جی این این سوشل

پاکستان

تین وقت کی گیس

پر شائع ہوا

ہم بچپن میں سنتے آئے تھے کہ تین وقت کی روٹی پوری کرنا ہی بندہ مزدور کے اوقات ہیں یاں اپنے بڑوں سے سنتے تھے کہ جو حالات ہیں تین وقت کی روٹی پوری کر لیں بڑی بات ہے اب یقینا تین وقت کی گیس ہونے سے ہماری بول چال اور روزمرہ کے استعمال کے جملوں میں بھی فرق پڑے گا۔

سید محمود شیرازی Profile سید محمود شیرازی

وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر کہتے ہیں کہ سردیوں میں گیس صرف تین وقت صبح، دوپہراور شام کے اوقات میں ملا کرے گی یعنی صبح کا ناشتہ تیار کرنے کیلئے، دوپہر کا کھانا کھانے اور رات کا عشائیہ تیار کرنے کیلئے گیس چولہوں میں آئے گی اس کے علاوہ اوقات میں گیس بند کر دی جائے گی۔ یہ تو ہو گئے تین اوقات کہ جن کے درمیان گیس آئے گی لیکن اگر کسی گھر میں کوئی مہمان آ گیا یا کسی کو گیس کی ایمرجنسی ضرورت پڑ گئی تو اس کو چاہئے اپنا بندوبست خودکرے ہر کام حکومت پر ڈالنا اچھی عادت نہیں ہے۔اگر حما د اظہر صاحب کی بات پر عمل ہو گیا تو پھر مہمانوں کو بھی خیال کرنا ہو گا کہ کسی کے ہاں جانا ہے تو طے شدہ اوقات میں ہی جانا ہے (طے شدہ اوقات سے مراد گیس کے اوقات ہیں)اس کے علاوہ کسی کے گھر جا کر انہیں بے وقت پریشان نہیں کرنا۔ اگر اسی طرح تین وقت گیس آنے لگی تو یقینا پوری قوم صبح جلدی اٹھنے کی عادی ہو جائے گی اور لوگ ناشتے کیلئے جلدی جلدی اٹھیں گے تو ان کا دل نماز پڑھنے کو بھی کرے گا(غیر مسلم اپنے حساب سے جو بھی ان کا معمول ہے صبح اٹھ کر وہ کام کر سکتے ہیں)،پھر نماز پڑھ کر بندے کا دل چہل قدمی کرنے کو بھی کرے گا اس طرح صبح صبح اٹھنے سے ایک تو قوم صحت مندہو گی اور دوسرا تازہ ناشتہ کرنے سے اعضا بھی قوی ہوں گے تو اس طرح مضبوط قوم کی آبیاری ہو گی۔

لاہور شہر میں تو اکثر لوگ رات دیر گئے جاگنے اور پھر لیٹ اٹھنے کے عادی ہیں اس طرح اگر سب لوگ گیس حاصل کرنے کے چکر میں جلدی اٹھیں گے تو پھر سوئیں گے بھی جلدی تو یقینا اس سے وقت کی بھی بچت ہو گی اور لوگ اپنے گھر والوں کو ٹائم بھی دے پائیں گے اور لڑکوں کی آوارہ گردیاں بھی ختم ہو جائیں گی۔ویسے بھی ہم اپنے بچپن میں پڑھتے آئیں ہیں کہ صبح سویرے کی سیر صحت کیلئے بہت مفید ہوتی ہے اس سے انسان سارا دن چاک و چوبند رہتا ہے اور صبح سویرے کی سیر کا مضمون تو ہمارے کورس میں بھی شامل ہوتا تھا پتہ نہیں اب وہ ہے یا نہیں لیکن تین وقت کی گیس کرنے سے ہو سکتا ہے ناشر حضرات اسے دوبارہ کورس میں شامل کرا دیں تا کہ جو لوگ گیس تین وقت ملنے کے باوجود خواب و خرگوش کے مزے لے رہے ہیں انہیں احساس دلایا جائے کہ حکومت نے ان کیلئے کتنا اچھا احساس گیس پروگرام شروع کیا ہے جس پر عمل کر کے وہ اپنی زندگی کو خوبصورت بنا سکتے ہیں۔ویسے بھی دیہاتی زندگی اور معمول کا خاتمہ ہوتا جا رہا تھا اور شہری زندگی اور معمول بڑھتے جا رہے تھے۔شہریت یعنی شہری معمول اس حد تک بڑھ چکے ہیں کہ اوقات کا اندازہ ہی نہیں ہو پاتا کب دن چڑھا اور کب رات ہوئی کچھ پتہ نہیں چلتا لوگ اپنی مڑضی سے اٹھتے ہیں اور اپنی مرضی سے سوتے ہیں چلو تین وقت گیس کرنے سے کم از کم یہ تو ہو گا لوگ وقت پر اٹھیں گے اور ناشتہ کر کے اپنا کام کام ج کریں گے (البتہ جو لوگ جلدی اٹھ کر گرم ناشتہ کر کے پھر سو گئے انہیں اس تین وقت کی گیس کا کوئی خاص فائدہ نہیں پہنچنے والا)۔

ہم بچپن میں سنتے آئے تھے کہ تین وقت کی روٹی پوری کرنا ہی بندہ مزدور کے اوقات ہیں یاں اپنے بڑوں سے سنتے تھے کہ جو حالات ہیں تین وقت کی روٹی پوری کر لیں بڑی بات ہے اب یقینا تین وقت کی گیس ہونے سے ہماری بول چال اور روزمرہ کے استعمال کے جملوں میں بھی فرق پڑے گا۔ ہو سکتا ہے تین وقت کا محاورہ جب امتحان میں آئے تو طلبہ حضرات اس کے محاورے یوں مکمل کریں کہ تحریک انصاف کی حکومت میں تین وقت کی گیس مل جائے بڑی بات ہے۔ یا تین وقت کی گیس انسان کی صحت کیلئے انتہائی مفید ہے اس طرح کے جملے زبان زد عام ہو جائیں۔ جیسے ایک محاورہ ہے کہ بندر کیا جانے ادرک کا سواد تو یار لوگ اسے یوں بھی ادا کر سکتے ہیں کہ غافل کیا جانے تین وقت گیس کی قیمت یعنی جو غافل رہا تو وہ گیس حاصل کرنے سے محروم ہو گیا اور جو گیس حاصل کرنے سے محروم ہوا اے کھانا بھی نہیں ملے گا اور جسے کھانا نہیں ملے گا اس کی صحت بھی نہیں بنے گی اور جس کی صحت نہیں بنے گی وہ ملک و قوم کی ترقی میں اپنا کردار کیسے ادا کرے گا۔

 چند روز قبل علی امین گنڈا پور صاحب نے نو دانے چینی اور نو نوالے روٹی کے کم کھانے کی جو اصلاح دی تھی اب وہ بھی اس تین وقت کی گیس کے آگے ہیج پڑتی دکھائی دیتی ہے۔ ویسے تحریک انصاف کی حکومت میں ہمیں نئی جہتیں سیکھنے کو مل رہی ہیں جیسے خیبر پختونخوا کے وزیر مشتاق غنی نے کہا تھا کہ معاشی حالات مشکل ہیں تو لوگ دو کی بجائے ایک روٹی کھائیں۔ جس طرح کے معاشی حالات چل رہے ہیں ہو سکتا ہے کل کو یہ مشورہ یا تجویز بھی سامنے آ جائے کہ ایک وقت میں دو نوالے ایک انسان کیلئے کافی ہوں گے۔ویسے بھی جس طرح سردیوں میں گیس تین وقت آنی ہے تو میرے خیال میں یہ بھی بہت بڑی عیاشی ہے اور حکومت وقت کو اس پرمزید غور وحوض کرنا چاہئے کہ تین وقت کی بجائے ایک وقت کی ہی گیس کر دی جائے تا کہ لوگ تین وقت کا کھانا ایک وقت میں پکا کر اپنا وقت بھی بچائیں اور حکومت کو کیلئے بھی آسانی پیدا کریں جو پہلے ہی معاشی مشکلات میں گھری ہوئی ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

تاجروں کا وزیر اعظم کو عمران خان سمیت پڑوسی ممالک سے تعلقات استوار کرنے کا مشورہ

بجلی کی قیمت میں کمی کریں، یہ کام صرف آپ کرسکتے ہیں، تاجروں کی شہباز شریف کو تجویز

Published by Nouman Haider

پر شائع ہوا

کی طرف سے

معروف پاکستانی تاجر عارف حبیب نے وزیراعظم شہباز شریف کو بھارت سمیت پڑوسی ممالک اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان سے بات چیت کرنےکا مشورہ دیدیا ۔

وزیراعظم شہباز شریف کے کراچی میں تاجروں سے خطاب کے دوران معروف تاجر عارف حبیب نے معیشت کی بہتری اور ملکی مسائل کے حل کے لیے وزیراعظم کو تجویز پیش کی کہ بجلی کی قیمت میں کمی کریں، یہ کام صرف آپ کرسکتے ہیں۔

عارف حبیب نے وزیراعظم سے کہا کہ آپ نے اسٹاک مارکیٹ کو ریکارڈ سطح تک پہنچایا، آپ نے پیپلز پارٹی اور دیگر جماعتوں سے ہاتھ ملایا، میں چاہتا ہوں آپ 2 ہاتھ اور ملائیں، ایک ہاتھ اڈیالہ جیل کے باسی سے اور دوسرا ہاتھ بھارت سمیت پڑوسی ممالک سے ملائیں۔

تاجروں سے خطاب میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ مشکلات کو چیلنج سمجھ کر مقابلہ کریں گے، ہمیں ملکی مسائل کا ادراک کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بھول جائیں صوبوں میں کس کی حکومت ہے، پاکستان کے بہترین مفاد میں مل کر کام کرنا ہوگا۔

وزیراعظم نے کہا کہ تاجروں کو ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت حاصل ہے، تہیہ کرلیں کہ آئندہ 5 برس میں برآمدات کو دگنا کریں گے۔ انہوں نے تاجروں سے کہا کہ حکومت اسمگلنگ کی روک تھام پر بھرپور توجہ دے رہی ہے۔

انہوں نے تاجروں کو بتایا کہ چینی کی برآمدات کا کہا جا رہا ہے، صرف چینی کی نہیں بلکہ کئی اشیا کی بھی اسمگلنگ ہورہی ہے، ہمیں اپنے گریبانوں میں جھانکنے کی ضرورت ہے، اسمگلنگ کے خاتمے میں وقت لگے گا لیکن اس پر قابو پا لیں گے۔ نجکاری کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یقین دلاتا ہوں کہ نجکاری کا عمل صاف و شفاف ہوگا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

آئندہ پانچ سالوں میں ملک کی حالت بدل جائے گی ،وزیر اعظم

نجکاری کے عمل سے متعلق وزیراعظم نے بیورو کریسی کی جانب سے نجکاری کسی بھی تاخیر کے بغیر شفاف انداز میں کرانے کا یقین دلایا

Published by Web Desk

پر شائع ہوا

کی طرف سے

کراچی : وزیراعظم نے آج کراچی میں کاروباری برادری سے خطاب کرتے ہوئے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ملکی برآمدات آئندہ پانچ برسوں میں دوگنا ہو جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت تاجر برادری کی مشاورت سے برآمدات بڑھانے کیلئے جامع پالیسی لائحہ عمل وضع کرے گی جس سے یقینی طور پر برآمدات میں اضافہ یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔وزیراعظم نے کہا کہ حکومت زراعت، کان کنی، معدنیات، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور صنعت کے شعبوں میں بھی انقلاب لانے پر پوری توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے۔

انہوں نے ملک میں بیروزگاری ، غربت اور مہنگائی کم کرنے کے حکومت کے عزم کااظہار بھی کیا۔ملک میں چینی کی صورتحال کے حوالے سے شہباز شریف نے کہا کہ حکومت اشیائے ضروریہ کا ذخیرہ ضرورت سے زیادہ ہونے کی صورت میں اس کو برآمد کرے گی انہوں نے کہا کہ حکومت اشیائے ضروریہ کی سمگلنگ روکنے پر بھی توجہ دے رہی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کی دانشمندانہ پالیسیوں کی وجہ سے معاشی اشاریوں میں اچھی خبریں موصول ہو رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حسابات جاریہ فاضل ہیں، ترسیلات زر بلند ترین سطح پرہیں ،مہنگائی کمی کی جانب گامزن ہے اور سٹاک ایکسچینج میں ریکارڈ تیزی کا رجحان ہے۔نجکاری کے عمل سے متعلق وزیراعظم نے بیورو کریسی کی جانب سے نجکاری کسی بھی تاخیر کے بغیر شفاف انداز میں کرانے کا یقین دلایا۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے اقتدار سنبھالنے کے فوری بعد پینسٹھ ارب روپے مالیت کی ادائیگیاں کیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

صحت

بشری بی بی کے میڈیکل ٹیسٹ نجی اسپتال سے کروائے گئے ، وزیر قانون

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ شریٰ بی بی کو پی ٹی آئی کی پسند کے کسی اور اسپتال میں ریفر کرنے کی کوئی وجہ نہیں تھی کیونکہ ان کے تمام ٹیسٹ کلیئر تھے

Published by Web Desk

پر شائع ہوا

کی طرف سے

اسلام آباد: وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ نے منگل کو قومی اسمبلی کو بتایا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی قیادت کی درخواست پر بشریٰ بی بی کے میڈیکل ٹیسٹ اسلام آباد کے ایک بہترین نجی اسپتال میں کیے گئے۔

قائد حزب اختلاف عمر ایوب کی جانب سے اٹھائے گئے پوائنٹ آف آرڈر کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی قیادت کی جانب سے سرکاری اسپتالوں پر اعتراضات کے باعث بشریٰ بی بی کے ٹیسٹ نجی اسپتال سے کرائے گئے۔


انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی کو پی ٹی آئی کی پسند کے کسی اور اسپتال میں ریفر کرنے کی کوئی وجہ نہیں تھی کیونکہ ان کے تمام ٹیسٹ کلیئر تھے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ پی ٹی آئی قیادت نے ان کی صحت کے معاملے کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

Trending

Take a poll