جی این این سوشل

پاکستان

ڈیڑھ ماہ ہوگیا میری کابینہ نہیں،حمزہ شہباز

عمران خان سے کہتا ہوں میں صوبے کی عوام کی خدمت کرتا رہوں گا،

پر شائع ہوا

کی طرف سے

ڈیڑھ ماہ ہوگیا میری کابینہ نہیں،حمزہ شہباز
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

لاہور : حمزہ شہباز نے کہا کہ حلف نہ لینے کی بیماری ایوان صدرسےچلی اورگورنرہاؤس میں ڈیرے لگا لیے، ڈیڑھ ماہ ہوگیا میرے پاس کوئی کابینہ نہیں ہے، پرویزالہٰی کسٹوڈین آف دی ہاؤس بنےبیٹھے ہیں، کسٹوڈین آف دی ہاؤس نے وردی میں بھرتی غنڈوں سےحملہ کرایا۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ ڈیڑھ ماہ ہوگیا میرے پاس کوئی کابینہ نہیں، اسپیکرنےآئین کےتحت قائم مقام گورنرکا حلف اٹھانےسےانکارکیا، پنجاب اسمبلی میں خواتین ایم پی ایز پرحملہ کروایا گیا، ابھی تک میری کابینہ نہیں بنی لیکن لاکھ رکاوٹیں ڈالیں گے مجھے پنجاب کے لیے کام کرنے سے نہیں روک سکتے۔

آئین شکنی کی ایسی مثال قائم کی گئی جو کبھی دیکھی نہ سنی، وزیر اعظم کی سمری پر صدر نے صرف دستخط کرنے ہے، ڈیڑھ ماہ ہوگیا لیکن ابھی تک کچھ نہیں کیا گیا، گندم جان بوجھ کر بیرون ملک بھجوادی گئی، گندم کےلیے خواتین کو لائنوں میں لگا دیا گیا، لاکھ خاردار تاریں بچھائیں میں پھر اپنا کام جاری رکھوں گا۔

عمران خان سے کہتا ہوں میں صوبے کی عوام کی خدمت کرتا رہوں گا،  عمران خان4سال عوام سے کھلواڑ کرتا رہا، عمران خان اداروں پر حملے کرتے رہے اور اب اداروں کو تباہ کرنے کی سازش کررہے ہیں، عمران خان کے دور میں روپے کی قیمت 40 فیصد گری، عمران خان نے ملک کی ہنستی بستی معیشت کو تباہ کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب کو چار سال میں مہنگائی کے دلدل میں پھنسا دیا،عمرا ن خان سیاست کی آڑ میں افراتفری پھیلا رہےہیں، عمران خان نے آئی ایم ایف کی وہ شرائط مانی جس کا عوام کو نقصان پہنچا، اداروں کوفوج کے خاندان کی لانگ مارچ میں شرکت کی بات کا نوٹس لینا چاہیے، عمران خان فوج کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں، نواز شریف اور شہباز شریف نے یہی سکھایا عوام کی خدمت کرو، دو وقت کی روٹی مشکل ہوچکی، بچوں کا ددودھ خریدنا مشکل ہوگیا، کونسا ایسا ملک ہے جو اس وقت تیل پر سبسڈی دے رہا ہے؟

عمران خان نے ابھی تک توشہ خان کیس کا جواب نہیں دیا، منی لانڈرنگ کیس میں کچھ نہیں نکلا، رات کو عدالتیں نہ کھولتی تو ہم بنانا ری پبلک میں ہوتے۔

حمزہ شہباز نے کہا کہ عمران خان نے دوست ممالک کے ساتھ تعلقات خراب کیے، امریکہ جیسی سپر پاور سے برابری پر بات ہونی چاہیے تھی۔ انہوں نے بھرے جلسوں میں ایبسلوٹلی ناٹ کہا، اس نے شعبدہ بازی کی، جب بھی اس نے کہا مہنگائی کم ہوجائے گی۔

پنجاب حکومت نے فی کلو آٹے کی قیمت میں 16روپے کمی کا اعلان کردیا، حمزہ شہباز نے کہا کہ عوام کے لیے 10 کلو آٹے کا ریٹ 650 کے بجائے 490 روپے کررہے ہیں، سستا آٹا پنجاب کے 36 اضلاع میں آج سے دستیاب ہوگا، کھادیں مہنگی کیں، فرسودہ بیج دیا، ان کے پیسے استعمال کیے، آج انٹرنیشنل مارکیٹ میں گندم کا ریٹ 500 ڈالر پر ٹن ہے، سستی اور اپنی گندم کسانوں کو پورے پیسے دے کر پری کیور کر لی ہے۔

وزارت اعلی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ اللہ جب تک چاہے گا میں اس عہدے پر بیٹھا رہوں گا، ایک طرف آئی ایم ایف کو کہا کہ پیٹرول مہنگا کرینگے پھر سبسڈی دی، ہم 5.8 پر ترقی کی شرح چھوڑ کرگئے تھے آج وہ صفر ہوگئی، انٹرنیشنل مارکیٹ میں گندم اس وقت 4 ہزار روپے فی من ریٹ ہے، کسانوں سے 2200 روپے فی من ریٹ پر گندم ایک سال کے لیے ا سٹاک کرلی۔

ایوان صدر میں بیٹھا شخص ملک کا دشمن ہے،آئی جی پولیس کوکہا ہے پچھلے دور کی کرپشن جانتا ہوں، بس ایماندار آفیسر تعینات کریں،علیم خان سمیت تمام اتحادیوں سے کہا پہلے عوام کا سوچتا ہوں۔

وزیر اعلیٰ پنجاب نے دعویٰ کیا کہ ہم کینسر سمیت ادوایات سرکاری اسپتالوں میں فری دیں گے، کسی صورت غریب آدمی کے کپڑے چھیننے کی اجازت نہیں دوں گا، ہم نے 36 پرائس کنٹرول کمیٹیاں بنائی ہیں، سیاسی میدان میں آئے، الیکشن بھی ہونے ہیں، پرویز الہٰی مگر مچھ کے آنسو نہ روئیں، سی سی ٹی وی فوٹیج میں پرویز الہٰی کے اشارے ہیں

لوڈ شیڈنگ کم کرنے سے متعلق مزید کام کریں گے، انتقام پر یقین نہیں رکھتا، ایک خاتون کے کہنے پر صوبہ چلتا تھا، عمران نیازی سے بہترین انتقام ہے کہ صوبے کی عوام کو خوش حال کریں، میں نے کہا تھا کہ عمران نیازی کی انا کی بنا پر مجھے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اختیار نہیں دیا گیا ،آج پھر کہتا ہوں کہ اپوزیشن کے اچھے لوگوں کو ساتھ لے کر چلیں گے، یہ معیشت کو وینٹی لیٹر پر لے آئےہیں، ایک کروڑ نوکریاں کون کھا گیا، پچاس لاکھ گھر کہاں ہیں۔

پاکستان

تحریک انصاف کا ہتک عزت قانون کیخلاف عدالت جانے کا اعلان

وزیراعلیٰ اور وزیر قانون پنجاب توہین عدالت کے مرتکب ہو رہے ہیں، اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

تحریک انصاف کا ہتک عزت قانون کیخلاف عدالت جانے کا اعلان

 پاکستان تحریک انصاف نے ہتک عزت قانون کیخلاف عدالت جانے کا اعلان کر دیا۔

قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمرایوب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ اور وزیر قانون پنجاب توہین عدالت کے مرتکب ہو رہے ہیں، پنجاب میں کالا قانون بننے جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئین کے تحت اظہار رائے کی آزادی کا دفاع کریں گے۔ صحافیوں کوپکڑنے کیلئے جو قانون لایا جا رہا ہے وہ نہیں چلے گا۔اس لئے ہم اس کالے ہتک عزت قانون کیخلاف عدالت سے رجوع کر ینگے۔ تحریک انصاف صحافیوں کے ساتھ کھڑی ہے۔

گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں شمالی کوریا اور ہٹلر کے جرمنی کے زمانے کے کالے قانون لاگو کیے جارہے کہ کوئی بندہ اظہار رائے نہ کر سکے، آزادی اظہار رائے 73 کے آئین کے آرٹیکل 19 کے مطابق ہر شہری کا بنیادی حق ہے ہم اس حوالے سے ہر فورم پر دفاع کریں گے۔

عمر ایوب نے بابر اعوان کے ہمراہ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملکی حالات پستی کی طرف جا رہے ہیں۔دبئی لیکس اور ناقص گندم کیس کو فوری کھلنا چاہیے۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان جلد جیل کی سلاخوں سے باہر ہونگے۔ خواجہ آصف پڑھتے نہیں ہیں اس لئے اس طرح کی باتیں کر رہے ہیں۔ خواجہ آصف کو جواب اسمبلی فلور پردونگا۔ خواجہ آصف کو سفارش پر بینک کی نوکری پر رکھوایا گیا تھا۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز پنجاب اسمبلی نے اپوزیشن اور صحافیوں کے احتجاج کے باوجود ہتک عزت بل 2024 منظور کر لیاتھا جبکہ اپوزیشن نے بل کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے بل کی کاپیاں پھاڑ دیں اور صحافیوں نے ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

کھیل

انگلینڈ ،پاکستان ٹی 20 سیریز، پہلا میچ کل ہو گا

پاکستانی ٹیم مایہ ناز بیٹر بابر اعظم کی زیر قیادت میدان میں اترے گی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

انگلینڈ ،پاکستان ٹی 20 سیریز، پہلا میچ کل ہو گا

انگلینڈ اور پاکستان کی کرکٹ ٹیموں کے درمیان چار ٹی 20 انٹرنیشنل میچوں پر مشتمل سیریز کا پہلا میچ کل ہیڈنگلے لیڈز میں کھیلا جائے گا ۔

پاکستان کی ٹیم ان دونوں انگلینڈ میں موجود ہے جہاں وہ میزبان برطانوی ٹیم کے خلاف چار ٹی ٹونٹی میچوں پر مشتمل سیریز کھیلے گی۔ پاکستانی ٹیم مایہ ناز بیٹر بابر اعظم کی زیر قیادت میدان میں اترے گی۔

سکواڈ میں شامل دیگر کھلاڑیوں میں فخر زمان،صائم ایوب،افتخار احمد،عرفان خان،آغا سلمان،عماد وسیم،شاداب خان،اعظم خان،محمد رضوان ،عثمان خان ،ابرار احمد،حارث رؤف،حسن علی،عباس آفریدی،محمد عامر،نسیم شاہ اورشاہین آفریدی شامل ہیں ۔

انگلینڈ ٹیم کو جوز بٹلرلیڈ کریں گے جبکہ دیگر کھلاڑیوں میں ہیری بروک،بین ڈکٹ،معین علی،ول جیکس،لیام لیونگسٹون،ثام کرن،جونی بیرسٹو،فلپ سالٹ،جوفرا آرچر،ٹام ہارٹلی،کرس جارڈن،عادل رشید،ریس ٹوپلی اورمارک ووڈشامل ہیں ۔دونوں ٹیموں کے درمیان لیڈز میں شیڈول چار میچوں کی سیریز کا پہلا میچ بارش سے متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

برطانوی محکمہ موسمیات کی رپورٹ کے مطابق لیڈز میں بارش کا 60 فیصد امکان ہے، دن میں بادل چھائے رہیں گے۔ رپورٹ کے مطابق دوپہر کو شروع ہونے والی بارش وقفے وقفے سے رات 12 بجے تک جاری رہ سکتی ہے۔

انگلینڈ اور پاکستان کی ٹیموں کے درمیان چار میچوں کی سیریز کا دوسرا میچ 25 مئی کو برمنگھم ، تیسرا میچ 28 مئی کو کارڈف میں جبکہ چوتھا اور آخری ٹی ٹونٹی میچ 30 مئی کو لندن میں کھیلا جائے گا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

لاپتابلوچ طلباء کیس: ایجنسیز کے کام کے طریقہ کار واضح ہو جائے توبہترہوگا، ہائیکورٹ

کوئی کسی کی ایماءپریس کانفرنس کرتا ہےتو کرتا رہے کوئی فرق نہیں پڑتا،جسٹس محسن اخترکیانی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

لاپتابلوچ طلباء کیس: ایجنسیز کے کام کے طریقہ کار واضح ہو جائے توبہترہوگا، ہائیکورٹ

 اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے ہیں کہ ایجنسیز کے کام کرنے کے طریقہ کار واضح ہو جائے تو اچھا ہوگا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں بلوچ طلباء کی بازیابی سے متعلق قائم کمیشن کی سفارشات پر عملدرآمد کے کیس کی سماعت ہوئی۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے کیس کی سماعت کی۔

عدالتی حکم پر اٹارنی جنرل عدالت میں پیش ہوئے۔ اس کے علاوہ گمشدہ بلوچ طلبہ کی جانب سے وکیل ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ بھی عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

سماعت کے آغاز پر اٹارنی جنرل نے لاپتا افراد کی کمیٹی کی رپورٹ عدالت میں پیش کردی۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیئے کہ کوئی کسی کی ایماء پر پریس کانفرنس کرتا ہے تو کرتا رہے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ عدالتیں ان تمام چیزوں سے ماورا ہوتیں ہیں۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسارکیا کہ گزشتہ 10 سال میں کتنے لوگ گرفتار ہوئے، لاپتہ ہوئے یا ہراساں کیا گیا؟۔ ہم نے پولیس ، سی ٹی ڈی اور ایف آئی اے کو موثر بنایا ہے۔

اٹارنی جنرل نے بتایا کہ انٹیلی جنس ایجنسیز کسی بھی شخص کو ہراساں نہیں کرسکتیں۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ ایجنسیز کے کام کرنے کا طریقہ کار واضح ہو جائے تو اچھا ہوگا، قانون میں ایف آئی اے اور پولیس تفتیش کرسکتی ہیں، تاہم ایجنسیز تفتیش میں معاونت کرسکتی ہیں، ہمیں قانون کے دائرہ اختیار میں رہ کر کام کرنا ہے ۔کوئی بھی پاکستانی خواہ وہ صحافی ہو یا پارلیمنٹیرین وہ دہشتگردوں کی سپورٹ نہیں کر رہا ، کوئی بھی شخص اداروں کو قانون کے مطابق کام کرنے سے نہیں روکتا۔

اس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ جب تک سیاسی طور پر معاملے کو حل نہیں کیا جاتا تب تک یہ معاملہ حل نہیں ہوگا۔

جسٹس محسن اختر کا کہنا تھا کہ مطلب یہ مانتے ہیں کہ یہ ایک سیاسی مسئلہ ہے، ہم نے باہر سے کسی کو نہیں بلانا کہ وہ آ کے معاملہ حل کرے، غلطیاں ہوتی ہیں تو غلطیوں سے سیکھ کر آ گے بڑھنا ہوتا ہے۔

جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ ہمارے پاس ایک اور لاپتا افراد سے متعلق کیس ہے اس میں بھی آپ آئیں، اٹارنی جنرل نے بتایا کہ میں اسی کیس میں ضرور آؤں گا۔

بعد ازاں عدالتی سوالنامہ کے جوابات آئندہ سماعت پر جمع کرنے کی ہدایت کے ساتھ عدالت نے کیس کی سماعت 14 جون تک ملتوی کردی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll