جی این این سوشل

پاکستان

آسان قرضوں کے لیے ہماری کوششیں کامیاب ہوئیں: وزیر اعظم عمران خان

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ آسان قرضوں کے لیے ہماری کوششیں کامیاب ہوئیں۔نیاپاکستان ہاؤسنگ منصوبے پر تیزی سے کام جاری ہے۔ خواب ہے کچی آبادیوں کو مالکانہ حقوق دیں۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

آسان قرضوں کے لیے ہماری کوششیں کامیاب ہوئیں: وزیر اعظم عمران خان
آسان قرضوں کے لیے ہماری کوششیں کامیاب ہوئیں: وزیر اعظم عمران خان

 

 

وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد میں فراش ٹاؤن میں ہاؤسنگ اسکیم کاسنگ بنیاد رکھ دیا، سنگ بنیاد کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ سستے قرضوں کیلئے ہماری کوششیں کامیاب ہوئیں، بینک بھی تیار ہیں اور اسکیمیں بھی لانچ ہورہی ہیں۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ نیا پاکستان ہاؤسنگ منصوبے پر مبارکباد دیتا ہوں، ملک میں مورگیج فنانسنگ کا کوئی اسٹرکچر ہی نہیں تھا اور مورگیج فنانسنگ کامرحلہ بہت مشکل تھا کیونکہ بینکوں کو چھوٹے قرضے دینے کی عادت نہیں تھی۔انھوں نے کہا نیاپاکستان ہاؤسنگ کے منصوبے پر تیزی سے کام جاری ہے، سستے گھروں کیلئے کئی مراحل طے کئےگئے ہیں، یہ ساری اسکیمز اس طبقے کیلئے ہیں جو اپنا گھر بناناچاہتے ہیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کچی آبادیوں کو 600گھر دینے پر سی ڈی اے کوخراج تحسین پیش کرتاہوں، گھر بنانے کیلئے پیسہ نہ ہونے پر کچی آبادیاں بن جاتی ہیں، کراچی میں تقریباً40فیصد کچی آبادیاں ہیں، ہماری پوری کوشش ہے کہ کچی آبادیوں کے لوگوں کو گھر دیں۔عمران خان نے کہا کہ فراش ٹاؤن میں ماڈرن سہولتیں میسر ہوں گی، کچی آبادیوں کو تبدیل کرنے کیلئےسی ڈی اے کا پلان بہت زبردست ہے۔

ملکی قرضوں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ہر سال قرضوں کی جو قسطیں دینی پڑتی ہیں وہ بڑھتی جاتی ہیں، بدقسمتی سے ماضی کے لئے گئے قرضوں کی وجہ سے مزید قرضے بڑھے، ہماری کوشش ہے کہ ملک کی دولت میں اضافہ ہو، دولت میں اضافہ ہوگا تو ہم ملک کا قرضہ اتار سکیں گے۔انھوں نے مزید کہا ن لیگ نےپہلےڈھائی سال میں قرضہ اور قسط20ہزار ارب واپس کیا، ہم نے اپنے ڈھائی سال میں 35000ارب قرضہ واپس کیا، سندھ حکومت کیساتھ بنڈل آئی لینڈ پر مذاکرات کررہےہیں، بنڈل آئی لینڈ بننے سے باہرسے پیسہ آئےگا،روپیہ مضبوط ہورہاہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان میں50سال بعد دوڈیمز بن رہےہیں، ملک میں ڈیمز بننے سے سستی بجلی بنے گی جبکہ ایم ایل ون بننے سے کراچی سے لاہور کا سفر8 گھنٹے ہوجائے گا، ہماری کوشش ہے اسمال اور میڈیم انڈسٹری کو اوپر اٹھائیں۔

 

دنیا

غزہ جنگ،اسرائیل کا نومبر میں4.5 بلین ڈالرکا بجٹ خسارہ ریکارڈ

بجٹ خسارہ اخراجات میں اضافہ کی وجہ غزہ میں جاری لڑائی کے لیے مالی اعانت کی فراہمی ہے، اسرائیلی وزارت خزانہ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

غزہ جنگ،اسرائیل کا نومبر میں4.5 بلین ڈالرکا بجٹ خسارہ ریکارڈ

اسرائیل نے نومبر میں4.5 بلین ڈالرکا بجٹ خسارہ ریکارڈ کیا ہے۔

اسرائیلی وزارت خزانہ نےکہا ہے کہ بجٹ خسارہ اخراجات میں اضافہ کی وجہ غزہ میں جاری لڑائی کے لیے مالی اعانت کی فراہمی ہے۔خسارہ گزشتہ 12 ماہ میں بڑھ کر نومبر میں 3.4 فیصد ہو گیا، جو اکتوبر میں 2.6 فیصد تھا۔

وزارت نے بتایا کہ 2023 کا خسارہ مجموعی گھریلو پیداوار کے تقریباً 4 فیصد تک ہونے کی توقع ہے۔گزشتہ ماہ محصولات میں 15.6 فیصد کمی ہوئی ہے، جس کی ایک وجہ 7 اکتوبر کو شروع ہونے والی جنگ کے نتیجے میں ٹیکس وصولی میں التوا ہونا ہے۔

اکتوبر میں اسرائیل کا خسارہ 22.9 بلین شیکل تک پہنچ گیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

جمہوریت کے نام نہاد چیمپئن بھارت میں انصاف کا قتل

مقبوضہ کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے، سپریم کورٹ کا متعصباہ فیصلہ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جمہوریت کے نام نہاد چیمپئن بھارت میں انصاف کا قتل

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیرکی خصوصی حیثیت بحال کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد کرتے ہوئے آرٹیکل 370 منسوخ کرنے کے ہندو انتہا پسند مودی سرکار کے پانچ اگست 2019 کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے۔ فیصلے میں مقبوضہ کشمیر اسمبلی کے انتخابات 30 ستمبر 2024 تک کرانے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔

درخواست گزاروں نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کے منسوخی ایکٹ کو چیلنج کیا تھا، بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی حکومت نے 4 سال تک اس معاملے کو دانستہ طور پر لٹکائے رکھا۔ بھارتی سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر بھارت کا اٹوٹ انگ ہے، آرٹیکل 370 عارضی اقدام ہے، ہر فیصلہ قانونی دائرے میں نہیں آتا، بھارتی صدر کے پاس آرڈر دینے کے اختیارات ہیں۔

خیال رہے کہ بھارتی سپریم کورٹ نے ستمبر میں وزیراعظم نریندر مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت کی جانب سے 2019 میں ختم کی گئی مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت مکمل کی تھی۔ بھارتی چیف جسٹس دھننجیا یشونت چندراچد، جسٹس سجنے کشان کول، جسٹس سجنیو کھنہ، جسٹس بی آر گیوائی اور جسٹس سوریا کانت پر مشتمل پانچ رکنی بینچ نے فیصلہ محفوظ کیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق نئی دہلی میں سپریم کورٹ نے حکومتی وکلا، بھارت کے حامی مقبوضہ کشمیر کی سیاسی جماعتوں کے آئینی ماہرین اور دیگر فریقین سے 16 سے زائد دنوں تک دلائل سنے تھے۔پانچ اگست 2019 کو بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی نے مقبوضہ کشمیر کو خصوصی حیثیت دلانے والے آرٹیکل 370 کا خاتمہ کر دیا تھا، جس کے تحت بھارت کے دیگر شہروں کے لوگوں کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں جائیدادیں حاصل کرنے اور مستقبل رہائش کی اجازت حاصل ہو گئی ہے۔

آرٹیکل 370 کے باعث بھارت کی پارلیمنٹ کے پاس دفاع، خارجہ امور اور مواصلات کے علاوہ ریاست میں قوانین نافذ کرنے کے محدود اختیارات تھے۔بی جے پی کے اس فیصلے کو کشمیری عوام، عالمی تنظیموں اور ہندو قوم پرست حکمران جماعت کے ناقدین نے مسلم اکثریتی خطے کو ہندو آباد کاروں کے ذریعے شناخت تبدیل کرنے کی کوشش قرار دیا تھا۔

بعد ازاں بھارتی سپریم کورٹ میں 20 سے زائد درخواستیں دائر کر دی گئی تھیں، جس میں بھارتی حکومت کی جانب سے اگست 2019 میں آرٹیکل 370 کے خاتمے کے لیے کیے گئے فیصلے کی آئینی حیثیت پر سوال اٹھایا تھا۔درخواست گزار نے عدالت میں دائر درخواست میں دعویٰ کیا تھا کہ آئینی شقوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔بھارت نے کئی دہائیوں سے مقبوضہ کشمیر میں پانچ لاکھ سے زائد فوجی تعینات کر رکھے ہیں۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان مسئلہ کشمیر پر ماضی میں جنگیں بھی ہوئی ہیں اور 1989 سے ہزاروں افراد بھارت سے آزادی کے لیے جان کی بازی لگا چکے ہیں۔مقبوضہ کشمیر کے عوام اور ناقدین کا کہنا ہے کہ بھارتی حکومت نے 2019 کے بعد میڈیا کی آزادی اور احتجاج پر پابندی عائد کرتے ہوئے شہریوں کے بنیادی حقوق پر بدترین پابندیاں نافذ کر دی ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

دریاؤں اور آبی ذخائر میں پانی کی صورتحال

تربیلا ڈیم میں پانی کی موجودہ 1486.14 فٹ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

دریاؤں اور آبی ذخائر میں پانی کی صورتحال

اسلام آباد: واپڈا کی جانب سے مختلف دریاؤں اور آبی ذخائر میں پانی کی آمدواخراج کے پیر کو جاری کر دہ اعدادوشمار کے مطابق دریائے سندھ میں تربیلاکے مقام پر پانی کی آمد 20 ہزار400 کیوسک اور اخراج 45 ہزارکیوسک، دریائےکابل میں نوشہرہ کے مقام پر پانی کی آمد7 ہزار 300 کیوسک اور اخراج7 ہزار300 کیوسک، خیرآباد پل پر پانی کی آمد 12 ہزار کیوسک اور اخراج 12 ہزار کیوسک،دریائے جہلم میں منگلاکے مقام پر پانی کی آمد 4 ہزار 800 کیوسک اور اخراج26 ہزارکیوسک جبکہ دریائے چناب میں مرالہ کے مقام پر پانی کی آمد 7 ہزار 200 کیوسک اور اخراج 2 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا ہے۔

ڈیمز میں تربیلاڈیم کا کم از کم آپریٹنگ لیول 1402 فٹ ، ڈیم میں پانی کی موجودہ 1486.14 فٹ ،ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1550فٹ اور قابلِ استعمال پانی کا ذخیرہ 2.526 ملین ایکڑ فٹ ہے اور منگلا ڈیم کا کم از کم آپریٹنگ لیول 1050 فٹ، ڈیم میں پانی کی موجودہ سطح 1166.80 فٹ ،ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1242فٹ اور قابلِ استعمال پانی کا ذخیرہ 2.513 ملین ایکڑ فٹ ریکارڈ ہوا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll