جی این این سوشل

تفریح

عظیم استاد ، ادیب، داستان گو ”اشفاق احمد“ کی 18ویں برسی

لاہور : مایہ ناز افسانہ نگار، ڈرامہ نویس ،استاد ، ناول نگاراور داستان گو اشفاق احمد کی 18ویں برسی آج منائی جارہی ہے ۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

عظیم استاد ، ادیب، داستان گو ”اشفاق احمد“  کی  18ویں برسی
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

اشفاق احمد کا نام کسی تعارف کامحتاج نہیں ،  وہ مایہ ناز افسانہ نگار، ڈرامہ نویس ، ناول نگار، مترجم اور براڈ کاسٹر تھے ۔ 22 اگست 1925ءکو پیدا ہونے والے اشفاق احمد نے اپنی ابتدائی تعلیم اپنے آبائی ضلع مکتسر سے حاصل کی۔ تقسیم ہند سے تھوڑا عرصہ قبل وہ پاکستان چلے آئے اور لاہور میں مستقل رہائش اختیار کر لی۔ انہوں نے گورنمنٹ کالج لاہور سے اردو ادب میں ایم اے کیا۔

 بعدازاں انہیں ریڈیو پاکستان آزاد کشمیر میں نوکری مل گئی پھر انہیں دیال سنگھ کالج لاہور میں دو سال کیلئے لیکچرر شپ مل گئی۔ اس کے بعد وہ روم چلے گئے جہاں وہ روم یونیورسٹی میں اردوکے استاد مقرر ہوئے ۔یورپ میں قیام کے دوران اشفاق احمد نے اطالوی اور فرانسیسی زبانوں میں ڈپلومے حاصل کیے۔ انہوں نے نیویارک یونیورسٹی سے ریڈیو براڈ کاسٹنگ میں بھی خصوصی ڈپلومہ حاصل کیا۔

 یورپ سے پاکستان آنے کے بعد انہوں نے اپنا ذاتی ادبی مجلہ " داستان گو " جاری کیا ۔ انہوں نے ریڈیو پاکستان میں سکرپٹ رائٹر کی حیثیت سے ملازمت اختیار کر لی۔ حکومت پاکستان نے انہیں صوفی غلام مصطفی تبسم کی جگہ مشہور اردو ہفت روزہ لیل و نہار کا ایڈیٹر مقرر کردیا۔ 1962 میں اشفاق احمد نے ریڈیو فیچرپروگرام ”تلقین شاہ“ شروع کیاجو طرز مزاح اور ذومعنی گفتگو کی وجہ سے کافی مقبول ہوا 1967ء میں انہیں مرکزی اردو بورڈ کا ڈائریکٹر مقرر کر دیا گیا۔ انہوں نے جنرل ضیا الحق کے دور میں وزارت تعلیم میں بطور مشیر کام کیا۔

اشفاق احمد افسانہ نگاری میں کمال رکھتے تھے ۔ان کے کئی افسانے اردو ادب کے بہترین افسانے ہیں اور خاص طور پر ”گڈریا“ کو خصوصی حیثیت حاصل ہے۔کہانی لکھنے میں انہیں جتنا عبور تھا وہ اردو ادب میں بہت کم لوگوں کو حاصل ہوا۔ان کی تصنیفات میں ”ایک محبت سو افسانے‘ اجلے پھول ، گڈریا‘ ایک ہی بھول‘ طلسم ہوش ربا‘ سفر مینا‘ کھیل تماشا‘ سفردر سفر‘بابا صاحبا‘ زاویہ‘ من چلے کا سودا‘ بند گلی‘ طوطا کہانی‘ ایک محبت سو ڈرامے‘ ننگے پاوں ‘ حیرت کدہ ‘اور کئی دوسری کتابیں شامل ہیں۔ ٹی وی پر ان کی دو پنجابی سیریلز ”ٹاہلی تھلے اور اچے برج لہور دے“ بہت مقبول ہوئیں۔

  اشفاق احمدنے یادگار ڈرامے بھی تخلیق کیے جن میں ایک محبت سو افسانے اورقراة العین نے شہرت حاصل کی۔ اشفاق احمد اپنے ڈراموں میں پلاٹ سے زیادہ مکالمے پر زور دیتے تھے اور ان کے کردار پرطویل گفتگو کرتے تھے ۔ اشفاق احمد نے بطورمصنف واداکار فیچر فلم "دھوپ اور سائے بنائی لیکن بدقسمتی سے یہ باکس آفس پر چل نہ سکی ۔

بعدازاں ان کا رجحان صوفی ازم کی طرف ہوگیا۔اس کی وجہ غالباً یہ تھی کہ ان کی قدرت اللہ شہاب اور ممتاز مفتی کے ساتھ گہری وابستگی تھی۔ ٹی وی پران کے پروگرام ”بیٹھک“ اور ”زاویہ“ لوگوں میں بے حد پسند کیا گیا۔ ان کی باتوں سے علمیت جھلکتی تھی اور سننے والے غور کرنے پر مجبور ہو جاتے تھے۔

1979میں حکومت پاکستان کی جانب سے انہیں تمغہ حسن کارکردگی اور ستارہ امتیاز سے نوازا گیا۔ اشفاق احمد ایک بلند پایہ شخصیت تھے ،  اردو ادب میں ان کی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا ۔ اشفاق احمد 7 ستمبر 2004ءکودنیائے فانی سے کوچ کرگئے لیکن اور ان کی یاد ہمیشہ ان کے چاہنے والوں کے دلوں میں زندہ رہے گی۔

تفریح

چاہت فتح علی خان کا  نیا شاہکارمنظر عام پر آ گیا

معروف مزاحیہ گلوکار چاہت فتح علی خان نے اپنا نیا گانا "مینگو لسی" ریلیز کر دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

چاہت فتح علی خان کا  نیا شاہکارمنظر عام پر آ گیا

معروف مزاحیہ گلوکار چاہت فتح علی خان نے اپنا نیا گانا "مینگو لسی" ریلیز کر دیا۔

سوشل میڈیا پر اپنے مزاحیہ گانوں کی وجہ سے جانے جانے والے گلوکار چاہت فتح علی خان نے اپنا نیا گا "مینگو لسی" ریلیز کرد یا ہےجس پرصارفین کی جانب سے سوشل میڈیا پر چاہت فتح علی خان پرشدید تنقید کی  جا رہی ہے۔

سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے کافی ملا جلا ردعمل دیکھنے میں آیا ہے ،کچھ لوگ چاہت فتح علی خان کے اس مزاحیہ گانے کو پسند کر رہے رہیں جبکہ کچھ صارفین اس پر شدید تنقید کر  رہے ہیں اور شاہت فتح علی خان  کو موسیقی سے دور رہنے کا مشورہ دے رہے ہیں۔

سوشل میڈیا پر تبصرہ کرتے ہوئے ایک صارف نے لکھا کہ "چاہت فتح علی خان  آپ کو خدا  کا واسطہ ہے آپ اس موسیقی سے دور ہو جائے اور اپنی زندگی سے موسیقی کو الگ کر دیں۔"

جبکہ ایک صارف نے طنزیہ انداز میں لکھا کہ "ایسے گلوکار دنیامیں صدیوں بعد جنم لیتے ہیں" ۔

چاہت فتح علی خان کے اس گانے کویوٹیوب پر اب تک بیس ہزار کے قریب لوگ سن چکے ہیں اور اس پر طرح طرح کے تبصرے کر رہے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

جرم

لاہور:تاوان کے لیے شہری کو اغوا کرنے والے پولیس اہلکار گرفتار

گرفتار کیے جانے والے ملزمان میں وقاص، نعمان، محسن اور اسپیشل برانچ کا اہلکار شامل ہے ۔ ملزمان کے خلاف مقدمات درج کرکے تحقیقات شروع کردی گئی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

لاہور:تاوان کے لیے شہری کو اغوا کرنے والے پولیس اہلکار گرفتار

لاہور پولیس نے شہری کے اغوا  برائے تاوان میں ملوث تین پولیس  اہلکار اور اسپیشل برانچ کے ایک اہلکار کو گرفتار کر لیا ہے۔ 
 لاہور پولیس کے مطابق چند روز قبل دھرم پورہ انڈر پاس کے نزدیک سے نعیم ساجد کو تاوان کے لیے اغوا کیا تھا تھا، نعیم کام سے واپسی پر گھر جارہا تھا کہ راستے میں چار افراد نے گن پوائنٹ پراس کو  اغوا کیا۔
 پولیس کا کہنا ہے کہ اغوا کاروں نے مغوی نعیم کو محمود بوٹی کے علاقے میں رکھا اور اس پر تشدد کرتے رہے، ملزمان نے 21 لاکھ روپے تاوان وصول کرکے نعیم کو ویلنشیا ٹاؤن کے علاقے میں چھوڑ دیا۔
گرفتار کیے جانے والے ملزمان میں وقاص، نعمان، محسن اور اسپیشل برانچ کا اہلکار شامل ہے ۔ ملزمان کے خلاف مقدمات درج کرکے تحقیقات شروع کردی گئی ہے ۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹیکنالوجی

غیر قانونی وی پی این استعمال کرنے والوں کے لیے بری خبر

وزارت داخلہ نے پی ٹی اے سے کہا ہے کہ غیر قانونی وی پی این کو ان وجوہات کی وجہ سے بند کیا جائے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

غیر قانونی وی پی این استعمال کرنے والوں کے لیے بری خبر

حکومت نے غیر رجسٹرڈ وی پی این کو بند کرنے کا فیصلہ کر لیا ۔

وزارت داخلہ نے پی ٹی اے کو غیر قانونی وی پی این بند کرنے کیلئے خط لکھ دیا۔ 

وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ وی پی این سے دہشت گرد بینک ٹرانزیکشن اور دہشت گردی میں مدد حاصل کرتے ہیں۔

وی پی این استمعال کرکے دہشت گرد اپنی شناخت اور بات چیت چھپاتے ہیں، وی پی این کو فحاشی اور توہین آمیز مواد کے لئے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔

وزارت داخلہ نے پی ٹی اے سے کہا ہے کہ غیر قانونی وی پی این کو ان وجوہات کی وجہ سے بند کیا جائے۔

واضح رہے کہ کچھ دن قبل پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی آے) نے غیر رجسٹرڈ اور غیر قانونی وی پی این کی رجسٹریشن کا محفوظ عمل متعارف کرایا تھا۔ خیال رہے کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی نے غیر رجسٹرڈ ورچوئل  

پرائیویٹ نیٹ ورکس کو بلاک کرنا شروع کردیا ہے۔ غیر رجسٹرڈ وی پی این کو عارضی طور پر بلاک کیا جا رہا ہے تاکہ رجسٹریشن کرالی جائے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے غیر رجسٹرڈ وی پی اینز کی رجسٹریشن کے معاملے پر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورتی اجلاس کیا جس میں وزارت آئی ٹی، پی ایس ای بی اورپاکستان آئی ٹی ایسوسی ایشن کے نمائندگان شریک ہوئے۔

اجلاس میں پی ٹی اے نے وی پی این رجسٹریشن کے لیے ایک آسان طریقہ کار متعارف کرایا ہے جس سے رجسٹرڈ صارفین اپنے وی پی اینز کو درج ذیل نئے پورٹل کے ذریعے رجسٹرڈ کر سکتے ہیں۔

 

ipregistration.pta.gov.pk 

 پی ٹی اے نے دعویٰ کیا کہ رجسٹریشن کا یہ آسان طریقہ کار آئی ٹی کمپنیوں، فری لانسرز اور دیگر اسٹیک ہولڈر کیلئے بلا تعطل رسائی فراہم کرے گا ۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll