پاکستان
افغان فوج کے 46 جوانوں کو پاکستان میں پناہ اور محفوظ راستہ دیا گیا: آئی ایس پی آر
راولپنڈی : پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق افغان فوج کے 46 جوانوں کو پاکستان میں پناہ اور محفوظ راستہ دیا گیا۔
آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق افغان فوجی چترال میں ارندو سیکٹر میں رات گئے پہنچے تھے، افغان فوج کے 5 افسروں سمیت 46 جوانوں کوپاکستان میں پناہ اورمحفوظ راستہ دیا گیا۔ افغان نیشنل آرمی کے لوکل کمانڈر نے ارندو سیکٹر چترال میں پاک فوج سے پناہ کی درخواست کی تھی، افغانستان سے پناہ کی درخواست کرنے والوں میں بارڈر پولیس کے اہلکار بھی شامل ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج نے افغان حکام سے معلومات اور دیگر ضروری اقدامات کیلئے رابطہ کیا، افغان فوجیوں کو کھانا، پناہ اور طبی امداد دی گئی، افغان فوجیوں کو ضروری طریقہ کار کے بعد افغان حکومت کے حوالے کیا جائے گا۔
آئی ایس پی ار نے مزید بتایا ہے کہ یکم جولائی کو بھی 35 افغان سپاہیوں نے بھی اپنی پوسٹیں چھوڑ کر سرحد پار پاک فوج سے مدد لی تھی اور ان35 سپاہیوں کا بھی بھرپور خیال رکھا گیا اور بعد ازاں انہیں افغان حکام کو واپس کیا گیا ہے۔
پاکستان
سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے بڑا فیصلہ سنا دیا
جسٹس عائشہ ملک نےکہا کہ پہلے بتایا جائے درخواست گزار کا کونسا بنیادی حق متاثرہوا ہے، آئین کے کن آرٹیکلزکی خلاف ورزی ہو رہی ہیں
سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نےالیکشن میں 50 فیصد سےزائد ووٹ لینے والےامیدواروں کو کامیاب قراردینےکی درخواست کو آئینی بینچ نے 20 ہزارجرمانہ عائد کرکےخارج کردی۔
سپریم کورٹ کےجسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ نے آج بھی مختلف مقدمات کی سماعت کی۔
الیکشن میں 50 فیصد سےزائد ووٹ لینے والےامیدواروں کو کامیاب قرار دینے کی درخواست پر سماعت کےدوران جسٹس محمد مظہر نے کہا کہ کس آئینی شق کےتحت امیدوار کے لیے الیکشن میں 50 فیصد ووٹ لینا لازمی قرار دیا جائے، الیکشن میں ڈالے ووٹوں پر کامیاب امیدوار کا فیصلہ ہوتا ہے، ووٹرز ووٹ ڈالنے نہ جائےتو ان کا کیا ہو سکتا ہے۔
جسٹس عائشہ ملک نےکہا کہ پہلے بتایا جائے درخواست گزار کا کونسا بنیادی حق متاثرہوا ہے، آئین کے کن آرٹیکلزکی خلاف ورزی ہو رہی ہیں۔
جسٹس جمال مندوخیل نےریمارکس دیے کہ اگر نیا قانون بنوانا ہے تو سپریم کورٹ کے پاس اختیار نہیں،درخواست گزار اکرم نے مؤقف اپنایا کہ سارے بنیادی حقوق اس درخواست میں اٹھائے سوال سے جڑے ہیں،ہماری زندگی کا فیصلہ پارلیمنٹ کرتی ہے۔
جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ زندگی کا فیصلہ توپاریمنٹ نہیں کرتی،جسٹس مسرت ہلالی نےریمارکس دیے کہ تمام لوگوں کو ووٹ کا حق ہے، پولنگ کے دن لوگ ٹی وی دیکھتےہیں ، ووٹ ڈالنےنہیں جاتے، ووٹرزووٹ نہ ڈالیں تو یہ ووٹرز کی کمزوری ہے۔
جسٹس مندوخیل نےاستفسار کیا کی آپ نے فروری 2024 کے الیکشن میں ووٹ کاسٹ کیا، درخواست گزارمحمد اکرم نے کہا کہ الیکشن میں اپنا ووٹ کاسٹ نہیں کیا،جسٹس مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ آپ پھر آٸین کی توہین کررہے ہیں۔
دوران سماعت آئینی بینچ کی طرف سے 20 ہزار جرمانہ عائد کرنے پر درخواست گزار نے عدالت سےتکرار کی اور مؤقف اپنایا کہ جرمانہ کم ازکم 100 ارب کریں تاکہ ملک کا قرضہ کم ہو جس پر بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین خان نےریمارکس دیے کہ 100 ارب کا جرمانہ دینے کی آپکی حیثیت نہیں۔
اس کےعلاوہ سپریم کورٹ آئینی بنچ نے آزاد امیدواروں کو سیاسی جماعتوں میں شمولیت کا پابند بنانے سےمتعلق درخواست غیر موثر ہونےکی بنیاد پر نمٹا دی۔
آئینی بنچ نے الیکشن میں 50 فیصد سےزائد ووٹ لینے والے امیدواروں کو کامیاب قرار دینےکی درخواست کو آئینی بینچ نے 20 ہزار جرمانہ عائد کرکے خارج کردی۔
آئینی بینچ نے انکم لیوی ٹیکس ایکٹ 2013 کےخلاف 1178 مقدمات میں نوٹسز کی تعمیل بذیعہ اخبار مشتہر کروانےکا حکم دیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتےسپریم کورٹ کےآئینی بینچ نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع اور آڈیو لیکس کمیشن کی تشکیل سمیت مجموعی طور پر 2 ہزار سےزائد مقدمات رواں ہفتے سماعت کے لیےمقرر کیے تھے۔
اس سے قبل آئینی بینچ نےاپنی پہلی عدالتی کارروائی کے دوران سابق چیف جسٹس، انتخابات 2024 اورپاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) دور کی قانون سازی سے متعلق درخواستیں مسترد کردی تھیں جب کہ کئی درخواست گزاروں پرجرمانے بھی عائد کیےتھے۔
5 نومبر کو چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیرصدارت جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے اجلاس میں جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 7 رکنی آئینی بینچ قائم کیا گیا تھا۔
26ویں ترمیم کی روشنی میں جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کاپہلا اجلاس ہوا تھا،جس میں آئینی بینچز میں ججز کی نامزدگی پر غور کیا گیا۔
جسٹس امین الدین کےتقررکی حمایت میں 12 رکنی کمیشن کے 7 ارکان نے ووٹ دیا تھا جبکہ 5 ارکان نےمخالفت کی تھی۔
اعلامیے میں بتایا گیا تھا کہ چیف جسٹس نےآئینی بینچ کے لیے مخصوص مدت کے تعین کا مشورہ دیا تھا،اجلاس کے دوران آئینی بینچ کی تشکیل کے معاملے پر ووٹنگ کرائی گئی،کمیشن کے 12 میں سے 7 ارکان نے 7 رکنی آئینی بینچ کے حق میں ووٹ دیا تھا۔
تفریح
گوونداکی انتخابی ریلی سے خطاب کے دوران طبیعت ناساز
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق گووندا کو ہفتےکے روز جَلگاؤں میں ایک ریلی کےدوران طبیعت بگڑنےپر ممبئی کے ایک اسپتال لےجایا گیا
بالی وڈ اداکار اور شیو سینا کےرہنما گوونداکی انتخابی ریلی سے خطاب کے دوران طبیعت بگڑ گئی جس کےبعد انہیں ائیرلفٹ سے اسپتال منتقل کیا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ابتدائی طور پرگووندا نےہلکی جسمانی تکلیف کی شکایت کی، لیکن جلد ہی انہیں سینےمیں شدید درد اور ٹانگوں میں تکلیف ہوئی۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق گووندا کو ہفتےکے روز جَلگاؤں میں ایک ریلی کےدوران طبیعت بگڑنےپر ممبئی کے ایک اسپتال لےجایا گیا۔
تاہم ڈاکٹروں کےمشورے پرانہیں فوری طور پر ائیر لفٹ کے ذریعے ممبئی کے اسپتال منتقل کیا گیا،جہاں انہیں فوری طبی امداد فراہم کی گئی۔
بھارتی میڈیا کےمطابق اب تک گووندایا ان کے اہل خانہ کی جانب سے اداکار کی صحت کے بارےمیں کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے ان کےمداح اور حامی تشویش میں مبتلا ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ گووندا اپنی رہائش گاہ پر اپنے ہی ریوالور سے گولی لگنے سےزخمی ہوئےتھے۔
اداکار کے مینیجر نے بتایا تھا کہ لائسنس یافتہ ریوالورالماری میں رکھنے کے دوران گرگیا تھا اور غلطی سے فائر ہوگیا، شکر گووندا جی کو صرف ایک ٹانگ پر چوٹ آئی اور ان کا زخم خطرناک نہیں۔
واضح رہے کہ گووندا کو اسپتال میں علاج کےبعد ڈسچارج کر دیا گیا تھا۔
علاقائی
اسموگ میں بہتری: لاہور اور ملتان کے علاوہ صوبے بھر کے سکول کھولنے کا فیصلہ
جبکہ سکولوں میں جماعتوں کے لحاظ سے الگ الگ چھٹی کے اوقات مقرر ہوں گے تاکہ سڑکوں پر ٹریفک کا رش نہ ہو
صوبائی حکومت نے اسموگ میں کمی ہونے کے باعث لاہور اور ملتان ڈویژن کےعلاوہ تمام اضلاع میں تعلیمی ادارے کل سے کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سینئر صوبائی وزیرمریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ مشرقی ہواؤں کے رخ اور رفتار میں تبدیلی کی وجہ سے صوبے میں سموگ کی صورتحال بہترہوئی ہے۔
اس حوالے سے ماحولیاتی تحفظ ادارےکے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر عمران حامد شیخ کے دستخطوں سے نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق سکول پونے9بجےسےپہلےنہیں کھلیں جائیں گے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق تمام طالبعلم، اساتذہ اور عملہ لازمی ماسک پہنیں گے،آؤٹ ڈور سپورٹس و دیگر غیر نصابی سرگرمیوں پر پابندی رہے گی، سکول انتظامیہ احتیاطی تدابیر پر عمل درآمد کی ذمہ دار ہو گی۔
جبکہ سکولوں میں جماعتوں کے لحاظ سے الگ الگ چھٹی کے اوقات مقرر ہوں گے تاکہ سڑکوں پر ٹریفک کا رش نہ ہو۔
واضح رہے کہ اس سے قبل پنجاب میں بڑھتی ہوئی اسموگ اور شدید دھند کے پیش نظر حکومت کی جانب سے 17 نومبر سے 24 نومبر تک تعلیمی ادرے بند کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا۔
-
تجارت 16 گھنٹے پہلے
سونے کی قیمت میں ہزاروں روپے کا اضافہ
-
دنیا 2 دن پہلے
ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس کے ترجمان کا اعلان کر دیا
-
پاکستان 12 گھنٹے پہلے
وی پی این کے بغیرآئی ٹی انڈسٹری کا چلنا ناممکن ہے ، چئیرمین پی ٹی اے
-
ٹیکنالوجی ایک دن پہلے
خوشخبری، یوٹیوب سے پیسے کمانے کا نیا ذریعہ متعارف
-
دنیا ایک دن پہلے
الیکشن میں دھاندلی کا الزام، اپوزیشن رہنما نے الیکشن کمیشن کے سربراہ پر سیاہی پھینک دی
-
پاکستان 17 گھنٹے پہلے
ملک میں حج درخواستوں کی وصولی کا عمل شروع
-
علاقائی 19 گھنٹے پہلے
اسموگ میں کمی ، راولپنڈی ڈویژن کے تمام تعلیمی ادارے 19 نومبر سےکھولنے کا اعلان
-
دنیا ایک دن پہلے
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی رہائش گاہ پر 2 فلیش بم سے حملہ