کھیل
کراچی ٹیسٹ کا تیسرا دن: پاکستان کی بیٹنگ جاری
کراچی : کراچی ٹیسٹ میں تیسرے دن کا کھیل شروع ہو گیا، پاکستان نے بغیر کسی وکٹ پر 21 رنز سے کھیل کا آغاز کر دیا ہے۔
پاکستان کی جانب سے آج عبداللّٰہ شفیق اور شان مسعود نے دوسری نامکمل اننگز کا آغاز 21 رنز بغیر کوئی وکٹ گنوائے کیا ہے۔
پاکستان کی پہلی وکٹ 53 رنز پر گر گئی، شان مسعود 24 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے، ان کو جیک لیچ نے بولڈ کیا، اسی اوور میں انگلش بولر نے اظہر علی کو بھی صفر پر پویلین روانہ کیا، جیک لیچ نے ایک رن کے اضافے کے بعد 54 رنز پر عبداللّٰہ شفیق کو بھی آؤٹ کر دیا، وہ 26 رنز بنا سکے۔
کراچی ٹیسٹ کی پہلی اننگز
کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے جا رہے اس میچ میں قومی ٹیم پہلی اننگز میں 304 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی تھی۔
پاکستان کی جانب سے پہلی اننگز میں بابر اعظم نے 78 اور آغا سلمان نے 56 رنز کی اننگز کھیلی تھی جبکہ اظہر علی نے 45 رنز بنائے تھے۔
انگلینڈ کی جانب سے جیک لیچ نے 4 اور ڈیبیو کرنے والے نوجوان کھلاڑی ریحان احمد نے 2 وکٹیں حاصل کی تھیں۔ انگلش ٹیم نے اپنی پہلی اننگز میں 354 رنز بنائے تھے اور پاکستان پر 50 رنز کی برتری حاصل کر لی تھی۔
مہمان ٹیم کی جانب سے ہیری بروک نے 150 گیندوں پر 3 چھکوں اور 8 چوکوں کی مدد 111 رنز بنائے تھے جبکہ بین فوکس نے 64 رنز کی اننگز کھیلی تھی۔
پاکستان کے احمد ابرار اور نعمان علی نے 4، 4 انگلش کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا تھا جبکہ ٹیسٹ میں ڈیبیو کرنے والے محمد وسیم نے ایک وکٹ حاصل کی تھی۔
پاکستان ٹیم میں عبداللّٰہ شفیق، شان مسعود، اظہر علی، بابر اعظم، محمد رضوان، آغا سلمان، سعود شکیل، فہیم اشرف، نعمان علی، محمد وسیم اور ابرار احمد شامل ہیں۔
زیک کرولی، بین ڈیکیٹ، اولی پوپ، جو روٹ، ہیری بروک، بین اسٹوکس، بین فوکس، ریحان احمد، اولی رابنسن، مارک ووڈ اور جیک لیچ پلیئنگ ٹیم میں شامل ہیں۔
پاکستان
دھرنا ایک تحریک ہے جو جاری رہے گا،علی امین گنڈاپور
دھرنا اس وقت تک جاری رہے گا جب تک بانی پی ٹی آئی کال آف نہیں کرتے، وزیر اعلیٰ گنڈا پور
وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ دھرنے کی کال بانی پی ٹی آئی نے دی اور انہوں کہا کہ دھرنا اس وقت تک جاری رہے گا جب تک میں کال آف نہیں کروں گا۔
مانسہرہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی پاکستان تحریک انصاف اور ہمارے لیڈر بانی چیئرمین نے ہمیشہ کہا ہے کہ ہم ایک پرامن پارٹی ہیں اور ہم پاکستان کی واحد پارٹی ہیں کہ جنہوں نے ہمیشہ ہماری نوجوان نسل اور ہماری آنے والی نسل کے لیے ملک میں قانون کی بالادستی، اپنے آئین کا تحفظ، اپنی حقیقی آزادی، اپنی خودداری اور حقیقی جمہوریت کی بات ہے۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہماری پارٹی کے ساتھ ایک فسطائیت، ایک جبر، ایک ظلم، جس میں ہماری چادر اور چادریواری کو پامال کیا گیا، ہم پر جعلی مقدمے درج کیے گئے، ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا، ہمارا لیڈر آج جیل میں ہے، ہمارے لیڈر کی بیوی کو ناجائز جیل میں ڈالا گیا، ہمارے رہنماؤں اور کارکنوں اور ووٹرز کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور یہ ایسا ایک ظالمانہ رواج اور روایت ڈالی گئی جو کہ پاکستان ہی نہیں دنیا کی سیاسی تاریخ میں اس کی مثال نہیں ملتی پھر بھی ہم پرامن ہوکر اپنے حق کی بات کررہے ہیں۔
گنڈا پور نے مزید کہا کہ اسلام آباد میں پر امن احتجاج کرنے والے ہمارے سیکڑوں کارکن شہید کردیے گئے، سیدھی گولیاں ماری گئیں، سیکڑوں کارکن زخمی ہیں جن کا ٹرک ابھی آرہا ہے، شہدا کا ٹرک بھی ابھی آرہا ہے، ہزاروں کارکن اس وقت گرفتار ہیں، آخر ہمارے راستے میں رکاوٹیں کیوں کھڑی کی گئیں۔ ہم پر تشدد نہ کیا جاتا تو ہمارے لوگ بھی جواب نہ دیتے۔
ان کا کہنا تھا کہ اپنے جائز حقوق کی بات کررہے ہیں جب بھی ہم جلسے کی بات کرتے ہیں ہمیں اجازت نہیں دی جاتی، جب پرامن احتجاج کی بات کرتے ہیں تو ہمیں اجازت نہیں ملتی اور جب ہم عدالتوں سے انصاف لینے جاتے ہیں تو نہ ہمیں عدالتوں سے انصاف مل رہا ہے اور نہ ہی اسمبلی کا فلور یا پارلیمان کا تقدس ہے نہ اس کا اس ملک میں کوئی احترام رہ گیا ہے۔
وزیراعلیٰ کے پی نے کہا کہ اب ہمارے پاس کیا چوائس ہے؟ ظاہر ہے ہمارے پاس یہی چوائس ہے کہ جلسے کی اجازت نہ ملے تو ہم جاکر مظاہرہ کرکے اپنا ایک بیانیہ دیں؟ بات یہ ہے کہ ہم لوگوں نے اس سے پہلے جب جلسے کا اعلان کیا اسلام آباد میں، ہم پر فسطائیت کی گئی، پھر ہم نے ایک پُرامن کال دی، بارہا میں نے اور بانی چیئرمین نے کہا کہ ہم ڈی چوک جائیں گے، پرامن طریقے سے جائیں گے اور پرامن طریقے سے ڈی چوک سے آگے نہیں جائیں گے۔
انہوں ںے کہا کہ وہ علاقہ جہاں پر اجازت نہیں ہے، جہاں پر خان صاحب کا اشتہار ہے، یہ کال خان صاحب نے دی اور خان صاحب نے کہا کہ یہ دھرنا جاری رہے گا اور اس وقت تک جاری رہے گا جب تک میں کال آف نہیں کروں گا، تو پہلی بات یہ ہے پورے پاکستان کے عوام کے لیے کہ دھرنا جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ دھرنا ختم نہیں ہوا دھرنا ایک تحریک ہے جو عمران کان کی کال تک جاری رہے گا۔
پاکستان
اسلام آباد میں احتجاج کے دوران مظاہرین کی اموات کی خبریں جھوٹی اور من گھڑت قرار
سوشل میڈیا پراحتجاج کے دوران قانون نافذ کرنے والے اداروں کی شیلنگ سے کئی مظاہرین کی اموات کا پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے، سکیورٹی ذرائع
سکیورٹی ذرائع نے اسلام آباد میں ہونے والے احتجاج کے دوران مظاہرین کی اموات کی خبریں جھوٹی اور من گھڑت قرار دے دیں۔
اس حوالے سے سکیورٹی ذرائع نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پر چند لوگوں کی جانب سے احتجاج کے دوران قانون نافذ کرنے والے اداروں کی شیلنگ سے کئی مظاہرین کی اموات کا پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے، مظاہرین کی اموات کی خبریں جھوٹی اور من گھڑت ہیں۔
سکیورٹی ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ اپنی ناکامیوں اور کوتاہیوں کو چھپانے کے لیے من گھڑت اور جھوٹا پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے، کل رات پولیس اور رینجرز آپریشن میں کسی قسم کے آتشی اسلحے کا استعمال نہیں کیا گیا۔
پاکستان
نوازشریف سے بیلا روس کے صدر کی ملاقات
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف بھی استقبال کرنے والوں میں شامل تھیں
پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر نوازشریف سے بیلا روس کے صدر الیگزینڈر لوکا شنکو کی کی ملاقات ہوئی ہے۔
بیلا روس کے صدر لوکا شنکو نے نوازشریف کو دیکھتے ہی بانہیں کھول کر گلے لگالیا ، بیلا روس کے صدر کا کہنا تھا کہ طویل عرصےبعد اپنے محترم بھائی سے ملاقات پر بے حد خوش ہوں، نوازشریف نے شہبازشریف کے ہمراہ انتہائی گرمجوشی سے بیلا روس کے صدر کا استقبال کیا ۔
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف بھی استقبال کرنے والوں میں شامل تھیں، بیلا روس کے صدر شہبازشریف کی طرف سے دیئے گئے ظہرانہ میں شرکت کے لئے مری پہنچے ہیں۔
-
کھیل 2 دن پہلے
کرکٹ کی تاریخ کا انوکھا ریکارڈ ،پوری ٹیم 7 رنز پر ڈھیر
-
دنیا 2 دن پہلے
لتھوانیا میں طیارہ رہائشی عمارت سے ٹکرا کر تباہ، پائلٹ ہلاک
-
تجارت 2 دن پہلے
عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں ہزاروں روپے کی کمی
-
کھیل 2 دن پہلے
پرتھ ٹیسٹ ، بھارت نے آسٹریلیا کو 295 رنز سے شکست دے دی
-
ٹیکنالوجی 2 دن پہلے
ٹیسلہ کے سی ای او آئرن مین بن گئے
-
دنیا 4 گھنٹے پہلے
چینی وزیر دفاع ڈونگ جُن کے خلاف کرپشن کی تحقیقات کا آغاز
-
جرم ایک دن پہلے
پی ٹی آئی کا احتجاج ، پنجاب پولیس کانسٹیبل شہید
-
کھیل 4 گھنٹے پہلے
آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کا مستقبل کیا ہوگا؟