جی این این سوشل

دنیا

بھارت میں اومی کرون  سےپہلی ہلاکت 

نئی دہلی : بھارت میں کورونا کے  نئے ویرینٹ اومی کرون سے پہلی ہلاکت کی تصدیق ہوگئی ۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

بھارت میں اومی کرون  سےپہلی ہلاکت 
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

کورونا کے بعد اومی کرون نے بھی بھارت میں تباہی مچادی ،  بھارتی وزارت صحت حکام نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ کورونا کے نئے ویرینٹ اومی کرون سے ایک شخص جان کی بازی ہار گیا ۔ مرنے والے شہری کا تعلق بھارتی ریاست راجھستان سے بتایا گیاہے ۔ بھارت میں اومی کرون سے یہ پہلی ہلاکت ہے ۔ 

بھارت میں اومی کرون  کے کیسز میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اور اب تک متاثرین کی تعداد  2ہزار 135 تک پہنچ چکی ہے ۔

 دوسری جانب کورونا وائرس کے وار بھی تھم نہ سکے ،  دارالحکومت دہلی میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران دس ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں ۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز کورونا اور اومی کرون پر قابو پانے کیلئے  نئی دہلی میں ہفتہ ، اتوار کرفیو لگانے کا اعلان کیا گیا ۔  ریاست تلنگانہ اور ممبئی میں اسکول بھی  بند کردیئے گئے ۔  بھارتی ریاست پنجاب کے کچھ علاقوں میں بھی رات کا کرفیو نافذ کیا گیا ہے، جبکہ سنیما، مالز اور ریسٹورنٹس پر 50 فیصد افراد کو اجازت دی گئی ہے۔

واضح رہے کہ بھارت میں اومی کرون کا پہلا کیس 3 دسمبر 2021 کو رپورٹ ہوا تھا۔ 

تجارت

اسٹیٹ بینک کی پاکستانی معیشت کی کیفیت پر ششماہی رپورٹ جاری

رپورٹ رواں مالی سال جولائی تا دسمبر کے اعداد و شمار پر مشتمل ہے، اسٹیٹ بینک

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسٹیٹ بینک کی پاکستانی معیشت کی کیفیت پر ششماہی رپورٹ جاری

اسٹیٹ بینک نے پاکستانی معیشت کی کیفیت پر ششماہی رپورٹ جاری کر دی۔

اسٹیٹ بینک کے مطابق رپورٹ رواں مالی سال جولائی تا دسمبر کے اعداد و شمار پر مشتمل ہے۔

رپورٹ کے مطابق ملک کے معاشی حالات مالی سال 2024 کی پہلی ششماہی کے دوران بہتر ہوئے ہیں۔

اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق حقیقی اقتصادی سرگرمیاں گزشتہ سال کے برعکس متعدل ہیں۔

اس کے ساتھ ہی رواں برس کی پہلی ششماہی میں جاری کھاتوں کے خسارے میں خاصی کمی آئی ہے۔

رپورٹ میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ مالیاتی پالیسیوں کا تسلسل، ذرعی پیداوار میں بہتری اورعالمی قیمتوں میں کمی کی وجوہات ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

سی پیک ٹو پر کام میں اداروں کی جانب سے کسی بھی قسم کا تعطل قبول نہیں، وزیر اعظم

شہباز شریف کی چینی باشندوں کی فول پروف سکیورٹی یقینی بنائی کی ہدایت

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سی پیک ٹو پر کام میں اداروں کی جانب سے کسی بھی قسم کا تعطل قبول نہیں، وزیر اعظم

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے گوادر بندرگاہ کو مکمل فعال کرنے کیلئے ملکی درآمدات بالخصوص حکومت کی جانب سے درآمد کی جانے والی اشیاء کا ایک خاص تناسب گوادر بندرگاہ سے درآمد کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سی پیک ٹو پر کام میں وزارتوں اور سرکاری اداروں کی جانب سے کسی بھی قسم کا تعطل قبول نہیں، چینی باشندوں کی فول پروف سکیورٹی یقینی بنائی جائے۔

چین پاکستان اقتصادی راہداری اور چینی سرمایہ کاری کے تحت دیگر منصوبوں کے حوالے سے اعلی سطحی جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں چاروں صوبوں کے چیف سیکریٹریز نے وڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔اجلاس کو سی پیک کے دوسرے مرحلے پر عملدرآمد پر پیش رفت کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔

وزیرِ اعظم نے ملکی درآمدات بالخصوص حکومت کی جانب سے درآمد کی جانے والی اشیاء کا ایک خاص تناسب گوادر بندرگاہ سے درآمد کرنے کی ہدایت کی۔ وزیرِ اعظم نے سی پیک ٹو پر تیزی سے عملدرآمد کیلئے تمام وزارتوں کو آپسی روابط مربوط کرنے کی بھی ہدایت کردی۔

شہباز شریف نے کہا کہ سی پیک ٹو پر کام میں وزارتوں اور سرکاری اداروں کی جانب سے کسی بھی قسم کا تعطل قبول نہیں۔ چینی باشندوں کی فول پروف سکیورٹی یقینی بنائی جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ چین پاکستان کا دیرینہ دوست ہے، چین کے ساتھ تجارتی و اقتصادی تعلقات کا مزید فروغ خوش آئند ہے۔ چین پاکستان اقتصادی شراکت داری تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے، متعلقہ افسران و ادارے یقینی بنائیں کہ دونوں ممالک کیلئے اس سے مثبت نتائج حاصل ہوں۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

غیر یقینی سیاسی صورتحال ملکی معیشت پر منفی اثرات ڈال رہی ہے، اسٹیٹ بینک

غیر یقینی صورتِ حال میں بہتری لاکر اور مزید مالیاتی یکجائی سے قلیل مدت میں مہنگائی کو تیزی سے کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے، ششماہی رپورٹ جاری

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

غیر یقینی سیاسی صورتحال ملکی معیشت پر منفی اثرات ڈال رہی ہے، اسٹیٹ بینک

اسٹیٹ بینک نے کہا ہےکہ غیریقینی سیاسی صورتحال ملکی معیشت پر منفی اثرات ڈال رہی ہے۔

اسٹیٹ بینک نے مالی سال 2024 کی پہلی ششماہی رپورٹ بعنوان’پاکستانی معیشت کی کیفیت‘ گزشتہ روز جاری کی جو جولائی تا دسمبر مالی سال 2024 کے اعدادوشمار کے تجزیے پر مشتمل ہے۔

رپورٹ کے مطابق حقیقی اقتصادی سرگرمیوں میں گذشتہ سال کے سکڑاؤ کے برعکس معتدل بحال ہوئی جبکہ آئی ایم ایف کے ساتھ عارضی انتظام (ایس بی اے) نے بیرونی کھاتے پر دباؤ کم کرنے میں مدد دی۔

اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ پہلی ششماہی میں ملک کے معاشی حالات بہتر ہوئےہیں، آئی ایم ایف کے ساتھ عارضی انتظام (ایس بی اے) نے بیرونی کھاتے پر دباؤ کم کرنے میں مدد ملی تاہم معیشت کو بدستور ساختی رکاوٹوں کا سامنا ہے۔

مرکزی بینک کے مطابق جو بڑے مسائل درپیش ہیں ان میں محدود بچتیں، طبیعی اور انسانی سرمائے میں پست سرمایہ کاری، پست پیداواریت، جمود کا شکار برآمدات، ٹیکس دہندگان کی کم تعداد اورسرکاری شعبے کے کاروباری اداروں کی نا کارکردگی شامل ہیں۔

اسٹیٹ بینک نے کہا ہےکہ غیریقینی سیاسی صورتحال ملکی معیشت پر منفی اثرات ڈال رہی ہے، سیاسی اور پالیسی کی غیر یقینی صورتِ حال میں بہتری لاکر اور مزید مالیاتی یکجائی سے قلیل مدت میں مہنگائی کو تیزی سے کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ وسط مدت میں مہنگائی کو کم اور مستحکم کرنے کیلئے زرعی پالیسی پر بوجھ ڈالے بغیر اور بلند معاشی قمیت چکائے بغیر دیرینہ ساختی مسائل حل کرنے پر بھی اس باب میں زور دیا گیا ہے۔

مالی سال 2024ء کی دوسری ششماہی کے دوران معیشت میں معمولی بحالی کا سلسلہ جاری رہنے کی توقع ظاہر کی گئی ہے۔ کاروباری اداروں کے اعتماد، نومبر 2023ء کے بعد سے بلند تعداد والے طلب کے اظہاریوں اور مالی سال 24ء کے دوران گندم کی اچھی پیدوار کے امکانات میں بہتر کے تناظر میں اسٹیٹ بینک نے جی ڈی پی نمو 2 سے 3 فیصد کے درمیان رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔

دوسری جانب ملکی معیشت اور اجناس کی بین الاقوامی منڈی دونوں میں غیر یقینی صورتحال برقرار رہنے کے باوجود قومی صارف اشاریہ قیمت مہنگائی میں کمی کا سلسلہ جاری رہنے کی توقع ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll