جی این این سوشل

پاکستان

قیام امن اور انسانی حقوق کی فراہمی کیلئے قلیل مدتی اور لانگ ٹرم پلان تیار کررہے ہیں، مشال ملک

الیکشن کے بعد منتخب حکومت کے لئے لانگ ٹرم پلان بھی دوسرے مرحلے میں پیش کیا جائے گا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

قیام امن اور انسانی حقوق کی فراہمی کیلئے قلیل مدتی اور لانگ ٹرم پلان تیار کررہے ہیں، مشال ملک
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

فیصل آباد: نگران وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے انسانی حقوق و ترقی نسواں مشال ملک نے کہا ہے کہ وزارت انسانی حقوق قیام امن اور انسانی حقوق کی آئین اور قانون کے مطابق فراہمی کیلئے قلیل مدتی (سو روزہ) اور لانگ ٹرم پلان تیار کررہے ہیں۔ ان پلانز کی تیاری کیلئے کمیٹی قائم کی جارہی ہے جو سو روزہ پلان 7 روز میں مکمل کرکے پیش کریگی۔ الیکشن کے بعد منتخب حکومت کے لئے لانگ ٹرم پلان بھی دوسرے مرحلے میں پیش کیا جائے گا۔ پالیسی کی تیاری پر کام شروع کر دی گیا ہے۔

جڑانوالہ میں عالمی امن ڈے کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مشعال ملک نے کہا کہ وزارت انسانی حقوق پاکستان میں قیام امن اور انسانی حقوق کی آئین اور قانون کے مطابق فراہمی کیلئے قلیل مدتی (100روزہ) اور لانگ ٹرم پلان تیار کررہے ہیں۔ ان پلانز کی تیاری کیلئے کمیٹی قائم کی جارہی ہے جو سو روزہ پلان 7 روز میں مکمل کرکے پیش کریگی۔ الیکشن کے بعد منتخب حکومت کے لئے لانگ ٹرم پلان بھی دوسرے مرحلے میں پیش کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ پلانز کی تیاری میں تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی نمایاں شخصیات کی رائے کو شامل کیا جائے گا۔ آئین پاکستان سے راہنمائی لیکر اس کی بنیاد اور سٹرکچر تیار کیا جائے تاکہ آئین کی اصل روح کے مطاب قاس پر عملدرآمد ہوسکے ہے۔ ۔ انہوں اس موقع پر کشمیر ی عوام اور قیادت خصوصا یسین ملک کےساتھ بھارتی حکومت ، فوج اور دیگر اداروں ظالمانہ سلوک کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ کشیریوں کی نسل کشی کی جارہی ہے۔ سکھوں اور کرسچنز کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔

پاکستان

شکیل خان کا خود پر لگائے کرپشن الزامات کی جوڈیشل انکوائری کرانے کا مطالبہ

الزامات سے متعلق نیب انکوائری کے لئے بھی تیار ہوں، سابق صوبائی وزیر کے پی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

شکیل خان کا خود پر لگائے  کرپشن  الزامات کی جوڈیشل انکوائری کرانے کا مطالبہ

سابق صوبائی وزیر خیبر پختونخوا شکیل خان نے خود پر لگائے گئے کرپشن کے الزامات کا جوڈیشل انکوائری کرانے کا مطالبہ کر دیا۔

شکیل خان نے کہا کہ بدعنوانی کیلئے بنائی گئی کمیٹی گڈ نہیں بلکہ بیڈ گورننس کمیٹی ہے، مجھ پر لگائے گئے کرپشن کے الزامات کی جوڈیشل انکوائری کی جائے، الزامات سے متعلق نیب انکوائری کے لئے بھی تیار ہوں۔

انہوں نے کہا کہ 8 ستمبر جلسے تک خاموش ہوں، جلسے کے بعد اپنا موقف عوام کے سامنے رکھوں گا۔

سابق وزیر شکیل خان کا کہنا تھا کہ سابق صدر عارف علوی نےعمران خان سے جلد ملاقات کرانے کی یقین دہانی کرائی ہے، بانی پی ٹی آئی کو ملاقات میں سب بتاؤں گا۔

واضح رہے کہ خیبرپختونخوا کابینہ کے سابق رکن اور صوبائی وزیر کمیونیکیشن اینڈ ورکس شکیل احمد خان نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور پر محکمے میں مداخلت اور بیڈگورننس کے الزامات عائد کرتےہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

کھیل

راولپنڈی ٹیسٹ، بنگلہ دیش کی پوری ٹیم پہلی اننگز میں 262 رنز پر آؤٹ

پاکستان کو بنگلہ دیش کے خلاف 12 رنز کی برتری حاصل ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

راولپنڈی ٹیسٹ، بنگلہ دیش کی پوری ٹیم پہلی اننگز میں 262 رنز پر آؤٹ

راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے جانیوالے ٹیسٹ میچ میں بنگلہ دیش کی پوری ٹیم پہلی اننگز میں 262 رنز پر آؤٹ ہوگئی۔ پاکستان کو بنگلہ دیش کے خلاف 12 رنز کی برتری حاصل ہے۔

بنگلہ دیش ٹیم کے 26 رنز پر 6 کھلاڑیوں کے آؤٹ ہونے کے بعد لٹن داس نے ٹیم کو سنبھالا اور 138 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔ مہدی حسن نے بھی اچھی بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 78 رنز بنائے۔

دیگر کھلاڑیوں میں شادمان اسلام 10، نجم الحسن 4، مشفق الرحیم 3، شکیب الحسن 2، مومن الحق اور ذاکر حسن ایک ایک رن بنا کر آؤٹ ہوئے۔

