جی این این سوشل

پاکستان

پی اے ایف کی 58 ویں کمبیٹ کمانڈرز کورس کی گریجویشن تقریب

جدید ترین آلات و ہتھیاروں کو مؤثر طریقے سے بروئےکار لایا جا سکے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پی اے ایف کی 58 ویں کمبیٹ کمانڈرز کورس کی گریجویشن تقریب
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

اسلام آباد: پاکستان ایئر فورس (پی اے ایف)کی 58ویں کمبیٹ کمانڈرز کورس کی گریجویشن تقریب ایئر پاور سینٹر آف ایکسیلینس ( اے سی ای) میں منعقد ہوئی۔ ائیر مارشل عبدالمعید خان، ڈپٹی چیف آف دی ائیر اسٹاف (ائیر ڈیفنس) تقریب کے مہمانِ خصوصی تھے۔

ترجمان پاک فضائیہ کے مطابق کورس سے فارغ التحصیل ہونے والے افسران سے خطاب کرتے ہوئے مہمانِ خصوصی نے اس اہم سنگ میل کی اہمیت اور ان کے کندھوں پر آنے والی نئی مستقبل کی ذمہ داریوں کا احاطہ کیا۔

انہوں نے اس امر پر روشنی ڈالی کہ کورس کے دوران ایئر پاور سینٹر آف ایکسیلینس میں انکی تربیت ایک ایسے ماحول میں ہوئی ہے جس میں عصرحاضر کے خطرات کی ایک حقیقت پسندانہ شبیہ پیش کی گئی۔

ڈپٹی چیف آف دی ائیر اسٹاف ائیر ڈیفنس نے کہا “بطور جنگی کمانڈر، آپ پاک فضائیہ میں ایک اعلیٰ درجے پر فائز ہو چکے ہیں۔ یہ کامیابی آپ کی غیر معمولی صلاحیتوں کی نشاندہی کرتی ہے اور یہ آپ کے کیریئر میں ایک انتہائی اہم سنگِ میل ہے۔ آپ کو ایک غیرمتزلزل عزم کے ساتھ ان چیلنجز کا سامنا کرنے کے لیے تربیت دی گئی ہے۔

” کمبیٹ کمانڈرز کورس سے فارغ التحصیل ہونے والے افسران کے اہم کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے مہمان خصوصی نے قومی سلامتی اور پاکستان کی فضائی حدود کے تحفظ میں انکے کردار پر زور دیا اور کہا کہ وہ اپنی تربیت اور مہارت سے استفادہ کریں تاکہ ان کے اختیار میں دیئے گئے جدید ترین آلات و ہتھیاروں کو مؤثر طریقے سے بروئےکار لایا جا سکے۔

انہوں نے مزید کہا، “قوم آپ کو ملکی دفاع کے ایک ہراول دستے کے طور پر دیکھتی ہے، پس یہ بہت ضروری ہے کہ آپ چوکس، ماحول کے مطابق ڈھلنے اور کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہمہ وقت تیار رہیں۔”

 

موسم

کراچی میں آئندہ چند روز میں گرج چمک اور تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان

خلیج بنگال سےمرطوب ہوائیں 2 ستمبرکو ملک کے بالائی علاقوں میں داخل ہونے کا امکان ہے، محکمہ موسمیات

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کراچی میں آئندہ چند روز  میں  گرج چمک اور تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان

مون سون ہواؤں کے زیراثر کراچی میں 3 سے 4 ستمبر کے درمیان گرج چمک اور تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق خلیج بنگال سےمرطوب ہوائیں 2 ستمبرکو ملک کے بالائی علاقوں میں داخل ہونے کا امکان ہے،جو اسی روز شام /رات ملک کے مغربی حصوں پر اثرانداز ہوں گی،جس کے زیر اثر کراچی میں 3 سے4 ستمبر(منگل،بدھ)کو گرج چمک اور تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

دیہی سندھ کے مختلف اضلاع سکھر، لاڑکانہ، خیرپور، دادو،حیدرآباد،ٹھٹھہ،بدین،مٹھی،میرپورخاص،جیکب آباد، ٹنڈوالہیار، ٹنڈومحمد خان، تھرپارکر، مٹھی، عمرکوٹ، سانگھڑمیں بھی گرج چمک اور تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات ارلی وارننگ سینٹر کی پیش گوئی کے مطابق  پیر کو کراچی میں مطلع جزوی/ مکمل ابرآلود رہنے کا امکان ہے جبکہ شام/ رات پھوار اور بوندا باندی ہوسکتی ہے۔

پیر کو زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 30 سے32 ڈگری کے درمیان ریکارڈ ہوسکتا ہے جبکہ منگل کو مطلع جزوی ابرآلود،صاف اور مرطوب رہنے کی توقع ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق اتوار کوکراچی میں  زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 32.6 جبکہ نمی کا تناسب 76 فیصد رہا۔

پڑھنا جاری رکھیں

دنیا

ناروے کی شہزادی نے روحانی پیشوا سے شادی کرلی

مارتھا لوئیس نے اپنے عجیب و غریب خیالات اور طرز زندگی کی وجہ سے شاہی خاندان سے کنارہ کشی اختیار کرلی تھی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ناروے کی شہزادی نے روحانی پیشوا سے شادی کرلی

اوسلو: ناروے کی شاہی خاندان سے باغی شہزادی مارتھا لوئیس نے اپنے روحانی پیشوا ڈیرک ویریٹ سے ایک شاندار ساحلی تقریب میں شادی کرلی ہے۔ اس شادی میں 300 سے زائد مہمانوں نے شرکت کی۔

مارتھا لوئیس نے اپنے عجیب و غریب خیالات اور طرز زندگی کی وجہ سے شاہی خاندان سے کنارہ کشی اختیار کرلی تھی۔ ان کا دعویٰ ہے کہ وہ ایک روحانی شخصیت ہیں ،جنات اور فرشتوں سے باتیں کرتی ہیں۔ 

ان کی شادی نے نہ صرف ناروے بلکہ پوری دنیا میں کافی ہلچل مچا دی ہے۔ شہزادی کے شوہر ڈیرک ویریٹ بھی ایک خود ساختہ روحانی پیشوا ہیں جو بدروحوں اور آسمانی مخلوق کے ساتھ رابطے کا دعویٰ کرتے ہیں۔ 

 مارتھا لوئیس نے جنات اور فرشتوں سے ہونے والی گفتگو اور اپنے روحانی سفر پر کتب بھی لکھی ہیں۔ ان کی پہلی شادی نارویجن مصنف ایری بیہن سے ہوئی تھی اور ان کی 3 بیٹیاں ہیں۔ 2016 میں ان کی طلاق ہوگئی اور ان کے سابق شوہر نے 3 سال بعد خودکشی کرلی تھی۔ جون 2020 میں انہوں نے ڈیرک ویریٹ سے منگنی کا اعلان کیا تھا۔

 ڈیرک ویریٹ کا کہنا ہے کہ وہ اپنے پہلے جنم میں فرعون تھے اور مارتھا کوئیس ان کی بیوی تھیں۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین کے استعمال کے ناقابل تردید شواہد

افغان عبوری حکومت کے اقتدار میں آتے ہی افغان سرزمین عالمی دہشت گردوں کی آماجگاہ بن گئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین کے استعمال  کے  ناقابل تردید شواہد

پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین کے استعمال سے متعلق ناقابل تردید شواہد ایک بار پھر منظر عام پر آگئے۔

افغان عبوری حکومت کے اقتدار میں آتے ہی افغان سرزمین عالمی دہشت گردوں کی آماجگاہ بن گئی، افغان عبوری حکومت کی جانب سے خارجی دہشت گردوں کی پشت پناہی سے عالمی اور بالخصوص خطے کے امن کو شدید خطرات لاحق ہیں۔پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغانستان سرزمین استعمال ہونے کے ناقابل تردید ثبوت وقتاً فوقتاً سامنے آتے رہے، اب ایک بار پھر فتنتہ الخوراج کے سرغنہ نور ولی اور سرغنہ مزاحم محسود کی افغانستان میں موجودگی کے ناقابل تردید شواہد سامنے آگئے ہیں۔

مختلف پکڑے جانے والے خوارج اور ڈیجیٹل شواہد کی بنیاد پر سرغنہ نور ولی محسود اور سرغنہ مزاحم کا افغانستان میں رہائش کے لیے افغان سرکاری اسپیشل پرمٹ منظرعام پر آیا ہے، خوراج کے سرغنہ نور ولی محسود کو گاڑی اور اسلحہ سمیت سرکاری افغان کارڈ جاری کیا گیا ہے۔دستاویز کے مطابق، نور ولی کو فیلڈر 2005 ماڈل گاڑی بھی دی گئی ہے جبکہ سرکاری افغان کارڈ کے مطابق اسے 2 بندوقیں رکھنے کی بھی اجازت ہے، نور ولی کو ایک کلاشنکوف نمبر 91442 جبکہ دوسری روسی ساختہ کلاشنکوف نمبر 96280490 رکھنے کی بھی اجازت ہے۔

خوراج کے سرغنہ مزاحم کو افغانستان عبوری حکومت کی جانب سے جاری کردہ اسلحہ اور گاڑی کا پرمٹ بھی منظر عام پر آگیا ہے، مزاحم کا اسپشل پرمٹ 22 جنوری 2024 کو جاری کیا گیا، مفتی مزاحم کو جاری کردہ پرمٹ کابل اور افغانستان کے جنوب مشرقی علاقے میں قابل عمل ہے، مزاحم کو بھی نور ولی کی طرح حیران کن طور پر گاڑی اور ایک M4، ایک M16 اور 2 کلاشنکوف رکھنے کی اجازت ہے۔

افغان عبوری حکومت کی جانب سے خوارج کو خصوصی پرمٹ جاری کرنے کا مقصد انہیں افغانستان میں اسلحہ کے ساتھ آزادانہ نقل و حرکت کی اجازت دینا ہے، حکومت پاکستان کی جانب سے متعدد بار افغان عبوری حکومت کو فتنتہ الخوارج کی موجودگی کے ناقابل تردید شواہد فراہم کیے گئے جبکہ افغان عبوری حکومت کو بھی فتنتہ الخوارج کی افغانستان میں موجودگی کا بخوبی علم ہے۔

گزشتہ دنوں افغانستان کے آرمی چیف نے ایک بیان میں کہا تھا کہ حکومت پاکستان نے فتنہ الخوارج کی افغانستان میں موجودگی کے کوئی ٹھوس شواہد فراہم نہیں کیے جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے، ان دستاویزات سے ثابت ہوتا ہے کہ افغان عبوری حکومت خارجی دہشتگردوں کو پاکستان میں دہشت گردی کی مکمل سہولت کاری فراہم کر رہی ہے۔

اس وقت بھی فتنتہ الخوارج کے دہشتگرد اور ان کی سینئر قیادت افغانستان میں موجود ہے، فتنتہ الخوارج کے تربیتی مراکز اور ان کی لاجسٹک بیس افغانستان کے اندر موجود ہیں، افغانستان کی جانب سے فتنہ الخوارج کی واضح سہولت کاری کی وجہ سے پاکستان کو مسلسل دہشت گردی کا سامنا ہے۔

یہ ناقابل تردید شواہد اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ فتنتہ الخوراج کی سینیئر قیادت افغانستان میں آزادانہ رہ رہی ہے، اس حوالے سے بار بار پاکستان کی جانب سے فراہم کردہ ناقابل تردید شواہد کے باوجود افغان عبوری حکومت ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کررہی۔ خوارج افغانستان میں اب بھی موجود ہیں جس کے ناقابل تردید شواہد بار بار پیش کیے جاچکے ہیں۔

دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ افغان عبوری حکومت کی جانب سے ان خوارج کو افغانستان کے بارڈر پر ملٹری پوسٹ کے ساتھ رکھا جاتا ہے اور ضرورت پڑنے پر ان خوارج کو پاکستان میں دہشت گردی کے لیے فوری داخل کیا جاتا ہے، فتنتہ الخوراج کے کمانڈرز کی افغان عبوری حکومت کے عہدیداران سے ملاقاتوں کے ناقابل تردید شواہد پہلے بھی منظرعام پر آچکے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll