جی این این سوشل

علاقائی

وزیراعلیٰ پنجاب  عثمان بزدار کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا جائزہ اجلاس 

لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب  عثمان بزدار کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا جائزہ اجلاس جس میں  وزیرہائرایجوکیشن راجہ یاسر ہمایوں ،سیکرٹری ہائرایجوکیشن اور دیگر کی شرکت اجلاس میں محکمہ ہا ئرایجوکیشن سے متعلق امور کاجائزہ لیاگیا ہے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

وزیراعلیٰ پنجاب  عثمان بزدار کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا جائزہ اجلاس 
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ عثمان بزدار نےصوبے میں 15نئی یونیورسٹیوں کے قیام پر پیشرفت کاجائزہ لیا اور کہا کہ ہر ضلع میں یونیورسٹی کے قیام سے طلبہ بالخصوص طالبات کو اعلیٰ تعلیم کے مواقع میسر ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ تعلیمی بورڈ کے کنٹرولر اورسیکرٹریز کامیرٹ پر تقرر یقینی بنایا جائے،راجن پورمیں انڈس یونیورسٹی بننے سے عوام کا دیرینہ مطالبہ پورا ہوگا۔

انہوں نے کہا ہے کہ یونیورسٹی آف مظفر گڑھ،لیہ،بھکر،حافظ آباداوربہاولنگرکا قیام بھی عمل میں لایاجائے گا، شیخوپورہ، قصور،اٹک، گوجرانوالہ اوردیگر اضلاع میں بھی یونیورسٹیاں بنائیں گے۔

وزیراعلیٰ پنجاب  عثمان بزدار کا مزید کہنا تھا کہ ڈیرہ غازی خان میں یونیورسٹی آف تونسہ اورویمن یونیورسٹی بننے سے محرومیوں کاازالہ ہوگا۔

اجلاس میں پنجاب میں نئی یونیورسٹیوں کے قیام پر پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ اور جوائنٹ ونچر موڑ پر غور کیا گیا جبکہ صوبے میں سمارٹ یونیورسٹی کا کونسپٹ متعار ف کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اجلاس میں صوبہ بھر میں کالج ٹیچر انٹرن(CTI) کی مزید بھرتیوں کی اصولی منظوری دی گئی ہے جبکہ وزیراعلیٰ نےکالج پرنسپل کی خالی آسامیاں جلد  پرکرنے کے لئے کارروائی مکمل کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔ 

اجلاس کے شرکاء کو بریفنگ دیتے ہوئے متعلقہ حکام نے کہا کہ ہائرایجوکیشن کے197ترقیاتی منصوبے 15ارب روپے کی لاگت سے مکمل کئے جائیں گے،88نئے کالجز کے قیام کے لئے21کالجز کی اراضی کے انتقال کا عمل مکمل ہوچکا ہے۔

پاکستان

اسحاق ڈار کی بطور نائب وزیراعظم تعیناتی کے خلاف درخواست پر دلائل طلب

سندھ ہائیکورٹ نے سپریم کورٹ کا حکم نامہ طلب کرلیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسحاق ڈار کی بطور نائب وزیراعظم تعیناتی کے  خلاف درخواست پر دلائل طلب

سندھ ہائیکورٹ نے وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی بطور نائب وزیراعظم تعیناتی کے نوٹیفکیشن کے خلاف درخواست قابل سماعت ہونے پر درخواست گزار سے دلائل اور سپریم کورٹ کا حکم نامہ طلب کرلیا۔

سندھ ہائیکورٹ میں وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی بطور نائب وزیر اعظم تعیناتی کے نوٹیفکیشن کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی، وکیل درخواست گزار طارق منصور ایڈووکیٹ نے موقف اپنایا کہ آئین میں نائب وزیر اعظم کا کوئی عہدہ موجود نہیں، آئین کے آرٹیکل 90، 91 اور 99 میں ڈپٹی وزیر اعظم کے عہدے کی کوئی گنجائش نہیں۔

وکیل درخواست گزار نے مزید کہا کہ درخواست کے مطابق وفاقی حکومت کے رولز آف بزنس 1973 میں بھی ایسی کوئی گنجائش نہیں، سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں طے کردیا ہے کہ کابینہ صرف وزیر اعظم اور وفاقی وزرا پر مشتمل ہو گی۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ پرویز الہی بھی نائب وزیر اعظم تعینات ہوئے تھے جس پر طارق منصور ایڈووکیٹ نے موقف اپنایا کہ اس حوالے سے سپریم کورٹ کے آرڈر بھی موجود ہیں۔

