جی این این سوشل

دنیا

چاکلیٹ کا عالمی دن

بچوں اور بڑوں  ہر ایک کی پسندیدہ " چاکلیٹ" کا عالمی دن آج  منایا جارہا ہے۔ 

پر شائع ہوا

کی طرف سے

چاکلیٹ کا عالمی دن
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

کہا جاتا ہے کہ 400 سال قبل آج ہی کے دن یورپ میں پہلی بار چاکلیٹ متعارف کروائی گئی تھی اور یہ دن اسی کی یاد میں منایا جاتا ہے۔ 

اگر موڈ خراب ہو یا دل اداس ہو تو اکثر لوگ چاکلیٹ کھانے کا مشورہ دیتے ہیں۔ انسان کے حالات بدلیں یا نہ بدلیں، لیکن چاکلیٹ کھانے سے موڈ ضرور ٹھیک ہوجاتا ہے۔

آج بھی لوگ محبت جیسے قیمتی جذبات کا اظہار چاکلیٹ کے ذریعے ہی کرتے ہیں۔  رشتہ جوڑنے یا کسی روٹھے ہوئے کو منانے کے لیے سب سے بہترین تحفہ چاکلیٹ ہے،  یہ یقیناً رشتوں کی کڑواہٹ دور کرنے اور خوشیاں بکھیرنے کے لیے ہی جانی جاتی ہے۔

اٹھارہویں صدی  تک چاکلیٹ کو بطور کڑوے مشروب استعمال کیا جاتا رہا ،  پہلی دفعہ چاکلیٹ کو ٹھوس شکل انیسویں صدی کے وسط (1847) میں ایک برطانوی نے دی، بعد میں سوئٹزرلینڈ سے تعلق رکھنے والے ڈینئل پیٹر نے اس کے ذائقے کو مزید بہتر کیا۔

انیسویں صدی کے آخر اور20ویں صدی  کے شروع میں مشہور چاکلیٹ کمپنیز ابھر کر سامنے آنا شروع ہو گئیں اور یوں ہمیں چاکلیٹ کی بے پناہ اقسام دستیاب ہوئیں ۔ 

دنیا بھر میں چاکلیٹ کی مختلف اقسام پائی جاتی ہیں جن میں تلخ، کھٹے اور پھیکے ذائقے جبکہ سفید، سیاہ اور بھورے رنگ کی چاکلیٹس شامل ہیں ۔ 

دنیا کی سب سے مشہور اور بہترین چاکلیٹ بیلجیم اور سوٹزرلینڈ کی مانی جاتی ہیں۔

 ماہرین کا کہنا ہے کہ بظاہر دانتوں کے لیے نقصان دہ سمجھی جانے والی چاکلیٹ جسمانی و دماغی صحت پر نہایت مفید اثرات مرتب کرتی ہے۔ چاکلیٹ کھانے والوں کی یادداشت ان افراد سے بہتر ہوتی ہے جو چاکلیٹ نہیں کھاتے یا بہت کم کھاتے ہیں۔

 درحقیقت  چاکلیٹ دماغ میں خون کی روانی  کو بہتر کرتی ہے جس سے یادداشت اور سیکھنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوتا ہے۔

چاکلیٹ کہیں کی بھی ہو اور کسی بھی ذائقے کی ہو، لوگوں کے چہروں پر مسکراہٹ کا ذریعہ ضرور بنتی ہے ۔

 

پاکستان

ن لیگ کا دفتر جلانے کے کیس میں یاسمین راشد اور صنم جاوید سمیت دیگر فرد جرم کیلئے طلب

ملزمان کو فرد جرم عائد کرنے کیلئے طلب کرتے ہوئے دونوں مقدمات کے ٹرائل کی کارروائی 8 مئی تک ملتوی کر دی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ن لیگ کا دفتر جلانے کے کیس میں یاسمین راشد  اور  صنم جاوید سمیت  دیگر فرد جرم کیلئے طلب

انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی کو ن لیگ کا آفس جلانے کے 2 مقدمات میں یاسمین راشد اور صںم جاوید سمیت دیگر ملزمان کو فرد جرم عائد کرنے کیلئے آئندہ سماعت پر طلب کر لیا۔

لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ارشد جاوید نے 9 مئی کو ن لیگ کا دفتر جلانے کے 2 مقدمات کی سماعت کی، پی ٹی آئی رہنماؤں ڈاکٹر یاسمین راشد اور اعجاز چودھری سمیت دیگر ملزمان کو جیل سے عدالت میں پیش کیا گیا جبکہ صنم جاوید کو سرگودھا جیل سے حاضری کیلئے عدالت لایا گیا۔

عدالت نے آئندہ سماعت پر ملزمان کو فرد جرم عائد کرنے کیلئے طلب کرتے ہوئے دونوں مقدمات کے ٹرائل کی کارروائی 8 مئی تک ملتوی کر دی۔

واضح رہے کہ مقدمے میں سابق گورنر عمر سرفراز چیمہ، ڈاکٹر یاسمین راشد، میاں محمود الرشید، اعجاز چودھری اور صنم جاوید سمیت دیگر نامزد ہیں، عدالت نے ملزمان کو چالان کی کاپیاں تقسیم کر رکھی ہیں۔

ملزمان کیخلاف ماڈل ٹاؤن میں مسلم لیگ ن کا آفس کے جلانے کے دو مقدمات ہیں، مقدمات میں ملزمان پر بغاوت اور عوام کو فسادات پر اکسانے کا بھی الزام ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت کی قصور مقدمے میں حفاظتی ضمانت منظور

اسلام آباد ہائی کورٹ نے حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے پنجاب پولیس کو گرفتاری سے بھی روک دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت کی قصور مقدمے میں حفاظتی ضمانت منظور

اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت کی قصور میں درج مقدمے میں حفاظتی ضمانت منظور کر لی۔

 جسٹس طارق محمود جہانگیری نے شیر افضل مروت کی درخواست پر سماعت کی۔

عدالت نے شیر افضل مروت کی دو ہفتوں کی حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے پنجاب پولیس کو گرفتاری سے بھی روک دیا۔

جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کہا کہ شیر افضل مروت صاحب کوئی علاقہ چھوڑا ہے جہاں آپ پر پرچہ نہیں ہوا، جس پر شیر افضل مروت نے کہا کہ مائی لارڈ پورے ملک میں پرچے ہو رہے ہیں۔

عدالت نے شیر افضل مروت سے استفسار کیا کہ یہ قصور میں پرچہ درج ہوا تھا جس پر شیر افضل مروت نے کہا کہ جی قصور میں جلسہ کیا تھا تو پولیس نے مقدمہ درج کر لیا تھا۔

بعدازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے شیر افضل مروت کی 10 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض دو ہفتوں کی حفاظتی ضمانت منظور کر لی اور انہیں دو ہفتوں میں متعلقہ عدالت میں پیش ہونے کی ہدایت کر دی۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

داعش سے تعلق رکھنے والے 11 مجرموں کو پھانسی دے دی گئی

عراق میں سزائے موت 2003 کو معطل کر دی گئی تھی لیکن اگست 2004 سے اسے بحال کر دیا گیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

داعش سے تعلق رکھنے والے 11 مجرموں کو پھانسی دے دی گئی

عراق میں داعش سے تعلق رکھنے والے 11 مجرموں کو پھانسی دے دی گئی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق عراق کے سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ عراقی حکام نے 11 مجرموں کو پھانسی دے دی جن پر داعش کے رکن ہونے کا الزام ہے۔
جیل کے ایک افسر نے بتایا کہ 11 مجرموں کو منگل کے روز عراقی دارالحکومت بغداد سے 350 کلومیٹر جنوب میں واقع ناصریہ شہر کی سینٹرل جیل میں پھانسی دی گئی۔
ذرائع نے بتایا کہ عراقی وزارت انصاف کی ایک ٹیم نے عراقی صدر کی توثیق سمیت تمام قانونی طریقہ کار مکمل کرنے کے بعد سزائے موت پر عمل درآمد کی نگرانی کی۔2017 کے اواخر میں عراقی فورسز کی جانب سے عراق میں داعش کو شکست دینے کے بعد داعش کے سیکڑوں حامی مارے گئے یا پکڑے گئے، جب کہ بہت سے دیگر اب بھی عراق میں یا بیرون ملک خفیہ ٹھکانوں میں مفرور ہیں۔
واضح رہے عراق میں سزائے موت 10 جون 2003 کو معطل کر دی گئی تھی لیکن اگست 2004 سے اسے بحال کر دیا گیا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll