جی این این سوشل

تجارت

انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں 18 پیسے کا اضافہ

انٹربینک مبادلہ مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 176 روپے 92 پیسے ہے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں 18 پیسے کا اضافہ
انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں 18 پیسے کا اضافہ

پاکستان

گندم کا معاملہ صوبوں یا کسی اور پر نہیں ڈالا، انوار الحق کاکڑ

نگراں دور میں گندم درآمد کے فیصلے کی مکمل ذمہ داری لیتا ہوں، سابق وزیر اعظم

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

گندم کا معاملہ صوبوں یا کسی اور پر نہیں ڈالا، انوار الحق کاکڑ

سابق نگراں وزیراعظم سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ میں نے گندم کا معاملہ صوبوں یا کسی اور پر نہیں ڈالا،  نگراں دور میں گندم درآمد کے فیصلے کی مکمل ذمہ داری لیتا ہوں۔

کوئٹہ میں وزیر داخلہ محسن نقوی، وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انوار الحق کاکڑ نے کہا پی ڈی ایم حکومت کا ڈیٹا ہمارے پاس آیا، جس پر پی ٹی آئی دور کے قانون کے تحت گندم درآمد کی گئی۔میرے دور میں گندم کی خریداری کا جو فیصلہ ہوا اُس کی پوری ذمہ داری لیتا ہوں، اٹھارہویں ترمیم کے بعد گندم خریداری کا ڈیٹا صوبے اکھٹا کرتے ہیں۔

سابق نگراں وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ گندم کی خریداری کے دو طریقے ہیں پہلا یہ کہ حکومت عالمی مارکیٹ سے خریداری کرے اور سبسیڈائز ریٹ پر لوگوں کو دے تاکہ مارکیٹ مستحکم رہے، دوسرا طریقہ پرائیوٹ سیکٹر کو گندم امپورٹ کی اجازت دینا ہے۔بدقسمتی سے تیسرے اور اہم نقطے پر اس بحران کے باوجود بھی کوئی بات نہیں کررہا اور وہ یہ ہے کہ اگر آر این ڈی (ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ) تھوڑی تحقیق کرے اور سرمایہ لگایا جائے تو چار ملین ٹن سے زائد کی پیداوار کی جاسکتی ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ نگراں حکومت کے دور میں جب گندم درآمد کی گئی تو اُس وقت میں فوڈ اینڈ سیکیورٹی کا وزیر تھا اور دوسرے صاحب تو کابینہ میں بعد میں شامل ہوئے۔ گندم درآمد کے حوالے سے صوبوں نے پی ڈی ایم حکومت کو سمری ارسال کی گئی جس کے بعد ہماری نگراں حکومت کے پاس یہ ڈیٹا آیا اور اُسی بنیاد پر قانون کے مطابق گندم درآمد کی گئی۔

سابق نگراں وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہماری حکومت نے تحریک انصاف دور میں جاری ہونے والے ایس آر او کے تحت گندم درآمد کی اور اب بھی وہی قانون موجود ہے، اس کے علاوہ پرائیوٹ سیکٹر کیلیے کوئی اضافی قانون بنایا گیا اور نہ ہی اجازت لی گئی۔ صوبوں کی درخواست آنے پر معاملہ ای سی سی کو بھیجا۔

انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ گندم درآمد پر 85 ارب کا نفع ہوا، کیا ہم نے کوئی کوکین منگوائی تھی جو چھ ماہ میں اتنا زیادہ نفع مل گیا؟ ایک طرف ہم پر داغ لگایا جارہا ہے تو دوسری طرف خالص قانونی چیز (ایس آر او) کو غیر قانونی شکل دینے کی کوشش کی جارہی ہے۔

اس موقع پر وزیرداخلہ محسن نقوی نے کہا کہ کچھ لوگوں کی خواہش ہے کہ گندم امپورٹ کے معاملے پر کاکڑ صاحب اور مجھ سے انکوائری کی جائے۔ انسپکٹر جمشید جیسی اسٹوریاں بنیں اور منفی مہم چلائی گئی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

شیر افضل مروت کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات سے متعلق خبروں کی تردید

عمران خان نے جیل حکام سے کہا کہ وہ مجھ سے تنہائی میں ایک خصوصی ملاقات کا اہتمام کریں جسے جیل حکام نے انکار کر دیا ، شیر افضل مروت

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

شیر افضل مروت کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات سے متعلق خبروں کی تردید

شیر افضل مروت کی بانی چیئرمین کی ملاقات سے انکار کی خبروں کی تردید

تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت نے بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی طرف سے ملاقات سے انکار کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے جیل حکام سے کہا کہ وہ مجھ سے تنہائی میں ایک خصوصی ملاقات کا اہتمام کریں جسے جیل حکام نے انکار کر دیا ۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے ٹویٹ میں شیر افضل مروت نے کہا کہ عمران خان نے مجھ سے ملنے سے انکار نہیں کیا، اڈیالہ جیل سپرنٹنڈنٹ اسد وڑائچ کر سکتے ہیں وہ یہ ہیں کہ خان نے جیل حکام سے کہا کہ وہ مجھ سے تنہائی میں ایک خصوصی ملاقات کا اہتمام کریں جسے جیل حکام نے انکار کر دیا

انہوں نے کہا کہ طے شدہ طریقہ کار کے مطابق انہوں نے منگل کو چھ افراد کو ایک ساتھ ملاقات کا موقع دیا۔ پھر، بانی چیئرمین نے یہ بتانے کو کہا کہ میں مقدمے کی سماعت کے دوران کل ان سے مل سکتا ہوں۔ انشاءاللہ کل ان سے ملوں گا۔

واضح رہے کہ اپنے گزشتہ روز کے ٹویٹ میں شیر افضل مروت نے کہا تھا کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے پی اے سی چیئرمین شپ کےلے اب تک اپنا فیصلہ تبدیل نہیں کیا۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

جرم

بجلی چوری کے خلاف بڑا حکومتی کریک ڈاؤن

بجلی چوروں کے خلاف سخت کریک ڈاؤن میں ملک بھر سے اب تک 91 بلین روپے وصول اور 69 ہزار سے زائد بجلی چور گرفتار کیے جاچکے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بجلی چوری کے خلاف بڑا حکومتی کریک  ڈاؤن

ملکی معیشت کی بحالی کیلئے حکومتی اقدامات کے تحت انسداد بجلی چوری مہم جاری ہے۔

ملکی معیشت کی بحالی اور عوام کو بجلی کے بحران سے نکالنے کے لیے حکومت اور عسکری قیادت کے اقدامات کے ثمرات اب آشکار ہورہے ہیں۔

بجلی چوروں کے خلاف سخت کریک ڈاؤن میں ملک بھر سے اب تک 91 بلین روپے وصول اور 69 ہزار سے زائد بجلی چور گرفتار کیے جاچکے ہیں۔

واضح رہے کہ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے اووربلنگ اور بجلی چوری روکنےکیلئےکریک ڈاؤن تیز کرنے کا حکم دے دیا۔

محسن نقوی نے کہا کہ اووربلنگ سےشہریوں پربوجھ ڈالنے والوں کیخلاف کارروائی جاری رکھی جائے، اووربلنگ پر زیرو ٹالرنس پالیسی جاری رہے گی۔

28 اپریل تا 5 مئی کے دوران متعلقہ اداروں نے لاہور، گوجرانوالہ، فیصل آباد، ملتان اور اسلام آباد سے بجلی چوروں سے 0.13 بلین وصول کیے پشاور، حیدرآباد، سکھر، کوئٹہ اور نئے ضم شدہ علاقوں سے 0.272 بلین وصول ہوئے ۔

ملک بھر سے 21 بجلی چوروں کی گرفتاری عمل میں آئی ۔متعلقہ ادارے ملک بھر سے بجلی چوروں کے مکمل خاتمے تک اپنی کاروائیاں جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll