جی این این سوشل

پاکستان

پاک فضائیہ کے دستے کی فضائی مشق برائٹ سٹار 2023 میں کامیاب شرکت کے بعد وطن واپسی،ترجمان پاک فضائیہ

دنیا بھر سے کل 30 ممالک کی مسلح افواج کے مابین باہمی تعاون اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو فروغ حاصل ہوا

پر شائع ہوا

کی طرف سے

پاک فضائیہ کے دستے کی فضائی مشق برائٹ سٹار 2023 میں کامیاب شرکت کے بعد وطن واپسی،ترجمان پاک فضائیہ
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

اسلام آباد: مصر میں منعقدہ بحری، بری اور فضائی افواج پر مشتمل بین الاقوامی فضائی مشق برائٹ اسٹار 2023 میں حصہ لینے والے پاک فضائیہ کے دستے نے مشق میں کامیاب شرکت کے بعد وطن واپسی پر ایک آپریشنل ایئر بیس پر لینڈنگ کی ہے۔ مشق کی بدولت اس میں شامل دنیا بھر سے کل 30 ممالک کی مسلح افواج کے مابین باہمی تعاون اور پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو فروغ حاصل ہوا۔

ترجمان پاک فضائیہ کی جانب سے اتوار کو جاری پریس ریلیز کے مطابق مشق میں حصہ لینے والے پاک فضائیہ کے دستے میں شامل پیشہ ورانہ مہارت کے حامل لڑاکا پائلٹس، ماہر ایئر ڈیفینس کنٹرولرز اور تجربہ کار تکنیکی گراؤنڈ عملے نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ پیش کیا۔ پاک فضائیہ کے دستے نے فضائی مشق میں انتہائی فخر اور پیشہ ورانہ مہارت کے ساتھ جدید جےایف-17 تھنڈر لڑاکا طیاروں کو ایک بہترین ٹیم ورک کا مظاہرہ کرتے ہوئے آپریٹ کیا۔

برائٹ سٹار مشق کا بنیادی مقصد باہمی تعاون کو فروغ دیتے ہوئے شریک ممالک کے مابین تربیتی شعبے میں باہمی اشتراک کو تقویت دینا تھا۔ مشق کے دوران، پاک فضائیہ کے ایئر و گراؤنڈ عملے نے پے در پے غیر معمولی فضائی عسکری صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان کے سب سے بہترین فضائی اثاثے، جے۔ایف 17 تھنڈر لڑاکا طیارے کی بہترین خصوصیات کو انتہائی مؤثر انداز سے اجاگر کیا۔

تجارت

پٹرولیم مصنوعات میں مسلسل اضافے کے بعد کمی کا امکان

یکم اگست سے 15 اگست تک کیلئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 3 سے 8 روپے 50 پیسے فی لیٹر کی کمی کا امکان ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پٹرولیم مصنوعات میں مسلسل اضافے کے بعد کمی کا امکان

 

پٹرولیم مصنوعات میں مسلسل اضافے کے بعد کمی کا امکان ہے۔ یکم اگست سے 15 اگست تک کیلئے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 3 سے 8 روپے 50 پیسے فی لیٹر کی کمی کا امکان ہے، جس کی بنیادی وجہ عالمی مارکیٹ میں نرخوں اور درآمدی پریمیم میں کمی ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق بین الاقوامی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں گزشتہ 15 دن کے دوران 2 سے 3 ڈالر فی پیرل کمی واقع ہوئی ہے۔

تاہم اس کا انحصار حتمی حتمی حساب کتاب اور موجودہ ٹیکس کی شرح پر ہے۔

حکام کے مطابق گزشتہ 15 روز کے دوران عالمی مارکیٹ میں پٹرول کی اوسط قیمت 89.50 ڈالر فی بیرل سے کم ہو کر 87.50 ڈالر جبکہ ڈیزل تقریباً 93.96 ڈالر سے کم ہو کر 94 ڈالر فی بیرل پر آگیا ہے۔

حکومت نے موجودہ فنانس بل میں پیٹرولیم لیوی کی زیادہ سے زیادہ حد 70 روپے فی لیٹر کر دی ہے تاکہ اگلے مالی سال میں 12 کھرب 80 ارب روپے جمع کیے جا سکیں، اس کے برعکس گزشتہ مالی سال کے دوران حکومت نے اس مد میں 960 ارب روپے حاصل کیے، جو 869 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں 91 ارب روپے زائد رہے۔

اس وقت پیٹرول کی قیمت 275 روپے 60 پیسے اور ڈیزل کی قیمت 284 روپے فی لیٹر ہے، نئی قیمتوں کے بعد پیٹرول 272 روپے سے اوپر رہے گا جبکہ ڈیزل 275 روپے فی لیٹر کے قریب رہے گا، بشرطیکہ حکومت پیٹرولیم لیوی کی شرح میں اضافہ نہ کرے۔

پڑھنا جاری رکھیں

موسم

ملک بھر میں آج سے 31 جولائی تک گرج چمک کیساتھ بارشوں کا امکان

موسلادھار بارشوں سے ملک کے نشیبی علاقے زیر آب آ سکتے ہیں شدید بارشوں کے باعث لینڈ سلائیڈنگ اور طغیانی کا بھی اندیشہ ہے، محکمہ موسمیات کا الرٹ جاری

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

ملک بھر میں آج سے 31 جولائی تک گرج چمک کیساتھ بارشوں کا امکان

لاہور: محکمہ موسمیات نے ملک بھر میں مزید بارشوں کی پیشگوئی کی ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق بحیرہ عرب سے آنے والی مون سون ہوائیں 27 جولائی سے ملک کے بالائی علاقوں میں داخل ہو چکی ہیں اور 29 جولائی سے وسطی اور جنوبی علاقوں تک پھیلنے کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق ملک بھر میں 27 جولائی سے 31 جولائی تک گرج چمک کے ساتھ بارشوں کا سلسلہ جاری رہنے کا امکان ہے۔

دوسری جانب کراچی سمیت سندھ کے دیگر اضلاع میں موسم شدید گرم اور مرطوب رہنے کا امکان ہے۔ تاہم 29 اور 30 جولائی کو کراچی سمیت دیگر مقامات پر آندھی اور گرج چمک کے ساتھ وقفے وقفے سے بارش متوقع ہے۔

محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی، حیدرآباد، مٹھی، سانگھڑ، عمرکوٹ، تھر پارکر، میر پور خاص ، ٹھٹھہ، سجاول، بدین، سکھر، لاڑکانہ، جیکب آباد، شہید بینظیر آباد اور دادو میں وقفے وقفے سے بارشوں کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ موسلا دھار بارشوں سے ملک کے نشیبی علاقے زیر آب آ سکتے ہیں۔ شدید بارشوں کے باعث لینڈ سلائیڈنگ اور طغیانی کا بھی اندیشہ ہے۔

محکمہ موسمیات نے متعلقہ اداروں کو الرٹ کرتے ہوئے کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لیے پیشگی انتظامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔

محکمہ موسمیات کی جانب سے عوام کو بارشوں کے دوران احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دے دیا گیا ہے۔ محکمہ موسمیات کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ عوام متعلقہ حکام کی ہدایات پر عمل کریں۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

کیپٹن محمد سرور شہید کا آج 76 واں یوم شہادت ، پاک فوج کا خراج عقیدت

کیپٹن محمد سرور شہید کی ہمت، ثابت قدمی اور قربانی کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا، آئی ایس پی آر

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کیپٹن محمد سرور شہید کا آج 76 واں یوم شہادت ، پاک فوج کا خراج عقیدت

لاہور : ملک پر اپنی جان نچھاور کرنے والے نشان حیدر کیپٹن محمد سرور شہید کا 76واں یوم شہادت آج انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جا رہا ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق مسلح افواج اور سروسز چیفس کی جانب سے شہید کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا گیا ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی نے شہید کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ کیپٹن محمد سرور شہید کی ہمت، ثابت قدمی اور قربانی کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ وہ پاک فوج کے نشان حیدر حاصل کرنے والے پہلے افسر تھے۔

واضح رہے کہ کیپٹن محمد سرور نے 1948 میں تلپترا آزاد کشمیر میں دشمن کے خلاف جنگ لڑتے ہوئے شہادت کا جام نوش کیا تھا۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ کیپٹن محمد سرور شہید کی برسی افواج پاکستان کی قربانیوں کی یاد دلاتی ہے اور وطن کے لیے جانوں کا نذرانہ دینے والے بہادر بیٹوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

کیپٹن راجہ محمد سرور راولپنڈی کے گاؤں سنگھوری میں 10 نومبر 1910 میں پیدا ہوئے۔ 1929 میں فوج میں بطور سپاہی شمولیت اختیار کی اور 1944میں پنجاب رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا۔

انہوں نے برطانیہ کی جانب سے دوسری عالمی جنگ میں حصہ لیا۔ شاندار فوجی خدمات کے پیش نظر 1946 میں انہیں کیپٹن کے عہدے پر ترقی دے دی گئی۔

قیام پاکستان کے بعد سرور شہید نے پاک فوج میں شمولیت اختیار کرلی۔ 1948 میں وہ پنجاب رجمنٹ کے سیکنڈ بٹالین میں کمپنی کمانڈر کے عہدے پر خدمات انجام دے رہے تھے۔ جب انہیں کشمیر میں آپریشن پر مامور کیا گیا۔

27 جولائی 1948 کو انہوں نے کشمیر کے اوڑی سیکٹر میں دشمن کی اہم فوجی پوزیشن پر حملہ کیا۔ اس حملے میں مجاہدین کی ایک بڑی تعداد شہید اور زخمی ہوئی لیکن کیپٹن سرور نے پیش قدمی جاری رکھی۔

دشمن کے مورچے کے قریب پہنچ کر انہیں معلوم ہوا کہ دشمن نے اپنے مورچوں کو خاردار تاروں سے محفوظ کر لیا ہے۔ اس کے باوجود کیپٹن سرور مسلسل فائرنگ کرتے رہے۔

اپنے زخموں کی پروا کیے بغیر 6 ساتھیوں کے ہمراہ انہوں نے خاردار تاروں کو عبور کر کے دشمن کے مورچے پرآخری حملہ کیا۔ اسی حملے میں گولی کپٹن سرور کے سینے میں لگی اور انہوں نے جام شہادت نوش کیا۔

بہادری کی بے مثال تاریخ رقم کرنے پر انہیں نشان حیدر سے نوازا گیا۔ یہ اعزاز ان کی بیوہ نے 3 جنوری 1961 کو صدرپاکستان محمد ایوب خان کے ہاتھوں وصول کیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll