اسلام آباد : سپریم کورٹ کی طرف سے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کو غیر آئینی قرار دیے جانے کے بعد قومی اسمبلی کا اہم اجلاس ساڑھے بارہ بجے تک ملتوی کیا گیا تھا تاہم ابھی تک اجلاس دوبارہ شروع نہیں کیا گیا ۔


تفصیلات کے مطابق تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کےلیے قومی اسمبلی کا اجلاس صبح ساڑھے 10 بجے شروع ہوا اور آدھا گھنٹہ جاری رہنے کے بعد ساڑھے 12 بجے تک ملتوی کردیا گیا لیکن تاحال دوبارہ شروع نہیں ہوسکا اور اب نماز ظہر کے بعد شروع ہونے کا امکان ہے۔
اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت ہونے والے قومی اجلاس کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا جس کے بعد نعت رسول مقبول ﷺ پڑھی گئی اور پھر قومی ترانہ پڑھا گیا۔
اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے اجلاس کی صدارت شروع کرتے ہوئے کہا سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق من و عن کارروائی کروں گا۔
شہباز شریف کا قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال
اجلاس میں شہباز شریف نے قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج پارلیمان آئینی و قانونی طریقے سے ایک سلیکٹڈ وزیراعظم کو شکست فاش دینے جا رہا ہے۔ پرسوں پاکستان کی تاریخ کا تابناک دن تھا، عدالت نے نظریہ ضرورت کو ہمیشہ کے لیے دفن کر دیا۔
متحدہ اپوزیشن کی قیادت اور پارلیمان کے ممبران اور قوم کو سلام پیش کرتا ہوں، آج سپریم کورٹ کے حکم کے تابع کارروائی چلائینگے، یہ کہنا چاہتا ہوں جو ماضی میں ہوا وہ ہوا، آج آئین و قانون و عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے لیے کھڑے ہوجائیں، آج صحیح معنوں میں اسپیکر کا کردار ادا کرکے تاریخ کے سنہرے حروف میں نام لکھوا لیں۔ اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے قومی اسمبلی میں سپریم کورٹ کا فیصلہ بھی پڑھ کر سنایا۔
شاہ محمود قریشی کا قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال
قومی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ عدم اعتماد کی آئین میں گنجائش موجود ہے، تحریک کو پیش کرنا اپوزیشن کا حق اور اس کا دفاع کرنا ہمارا حق ہے، قوم کو گواہ بنانا چاہتا ہوں کہ آئین کا احترام ہم سب پر لازم ہے۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کو تسلیم کرتے ہیں، پاکستان کی تاریخ آئین شکنی سے بھری ہوئی ہے، 12 اکتوبر 1999 میں آئین شکنی ہوئی، آئین میں ترمیم کی اجازت دے گئی، قوم گواہ ہے، فضل الرحمان، بلاول نے عدلیہ کے فیصلے سے پہلے بیانات دیئے، بیان دیا گیا کہ کوئی نظریہ ضرورت کا فیصلہ قبول نہیں کریں گے۔
شاہ محمو د قریشی نے کہا کہ میرا وزیراعظم کہتا ہے مایوس ہوں لیکن عدالت کے فیصلے کا احترام کروں گا، نظریہ ضرورت کو دفن ہونا چاہیئے۔
شاہ محمود قریشی نے دھمکی آمیز مراسلے پر بات شروع کی تو اپوزیشن کی جانب سے احتجاج کیا گیا اور کہا کہ وزیر خارجہ پھر اس مراسلے سے متعلق بات کر رہے ہیں، آج کے ایجنڈے میں صرف تحریک عدم اعتماد شامل ہے۔
اپوزیشن ارکان شہباز شریف اور بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں اپنی نشستوں پرکھڑے ہو گئے اور انہوں نے اسپیکر سے تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کا مطالبہ شروع کر دیا۔
اپوزیشن کے شور شرابے کے بعد حکومتی بینچز سے بھی نعرے بازی شروع ہو گئی اور اسی دوران اسپیکر قومی اسمبلی نے اجلاس ساڑھے 12 بجے تک ملتوی کر دیا۔
متحدہ اپوزیشن کے پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس
قومی اسمبلی اجلاس سے قبل متحدہ اپوزیشن کے پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس ہوا جس میں شہباز شریف، آصف زرداری، بلاول بھٹو زرداری، خالد مقبول صدیقی، مولانا اسعد محمود اور اختر مینگل سمیت 176 اراکین نے شرکت کی۔
خیال رہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے گزشتہ روز آج ہونے والے اجلاس کا 6 نکاتی ایجنڈا جاری کردیا گیا تھا جس میں وزیراعظم کےخلاف عدم اعتماد پر ووٹنگ بھی شامل ہے۔
واضح رہے کہ 7 اپریل کو سپریم کورٹ نے ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ غیر آئینی قرار دیتے ہوئے قومی اسمبلی بحال کر دی تھی۔سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کے بعد آج قومی اسمبلی کا اجلاس بلایا گیا ہے۔
پاکستان کےمشہور اسٹنٹ مین سلطان گولڈن نے دو نئے عالمی ریکارڈ اپنے نام کرلیے
- 2 دن قبل
سڈنی حملہ دہشت گردی ہے جس میں صرف یہودیوں کو نشانہ بنایا گیا، آسٹریلوی وزیراعظم
- 14 گھنٹے قبل
پاک فوج کی توجہ اندرونی وبیرونی مسائل سے نمٹنے پرمرکوز ہے،فیلڈمارشل
- 2 دن قبل

باکو سنیما بریز فلم فیسٹیول میں تین پاکستانی فلموں کی نمائش
- 2 دن قبل
خیبرپختونخوا:ضلع مہمند، بنوں میں سیکیورٹی فورسز کی دو مختلف کارروائیاں، فتنہ الخوارج کے 13 دہشت گرد ہلاک
- 15 گھنٹے قبل
پاکستان ڈیجیٹل اثاثوں کے ضابطے میں عالمی ماڈل بننے کا خواہاں ہے،بلال
- 14 گھنٹے قبل

سونے کی فی تولہ قیمت میں کمی
- 2 دن قبل
آسٹریلیا ، فائرنگ واقعے میں 12افراد ہلاک، متعدد زخمی
- 15 گھنٹے قبل

ریاست مخالف عناصر کو احتساب کا سامنا کرنا پڑے گا،خواجہ آصف
- 2 دن قبل
انڈر 19ایشیا کپ: بھارت نے پاکستان کو 90رنز سے ہرادیا
- 15 گھنٹے قبل

پاکستان کی سوڈان میں اقوام متحدہ کی عبوری سکیورٹی فورس پرحملے کی مذمت
- 15 گھنٹے قبل

بلوچیستان: بارکھان اور گرد و نواح میں زلزلے کے جھٹکے
- 2 دن قبل



