جی این این سوشل

پاکستان

احسن اقبال نے انٹر کے امتحانات مؤخر کرنے کے لیے توجہ دلاؤ نوٹس پیش کردیا

اسلام آباد: مسلم لیگ ( ن) کے رہنما احسن اقبال نے ملک میں انٹرمیڈیٹ کے امتحانات کو مؤخر کرنے کے لیے قومی اسمبلی میں توجہ دلاؤ نوٹس پیش کردیا ہے ۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پنجاب ، اسلام آباد بلوچستان ، اور سندھ کے بورڈ کے طلبہ کی شکایات ملیں ہیں
پنجاب ، اسلام آباد بلوچستان ، اور سندھ کے بورڈ کے طلبہ کی شکایات ملیں ہیں

 

بعدازاں پریس کانفرنس کے دوران لیگی رہنما کا کہناتھاکہ طلبہ کا مطالبہ جائز ہے حکومت امتحانات کو انا کا مسلہ بنانے کی بجائے امتحانات کو 45 دن کے لیے مؤخر کرکے کورس مکمل کرایا جائے ۔

یہ بھی پڑھیں : وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے طلبا کو خوشخبری سنا دی

 

انہوں نے کہا ہے کہ پنجاب ، اسلام آباد بلوچستان ، اور سندھ کے بورڈ کے طلبہ کی شکایات ملیں ہیں جس میں طلبہ کے کورس مکملم نہیں کرائے گئے اور حکومت انہیں امتحانات دینے پر مجبور کررہی ہے جبکہ کئی اطلاعات یہ بھی موصول ہوئی ہیں کہ بچے خوکشی کی کوشش کرتے ہیں ، ان بچوں کو ذہنی مریض نہ بنایا جائے ۔

 

یہ بھی پڑھیں : عید الضحیٰ ، این سی او سی نے نئی پابندی عائد کر دی

احسن اقبال کا کہناتھاکہ سمارٹ آن لائن کورسز بھی مکمل نہیں کرائے گئے امتحان مخصوص چبقے سے تو نہیں جاتے بلکہ سب کو یکساں موقع ملنا چاہیئے تاہم پسماندہ علاقوں کے طلبہ اس سہولت سے محروم رہے ہیں ، کیونکہ بجلی آنہیں رہی گرمی  بھی بہت ہے اور انٹرنیٹ  کی سہولت ہر جگہ میسر نہیں ہے ۔

 

یہ بھی پڑھیں : این ڈی ایم اے کا مون سون کے حوالے سے الرٹ جاری

ان کا مزید کہناتھا کہ اسپیکر اسمبلی نے حکومت کو ہدایت دی ہے کہ حکوم تکل تک اس معاملے پر کوئی فیصلہ دے جس پر  ہمیں امید ہے کہ حکومت لاکھوں طلبہ کی آواز بلکل سنے گی ۔

یہ بھی پڑھیں :دبئی میں دنیا کی سب سے بڑی بندر گاہ پر رات گئے زور دار دھماکہ

اس معاملے پر پارلیمانی سیکریٹری برائے تعلیم وجیعہ اکرام کا اسمبلی میں رد عمل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ مارچ کے شیڈولڈ امتحانات اب بھی نہ لیں تو کیا کریں ، جس پر خواجہ سعد رفیق نے جواب دیتے کہا کہ احسن اقبال نے کبھی حکومت سے کوئی درخواست نہیں ، آج کررہے ہیں کہ امتحانات چند دن کے لیے مؤخر کردیں تو کوئی قیامت نہیں آجائیگی ۔ 

پاکستان

سپریم کورٹ نے آرٹیکل 63 اے کے فیصلے کے خلاف نظرثانی اپیلیں منظور کر لیں

عدالت نے منحرف اراکین کا ووٹ شمار نہ کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سپریم کورٹ نے آرٹیکل 63 اے کے فیصلے کے خلاف نظرثانی اپیلیں منظور کر لیں

سپریم کورٹ نے آرٹیکل 63 اے کے فیصلے کے خلاف نظرثانی اپیلیں منظور کرتے ہوئے منحرف اراکین کا ووٹ شمار نہ کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 5 رکنی بنچ آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے فیصلے کیخلاف نظرثانی کیس کی سماعت کی، جسٹس امین الدین ،جسٹس جمال خان مندو خیل، جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس مظہر عالم بینچ میں شامل تھے۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا تھا آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے کیس پر  جسٹس مظہر عالم کا اختلافی نوٹ 30 جولائی کو آیا جبکہ بینچ کی اکثریت نے تفصیلی فیصلہ 14 اکتوبر کو جاری کیا، جسٹس مظہرعالم کو اپنی ذمہ داریوں کا احساس تھا۔

جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ اکثریتی فیصلے میں کہا گیا کہ ووٹ ڈالنے اور شمار ہونے میں فرق ہے، کیا آئین میں ووٹ ڈالنے اور شمار ہونے کا فرق لکھا ہوا ہے؟ 

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ آرٹیکل 63 اے پر فیصلہ تضادات سے بھرپور ہے، ایک طرف کہا گیا ووٹ بنیادی حق ہے، ساتھ ہی بنیادی حق پارٹی کی ہدایت پر ختم بھی کر دیا۔

پیپلز پارٹی کے وکیل فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا حسبہ بل کیس کے مطابق ریفرنس پر رائے  جس نے مانگی اس پر رائے کی پابندی لازم ہے۔ 

چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا اگر صدر مملکت رائے پر عمل نہ کرے تو کیا ان کےخلاف کارروائی ہو سکتی ہے؟ جس پر فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ عدالت صدر مملکت کےخلاف کارروائی نہیں کر سکتی۔

فاروق ایچ نائیک نے منحرف رکن سے متعلق تحریک انصاف کی عائشہ گلالئی کیس کا حوالہ دیا جس پر چیف جسٹس نے ان سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا آپ نے نام غلط لیا، شاید آپ کو ان سے پبلکلی معافی مانگنی پڑ جائے، جسٹس جمال مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ یہ گلالئی پشتو کا لفظ ہے جس کا مطلب بھی دیکھ لیں۔ 

وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ 63 اے کیس میں اقلیتی ججز کا فیصلہ پہلے جاری ہوا۔

عدالت عظمیٰ نے آرٹیکل 63 اے کی تشریح سے متعلق نظرثانی درخواست پر فیصلہ سنا دیا، عدالت نے آرٹیکل 63 اے کیخلاف نظرثانی کی درخواستیں متقفہ طور پر منظور کر لیں۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ 63 اے کے فیصلے کیخلاف نظرثانی اپیل متفقہ طور پر منظور کی جاتی ہے، تفصیلی فیصلہ بعد میں سنایا جائے گا۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

پاکستان کا ملائیشیا کے ساتھ دو طرفہ کاروبار کو بڑھانے کا فیصلہ

8 نومبر 2007 کو کوالالمپور میں دستخط کئے گئے ملائیشیاپاکستان جامع اقتصادی شراکت داری کے معاہدے (MPCEPA) کی توثیق کرتے ہوئے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان کا  ملائیشیا کے ساتھ  دو طرفہ  کاروبار کو بڑھانے کا فیصلہ

ملائیشیا کے وزیراعظم داتو سری انور ابراہیم کے دورہ پاکستان کے موقع پر پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان وفود کی سطح پر بات چیت ہوئی ۔ 

وزیر اعظم شہباز شریف اور ملائیشیا کے وزیر اعظم نے اپنے اپنے وفود کی قیادت کی۔دونوں وزرائے اعظم نے پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان تاریخی اور برادرانہ تعلقات پر اطمینان کا اظہار کیا  اور باقاعدہ اعلیٰ سطحی تبادلوں،سٹریٹجک ڈائیلاگ اور دو طرفہ ادارہ جاتی لائحہ عمل کو مضبوط بنانے  پر زور دیا۔

8 نومبر 2007 کو کوالالمپور میں دستخط کئے گئے ملائیشیاپاکستان جامع اقتصادی شراکت داری کے معاہدے (MPCEPA) کی توثیق کرتے ہوئے، دونوں فریقین نے دوطرفہ اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانے، تجارت بڑھانے، اہم شعبوں میں تعاون کو بڑھانے اور تجارتی عدم توازن کو دور کرنے پر اتفاق کیا۔ اس تناظر میں، دونوں فریقین نے دو طرفہ اقتصادی شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے اور  جائزہ کیلئے جلد  جامع اقتصادی شراکت داری کے معاہدے  MPCEPA  کی مشترکہ جائزہ کمیٹی کے اجلاس جلد بلانے پر  اتفاق کیا۔ دونوں اطراف نے حلال مصنوعات کی پروسیسنگ میں تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔ پاکستان کی جانب سے حلال مصنوعات کی مانگ کو پورا کرنے کے لیے ملائیشیاء کو حلال گوشت کی برآمد بڑھانے کی پیشکش کی گئی۔

وزیر اعظم پاکستان نے  پاکستان سے  ملائیشیا کو  حلال گوشت کی برآمد کو سالانہ 200 ملین ڈالر  تک لے جانے کی تجویز دی۔ دونوں فریقوں نے اپنی سٹریٹجک شراکت داری اور یکم اگست 1997 کو دستخط کئے گئے دفاعی تعاون کے مفاہمت نامے کے حوالے سے دوطرفہ دفاعی تبادلوں کی اہمیت کا اعادہ کیا اور نومبر 2023 میں اسلام آباد میں ہونے والی 14ویں مشترکہ کمیٹی برائے دفاعی تعاون (JCDC) میں کیے گئے فیصلوں کو سراہا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے آئیڈیاز 2024 میں شرکت کے لیے ملائیشیاء کے اعلیٰ سطحی وفد بھیجنے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا۔ دونوں فریقین نے اعلیٰ تعلیم اور فنی اور پیشہ ورانہ تربیت کے اداروں کے درمیان تعلیمی روابط اور تعاون کو بڑھانے کی ضرورت پر اتفاق کیا۔ انہوں نے پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان عوامی  رابطوں کو فروغ دینے، پائیدار سماجی و اقتصادی ترقی اور باہمی افہام و تفہیم کو فروغ دینے میں سیاحت کی صنعت اور نوجوانوں کے تبادلوں کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان سیاحت میں اضافے کا خیرمقدم کیا،اسکے علاوہ ہوا بازی اور پروازوں کے تعاون کو وسیع کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا، فریقین نے  دو طرفہ  کاروبار کو بڑھانے کا فیصلہ کیا۔فریقین نے فلسطین اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال سمیت اہم علاقائی اور عالمی پیش رفت پر بھی تبادلہ خیال کیا۔  بعد ازاں دونوں وزرائے اعظم  نے مفاہمت کی یادداشتوں (ایم او یوز) اور تعاون کے ایک خط کی تبادلہ کی تقریب میں شرکت کی۔  ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (TDAP) اور ملائیشیا ایکسٹرنل ٹریڈ ڈویلپمنٹ کوآپریشن (MATRADE) کے درمیان تجارتی تعاون پر مفاہمت کی یادداشت اور  پاکستان-ملائیشیا بزنس کونسل (PMBC) اور ملائیشیا-پاکستان بزنس کونسل (MPBC) کے درمیان حلال تجارت میں تعاون کے لیے ایم او یو کا تبادلہ کیا گیا۔ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA) اور ملائیشین کمیونیکیشن اینڈ ملٹی میڈیا کمیشن (MCMC) کے درمیان تعاون کے ایک خط پر بھی دستخط کئے گئے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے ملائیشیا کے وزیر اعظم اور ان کے وفد کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر سمیت 20 وکلاء کے خلاف مقدمہ درج

پولیس کی جانب سے مصطفین کاظمی، نیاز اللہ نیازی، اعظم سواتی اور نعیم حیدر پنجوتھا کو مقدمے بھی نامزد کیا گیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

چیئرمین  پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر سمیت 20 وکلاء کے خلاف مقدمہ درج

اسلام آباد پولیس نے سپریم کورٹ کے باہر احتجاج کرنے پر پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر سمیت 20 وکلاء کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔

وفاقی پولیس کی جانب سے انسداد دہشت گردی ایکٹ اور سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے جس میں رکن قومی اسمبلی لطیف کھوسہ، سینٹر شبلی فراز اور سلمان اکرم راجہ ایڈووکیٹ بھی نامزد ہیں۔

پولیس کی جانب سے مصطفین کاظمی، نیاز اللہ نیازی، اعظم سواتی اور نعیم حیدر پنجوتھا کو مقدمے بھی نامزد کیا گیا۔

متن مقدمہ کے مطابق مظاہرین نے سرکاری ادارے کے سربراہ کا پتلا جلایا اور پولیس سے مزاحمت کی اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں جبکہ احتجاج کے دوران ٹائر جلا کر راستے بھی بند کر دیئے گئے۔

واضح رہے کہ مقدمہ میں پی ٹی آئی کے جھنڈے اٹھانے والے 100 سے زائد نامعلوم افراد بھی نامزد ہیں۔

 

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll