جی این این سوشل

پاکستان

سابق صدر آصف علی زرداری کا بیلٹ پیپر ضائع ہو گیا

اسلام آباد: ہاتھ کی کپکپاہٹ کے باعث سابق صدر آصف علی زرداری کا بیلٹ پیپر ضائع ہو گیا، تاہم دوبارہ بیلٹ پیپر جاری ہونے پر سابق صدر نے ووٹ کاسٹ کیا۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

سابق صدر آصف علی زرداری کا بیلٹ پیپر ضائع ہو گیا
سابق صدر آصف علی زرداری کا بیلٹ پیپر ضائع ہو گیا

جی این این کے مطابق آصف علی زرداری کو بیلٹ پیپر جاری کیا گیا۔ جس کے بعد آصف علی زرداری پولنگ بوتھ میں گئے اور مہر لگا دی۔انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری کی غلطی سے بیلٹ پیپر خراب ہو گیا۔ جس کے بعد آصف علی زرداری نے ریٹرننگ افسر سے دوبارہ بیلٹ پیپر جاری کرنے کی گزارش کی۔ریٹرننگ افسر کی جانب سے آصف علی زرداری کو دوبارہ بیلٹ پیپر جاری کر دیا گیا۔ جس کے بعد سابق صدر نے اپنا ووٹ کاسٹ کر دیا۔

اس سے قبل سابق صدر اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری ووٹ کاسٹ کرنے کے لیے قومی اسمبلی پہنچے ، جہاں اپوزیشن ارکان نے تالیاں بجائیں ، آصف زرداری اور شہبازشریف میں خوشگوار جملوںکا تبادلہ ہوا،اس موقع پر بلاول بھٹو، خواجہ آصف اور دیگرارکان بھی جمع ہو گئے۔قومی اسمبلی آمد پر صحافی کے سوال ’گیلانی صاحب کی جیت کی کتنی امید ہے‘کاجواب دیتے ہوئے آصف زرداری نے کہاکہ ہمیں امیدتو اللہ سے ہے انسان سے تونہیں ہو سکتی۔

 

تجارت

حکومت 1.8 ملین میٹرک ٹن گندم خریدے گی، وزیر اعظم

اجلاس میں وفاقی وزراء رانا تنویر حسین، عطاء اللہ تارڑ اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی جہاں گندم کی خریداری کی حکمت عملی پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومت 1.8 ملین میٹرک ٹن گندم خریدے گی، وزیر اعظم

لاہور: وزیر اعظم شہباز شریف نے ہفتہ کے روز کہا کہ وفاقی حکومت پاکستان ایگریکلچرل سٹوریج اینڈ سروسز کارپوریشن (پاسکو) کے ذریعے 1.8 ملین میٹرک ٹن گندم خریدے گی تاکہ کسانوں کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچایا جا سکے۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے آج لاہور میں گندم کی خریداری اور باردانہ کے حصول میں کسانوں کو درپیش مشکلات کے حوالے سے اعلیٰ سطح کے ہنگامی اجلاس کی صدارت کی ۔


شہباز شریف نے واضح طور پر کہا کہ کسانوں کی معاشی بہبود پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس سال گندم کی وافر فصل ہوئی ہے ، انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ گندم کی خریداری کے مواقع کی ذاتی طور پر نگرانی کریں ۔ 


وزیراعظم نے گندم کی خریداری کے حوالے سے کسانوں کی سہولت کو یقینی بنانے اور ان کے تحفظات کو دور کرنے کے لیے نیشنل فوڈ سیکیورٹی کمیٹی بھی تشکیل دی۔ یہ کمیٹی کسانوں کے مفادات کے تحفظ کے لیے چار دن کے اندر اقدامات کرے گی۔

اجلاس میں وفاقی وزراء رانا تنویر حسین، عطاء اللہ تارڑ اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی جہاں گندم کی خریداری کی حکمت عملی پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

سعودی وفد کی آج پاکستان آمد،بڑی سرمایہ کاری کا امکان

پاکستان آنے والا سرمایہ کاروں کا وفد سعودی فرمانروا اور وزیر اعظم محمد بن سلمان کی خصوصی ہدایات پر پاکستان پہنچ رہا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سعودی وفد کی آج پاکستان آمد،بڑی سرمایہ کاری کا امکان

سعودی عرب کے نائب وزیر سرمایہ کاری کی قیادت میں سی ای اوز کا وفد آج پاکستان پہنچے گا۔

ذرائع کے مطابق پاکستان آنے والا سرمایہ کاروں کا وفد سعودی فرمانروا اور وزیر اعظم محمد بن سلمان کی خصوصی ہدایات پر پاکستان پہنچ رہا ہے۔ سعودی عرب کی کاروباری، تجارتی اور سرمایہ کار شخصیات وفد کا حصہ ہوں گی۔

اس حوالے سے گزشتہ روز وفاقی وزیر پٹرولیم اور فوکل پرسن سعودی شراکت داری مصدق ملک کا کہنا تھا کہ سعودی وفد کی پاکستان میں موجودگی کے دوران 10 ارب ڈالر تک کی سرمایہ کاری کے معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط ہونے کا امکان ہے۔

علاوہ ازیں فنانس، زراعت، ٹیلی کمیونیکیشن، تعمیرات، لاجسٹک سروسز، پراپرٹی ڈویلپرز، ریٹیلرز اور دیگر کمپنیوں کے سربراہان بھی وفد کے ہمراہ پاکستان آئیں گے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیر نے کہا کہ سعودی سرمایہ کاری سے روزگارکے نئے مواقع میسر آئیں گے اور عوام کو خوشخبریاں ملیں گی۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

گندم کی درآمد میں کوئی کرپشن کی نہ ہی غلط فیصلہ کیا، انوار الحق کاکڑ

کمیٹی کے سامنے پیش ہونے میں کوئی ہرج نہیں ہے، سابق نگران وزیر اعظم

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

گندم کی درآمد میں کوئی کرپشن کی نہ ہی غلط فیصلہ کیا، انوار الحق کاکڑ

سابق نگران وزیر اعظم سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ گندم کی درآمد میں کوئی کرپشن کی نہ ہی غلط فیصلہ کیا، کمیٹی کے سامنے پیش ہونے میں کوئی ہرج نہیں ہے۔

سابق نگران وزیراعظم سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے گندم اسکینڈل پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک کمیٹی نے بلایا اور نہ ہی کوئی نوٹس موصول ہوا ہے، اگر میں نے اربوں روپے کمائے ہیں تو میری بقیہ زندگی جیل میں گزرنی چاہیے اور اگر یہ کوئی معاشی اسکینڈل ہے تو اسے سامنے آناچاہیے۔

کاکڑ کا مزید کہنا تھا کہ نگران دور میں گندم کی مصنوعی ڈیمانڈ صوبوں نے کی۔ مصنوعی ڈیمانڈ کرنے والے بیوروکریٹس ابھی بھی اپنے عہدوں پر فائز ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر تحقیقاتی کمیٹی نے بلایا تو کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کا فیصلہ کروں گا۔ گندم کی درآمد میں کوئی کرپشن کی نہ ہی غلط فیصلہ کیا۔ بہتان لگانے والے اپنے ضمیر میں ضرور جھانکیں۔ جس افسران نے گندم کا تخمینہ دیا تھا وہ سب موجود ہیں۔ 

سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ ملک میں گندم کا کوئی بحران نہیں لیکن چائے کی پیالی میں طوفان برپا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ حکومت یہ ضرور سوچے کہ کہیں کوئی گروہ نگران حکومت سے متعلق غلط مشورے تو نہیں دے رہا، نگران حکومت کے وزیر آج موجودہ حکومت میں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر یہ کوئی معاشی اسکینڈل ہے تواسے سامنے آنا چاہیے۔ پچھلے سال حکومت نے ایک ارب ڈالر کی گندم درآمد کی اور رواں سال نجی سیکٹر نے ایک ارب ڈالر کی گندم درآمد کی۔ نجی سیکٹر نے اتنی ہی رقم میں ایک ملین ٹن گندم زیادہ امپورٹ کی۔ تحقیقات تو اس معاملے کی بھی ہونی چاہیے۔

انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ ہم نے عام آدمی کے لیے فیصلہ کیا اور ان کو سستی روٹی فراہم کی۔ عوام کو سستی روٹی دینے پر سزا دینی ہے تو بالکل دیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll