جی این این سوشل

پاکستان

لاہور ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب کی بازیابی کےلئے درخواست دائر

فرخ حبیب کو گوادر سے ان کے گھر سے پنجاب پولیس کے اہلکار ساتھ لے گئے، درخواستگزار

پر شائع ہوا

کی طرف سے

لاہور ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب کی بازیابی کےلئے درخواست دائر
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

لاہور ہائی کورٹ میں فرخ حبیب کی بازیابی کےلئے درخواست دائر کر دی گئی،

درخواست میں استدعا کی گئی کہ کل فرخ حبیب کو گوادر سے ان کے گھر سے پنجاب پولیس کے اہلکار ساتھ لے گئے، عدالت فرخ حبیب اور ان کے ساتھیوں کو بازیاب کرایا جائے

واضع رہے کہ پاکستان تحریک انصاف  نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق وزیر مملکت فرخ حبیب کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر  پی ٹی آئی نے کہا کہ فرخ حبیب، ان کے بھائی اور دیگر 4 ساتھیوں کو گزشتہ رات گوادر کے علاقے سے حراست میں لیا گیا۔

تحریک انصاف نے دعویٰ کیا کہ پارٹی رہنما اور ان کے ساتھیوں کو پولیس وردی میں ملبوس ایک شخص نے 7 سے 8 سادہ کپڑوں میں نامعلوم افراد کی جانب سے بغیر کسی وارنٹ کے گرفتار کیا گیا

پاکستان

شکیل خان کا خود پر لگائے کرپشن الزامات کی جوڈیشل انکوائری کرانے کا مطالبہ

الزامات سے متعلق نیب انکوائری کے لئے بھی تیار ہوں، سابق صوبائی وزیر کے پی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

شکیل خان کا خود پر لگائے  کرپشن  الزامات کی جوڈیشل انکوائری کرانے کا مطالبہ

سابق صوبائی وزیر خیبر پختونخوا شکیل خان نے خود پر لگائے گئے کرپشن کے الزامات کا جوڈیشل انکوائری کرانے کا مطالبہ کر دیا۔

شکیل خان نے کہا کہ بدعنوانی کیلئے بنائی گئی کمیٹی گڈ نہیں بلکہ بیڈ گورننس کمیٹی ہے، مجھ پر لگائے گئے کرپشن کے الزامات کی جوڈیشل انکوائری کی جائے، الزامات سے متعلق نیب انکوائری کے لئے بھی تیار ہوں۔

انہوں نے کہا کہ 8 ستمبر جلسے تک خاموش ہوں، جلسے کے بعد اپنا موقف عوام کے سامنے رکھوں گا۔

سابق وزیر شکیل خان کا کہنا تھا کہ سابق صدر عارف علوی نےعمران خان سے جلد ملاقات کرانے کی یقین دہانی کرائی ہے، بانی پی ٹی آئی کو ملاقات میں سب بتاؤں گا۔

واضح رہے کہ خیبرپختونخوا کابینہ کے سابق رکن اور صوبائی وزیر کمیونیکیشن اینڈ ورکس شکیل احمد خان نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور پر محکمے میں مداخلت اور بیڈگورننس کے الزامات عائد کرتےہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیدیا تھا۔

پڑھنا جاری رکھیں

صحت

پاکستان میں منکی پاکس کا چوتھا کیس سامنے آ گیا

بیرون ملک سے آنے والے 47 سالہ شخص میں ایم پاکس وائرس کی تصدیق ہوئی ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاکستان میں منکی پاکس کا چوتھا کیس سامنے آ گیا

پشاور: خیبر پختونخوا میں ایم پاکس (منکی پاکس) کے کیسز میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ صوبائی حکومت کے مطابق بیرون ملک سے آنے والے 47 سالہ شخص میں ایم پاکس وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے ساتھ ہی صوبے میں اس وائرس کے کیسز کی تعداد چار ہو گئی ہے۔

ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ خیبر پختونخوا ڈاکٹر ارشاد علی نے بتایا کہ متاثرہ شخص کو پشاور ایئرپورٹ پر اسکریننگ کے دوران علامات ظاہر ہونے پر پولیس سروسز ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔ ان کے مطابق مریض کی طبی حالت مستحکم ہے اور وہ زیر علاج ہے۔

ڈاکٹر ارشاد علی نے مزید بتایا کہ محکمہ صحت نے ایم پاکس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے نئے سرویلنس اور رسپانس کا نظام تشکیل دیا ہے۔ تاہم انہوں نے عوام کو احتیاط برتنے اور صحت کے محکمے کی ہدایات پر عمل کرنے کی تاکید کی ہے۔

یاد رہے کہ پاکستان میں ایم پاکس کا پہلا کیس اگست میں رپورٹ ہوا تھا۔ تمام کیسز بیرون ملک سے آنے والے مسافروں میں رپورٹ ہوئے ہیں۔اب تک کوئی بھی مقامی سطح پر پھیلنے والا کیس سامنے نہیں آیا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ ایم پاکس ایک وائرل بیماری ہے جو انسانوں اور جانوروں دونوں میں پائی جاتی ہے۔ اس بیماری کے علامات میں بخار، پھوڑے، اور جسم میں درد شامل ہیں۔ عام طور پر یہ بیماری خود بخود ٹھیک ہو جاتی ہے تاہم کچھ مریضوں میں اس کی وجہ سے پیچیدگیاں پیدا ہو سکتی ہیں۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

کشمیر کے عظیم رہنما سید علی گیلانی کو تیسری برسی پر خراج عقیدت

سید علی گیلانی نے اپنی پوری زندگی کشمیر کی آزادی کے لیے وقف کر دی تھی اور بھارتی ظلم و ستم کے خلاف آواز بلند کرتے رہے تھے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

کشمیر کے عظیم رہنما سید علی گیلانی کو تیسری برسی پر خراج عقیدت

مظفرآباد : کشمیر کی آزادی کی تحریک کے لاثانی رہنما سید علی گیلانی کو آج ان کی تیسری برسی پر لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف بھرپور خراج عقیدت پیش کیا جا رہا ہے۔ سید علی گیلانی نے اپنی پوری زندگی کشمیر کی آزادی کے لیے وقف کر دی تھی اور بھارتی ظلم و ستم کے خلاف آواز بلند کرتے رہے تھے۔

29 ستمبر 1929 کو مقبوضہ کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ میں پیدا ہونے والے سید علی گیلانی نے اپنی سیاسی زندگی کا آغاز جماعت اسلامی سے کیا تھا۔ بعد ازاں انہوں نے حریت کانفرنس اور تحریک حریت جیسی تنظیموں کی بنیاد رکھی اور کشمیری عوام کی آواز بن گئے۔ وہ تین بار سوپور سے اسمبلی ممبر بھی منتخب ہوئے۔

سید علی گیلانی نے کشمیر کی آزادی کی جدوجہد میں بڑی قربانیاں دیں۔ انہوں نے اپنی زندگی کا ایک بڑا حصہ بھارتی جیلوں میں گزارا اور دورانِ قید اپنی یادداشتوں پر مشتمل کتاب "روداد قفس" بھی لکھی۔ 2010 سے اپنی وفات تک وہ مسلسل نظر بند رہے اور ان کا پاسپورٹ بھی ضبط کر لیا گیا تھا۔

سید علی گیلانی کو پاکستان سے گہرا تعلق تھا اور وہ ہمیشہ کشمیر کو پاکستان کا لازمی حصہ قرار دیتے رہے۔ پاکستان نے ان کی خدمات کو مدنظر رکھتے ہوئے انہیں نشان پاکستان سے بھی نوازا تھا۔

سید علی گیلانی 1 ستمبر 2021 کو سرینگر میں وفات پا گئے۔ ان کی وفات پر بھارتی حکومت نے وادی میں کرفیو لگا دیا تھا اور انٹرنیٹ سروس بھی معطل کر دی گئی تھی۔ انہیں پاکستانی پرچم میں لپیٹ کر سپرد خاک کیا گیا تھا۔

آج لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف خصوصی تقریبات، جلسے، جلوس اور سیمینارز کا اہتمام کیا جا رہا ہے جن میں سید علی گیلانی کی خدمات کو یاد کیا جا رہا ہے۔ کشمیری عوام انہیں اپنا ہیرو اور رہنما سمجھتے ہیں اور ان کی قربانیوں کو کبھی نہیں بھولیں گے۔

سید علی گیلانی کی زندگی نوجوان نسل کے لیے ایک مشعل راہ ہے۔ انہوں نے ثابت کیا کہ آزادی کے لیے جدوجہد میں قربانیاں دینا ناگزیر ہے۔ ان کی زندگی اور جدوجہد ہمیں آزادی کی اہمیت اور اس کے لیے قربانی دینے کی تلقین کرتی ہے۔

سید علی گیلانی کی وفات کے بعد بھی کشمیر کی آزادی کی تحریک جاری ہے۔ کشمیری عوام اپنی آزادی کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے اور ایک دن ضرور آزادی حاصل کریں گے۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll