جی این این سوشل

پاکستان

لوہاری دروازہ

پر شائع ہوا

کی طرف سے

بقول شاعر۔ ۔ ۔ کون پونچھے گا کب تلک آنسو۔ ۔ ۔ دل کو پتھر مزاج ہی کرلوں کوئی انسان نظر نہیں آتا ۔ ۔ ۔ جی میں ہے خود کو آدمی کرلوں

شہزاد حسین بٹ Profile شہزاد حسین بٹ

ادارہ ہو قانون سازی کا ، فیصلہ ہو قوم کے مستقبل کا ،  اختیار دوں انکے ہاتھ جن کا نہ ہو کوئی اعتبار ،  تو مذکورہ بالا  چار مصرعوں کے مصداق جی میں ہے خود  کو آدمی کرلوں ۔  سینیٹ انتخابات کیلئے جوڑ توڑ کا سلسلہ  عروج پر ہے ۔ نمبر گیم میں کوئی  پارٹی بھی کسی جائز ناجائز کا لحاظ رکھنے کو تیار دکھائی نہیں دیتی ۔ " صورتحال محبت  اور جنگ میں سب جائز ہے " کی آئینہ دارہے ۔ 

خرید و فروخت  سے بالا تر ہو کر پارٹی پوزیشن کا احاط  کرنے کیلئے   زمینی حقائق پر نظر دوڑائیں تو جمع تفریق کے بعد اعدادو شمار کی زبانی  ممکنہ منظر نامہ کچھ یوں ہوسکتا ہے ۔ 

پنجاب اسمبلی میں سینیٹ کی 7 نشستوں پر الیکشن ہوگا ۔ سینیٹ کی ایک   سیٹ کیلئے 53 ارکان اسمبلی  کا ووٹ درکاہے ۔ حکومتی  پارٹی تحریک انصاف نے جنر ل نشستو ں پر 3 امیدوار نامزد کئے ہیں  جبکہ ایک نشست   پر مسلم لیگ ق کا امیدوار میدان میں اتارا  گیا ہے ۔ پی ٹی آئی کے 181 اور مسلم لیگ ق  کے 10 رکن ہیں ۔ 

دوسری جانب  چند نشستو ں کے فرق سے پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ ن کی شکل میں اپوزیشن  بھی بے حد طاقتور ہے اور حکومت  کو ہر میدان  میں  ٹف ٹائم دینے کیلئے کوشاں ہے مسلم لیگ  ن کے 165 ارکان ہیں جبکہ  پیپلزپارٹی کے 7 رکن بھی اپوزیشن بنچز کاحصہ ہیں

حسبِ حال دو مصرعے

 کٹھن  ہے عشق ترا ذات  کے تفرق سے

یا تو بشر نظر آ ،،، یا  مجھے خدا  کر دے

 نمبر گیم میں کس  کا پلڑا بھاری ہو سکتا ہے  یہ بات  بھی آجا کر طاقت کے استعمال اور اگر مگر کی کرشمہ سازی کا ہی معجزہ دکھائی دیتی ہے ۔  بین السطور دو مصرعوں کا بیان مکمل خط  کا مضمون  ظاہر کرتاہے کہ  آزاد ارکان اورباغی کسی ایک کی فتح کاسورج طلوع کرنے کی پوزیشن  میں ہیں ۔

سیاسی پنڈت کہتے ہیں ووٹوں کے تناسب سے پی ٹی آئی  اور مسلم لیگ ق کے  اتحاد کو 4 جنرل نشستیں مل سکتی ہیں جبکہ مسلم لیگ ن 3 جنرل نشستوں پر  کامیا ب ہوسکتی ہے ۔ دلچسپ مقابلہ دیکھنے  کو ملے گا تو  ٹیکنو کریٹ اور خواتین  کیلئے مختص 4  نشستوں  پر ۔ ۔ ۔ ایک  ٹیکنوکریٹ یا خواتین کی نشست پر  کامیابی کیلئے 184 ووٹ درکارہیں ۔ 

محتاظ اندازے کے مطابق حکومتی  اتحاد کو مسلم لیگ ن کے باغی ارکان  کی  حمایت  بھی حاصل ہوئی تو چاروں  سیٹیں حکومتی امیدوار جیت سکتے ہیں ۔ 

مسلم لیگ ن ، پیپلز پارٹی کے 7 اور 4 آزاد ارکان کی حمایت سے ایک  ٹیکنوکریٹ اور ایک خاتون سینیٹر منتخب کرانے میں کامیاب ہوسکتی ہے ۔ 

زمینی حقائق  کے اعتبار  سے دیکھا جائے  تو 11 میں سے6 نشستیں حکومتی اتحاد جبکہ 5 سیٹیں اپوزیشن کو ملنے کا مکان ہے ۔ اگر مگر کے تیر چلائے  جائیں تو  حکومت  کے ترکش سے نکلنے والے میزائل 11 نشستوں میں سے 8 اہداف کو نشانہ  بنانے کی صلاحیت رکھتےہیں اور یہ سرپرائز ہوگا  جبکہ  مسلم  لیگ ن کےحصے میں صرف  3 جنرل نشستیں آئیں گی ۔ سینیٹ الیکشن میں  حکمراں اتحاد کی مطلوبہ  نشستوں پر کامیابی  چیلنج بن گئی ہے  حزب اختلاف کی جماعتیں بھی اپنی عددی پوزیشن  برقراررکھنے کیلئے ہاتھ پاوں مار رہی  ہیں ۔ حکومت اپنے ارکان اسمبلی  کوترقیاتی فنڈز دینے کی یقین دہانی کرارہی ہے  جبکہ خفیہ ووٹنگ کا قانون تبدیل کرکے اوپن ووٹنگ  کا طریقہ  طے کرنے  کی جدوجہد بھی جاری ہے ۔ اپوزیشن  کا دعویٰ ہے کہ حکمراں اتحاد کو خفیہ ووٹنگ میں اپنے ارکان کے ووٹ  ادھر  ادھرہونے کا خوف لاحق ہے ۔ آخرمیں عرض خدمت ہے ایک سچا لمحہ کسی نامی گرامی پہلوان  کے مد مقابل سے اسکی آخری خواہش  پوچھی گئی تو موصوف کے منہ سے بے ساختہ جو جملہ برآمد ہوا نذرکئے دیتے ہیں مد مقابل کو گرا کر مجھے اس کے سینےپر بٹھا دیں ۔ ۔ پھر نہیں اٹھنے  دوں گا ۔ ۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

غزہ: پناہ گزین کیمپ میں رہائشی مکانات پر اسرائیلی بمباری،20 فلسطینی جاں بحق

زخمیوں میں کئی بچے بھی شامل ، امدادی کارکن بمباری میں لاپتہ ہونے والے افراد کی تلاش کر رہے ہیں

Published by Kamran Jan

پر شائع ہوا

کی طرف سے

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی بمباری سے 20 فلسطینی جاں بحق ہو گئے ہیں۔ یہ واقعہ ایک پناہ گزین کیمپ میں مکان کو نشانہ بنا کر کی گئی بمباری کے نتیجے میں پیش آیا۔

ہسپتال حکام نے بتایا کہ ہم نے 20 جاں بحق ہو چکے افراد کی لاشیں موصول کیں جبکہ متعدد کو زخمی حالت میں ہمارے پاس پہنچایا گیا۔ معلوم ہوا ہے کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے النصیرات پناہ گزین کیمپ میں حسن نامی ایک فلسطینی کے خاندان کے گھر کو ٹارگٹ کر کے بمباری کی ہے۔

عینی شاہدین کے مطابق بمباری کا یہ واقعہ غزہ کے وقت کے مطابق صبح تین بجے رو نما ہوا۔ تاہم اسرائیلی فوج نے ابھی اس واقعے کے بارے میں کسی تبصرے سے گریز کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ ملنے والی رپورٹس کا جائزہ لے رہی ہے۔

غیر ملکی میڈیارپورٹ کے مطابق زخمیوں میں کئی بچے بھی شامل ہیں جبکہ ریسکیو آپریشن میں مصروف امدادی کارکن موقع پر جا کر بمباری میں لاپتہ ہونے والے افراد کی تلاش کر رہے ہیں کیونکہ بمباری سے مکانات ملبے کا ڈھیر بنے ہیں اور خدشہ ہے کہ ابھی مزید افراد زخمی یا ہلاک شدہ حالت میں موجود ہوں گے۔

اسرائیلی فوج کی طرف سے یہ بمباری النصیرات کے پناہ گزین کیمپ کے وسطی علاقے میں کی گئی۔ رفح پر ماہ مئی کے شروع میں زمینی حملے کے بعد النصیرات پناہ گزین کیمپ پر بمباری کا یہ پہلا بڑا واقعہ ہے۔ علاوہ ازیں اسرائیلی فوج اور فلسطین کے مزاحمتی کارکنوں کے درمیان شمالی غزہ کے علاقے جبالیہ پناہ گزین کیمپ میں بھی جھڑپیں ہو رہی ہیں۔

بمباری کے عینی شاہدین نے بتایا اسرائیلی طیاروں کی بمباری میں کئی دوسرے مکانات کو بھی نشانہ بنایا گیا  جبکہ غزہ کے بعض دیگر علاقوں میں بھی بمباری کی گئی ہے۔ ادھر رفح سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق رفح کے مختلف علاقوں میں رات بھر توپ خانے سے بمباری کی جاتی رہی ہے۔

اسرائیلی فوج کے ایک بیان کے مطابق غزہ میں ہونے والی تازہ جھڑپوں میں اس کے 2 فوجی مارے گئے ہیں۔ ایک روز قبل اسرائیلی فوج نے بیان جاری کرتے ہوئے بتایا تھا غزہ میں جنگ کے دوران اب تک اس کے 282 فوجی مارے گئے ہیں۔ خیال رہے غزہ میں زمینی حملہ 27 اکتوبر سے جاری ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

خیبر پختونخوا ،تحصیل سطح پر چیئرمینز اور میئرز کی مراعات بڑھانے کا فیصلہ

گنڈاپور نے صوبے میں بلدیاتی نمائندوں کو گاڑیوں کی فراہمی کے لیے اقدامات کی ہدایت کر دی

Published by Nouman Haider

پر شائع ہوا

کی طرف سے

خیبر پختونخوا کی حکومت نے تحصیل کی سطح پر مراعات بڑھانے کا فیصلہ کر لیا۔ذرائع کے مطابق خیبر پختونخوا حکومت صوبے میں تحصیل چیئرمینز اور میئرز کی مراعات ڈبل کرے گی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخواعلی امین گنڈاپور نے صوبے میں بلدیاتی نمائندوں کو گاڑیوں کی فراہمی کے لیے اقدامات کی ہدایت کر دی ہے۔

اس حوالے سے بلدیاتی حکومتوں کو ترقیاتی گرانٹس کی فراہمی سے متعلق ایکٹ میں ترمیم کی جائے گی اور بجٹ میں بلدیاتی نمائندوں کی مراعات کے لیے فنڈ رکھا جائے گا۔

علی امین گنڈاپور نے کہا کہ وفاق سے صوبے کے حقوق کے حصول کے لیے کوششیں کر رہا ہوں، مرکز سے صوبے کے واجبات ملیں گے تو بلدیاتی اداروں کو بھی فنڈز دیں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

خیبر پختونخوا میں ڈرون حملے سے متعلق خبروں میں کوئی صداقت نہیں، بیرسٹر سیف

کسی گھر میں کچھ بارودی مواد تھا جس کی وجہ سے دھماکا ہوا، مشیر اطلاعات کے پی

Published by Nouman Haider

پر شائع ہوا

کی طرف سے

مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا میں ڈرون حملے سے متعلق خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔

مشیر اطلاعات نے کہا کہ کسی گھر میں کچھ بارودی مواد تھا جس کی وجہ سے دھماکا ہوا، اس کا تعلق ڈرون حملے سے نہیں ہے۔

بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت جلد بجٹ پیش کرنے جا رہی ہے، صوبے کا بجٹ عوامی توقعات کے مطابق ہو گا، خیبر پختونخوا میں مہنگائی میں کمی آ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم تصادم نہیں بلکہ اپنے حق کی بات کر رہے ہیں، وفاق پختونخوا کیساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کر رہا ہے ،وفاق ہمارا بجلی سے متعلق مطالبہ پورا کرے ،ہمیں بجلی چور کہا جا رہا ہے ایسے باتیں برداشت نہیں۔

مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ  ہمیں ایک چیف سیکرٹری تک نہیں دیا جا رہا ، یقینی دہانیوں کے باوجودوفاق خیبر پختونخوا کے بقایاجات ادا نہیں کر رہا، فاٹا میں ترقیاتی کاموں کے فنڈز شیئر کرنے سے متعلق اعلان ہوئے مگر فنڈز نہیں آئے۔

وزیر خوراک خیبرپختونخوا ظاہر شاہ کا کہنا تھا کہ ہماری کابینہ نے لوکل کسانوں سے6 لاکھ ٹن گندم کی خریداری کا حکم دیا، پہلے مرحلے میں 3 لاکھ ٹن گندم خرید رہے ہیں،40 کلو گندم کی قیمت 3900 رکھی گئی ہے، ایمپورٹڈ گندم بالکل نہیں خریدیں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت لوکل کسانوں سے 17 ہزار میٹرک ٹن خرید چکی ہے، بعض لوگ ہمارے خلاف افواہیں بھی پھیلا رہے ہیں، بانی پی ٹی آئی کے ویژن کے مطابق خوشحال کسان خوشحال پاکستان کی ضمانت ہے، پنجاب حکومت نے پنجاب کے کسانوں کو تنگ کرنے کے لیے 35 لاکھ ٹن گندم باہر سے منگوائی۔

ظاہر شاہ نے کہا کہ دنیا میں گندم اور پانی پر ہمیشہ سے جنگیں ہوتی آئی ہیں، پاسکو سے گندم خریدنے پر 5600 روپے من مل رہی ہے ، لوکل کسانوں سے گندم لینے پر 12 ارب روپے کی بچت ہو گی، ہم نے ایک ایپ بنائی ہے جس میں کسان گندم کا اندراج کر سکتے ہیں، ہمیں 3 لاکھ میٹرک ٹن گندم کی ضرورت ہے ، لوگوں نے 14 لاکھ میٹرک ٹن گندم کا اندراج کروایا ہے ۔

صوبائی وزیر خوراک کا کہنا تھا کہ کے پی میں 20 کلو آٹے کی قیمت 3200 سے 1650 ہو گئی ہے، ہمارے حکومت میں کوئی بھی ڈرون حملہ نہیں ہوا۔

انہوں نے مزید کہا کہ غزستان واقع پر پورے پاکستان کے طلبہ ہمارے ساتھ رابطے میں ہیں ، طلبہ واپس لانے کے لیے ہم وفاق کے ساتھ ہر طرح کا تعاون کرنے کے لیے تیار ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

Trending

Take a poll