جی این این سوشل

پاکستان

’بیٹی نے میڈیا پر دیکھ کر بتایا امی لگتی ہیں‘ : جاں بحق رپورٹر صدف کے شوہر کی گفتگو

انہوں نے کہا کہ ہماری ایک بیٹی اور ایک بیٹا ہے، بیٹی نے میڈیا پر دیکھ کر بتایا کہ امی لگتی ہیں۔ 

پر شائع ہوا

کی طرف سے

’بیٹی نے میڈیا پر دیکھ کر بتایا امی لگتی ہیں‘ : جاں بحق رپورٹر صدف کے شوہر   کی گفتگو
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

لانگ مارچ میں کنٹینر کے نیچے آکر جاں بحق ہونے والی رپورٹر صدف نعیم کے شوہر نعیم نے کہا ہے کہ بیٹی نے میڈیا پر دیکھ کر بتایا امی لگتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری ایک بیٹی اور ایک بیٹا ہے، بیٹی نے میڈیا پر دیکھ کر بتایا کہ امی لگتی ہیں۔ 
انہوں نے کہا کہ بچوں نے کہا کہ امی آج ڈیوٹی پر نہ جائیں لیکن صدف نے کہا آج جانا ضروری ہے ،ڈیوٹی تو ڈیوٹی ہوتی ہے۔

فیملی ذرائع کے مطابق صدف کے دو بچے 21 سال کی بیٹی اور 15 سال کا بیٹا ہے جبکہ وہ تین بہنوں اور ایک بھائی میں دوسرے نمبر پر تھی۔

پاکستان تحریک انصاف کے لانگ کے کامونکی جاتے ہوئے راستے میں عمران خان کے کنٹینر کے نیچے آکرنجی ٹی وی کی خاتون رپورٹر جاں بحق ہوگئیں۔

پاکستان

آرمی ایکٹ اور سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد بڑھانے کا بل قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ سے  بھی  منظور

سینیٹ میں بلز کی منظوری کا عمل شروع ہوا تو اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا اور بل کی کاپیاں پھاڑ دیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آرمی ایکٹ اور سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد بڑھانے کا بل قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ سے  بھی  منظور

آرمی ایکٹ اور سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد بڑھانے کا بل قومی اسمبلی کے بعد سینیٹ سے  بھی  کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے ضمنی ایجنڈے کی تحریک پیش کی جسے سینیٹ نے کثرت رائے سے منظور کرلی۔

سب سے پہلے وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد بڑھانے کا بل پیش کیا، سینیٹ نے سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد بڑھانے کا ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔

سینیٹ میں بلز کی منظوری کا عمل شروع ہوا تو اپوزیشن نے شدید احتجاج کیا اور بل کی کاپیاں پھاڑ دیں۔

سینیٹ میں سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی بل پیش کیا گیا تو اپوزیشن اراکین نے چور چور کے نعرے لگائے۔

اپوزیشن کے اس شور کے دوران سینیٹ نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور کر لیا۔

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے اسلام آباد ہائی کورٹ ایکٹ 2010 میں مزید ترمیم کا بل پیش کیا، جسے کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔

سینیٹ  نے آرمی ایکٹ 2024 ترمیمی بل کی بھی منظوری دے دی جبکہ ائیر فورس ایکٹ ترمیمی بل 2024 کی کثرت رائے سے منظوری دی گئی، بل وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے پیش کیا۔

آرمی ایکٹ ترمیمی بلز کی منظوری کے بعد تینوں مسلح افواج کے سربراہوں کی مدت ملازمت 3 سال سے بڑھ کر 5 سال ہو گئی ہے۔

وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کی جانب سے سینیٹ میں پیش کیا گیا پاکستان بحریہ ایکٹ میں مزید ترامیم 2024 کا بل بھی کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔

واضح رہے کہ بلز کی منظوری کے بعد سینیٹ اجلاس غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دیا گیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

علاقائی

وزیر اعلیٰ پنجاب کی طبیعت ناساز، شریف میڈیکل سٹی کمپلیکس میں طبی معائنہ

مریم نواز کے گلے انفیکشن ہوا ہے اور معالجین نے انہیں آرام کا مشورہ دیا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

وزیر اعلیٰ پنجاب  کی طبیعت ناساز، شریف میڈیکل سٹی کمپلیکس میں طبی معائنہ

وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی طبیعت ناساز، شریف میڈیکل سٹی کمپلیکس میں طبی معائنہ کیا گیا، مریم نواز کے گلے انفیکشن ہوا ہے اور معالجین نے انہیں آرام کا مشورہ دیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مریم نواز کو آج رات لندن کے لیے بھی روانہ ہونا ہے جب کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی بیرون ملک روانگی طبی معالجین کی اجازت سے مشروط ہو گی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز ہی یہ خبر سامنے آئی تھی کہ مریم نواز کی گلے کے انفیکشن کا علاج کرانے کے لیے 5 نومبر کو لندن روانگی کا امکان ہے جب کہ وہ کافی عرصے سے گلے کے انفکیشن میں مبتلا ہیں، گلے میں انفیکشن کے باعث ڈاکٹرز کی ہدایت پر ان کا آپریشن کیے جانے کا بھی امکان ہے۔

مریم نواز کا دورہ لندن ایک ہفتے پر محیط ہوگا، وزارت اعلیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد ان کا یہ پہلا غیر ملکی دورہ ہوگا، نواز شریف اور مریم نواز لندن سے اکٹھے وطن واپس آئیں گے۔

یاد رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف گزشتہ ہفتے دبئی میں ایک روز قیام کے بعد لندن پہنچے تھے جہاں ان کی رہائش گاہ ایون فیلڈ اپارٹمنٹ کے باہر کارکنوں نے اپنے لیڈر کا استقبال کیا تھا جبکہ اس موقع پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکن بھی احتجاج کے لیے وہاں موجود تھے۔

پڑھنا جاری رکھیں

تجارت

عالمی مارکیٹ میں پیٹرول کی فی بیرل قیمت میں کمی ، پاکستان میں بھی قیمتوں میں کمی متوقع

جہاں تک 30 روپے کمی کی بات ہے تو قیمتوں میں اتنی بڑی کمی بہت مشکل ہے۔ کمی کی بھی گئی تو زیادہ سے زیادہ 10 یا 15 روپے ہوگی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

عالمی مارکیٹ میں  پیٹرول کی فی بیرل قیمت میں کمی ، پاکستان میں بھی قیمتوں میں کمی متوقع

سات اکتوبر کو خام تیل کی 80 ڈالر فی بیرل تک پہنچنے والی قیمت میں اب کمی کا سلسلہ جاری ہے اور اس وقت قیمت 73 ڈالر فی بیرل ہے۔ اسی بات کو مد نظر رکھتے ہوئے کہا جا رہا تھا کہ اس کمی سے پاکستان میں پیٹرول کی قیمت تقریباً 30 روپے تک گر سکتی ہے۔

مگر اس کے باوجود پاکستان میں کمی کے بجائے پیٹرول کی قیمت میں 1 روپے 35 پیسے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 3 روپے 85 پیسے فی لیٹر اضافہ کردیا گیا۔ حکومت کی جانب سے اگلے 15 روز کیلئے کئے گئے اضافے کے بعد دونوں کی بالترتیب نئی قیمت 248 روپے 38 پیسے اور 255 روپے 14 پیسے فی لیٹر ہو گئی ہے۔

لیکن کیا وجہ ہے کہ عالمی مارکیٹ میں کمی کے باوجود پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی نہیں ہوئی؟

اس کیلئے چند حقائق جاننے ضروری ہیں۔ کیونکہ اس کے پیچھے کئی عوامل کار فرما ہیں۔

سب سے پہلے تو یہ یاد رکھا جائے کہ عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اثر فوراً ہی نہیں آجاتا، اس میں کم از کم 15 دن لگتے ہیں اور اس کے بعد ہی کسی بھی چیز کی قیمت میں کمی کا اثر نظر آتا ہے۔

اس نکتہ نظر سے دیکھا جائے تو اگلے 15 دن میں پاکستان میں بھی تیل کی قیمتوں میں کمی متوقع ہے۔

اور جہاں تک 30 روپے کمی کی بات ہے تو قیمتوں میں اتنی بڑی کمی بہت مشکل ہے۔ کمی کی بھی گئی تو زیادہ سے زیادہ 10 یا 15 روپے ہوگی۔

اس کی سب سے بڑی وجہ حکومت کا آئی ایم ایف پروگرام میں ہونا ہے۔ اس لیے حکومت سب دیکھ بھال کر ہی کمی کرے گی، حکومت جہاں سے ریونیو کو اکھٹا کرسکتی ہے کر رہی ہے۔

اور حکومت کے نزدیک سب سے آسان طریقہ کار یہی ہے کہ لیوی کی قیمتوں کو کم نہ کیا جائے اور جتنا زیادہ ہو سکے بڑھایا جائے، کیونکہ محصولات کے حصول میں حکومت کو مسائل کا سامنا ہے اور ایف بی آر نے بڑے شارٹ فال کی رپورٹ دی ہے۔

یہی وجہ ہے حکومت نے قیمتوں کو بجائے کم کرنے کے یکم نومبر کو اضافہ کیا۔

اس کے علاوہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے ٹرینڈ پر منحصر ہے۔

اگر عالمی منڈی میں قیمتیں مزید کم ہوتی ہیں تو شاید حکومت پیٹرولیم لیوی کی قیمتوں میں نرمی برتے، لیکن اگر قیمتیں بڑھتی ہیں یا پھر برقرار رہتی ہیں، تو اس صورت میں حکومت بھی قیمتوں کو برقرار رکھے گی۔ لیکن کہا تو یہی جا رہا ہے کہ عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ہی ہوگی۔

لیکن خطے کی صورتحال اگر جنگ کی طرف جاتی ہے تو قیمتوں میں اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔ مگر دونوں صورتوں میں چاہے کمی ہو، یا پھر اضافہ اس کا اثر پاکستان پر بھی لازمی پڑے گا۔

اس کے علاوہ ملک میں پیٹرولیم مصنوعات پر بھاری ٹیکسز بھی عائد ہیں، اگر ان ٹیکسز کو ختم کردیا جائے تو یقیناً پیٹرول کی قیمت میں 30 روپے سے بھی زیادہ کی کمی ہو سکتی ہے لیکن ایسا ممکن نہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll