواست غیر موثر ہونےکی بنیاد پر نمٹا دی۔
آئینی بنچ نے الیکشن میں 50 فیصد سےزائد ووٹ لینے والے امیدواروں کو کامیاب قرار دینےکی درخواست کو آئینی بینچ نے 20 ہزار جرمانہ عائد کرکے خارج کردی۔
آئینی بینچ نے انکم لیوی ٹیکس ایکٹ 2013 کےخلاف 1178 مقدمات میں نوٹسز کی تعمیل بذیعہ اخبار مشتہر کروانےکا حکم دیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتےسپریم کورٹ کےآئینی بینچ نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع اور آڈیو لیکس کمیشن کی تشکیل سمیت مجموعی طور پر 2 ہزار سےزائد مقدمات رواں ہفتے سماعت کے لیےمقرر کیے تھے۔
اس سے قبل آئینی بینچ نےاپنی پہلی عدالتی کارروائی کے دوران سابق چیف جسٹس، انتخابات 2024 اورپاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) دور کی قانون سازی سے متعلق درخواستیں مسترد کردی تھیں جب کہ کئی درخواست گزاروں پرجرمانے بھی عائد کیےتھے۔
5 نومبر کو چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیرصدارت جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے اجلاس میں جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ قائم کیا گیا تھا۔
26ویں ترمیم کی روشنی میں جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کاپہلا اجلاس ہوا تھا،جس میں آئینی بینچز میں ججز کی نامزدگی پر غور کیا گیا۔
جسٹس امین الدین کےتقررکی حمایت میں 12 رکنی کمیشن کے 7 ارکان نے ووٹ دیا تھا جبکہ 5 ارکان نےمخالفت کی تھی۔
اعلامیے میں بتایا گیا تھا کہ چیف جسٹس نےآئینی بینچ کے لیے مخصوص مدت کے تعین کا مشورہ دیا تھا،اجلاس کے دوران آئینی بینچ کی تشکیل کے معاملے پر ووٹنگ کرائی گئی،کمیشن کے 12 میں سے 7 ارکان نے 7 رکنی آئینی بینچ کے حق میں ووٹ دیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll