جی این این سوشل

پاکستان

سعودی عرب اور خلیجی ممالک سے آنیوالے مسافروں کی اسکریننگ کافیصلہ

ترجمان سی اے اے کے مطابق 250 یا اس زائد مسافروں کے حامل بڑے جہازوں کی صورت میں 15 سے 20 مسافروں کے ٹیسٹ ہوں گے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

سعودی عرب اور خلیجی ممالک سے آنیوالے مسافروں کی اسکریننگ کافیصلہ
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

اسلام آباد: سعودی عرب اور خلیجی ممالک سے آنے والے مسافروں کی اسکریننگ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

سی اے اے ترجمان کے حوالے سے بتایا ہے کہ فیصلہ حال ہی میں اومیکرون کی نئی قسم کی پہلے کیس کی نشاندہی کے بعد کیا گیا ہے۔

سی اے اے ترجمان کے مطابق سعودی عرب اور خلیجی ممالک سے آنے والے مسافروں کی اسکریننگ کا عمل آج رات 12:01 بجے سے اسلام آباد، لاہوراورکراچی ایئرپورٹس پر نافذ العمل ہوگا۔

ترجمان سی اے اے کے مطابق 250 یا اس زائد مسافروں کے حامل بڑے جہازوں کی صورت میں 15 سے 20 مسافروں کے ٹیسٹ ہوں گے۔

 
 

پاکستان

صدر مملکت سے سعودی وزیر خارجہ کی ملاقات، اقتصادی تعاون کے عزم کا اعادہ

ملاقات کی جس میں دو طرفہ تعلقات کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

صدر مملکت سے سعودی وزیر خارجہ کی  ملاقات،  اقتصادی تعاون کے عزم کا اعادہ

صدر مملکت آصف علی زرداری سے سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان کی ملاقات، اقتصادی تعاون کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔

ایوان صدر اسلام آباد میں سعودی وزیر خارجہ نے وفد کے ہمراہ صدر مملکت آصف علی زرداری سے ملاقات کی جس میں دو طرفہ تعلقات کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔

ملاقات کے دوران پاکستان اور سعودی عرب نے مضبوط شراکت داری اور اقتصادی تعاون کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔

صدر مملکت آصف زرداری نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دیرینہ اور دہائیوں پرانے تعلقات ہیں، پاکستان سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہے۔اسلامی دنیا کی خوشحالی سعودی عرب کی ترقی سے وابستہ ہے، سعودی عرب پاکستان کے ساتھ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے۔

صدر مملکت نے خادمین حرمین شریفین کیلئے نیک خواہشات  کا بھی اظہار کیا۔

اس موقع پر فریقین نے علاقائی صورتحال، مشرق وسطیٰ میں حالیہ پیشرفت پر بھی تبادلہ خیال کیا، دونوں ممالک نے فوری اور غیر مشروط جنگ بندی اور غزہ میں اسرائیلی مظالم بند کرنے پر زور دیا۔

سعودی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ سعودی عرب پاکستان کے ساتھ مضبوط شراکت داری قائم کرنے کیلئے پر عزم ہے۔

اس موقع پر سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے سعودی عرب کی ترقی میں پاکستانی تارکین وطن کے کردار کو بھی سراہا۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پاکستانی حکام سے تعمیری گفتگو ہوئی، جلد سرمایہ کاری میں پیشرفت ہوگی، سعودی وزیر خارجہ

سعودی عرب کی جانب سے بڑی سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتے ہیں، پاکستانی وزیر خارجہ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستانی حکام سے تعمیری گفتگو ہوئی، جلد سرمایہ کاری میں پیشرفت ہوگی، سعودی وزیر خارجہ

وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ سعودی عرب کی جانب سے بڑی سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

اسلام آباد میں سعودی ہم منصب کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شہزادہ فیصل بن فرحان کو پاکستان میں خوش آمدید کہتے ہیں، سعودی وفد کا پرتپاک استقبال کرکے بہت خوشی ہورہی ہے، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے مشکور ہیں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب میں مختلف شعبوں سے متعلق تبادلہ خیال ہوا، پاکستانی حکومت اور عوام میں سعودی عرب کے لیے بہت احترام ہے، سعودی عرب کی جانب سے بڑی سرمایہ کاری کا خیر مقدم کرتےہیں۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ سعودی عرب سے آئی ٹی،معدنیات،زراعت اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری پر بات ہوئی، سعودی سرمایہ کاروں کو تمام سہولیات فراہم کریں گے، سعودی عرب کو باضابطہ طور پر آئی سی ایف سی سے متعلق آگاہ کیا، پاکستان میں سرمایہ کاری کے موقع سے سعودی عرب بھرپور استفادہ کرے گا۔

سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے کہ 35 ہزار سے زائد اموات عالمی برادری کی ناکامی ہے، انہوں نے غزہ میں جاری جنگ کے دوران قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا، شہزادہ فیصل بن فرحان نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ میں جنگ بندی کو یقینی بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔

سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ وہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے فارمیٹ سے بہت متاثر ہوئے ہیں کیونکہ اس سے انہیں پراجیکٹس کے لیے آگے بڑھنے کا بہت زیادہ اعتماد ملا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اس فارمیٹ میں ایک بین حکومتی نقطہ نظر دیکھا ہے۔ یہ نیا فارمیٹ واقعی متاثر کن ہے۔ اور اس نے ہمیں بہت زیادہ اعتماد دیا ہے۔

سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستانی حکام سے تعمیری گفتگو ہوئی، جلد پاکستان میں سرمایہ کاری میں پیشرفت ہوگی۔ پاکستان ہمارے لئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے، ہم دونوں ممالک کے درمیان سرمایہ کاری بڑھائیں گے اور پاکستان کی معاشی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں گے۔

سعودی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ عالمی برادری کو غزہ میں جنگ بندی کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ خطہ تنازعات کو برداشت نہیں کر سکتا، لوگ بھوک سے مر رہے ہیں۔ فوری جنگ بندی ہونی چاہیے۔ انسانی امداد کے خلاف پابندیوں کا کوئی جواز نہیں ہے،” سعودی ایف ایم نے کہا۔

وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اپنے سعودی ہم منصب کے نقطہ نظر کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو غزہ کے تنازع پر اتنا ہی تشویش ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے غزہ میں جنگ بندی اور بھوک سے مرنے والے غزہ کے لوگوں کے لیے انسانی امداد کی فراہمی کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا۔

اسحاق ڈار نے ایس آئی ایف سی کے کردار کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم نے آئی ٹی سمیت مختلف شعبوں کا احاطہ کرتے ہوئے ایک اچھا مینو دیا ہے جہاں سرمایہ کاری کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس رشتے کو تبدیل کرنے اور اپ گریڈ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس کام کرنے کا ایک بہت بڑا ایجنڈا ہے۔ پاکستان کے پاس بہت بڑی صلاحیت ہے اور ہم اسے ہموار کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

دوسری طرف شہزادہ فیصل نے سعودی معیشت میں پاکستانی شہریوں کے کردار کو بھی سراہا۔

وزیر خارجہ شہزادہ فیصل نے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے دوطرفہ تعاون پر زور دیتے ہوئے کہا کہ "ہم اس سلسلے میں اس کی قدر کر سکتے ہیں۔"

دونوں اطراف نے اپنے دوطرفہ تعلقات اور تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

بشریٰ بی بی کی اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست عدم پیروی پر خارج

شری بی بی کے وکلا خود بھی نہیں چاہتے کہ وہ جیل چلی جائیں، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بشریٰ بی بی کی  اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست عدم پیروی پر خارج

اسلام آباد ہائیکورٹ نے بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سب جیل سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست عدم پیروی پر خارج کر دی ہے۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے بشریٰ بی بی کی سب جیل بنی گالہ سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست پرسماعت کرتے ہوئے کہا کہ بشری بی بی کے وکلا خود بھی نہیں چاہتے کہ وہ جیل چلی جائیں، گزشتہ سماعت پر کہا تھا کہ آئندہ تاریخ پر فیصلہ کروںگا پھر بھی پیش نہیں ہوئے۔

بشریٰ بی بی کی جانب سے کوئی بھی وکیل عدالت میں پیش نہ ہوا، وکلا کی عدم پیشی پرعدالت نے برہمی کا اظہارکرتے ہوئے استفسار کیا کہ بشریٰ بی بی کے وکلا عدالت میں پیش کیوں نہیں ہوئے؟

عدالت نے کہا کہ اگر وہ یہ کیس جیت جاتے تو بشریٰ بی بی جیل چلی جاتیں، وہ خود بھی نہیں چاہتے کہ بشریٰ بی بی جیل چلی جائیں ، مذاق بنایا ہوا ہے۔

سرکاری وکیل نے عید پر بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی ملاقات کا بتایا تو جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ دونوں جانب سے عدالت کے ساتھ سیاست کھیلی جا رہی ہے۔

درخواست خارج ہونے کے کچھ دیر بعد بشریٰ بی بی کے وکیل عثمان گِل عدالت پہنچ گئے، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ گل صاحب آپ کی درخواست عدم پیشی پر خارج کر دی ہے، اب آپ درخواست بحالی کی درخواست دے سکتے ہیں۔

عثمان گِل ایڈووکیٹ نے مؤقف اپنایا کہ ہم پٹیشن بحالی کی درخواست ابھی تھوڑی دیر میں دائر کر رہے ہیں۔

یاد رہے کہ  31 جنوری کو توشہ خانہ کیس میں سزا یافتہ سابق وزیر اعظم و بانی چیئرمین تحریک انصاف کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو بنی گالہ منتقل کرکے رہائش گاہ کو سب جیل قرار دے دیا گیاتھا ۔

بعدازاں 6 فروری کو بشریٰ بی بی نے سب جیل قرار دی گئی بنی گالہ سے واپس اڈیالہ جیل منتقلی کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیاتھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll