جی این این سوشل

علاقائی

کوئٹہ میں ایس اوپیز کی خلاف ورزی دکانداروں کو مہنگی پر گئی

کوئٹہ میں حکومت کی کرونا وائرس ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے اور کاروبار کو کھلا رکھنے پر 200 سے زائد دکانداروں اور تاجروں کو حراست میں لیا گیا۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

کوئٹہ میں ایس اوپیز کی خلاف ورزی دکانداروں کو مہنگی پر گئی
کوئٹہ میں ایس اوپیز کی خلاف ورزی دکانداروں کو مہنگی پر گئی

تفصیلات کے مطابق وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے 8 سے 16مئی تک تمام بازاروں اور دکانوں کو بند رکھنے کے احکامات کے باوجود لوگوں نے اپنی دکانیں اور مارکیٹیں کھولی تھیں۔

ایف سی اور رینجر اہلکاروں نے اتوار کو شہر کے متعدد بازاروں میں چھاپے مار کر کریک ڈاؤن کیا اور دکانداروں کو حراست میں لے کر جرمانہ کر دیا گیا۔

کوئٹہ کے ڈپٹی کمشنر اورنگ زیب بادینی نے کہا کہ ہم عید کی تعطیلات کے حوالے سے محکمہ داخلہ کے احکامات میں کسی بھی قسم کی خلاف ورزی برداشت نہیں کریں گے۔

تجارتی علاقوں کے داخلی مقامات پر چیک پوسٹیں قائم کی گئیں ہیں اور رہائشیوں کو گھر کے اندر رہنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ پولیس ان علاقوں میں بھی گشت کرتی رہی ہے۔

دوسری جانب بلوچستان کے مرکزی انجمن تاجران نے سرکاری لاک ڈاؤن کو مسترد کر دیا ہے۔ انہوں نے متنبہ کیا ہے کہ اگر فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو تاجر سڑکوں پر نکلیں گے۔

واضح رہے کہ کرونا وائرس کیسز پر قابو پانے کے لیے حکومت نے ملک میں عید کی تعطیل کے دوران لاک ڈاون عائد کر دیا ہے۔ دکانیں، بازار اور مالز بند رہیں گے۔

اسکے علاوہ سیاحت، سفر اور اجتماعات پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

پاکستان

عمران خان نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی سربراہی کیلئے شیر افضل مروت کا نام فائنل کر دیا

مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے علاوہ ہر جماعت سے اتحاد ہو سکتا ہے، بیرسٹر گوہر

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

عمران خان نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی سربراہی کیلئے شیر افضل مروت کا نام فائنل کر دیا

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چئیرمین بیرسٹر گوہر علی خان کا کہنا ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کی سربراہی کیلئے شیر افضل مروت کا نام فائنل کردیا ہے۔ مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے علاوہ ہر جماعت سے اتحاد ہو سکتا ہے۔

راولپنڈی میں اڈیالہ جیل کے باہر وکلا اور پی ٹی آئی رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عمران خان ہمارے چئیرمین تھے چئیرمین ہے اور چئیرمین رہیں گے اس میں کوئی دو آراء نہیں ہے، انہوں نے بہت کوشش کی جلدی جلدی سزائیں سنا کر تاکہ عمران خان سے ہمیں دور رکھا جاسکے مگر میں واضح کردوں کہ عمران خان ہمارے لیڈر تھے لیڈر ہے اور وہی تاحیات چئیرمین رہیں گے۔

بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آج بانی پی ٹی آئی سے جیل میں ملاقات ہوئی، جیل انتظامیہ سے طے ہوا تھا کہ چھ وکلا ملاقات کریں گے، جیل انتظامیہ نے جمعرات والا دن ملاقات کیلئے ختم کردیا تھا۔ کل کی طرح آج بھی عمران خان کے وکیل انتظار پنجوتھا کو ملاقات کی اجازت نہیں ملی، عمران خان سے انتظار پنجوتھا کی ملاقات ہونا ضروری تھی، آج صرف چھ وکلا کو ملنے کی اجازت ملی۔

انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو بےبنیاد مقدمے میں بند کر رکھا ہے، نیب کا ادارہ صرف بانی پی ٹی آئی کو سزا دلوانے کیلئے ہے۔ نواز شریف، مریم نواز اور آصف زرداری کو کھلی چھوٹ ہے جبکہ بانی پی ٹی آئی نیب کیس میں جیل میں ہیں۔ عمران خان نے تشویش کا اظہار بھی کیا ہے کہ کیسے ایف آئی اے اور نیب سیاسی انتقامی کارروائیاں صرف میرے ہی خلاف عمل میں لا رہا ہے۔ 

 بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کی سربراہی کیلئے شیر افضل مروت کا نام فائنل کردیا ہے۔ یہ بانی پی ٹی آئی کا اختیار ہے کون سے کھلاڑی کو کہاں کھلانا ہے، کسی ادارے یا سیاسی جماعت سے کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ لاہور کی تنظیم پر ہماری توجہ ہے، اس کیلئے کوآرڈینیشن کمیٹی بنائیں گے جس میں سلمان اکرم راجا کا بڑا کردار ہوگا۔ نوازشریف، شہباز شریف، عبدالعلیم خان اور عون چوہدری  فارم 45 کے مطابق لاہور سے الیکشن ہار چکے ہیں۔

بیرسٹرگوہر نے مزید کہا کہ اگر کوئی مذاکرات ہوئے تو میڈیا کو آگاہ کریں گے، مولانا فضل الرحمان سے بات چیت جاری ہے، امید ہے ہم اور مولانا فضل الرحمان اکٹھے ہوجائیں گے، الائنس کو مکمل کرنے کے ہم بہت قریب ہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ڈائیلاگ ہونے چاہئیں، ہمیں جلسوں کی اجازت بھی نہیں دیتے اور کہتے ہیں شکوہ بھی نہ کریں، تحریک انصاف ایک بڑی جماعت ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

حالات خراب سے خراب تر ہوئے جا رہے ہیں، شیخ رشید

بانی پی ٹی آئی سمیت کسی پی ٹی آئی رہنما سے رابطہ نہیں، سربراہ عوامی مسلم لیگ

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حالات خراب سے خراب تر ہوئے جا رہے ہیں، شیخ رشید

سربراہ عوامی مسلم لیگ اور سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ حالات خراب سے خراب تر ہوئے جا رہے ہیں، عدلیہ کو لفافوں میں پاؤڈر بھیجے جا رہے ہیں۔ پہلے صنعت کار اور دکاندار رو رہا تھا اور اب کاشتکار بھی رو رہا ہے۔

راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ حکومت کی طرف سے نہ ہی گندم پر کوئی پالیسی آئی ہے اور نہ ہی گندم خریدی گئی ہے۔ جھوٹی شہادتوں پر بنائے کیسز کو ختم کیا جائے، بے گناہ لوگوں کو رہا کیا جائے اور جس نے گناہ کیا ہے اس کو سزا دی جائے۔

انہوں نے کاہ کہ ہم تباہی کی طرف جا رہے ہیں، آئندہ 2 ماہ بہت اہم ہیں، اس دوران سیاست اپنا رنگ دکھائے گی جب کہ حکومت کو پالیسیوں پر نظر ثانی کرنا ہوگا ۔

سابق وزیر کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سمیت کسی پی ٹی آئی رہنما سے رابطہ نہیں، پی ٹی آئی کے مذاکرات پر شبلی فراز ہی کچھ کہہ سکتے ہیں تاہم سانحہ 9 مئی کےجوبے گناہ ہیں انہیں فوری رہا کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ 2 ماہ اقتصادی تباہی کی طرف لے جائیں گے، صنعت کار سرمایہ دار پہلے ہی رو رہا تھا اب کاشتکار بھی رو رہا ہے، گندم کی خریداری شروع ہی نہیں ہوئی، اب تو حال یہ ہے کہ محلہ کی دکان والا بھی ادھار نہیں دے رہا۔

سابق وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ جن لوگوں پر الزامات ثابت نہیں ان کو جیلوں سے رہا کیا جائے، نیب گندم سکینڈل کا فوری نوٹس لے، حکومت کو پالیسیوں پر نظر ثانی کرنا ہوگی، سیاست دو ماہ میں اپنا رنگ دکھائے گی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

الیکشن کمیشن کی جانب سے انٹرا پارٹی الیکشن پر لگائے اعتراضات نہیں بتائے گئے، بیرسٹر گوہر

 الیکشن کمیشن کی پی ٹی آئی کے انٹراپارٹی انتخابات پر اعتراضات کی تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

الیکشن کمیشن کی جانب سے انٹرا پارٹی الیکشن پر لگائے اعتراضات نہیں بتائے گئے، بیرسٹر گوہر

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے لگائے اعتراضات نہیں بتائے گئے۔

چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، بیرسٹرگوہر الیکشن کمیشن کے روبرو پیش ہوئے، بیرسٹرگوہر علی نے مؤقف اپنایا کہ ہم نے 9 مارچ کو انٹرا پارٹی انتخابات کی تفصیلات جمع کرائی تھیں، ہمیں اعتراضات نہیں بتائے گئے۔

 بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ اعترضات بتائے جائیں تو جواب جمع کرا دیں گے، الیکشن کمیشن نے دلائل سننے کے بعد اعتراضات کی تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔

واضح رہے کہ 24 اپریل کو الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پی ٹی آئی کے نئے انٹرا پارٹی انتخابات پر بھی اعتراضات عائد کرتے ہوئے اسے 30 اپریل کے لیے نوٹس جاری کردیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll