جی این این سوشل

کھیل

ہمارا جذبہ بھی فوج جیسا ہی ہوتا ہے ، ہر وقت جان دینے کے لیے تیار ، محمد رضوان 

دبئی : محمد رضوان نے کہا ہے کہ ہمارا جذبہ بھی فوج جیسا ہی ہوتا ہے ، ہر وقت جان دینے کے لیے تیار ہوتے ہیں۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ہمارا جذبہ بھی فوج جیسا ہی ہوتا ہے ، ہر وقت جان دینے کے لیے تیار ، محمد رضوان 
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

محمد رضوان  نے  بنگلہ دیش روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو  کرتے ہوئے کہا کہ   طبیعت پہلے سے بہتر ہے ، سب سے دعاؤں کی اپیل ہے،  ہمارا جذبہ بھی فوج جیسا ہی ہوتا ہے ، ہر وقت جان دینے کے لیے تیار ہوتے ہیں،   میں پاکستان کے لیے ہر وقت تیار رہتا ہوں۔

قومی کرکٹ ٹیم ہوٹل سے بنگلہ دیش کے لیے روانہ ہوگئی، بابراعظم اور شعیب ملک چند روز بعد ٹیم کو ڈھاکہ میں جوائن کریں گے ،  قومی کرکٹ ٹیم بنگلہ دیش میں ایک روزہ آئیسولیشن کرے گی ،   قومی کھلاڑیوں کی فیملیز بنگلہ دیش سفر نہیں کر رہیں ۔

واضح رہے کہ  پاکستان اور بنگلہ دیش کے مابین تین ٹی ٹونٹی اور دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز شیڈول ہے۔

یاد رہے کہ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے سیمی فائنل میں محمد رضوان نے شاندار اننگ کھیلتے ہوئے 52 گیندوں پر 67 رنز بنائے، انہوں نے اپنی اننگ میں4 چھکے اور تین چوکے لگائے۔ سیمی فائنل سے قبل محمد رضوان کو فلو اور بخار کی شکایات تھیں تاہم قومی ٹیم کے میڈیکل پینل نے میچ سے چند گھنٹے قبل انہیں کھیل کے لیے فٹ قرار دیا تھا۔ قومی ٹیم کے وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان کی آئی سی یو میں موجودگی کی تصویر سامنے آئی تھی۔

پاکستان

ملائیشیا کے وزیراعظم داتو سری انور ابراہیم کی آرمی چیف سے ملاقات

پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر سے ملاقات کے دوران انہوں نے دونوں بردرانہ ملکوں کے باہمی تعلقات خاص طور پر فوجی تعلقات کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ملائیشیا کے وزیراعظم داتو سری انور ابراہیم کی آرمی چیف سے ملاقات

ملائیشیا کے وزیراعظم داتو سری انور ابراہیم نے پاکستان کی مسلح افواج کی پیشہ ورانہ مہارتوں اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قربانیوں کو تسلیم کرتے ہوئے اُنہیں سراہا ہے۔

پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر سے ملاقات کے دوران انہوں نے دونوں بردرانہ ملکوں کے باہمی تعلقات خاص طور پر فوجی تعلقات کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا اور اسی سلسلے میں پاک فوج کے سربراہ کو ملائیشیا کے دورے کی دعوت دی۔

سربراہ پاک فوج نے ملائیشیا کے وزیراعظم کی دعوت پر اُن کا شکریہ ادا کیا اور پاکستان کے کامیاب دورے پر اُن کی تعریف کی جس سے دونوں ملکوں اور افواج کے تاریخی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے میں مدد ملے گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

حکومت 7 اکتوبر کو یوم یکجہتی فلسطین کے طور پر منانے کا اعلان کرے، امیر جماعت اسلامی

امیرِ جماعتِ اسلامی نے کہا کہ وزیر اعظم سے ملاقات میں حکومت سے آئی پی پیز اور بجلی و پیٹرولیم کی قیمتوں میں کمی کے حوالے سے بھی بات رکھی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومت 7 اکتوبر کو یوم یکجہتی فلسطین کے طور پر منانے کا اعلان کرے، امیر جماعت اسلامی

امیرِ جماعتِ اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ حکومت 7 اکتوبر کو یوم یکجہتی فلسطین کے طور پر منانے کا اعلان کرے۔

 امیرِ جماعتِ اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت 7 اکتوبر کو یوم یکجہتی فلسطین کے طور پر منانے کا اعلان کرے، قوم سے اپیل کرتے ہیں اہل فلسطین کیلئے 7 اکتوبر کو اظہار یکجہتی کیلئے باہر نکلیں۔

 حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ حکومت سے فلسطین ایشو پر مشترکہ حکمت عملی بنانے پر تجاویز پیش کی ہیں، اہل غزہ پر اسرائیلی جارحیت کو ایک سال مکمل ہوگیا اب سب کو ایک ہونا ہوگا، 7 اکتوبر کو پوری قوم اسکولوں، کالجوں، یونیورسٹیوں اور دفاتر سے 12 بجے باہر نکلے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کو فلسطین ایشو پر مزید موثر حکمت عملی کی ضرورت ہے، ہم تمام اسلامی ممالک سے اس ایشو پر ایک آواز بننے کی اپیل کر رہے ہیں۔

امیرِ جماعتِ اسلامی نے کہا کہ وزیر اعظم سے ملاقات میں حکومت سے آئی پی پیز اور بجلی و پیٹرولیم کی قیمتوں میں کمی کے حوالے سے بھی بات رکھی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد مرحلہ وار انتخابات کا انعقاد

بھارتی حکومت نے ووٹروں اور اپوزیشن کے امیدواروں کو ڈرانے کے لیے خطے میں اپنی 10 لاکھ فورس تعینات کیے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد مرحلہ وار انتخابات کا انعقاد

سری نگر: جموں و کشمیر کا مسئلہ ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے جسے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق ہونا چاہئے، مسئلہ کشمیر کا واحد قابل قبول حل اقوام متحدہ کی زیر نگرانی استصواب رائے ہے۔

لیفٹیننٹ گورنر کو 5 نشستیں الاٹ کی گئی ہیں، 3 مہاجروں کے لیے اور 2 پنڈتوں کے لیے جس سے ریاستی اسمبلی میں بی جے پی کے لیے جوڑ توڑ کے امکانات بڑھ جاتے ہیں جبکہ چیف منسٹر کے اختیارات میں کمی کردی گئی ہے۔

بھارتی حکومت نے ووٹروں اور اپوزیشن کے امیدواروں کو ڈرانے کے لیے خطے میں اپنی 10 لاکھ فورس تعینات کیے ہیں۔

مقبوضہ کشمیر میں مودی سرکار کی الیکشن میں منظم دھندلی کی تیاری عروج پر ہے، لیفٹیننٹ گورنر کو پولیس، پبلک آرڈر، آل انڈیا ایس وی سی اور ٹرانسفر اور پوسٹنگ سے متعلق مزید اختیارات دے دیے گئے۔

حریت رہنما یاسین ملک کو عمر قید کی سزا سنائےجانے کےبعد اب این آئی اے کے ذریعہ گرفتار دیگر افراد پر مقدمہ چل رہا ہے جن میں آسیہ اندرابی بھی شامل ہیں، 5 اگست 2019 سے نئی پارٹیاں تشکیل دی گئی ہیں تاکہ مقبوضہ کشمیر میں مرکزی دھارے کی جماعتوں اور مسلم اکثریت کو کمزور کیا جا سکے۔

 حد بندی کےتحت  کلیدی نتائج میں جموں کو 6 اضافی نشستیں اور کشمیر کو 1 مختص کردیاگیاہے. 

مقبوضہ کشمیر میں مودی سرکار اسرائیلی ماڈل کی پیروی کر رہا ہے جس میں مجموعی ایچ آر وی اور مسلم اکثریت علاقوں کو مسلم اقلیت میں تبدیل کررہی ہیں۔

مقبوضہ کشمیر میں کشمیری مرکزی حریت قیادت یا تو نظربند ہے یا پھر انہیں این اے، ایس آئی اے، ای ڈی اور عدالتوں کے ذریعے مجبور کیا جا رہا ہے تاکہ الیکشن میں بی جے پی کے حمایت یافتہ افراد کی فتح کو یقینی بنایا جائے۔

بھارتی حکومت نے ووٹروں اور اپوزیشن کے امیدواروں کو ڈرانے کے لیے خطے میں اپنی 10 لاکھ فورس بھی تعینات کی ہے۔تقریر اور اسمبلی کی آزادی کو محدود کیا اور انتخابی عمل کو اپنے پراکسیوں کے حق میں جھکا دیا ہے۔

مودی سرکار مقبوضہ کشمیر میں آبادیاتی تبدیلیوں کے لیے ڈومیسائل کے اجراء کے ذریعے وادی کی مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کررہی ہے،ریاستی اسمبلی کی نشستوں میں غیر متناسب اضافہ کیا گیا۔ہندو اکثریت ظاہر کرنے کے لیے 22 حلقوں کو جیری مینڈرنگ کے ذریعے دوبارہ تیار کیا گیا ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں الیکشن لڑنے والے 908 امیدواروں میں سے 40 فیصد سے زیادہ (360) آزاد امیدوار ہیں۔ ان آزاد امیدوار وں کو بی جے پی اور ایس ایف نے مسلم ووٹوں کو تقسیم کرنے کے غرض سے اپنے قریب رکھا ہوا ہے جبکہ اے پی ایچ سی پر پابندی ہے اور تقریباً 48 رہنما غیر قانونی حراست میں ہیں۔

نئی حد بندی کےتحت کلیدی نتائج میں جموں کو 6 اضافی نشستیں اور کشمیر کو ایک مختص کی گئی ہے۔مقبوضہ کشمیر کے گھٹن زدہ ماحول میں انتخابات، جمہوری عمل کی صداقت پر شکوک پیدا کرتے ہیں ۔

مقبوضہ کشمیر میں تقریباً 10 لاکھ فوج کی موجودگی، انتخابی عمل سے زیادہ فوجی مشق کا تاثر دے رہی ہیں جس سے جموں و کشمیر میں پر امن حالات کا تاثر دینے کی کوشش کی نفی ہوتی ہے، مقبوضہ کشمیر میں آخری مردم شماری 2011 میں کی گئی تھی، ہندوستانی حکومت 13 سال گزرنے کے بعد بھی تازہ مردم شماری نہیں کر سکی۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll