فضائی آلودگی عالمی دنیا کا سب سے بڑا مسئلہ بن چکی ہے اور دنیا کی نصف آبادی اس وقت آلودہ فضا میں سانس لے رہی ہے ۔ امریکی ایئر کوالٹی انڈیکس کی جاری کردہ فہرست میں لاہور اور کراچی بھی شامل ہوچکے ہیں ۔


دنیا کے بڑے شہر فضائی آلودگی کی لپیٹ میں ہیں اور فضا میں موجود مضر ذرات انسانوں کو مختلف بیماریوں کا شکار کرنے لگے ہیں ۔ امریکی ایئر کوالٹی انڈیکس کی جاری کردہ فہرست میں پنجاب کا دارالحکومت لاہور دنیا میں دوسرے نمبر پر جبکہ معاشی حب کراچی تیسرے نمبر پر ہے۔
لاہور میں فضائی آلودگی کی سطح بہت بلند ہے اور یہ شہر آئی کیو ایئر ایئر ویژوئلز کی بڑے شہروں کی براہ راست آلودگی رینکنگ میں مسلسل سرفہرست شہروں میں شامل ہوتاآ رہا ہے۔ جبکہ ساہیوال، فیصل آباد، ملتان، گوجرانوالہ اور راولپنڈی سمیت پاکستان کے دوسرے شہر بھی فضائی آلودگی کی لپیٹ میں ہیں۔
امریکی ایئر کوالٹی انڈیکس کی جاری کردہ فہرست میں آلودگی کے لحاظ سے بھارتی شہر دہلی پہلے نمبر پر ہے۔
اسموگ کی صورتحال کے پیش نظر حکومت پاکستان نے فصلیں جلانے، کچرا، صنعتی اور گاڑیوں کے دھویں کے اخراج کے ذریعے فضا اور ماحول میں آلودگی کا باعث بننے والوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا اور فصلوں کی باقیات کچرا جلانے پر پابندی عائد کر دی ۔
مگر تاحال فصلوں کی باقیات جلانے کا سلسلہ روکا نہیں جا سکا، جس کے باعث اسموگ اور ماحولیاتی آلودگی میں اضافہ ہو رہا ہے۔اسموگ کے باعث لوگ آنکھوں، گلے، سانس، ٹی بی اور جلد کی بیماریوں میں اضافہ ہورہا ہے ۔
فضائی آلودگی ہے کیا؟
فضائی آلودگی ہوامیں موجود وہ مادےیا ذرات ہوتے ہیں، جو کہ انسانی سرگرمیوں کی بدولت فضا کا حصہ بنتے ہیں یا پھر قدرتی طور پر۔ یہ انسانی صحت اور ماحول دونوں کو نقصان پہنچانے کا باعث بنتے ہیں۔ ایسے سمجھ لیں کہ فضائی آلودگی گیسوں کی زیادتی، زہریلی گیسوں، تابکاری شعاعوں، کیمیائی مادوں، ٹھوس ذرات، مائع قطرات، گرد و غبار اور دھویں وغیرہ کی وجہ سے پیدا ہوتی ہے۔
فضائی آلودگی سے کیسے محفوظ رہا جائے؟
فضائی آلودگی سے حفاظت کے حوالے سے کالج آف لندن کے ماحولیاتی صحت کے پروفیسر فرینک کیلی کا کہنا ہے کہ اصل مسئلہ یہ ہے کہ ہم ماسک پہن کر یہ پیغام دیتے ہیں کہ ہم آلودہ فضا میں سانس لینے کے لیے تیار ہیں جبکہ ہمیں آلودگی ختم کرنے کے لیے اپنے طرزِ زندگی کو بدلنے کی ضرورت ہے۔
اگرچہ آلودگی سے بچنے کیلئے ماسک کا استعمال ایک حفاظتی اقدام ہے لیکن یہ ناکافی ہے۔ فضائی آلودگی سے خود کو محفوظ رکھنے کیلئے کچھ ماحولیاتی ماہرین اور سائنسدانوں کے مشورے درج ذیل ہیں ۔
سبزے یا ہریالی میں وقت گزاریں
ایک تحقیق کے مطابق کسی بھی سرسبز و شاداب ماحول میں ورزش کرنا یا وقت گزارنا انسان کی ذہنی صحت بہتر بناتاہے اور خود اعتمادی میں اضافہ کرتا ہے۔
صبح سویرے ورزش
عام طور پرورز ش کے اوقات میں فضائی آلودگی کا تناسب سے زیادہ ہوجاتا ہے۔ اگر آپ آؤٹ ڈور ایکسرسائز کے شوقین ہیں تو کوشش کریں کہ7یا8بجے سے قبل ورزش کا وقت مقرر کریں یا پھر شام کے اوقات میں ورزش یا چہل قدمی کیلئے جائیں۔
کھڑکیاں کھلی رکھیں
گھر میں تازہ ہوا کو خوش آمدید کہنے اور آلودہ ہوا یا بدبو کو باہر نکالنے کیلئے کھڑکیاں کھول کر رکھنا بہتر آپشن ہے ۔ لیکن اگر آپ کا گھرکسی مصروف علاقے میں ہے تو کھڑکیاں کھولنا نقصان دہ ہوسکتا ہے کیونکہ اس سے آلودہ ہوا اندر آنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں ۔ گھر بناتے وقت کھڑکیوں کی تعمیر اس رخ کروائیں جہاں ٹریفک کم ہو۔
ان ڈور پلانٹس
پودے نہ صرف گھر کی آرائش میں اہم کردار ادا کرتے ہیں بلکہ گھر کی فضا کو بھی فرحت اور پرسکون رکھتے ہیں ۔ گھر کی فضا کو بہتر بنانے والے پودوں میں اسنیکس پلانٹ، ربر پلانٹ، لکی بمبو ، چائنیز ایور گرین،کیکٹس، آریکا پام شامل ہیں۔ یہ پودے گھر میں موجود آب وہوا کوصاف کرتے ہوئے آکسیجن بہتر بناتے ہیں۔ یہی نہیں، یہ پودے بینزین ، نائٹروجن ڈائی آکسائیڈ اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کو جذب کرتے ہوئے گھرسے دھول مٹی اور زہریلے مادوں کا اخراج ممکن بناتے ہیں۔
سانس لینے کی مشقیں
عمل تنفس پر تحقیق کرنے والے طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ سانس کی مشقیں انسانی جسم پر صحت مند اثرات مرتب کرتی ہیں ، دن میں کم ازکم تین بار سانس لینے کی مشقیں کریں۔ مشقوں کے حوالے سے آپ کا معالج آپ کو مناسب رہنمائی فراہم کرسکتا ہے۔

عمران خان کے بیٹوں نے پاکستان کے ویزے کے لیے درخواست دے دی ، علیمہ خان
- 10 گھنٹے قبل

سینئر وکیل خواجہ شمس الاسلام کو قتل کرنے والے ملزم کی شناخت سامنے آگئی
- 12 گھنٹے قبل

سلیمان و قاسم کی پاکستان آمد، طلال چوہدری نے شہریت سے متعلق وضاحت مانگ لی
- 7 گھنٹے قبل

پاکستان، افغانستان اور یو اے ای کے درمیان سہ فریقی ٹی ٹوئنٹی سیریز کا شیڈول جاری
- 7 گھنٹے قبل

کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی کی برطرفی کا حکم معطل
- 12 گھنٹے قبل

عدالتی نظام جانبدار ہو چکا ہے ،5 اگست سے ملک گیر احتجاجی تحریک شروع کریں گے ، سلمان اکرم راجہ
- 11 گھنٹے قبل

9 مئی کے واقعات کی ہم پہلے ہی مذمت کر چکے ہیں، یہ واقعہ پیش نہیں آنا چاہیے تھا ، بیرسٹر گوہر
- 7 گھنٹے قبل

وزیراعظم کا گلگت بلتستان کے سیلاب متاثرین کے لیے امدادی پیکیج کا اعلان
- 8 گھنٹے قبل

جماعت اسلامی اور حکومت کے مذاکرات کامیاب، لانگ مارچ ختم
- 8 گھنٹے قبل

راولپنڈی : بیٹی سمیت سیلابی ریلے میں بہنے والے کرنل (ر)کی گاڑی برآمد، بیٹی کی تلاش تاحال جاری
- 11 گھنٹے قبل

اپوزیشن کو دیوار سے لگایا جا رہا ہے، آل پارٹیز کانفرنس
- 11 گھنٹے قبل

اسلام آباد ایکسپریس کی بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں، 25 مسافر زخمی
- 8 گھنٹے قبل