بعد ازاں عدالت نے وکیل درخواستگزار سے درخواست قابل سماعت ہونے سے متعلق دلائل اور اس حوالے سے سپریم کورٹ کا حکم نامہ طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 16 مئی تک کیلئے ملتوی کر دی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

شیر افضل مروت نے اپنے بھائی کو خیبر پختونخوا کابینہ سےالگ کرنے پر وضاحت

ایک ہی گھر میں 2 سرکاری عہدوں پر فائز ہونا جائز نہیں، شیر افضل مروت

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

شیر افضل مروت نے اپنے بھائی کو خیبر پختونخوا کابینہ سےالگ کرنے  پر وضاحت

پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت نے اپنے بھائی معاون خصوصی خالد لطیف کو خیبرپختونخوا کابینہ سے الگ کرنے پر وضاحت پیش کردی ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے ٹویٹ میں شیرافضل مروت نے کے پی کابینہ سے اپنے بھائی کی چھٹی کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ خالد لطیف کو فارغ نہیں کیا گیا بلکہ خود استعفی دیا۔

انہوں نے کہا کہ 30 اپریل کو چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے عہدے کے لیے عمران خان کی جانب سے میری نامزدگی کے بعد، ایک ہی گھر میں دو سرکاری عہدوں پر فائز ہونا جائز نہیں تھا۔

رہنما پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ مشاورت کے ساتھ، میرے بھائی خالد لطیف نے 30 اپریل کو وزیراعلیٰ کے پی کو اپنا استعفیٰ پیش کیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

بانی پی ٹی آئی کی جنرل الیکشن پر جاری وائٹ پیپر پر جوڈیشل کمیشن بنانے کی استدعا

نی پی ٹی آئی نے عدلیہ سے درخواست کی کہ ہمارے کیسز پر جلد فیصلہ کریں، بیرسٹر گوہر

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بانی پی ٹی آئی کی جنرل الیکشن پر جاری  وائٹ پیپر پر جوڈیشل کمیشن بنانے کی استدعا

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ عمران خان نے سپریم کورٹ سے جنرل الیکشن پر ہمارے جاری کیے گئے وائٹ پیپر پر جوڈیشل کمیشن بنانے کی استدعا کی ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہماری کسی سے کوئی بات نہیں ہو رہی، اگر ہوئی تو بانی پی ٹی آئی بتائیں گے، ہمارے پاس ڈائیلاگ کے لیے کوئی پیغام نہیں آیا، ہمارے سارے کیسز سیاسی بنیادوں پر ہیں، ان کو کیسز میں کچھ نہیں مل رہا، یہ ایک اور بوگس کیس بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے استدعا کی ہے کہ ہمارے کیسز مزید التواء میں نہ رکھیں، انصاف وقت پر نہ ملنا بھی ناانصافی ہے، بانی پی ٹی آئی نے عدلیہ سے درخواست کی کہ ہمارے کیسز پر جلد فیصلہ کریں۔

بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ ہم چھ ججوں کے تحفظ کے لیے سپریم کورٹ گئے، عمران خان عدلیہ کی آزادی کے لیے جیل گئے۔ چیف جسٹس کی بات" میرے ہوتے مداخلت نہیں ہوئی" کے جواب میں بانی چیئرمین نے کہا کہ جہاں مداخلت ہونی تھی وہاں ہوئی سندھ ، لاہور ، پشاور ،کوئٹہ تمام ہائی کورٹ نے کہا مداخلت ہورہی ہے، سپریم کورٹ کے ججوں نے مانا کہ مداخلت ہورہی ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ 8 تاریخ کو سپریم کورٹ کے سامنے ہمارا مخصوص نشستوں کا کیس ہے امید کرتے ہیں آئین کے مطابق ہمیں یہ نشستیں ملیں گی ۔ وائٹ پیپر پر خان صاحب نے اطمینان کا اظہار کیا ہے ۔ خان صاحب نے سپریم کورٹ سے استدعا کی ہے کہ جنرل الیکشن پر ہمارے جاری کیے گئے وائٹ پیپر پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے تاکہ پتہ چلے کس نے یہ دھاندلی کروائی کس طریقے سے ہمیں کروایا گیا

گوہر علی خان کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان صاحب پر سارے کیس سیاسی ہیں ،اب کوشش کررہے ایک اور کیس بنائیں تاکہ عمران خان صاحب کو زیادہ دیر اندر رکھ سکیں عمران خان نے استدعا کی ہے کہ ہمارے جتنے بھی کیس پینڈنگ ہیں ان کا جو بھی فیصلہ کرنا کر لیں، ایک کیس میں اتنی تاخیر کی جاتی ہے کہ پراسکیوشن اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب ہو جاتے فیصلے تک نیا کیس بنا لاتے

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll