جی این این سوشل

پاکستان

پی ٹی آئی کے مرحلہ وار استعفوں کی منظوری سپریم کورٹ میں چیلنج کر دی گئی

قومی اسمبلی سے تحریک انصاف کے ارکان استعفیٰ دے چکے،قاسم سوری نے اسمبلی فلور پر پی ٹی آئی کے 125 ارکان کی منظوری کا اعلان کیا تھا،پی ٹی آئی کا سپریم کورٹ سے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پی ٹی آئی کے مرحلہ وار استعفوں کی منظوری سپریم کورٹ میں چیلنج کر دی گئی
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

پی ٹی آئی کے مرحلہ وار استعفوں کی منظوری سپریم کورٹ میں چیلنج کر دی گئی۔پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ عدالت عظمیٰ میں چیلنج کر دیا۔تحریک انصاف کی جانب سے اپیل ایڈووکیٹ فیصل چوہدری نے دائر کی۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ قومی اسمبلی سے تحریک انصاف کے ارکان استعفیٰ دے چکے ہیں۔ 

قاسم سوری نے اسمبلی فلور پر پی ٹی آئی کے 25 ارکان کی منظوری کا اعلان کیا تھا۔موجودہ اسپیکر کی مرحلہ وار استعفوں کی منظوری طے کردہ اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔پی ٹی آئی نے سپریم کورٹ سے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کے 11 اراکین اسمبلی کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا نوٹیفیکشن معطل کرنے کا تحریری حکم نامہ جاری کیا تھا۔ 

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے پی ٹی آئی رکن اسمبلی عبدالشکور شاد کی جانب سے استعفے کی منظوری کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔ چیف جسٹس نے دو صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامے میں نشستیں خالی قرار دینے کے لیے قومی اسمبلی سیکریٹریٹ اور الیکشن کمیشن سے جاری نوٹیفکیشن معطل کیا۔عدالت نے بتایا کہ عبدالشکور شاد نے قومی اسمبلی سیکریٹریٹ اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے بالترتیب 27 جولائی اور 28 جولائی 2022 کو استعفوں سے متعلق جاری نوٹیفکیشن کے خلاف آئینی درخواست دائر کی تھی۔ 

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان اور قومی اسمبلی سیکریٹریٹ سے دو ہفتوں میں جواب طلب کیا۔تحریری حکم نامے میں کہا گیا کہ درخواست گزار کے وکیل نے درخواست کے ساتھ جمع کیے گئے دستاویزات میں عدالت کی توجہ دلائی جس سے رکن کی پارلیمان کی کارروائی میں شمولیت ظاہر کی گئی ہے۔عدالت نے تحریری حکم میں بتایا گیا کہ وکیل نے کہا کہ درخواست گزار کا استعفیٰ دینے کا ارادہ ہی نہیں تھا اور زور دیا کہ ان کی پارٹی پاکستان تحریک انصاف نے استعفے حاصل کیے تھے، جس پر پر کوئی تاریخ نہیں تھی اور اصلی نہیں تھا۔ 

اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ وکیل نے بتایا کہ درخواست گزار کبھی اسپیکر قومی اسمبلی کے سامنے پیش ہی نہیں ہوا، اسی لیے استعفیٰ قبول نہیں کیا جاسکتا ہے۔عدالت نے قومی اسمبلی سیکریٹریٹ اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کو 27 ستمبر 2022 کے لیے نوٹس جاری کرتے ہوئے دونوں نوٹیفکیشن معطل کردیا۔یاد رہے کہ اپریل میں سابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں پی ٹی آئی اراکین نے مشترکہ طور پر قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا تھا۔ 

اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے پی ٹی آئی کے 123 اراکین اسمبلی کے استعفوں کی تصدیق کا عمل انفرادی طور پر یا چھوٹے گروپس میں بلا کر شروع کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔جولائی میں الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کے اسپیکر کی جانب سے پی ٹی آئی کے 11 اراکین کے استعفے منظور کرنے کے بعد جاری کیے گئے نوٹی فکیشن پر انہیں ڈی نوٹیفائی کردیا تھا۔اسپیکرقومی اسمبلی نے علی محمد خان، فضل محمد خان، شوکت علی، فخر زمان خان، اعجاز احمد شاہ، جمیل احمد خان، محمد اکرم چیمہ، عبدالشکور شاد، فرخ حبیب اور خواتین کی مخصوص نشستوں پر منتخب شیریں مزاری اور شاندانہ گلزار کے استعفے منظور کر لیے تھے۔ 

بعد ازاں الیکشن کمیشن نے شیڈول جاری کرتے ہوئے کراچی کے 3 حلقوں سمیت قومی اسمبلی کی 9 خالی نشستوں پر براہ راست ضمنی انتخابات 25 ستمبر کو کرانے کا اعلان کیا تھا، تاہم گزشتہ روز الیکشن کمیشن نے یہ ضمنی انتخاب بھی سیلاب کے باعث ملتوی کردیا۔دوسری جانب کراچی سے پی ٹی آئی کے مستعفی رکن قومی اسمبلی عبد الشکور شاد نے دو روز قبل اپنے استعفے کی منظوری اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کی تھی۔ 

پی ٹی آئی رہنما کی جانب سے استدعا کی گئی تھی کہ استعفوں کی منظوری عدالتی فیصلوں کی خلاف ورزی ہے، الیکشن شیڈول معطل کر کے سیٹ خالی کرنے کا نوٹی فکیشن کالعدم قرار دیا جائے۔عبدالشکور شاد کی جانب سے عدالت میں درخواست دائر کرنے پر پی ٹی آئی نے انہیں پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی پر شوکاز نوٹس جاری کردیا تھا۔

پاکستان

پاکستان کی ڈونلڈ ٹرمپ کو دوبارہ امریکی صدر منتخب ہونے پر مبارکباد، تعلقات میں فروغ کا عندیہ

 ڈونلڈ ٹرمپ کے پہلے دور میں پاکستان نے افغانستان میں امریکی مشن کے لیے اہم کردار ادا کیا اور افغان اتحادیوں کے محفوظ انخلاء میں تعاون فراہم کیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان کی ڈونلڈ ٹرمپ کو دوبارہ امریکی  صدر منتخب ہونے  پر مبارکباد، تعلقات میں فروغ کا عندیہ

 پاکستان کی جانب سے  ڈونلڈ ٹرمپ کو دوبارہ امریکہ کا صدر منتخب ہونے پر پر مبارکباد دی گئی ہے۔ 

ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیوں کا خطے پر گہرا اثر رہا ہے ،  پاکستان کی جانب سے امید کی جارہی ہے  کہ نئی امریکی انتظامیہ باہمی احترام کے ساتھ تعلقات کو فروغ دے گی ۔ 

پاکستان کی خودمختاری کا احترام کرے گی اور جنوبی ایشیا میں استحکام کے لیے ہماری کوششوں کو سراہا جائے گا۔

 ڈونلڈ ٹرمپ کے پہلے دور میں پاکستان نے افغانستان میں امریکی مشن کے لیے اہم کردار ادا کیا اور افغان اتحادیوں کے محفوظ انخلاء میں تعاون فراہم کیا۔

 پاکستان کے داخلی چیلنجز کا سبب زیادہ تر گزشتہ حکومت کی غلط پالیسیاں رہی ہیں، جس نے ملک کو معاشی بحران اور عالمی تنہائی کی طرف دھکیل دیا۔

 موجودہ حکومت پاکستان کی معیشت کی بحالی کے لیے عالمی تعاون اور مالی ذمہ داری پر توجہ مرکوز کر رہی ہے۔

 پاکستان عالمی سطح پر اپنے تعلقات کو مضبوط بنانے، غیر ملکی سرمایہ کاری کے فروغ، اور ملک کی بنیادی ڈھانچے میں بہتری لانے کے لیے اصلاحات کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

واضح رہے کہ  پاکستان ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ عالمی امن اور معاشی تعاون جیسے مشترکہ امور پر مثبت بات چیت کے لیے تیار ہے اور ملکی مفادات کو ترجیح دینے والے آزاد موقف پر قائم ہے۔

 ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھتے ہوئے، پاکستان ایک روشن مستقبل کی جانب بڑھ رہا ہے اور عالمی سطح پر ایک مستحکم اور ترقی یافتہ شراکت دار بننے کے لیے پرعزم ہے۔

پاکستانی عوام اس بات پر اعتماد ہیں کہ  صحیح حکمت عملی اور بین الاقوامی تعاون کے ساتھ ملک پائیدار ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن ہوگا۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

190 ملین  پاؤنڈ کیس:احتساب عدالت کو عمران خان اور اہلیہ کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ کرنے کی ہدایت

دوران سماعت جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے، بشریٰ بی بی پبلک آفس ہولڈر نہیں ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

190 ملین  پاؤنڈ کیس:احتساب عدالت کو عمران خان اور اہلیہ کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ کرنے کی ہدایت

اسلام آباد ہائیکورٹ نے احتساب عدالت کو بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ کرنے کی ہدایت کر دی۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں بریت کی درخواستیں دوبارہ ٹرائل کورٹ بھیج دیں اور کہا کہ ٹرائل کورٹ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ کرے۔
درخواست پر چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس گل حسن اورنگزیب نے سماعت کی، جبکہ بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کی جانب سے ان کے  وکلا عثمان گل اور ظہیر عباس عدالت پیش ہوئے،اس مو قع پر سپیشل پراسیکیوٹر نیب امجد پرویز اور رافع مقصود عدالت پیش ہوئے ۔
دوران سماعت جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے، بشریٰ بی بی پبلک آفس ہولڈر نہیں ہیں وہ بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ ہیں، ان کی درخواست سے متعلق بھی ہدایت دے دیتے ہیں عدالت فیصلہ کر دے۔
عدالت نےفریقین  کے دلائل سننے کے بعد  استفسار کیا کہ اگر ٹرائل کورٹ سے بریت کی درخواست خارج ہو جاتی ہے تو پھر یہ جانیں ان کے مسائل جانیں . 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

وزیر اعظم شہباز شریف سے ترکیہ کے نئے سفیر کی ملاقات

شہباز شریف نے پاکستان اور ترکیہ کے درمیان بڑھتے ہوئے دوطرفہ تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا اور تجارت، سرمایہ کاری اور دفاع میں تعاون کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیر اعظم شہباز شریف سے ترکیہ کے نئے سفیر کی ملاقات

 

وزیراعظم نے  پاکستان میں نئے تعینات ہونے والے ترک سفیر نذیراوعلو کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے ترکیہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کے خواہاں ہیں۔
وزیر اعظم شہباز شریف نےپاکستان اور ترکیہ کے درمیان تاریخی، دیرینہ اور برادرانہ تعلقات کا اور جموں و کشمیر پر ترکیہ کی پاکستان کی مسلسل حمایت پر شکریہ ادا کیا ، انہوں نے کہا کہ پاکستان بھی بنیادی مفادات کے حوالے سے ترکیہ کی بھرپور حمایت جاری رکھے گا، ملاقات میں علاقائی صورتحال بالخصوص غزہ اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال بھی گفتگو ہوئی۔
اس موقع پر وزیراعظم نے صدر رجب طیب اردوان کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور ترک صدر کو جلد پاکستان کا سرکاری دورہ کرنے کی دعوت کا اعادہ کیا۔
شہباز شریف نے پاکستان اور ترکیہ کے درمیان بڑھتے ہوئے دوطرفہ تعاون پر اطمینان کا اظہار کیا اور تجارت، سرمایہ کاری اور دفاع میں تعاون کو مزید بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
ترکیہ کے سفیر نذیراوعلو نے پرتپاک استقبال پر وزیراعظم شہبازشریف کا شکریہ ادا کیا اور دونوں ممالک کے درمیان دوستی کے مضبوط اور تاریخی رشتوں کو مزید مستحکم بنانے کے لیے اپنے مکمل عزم اور حمایت کا یقین دلایا. 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll