Advertisement
تفریح

لوک گلوکارپٹھانے خان کو دنیا سے رخصت ہوئے21برس بیت گئے

لاہور: پاکستان کے معروف لوک گلوکار پٹھانے خان کومداحوں سے بچھڑے 21سال بیت گئے ہیں ، ان کی آواز کا جادو آج بھی چاہنے والوں کے کانوں میں رس گھول دیتا ہے۔

GNN Web Desk
شائع شدہ 5 سال قبل پر مارچ 10 2021، 2:28 صبح
ویب ڈیسک کے ذریعے

سرائیکی وسیب کی پہچان پٹھانے خان 1926 کوپنجاب کے ضلع مظفرگڑھ کی تحصیل کوٹ ادو کی بستی تمبو والا میں پیدا ہوئے۔ ان کا اصل نام غلام محمد تھا۔ انہیں غزل، کافی، لوک گیتوں پر بے حد کمال حاصل تھاجبکہ عارفانہ کلام کی گلوکاری میں انہیں  ملکہ حاصل تھا۔  لوک گلوکار نے کئی دہائیوں تک اپنی آواز کا جادو جگایا اور خواجہ غلام فرید ، شاہ حسین کی کافیاں ، بابا بلھے شاہ ، مہر علی شاہ سمیت کئی شعراء  کے عارفانہ کلام کو گایا۔

ان کے مشہور صوفیانہ کلام میں میڈا عشق وی توں میڈا یار وی توں، چینہ ایں چھڑیندا یار ، کیا حال سناواں دل دا ،کوئی محرم راز نہ ملدا ، الف اللہ چنبے دی بوٹی مرشد من وچ لائی ہُو ان کی دنیا بھر میں شہرت کا باعث بنا۔لوک گلوکار  پٹھانے خان کی آواز میں درد کے ساتھ ساتھ  بے پناہ کشش بھی تھی ۔ اسی لیے ان کا عارفانہ کلام سنتے ہی سامعین پر رقت طاری ہو جاتی ہے۔

پٹھانے خان  کو  79 مختلف ایوارڈز سے نوازا گیا ، سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو بھی استاد پٹھانے خان  کی دل میں اترنے والی آواز کے معترف تھے۔ان  کی خدمات کے صلہ میں انہیں 1979 میں صدارتی ایوارڈبرائے حسن کارکردگی  سے نوازا  گیا۔

پٹھانے خان 9 مارچ 2000   میں  اس دنیائے فانی سے رخصت ہوگئے لیکن ان کے فن کی چاہت میں  مبتلا  مداحوں نے کوٹ ادو کے قدیم  بازار کو  ان کے نام سے منسوب کر دیا ہے۔

Advertisement
Advertisement