پاکستان ٹیم کی جانب سے خرم شہزاد نے 6 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، جبکہ میر حمزہ اور سلمان علی آغا نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں۔ پاکستانی ٹیم اپنی پہلی اننگز میں 274 رنز بنا کر آؤٹ ہوئی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین کے استعمال کے ناقابل تردید شواہد

افغان عبوری حکومت کے اقتدار میں آتے ہی افغان سرزمین عالمی دہشت گردوں کی آماجگاہ بن گئی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین کے استعمال  کے  ناقابل تردید شواہد

پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغان سرزمین کے استعمال سے متعلق ناقابل تردید شواہد ایک بار پھر منظر عام پر آگئے۔

افغان عبوری حکومت کے اقتدار میں آتے ہی افغان سرزمین عالمی دہشت گردوں کی آماجگاہ بن گئی، افغان عبوری حکومت کی جانب سے خارجی دہشت گردوں کی پشت پناہی سے عالمی اور بالخصوص خطے کے امن کو شدید خطرات لاحق ہیں۔پاکستان میں دہشت گردی کے لیے افغانستان سرزمین استعمال ہونے کے ناقابل تردید ثبوت وقتاً فوقتاً سامنے آتے رہے، اب ایک بار پھر فتنتہ الخوراج کے سرغنہ نور ولی اور سرغنہ مزاحم محسود کی افغانستان میں موجودگی کے ناقابل تردید شواہد سامنے آگئے ہیں۔

مختلف پکڑے جانے والے خوارج اور ڈیجیٹل شواہد کی بنیاد پر سرغنہ نور ولی محسود اور سرغنہ مزاحم کا افغانستان میں رہائش کے لیے افغان سرکاری اسپیشل پرمٹ منظرعام پر آیا ہے، خوراج کے سرغنہ نور ولی محسود کو گاڑی اور اسلحہ سمیت سرکاری افغان کارڈ جاری کیا گیا ہے۔دستاویز کے مطابق، نور ولی کو فیلڈر 2005 ماڈل گاڑی بھی دی گئی ہے جبکہ سرکاری افغان کارڈ کے مطابق اسے 2 بندوقیں رکھنے کی بھی اجازت ہے، نور ولی کو ایک کلاشنکوف نمبر 91442 جبکہ دوسری روسی ساختہ کلاشنکوف نمبر 96280490 رکھنے کی بھی اجازت ہے۔

خوراج کے سرغنہ مزاحم کو افغانستان عبوری حکومت کی جانب سے جاری کردہ اسلحہ اور گاڑی کا پرمٹ بھی منظر عام پر آگیا ہے، مزاحم کا اسپشل پرمٹ 22 جنوری 2024 کو جاری کیا گیا، مفتی مزاحم کو جاری کردہ پرمٹ کابل اور افغانستان کے جنوب مشرقی علاقے میں قابل عمل ہے، مزاحم کو بھی نور ولی کی طرح حیران کن طور پر گاڑی اور ایک M4، ایک M16 اور 2 کلاشنکوف رکھنے کی اجازت ہے۔

افغان عبوری حکومت کی جانب سے خوارج کو خصوصی پرمٹ جاری کرنے کا مقصد انہیں افغانستان میں اسلحہ کے ساتھ آزادانہ نقل و حرکت کی اجازت دینا ہے، حکومت پاکستان کی جانب سے متعدد بار افغان عبوری حکومت کو فتنتہ الخوارج کی موجودگی کے ناقابل تردید شواہد فراہم کیے گئے جبکہ افغان عبوری حکومت کو بھی فتنتہ الخوارج کی افغانستان میں موجودگی کا بخوبی علم ہے۔

گزشتہ دنوں افغانستان کے آرمی چیف نے ایک بیان میں کہا تھا کہ حکومت پاکستان نے فتنہ الخوارج کی افغانستان میں موجودگی کے کوئی ٹھوس شواہد فراہم نہیں کیے جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے، ان دستاویزات سے ثابت ہوتا ہے کہ افغان عبوری حکومت خارجی دہشتگردوں کو پاکستان میں دہشت گردی کی مکمل سہولت کاری فراہم کر رہی ہے۔

اس وقت بھی فتنتہ الخوارج کے دہشتگرد اور ان کی سینئر قیادت افغانستان میں موجود ہے، فتنتہ الخوارج کے تربیتی مراکز اور ان کی لاجسٹک بیس افغانستان کے اندر موجود ہیں، افغانستان کی جانب سے فتنہ الخوارج کی واضح سہولت کاری کی وجہ سے پاکستان کو مسلسل دہشت گردی کا سامنا ہے۔

یہ ناقابل تردید شواہد اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ فتنتہ الخوراج کی سینیئر قیادت افغانستان میں آزادانہ رہ رہی ہے، اس حوالے سے بار بار پاکستان کی جانب سے فراہم کردہ ناقابل تردید شواہد کے باوجود افغان عبوری حکومت ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کررہی۔ خوارج افغانستان میں اب بھی موجود ہیں جس کے ناقابل تردید شواہد بار بار پیش کیے جاچکے ہیں۔

دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ افغان عبوری حکومت کی جانب سے ان خوارج کو افغانستان کے بارڈر پر ملٹری پوسٹ کے ساتھ رکھا جاتا ہے اور ضرورت پڑنے پر ان خوارج کو پاکستان میں دہشت گردی کے لیے فوری داخل کیا جاتا ہے، فتنتہ الخوراج کے کمانڈرز کی افغان عبوری حکومت کے عہدیداران سے ملاقاتوں کے ناقابل تردید شواہد پہلے بھی منظرعام پر آچکے ہیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll