جی این این سوشل

دنیا

غزہ میں اسرائیل کا فضائی حملہ، 9 بچوں سمیت 24 فلسطینی شہید

غزہ : غزہ میں اسرائیلی فورسز کی وحشیانہ بمباری سے 9 بچوں سمیت 24 فلسطینی شہید اور کئی زخمی ہوگئے۔

پر شائع ہوا

کی طرف سے

غزہ میں  اسرائیل کا فضائی حملہ،  9 بچوں سمیت  24 فلسطینی شہید
غزہ میں اسرائیل کا فضائی حملہ، 9 بچوں سمیت 24 فلسطینی شہید

تفصیلات کے مطابق مقدس  میں مسجد اقصیٰ سے شروع ہونے والا تشدد غزہ کی پٹی تک پھیل گیا ، بے رحم سرائیلی فورسز نے غز ہ پر فضائی بم برسا دیئے۔ اسرائیل کے غزہ سے فضائی حملےمیں اب تک بچوں سمیت 24 افراد ہلاک ہوگئے ، پیرکو شروع  ہونے والے یہ حملے منگل کو بھی جاری ہیں۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں میں غزہ کے 100 سے زائد شہری زخمی ہو چکے ہیں ۔ آج صبح تک حماس اور غزہ میں موجود دیگر مسلح گروہوں کی جانب سے اسرائیل پر 200 سے زائد راکٹ داغے جا چکے ہیں۔ غزہ کے علاقے خان یونس میں ہونے والے اسرائیلی ڈرون حملے میں ایک شخص کو نشانہ بنایا ،  غزہ کی وزارت صحت نے ایک اور حملے میں ایک خاتون کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔

 حماس کے مطابق غزہ پر ہونے والے حملوں کے بعد راکٹ حملوں کی تعداد میں اضافہ کر دیا گیا ہے ۔ اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ گذشتہ رات غزہ میں درجنوں اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے ۔    گذشتہ 24 گھنٹوں میں بیت المقدس اور مغربی کنارے میں اسرائیلی سکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپوں میں 700 سے زائد فلسطینی زخمی ہو چکے ہیں جبکہ 500 ہسپتال میں زیر علاج ہیں ۔

خیال رہے کہ چند دن قبل  اسرائیلی پولیس کی جانب سے  مسجد اقصیٰ میں موجود نمازیوں کو عبادات سے روکا گیا تھا، جس پر احاطہ میدان جنگ میں بدل گیا اور جھڑپوں میں متعدد فلسطینی زخمی ہو گئے تھے۔ جس پر فلسطینی مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ اور بوتلیں پھینک کر جوابی کارروائی کی تھی۔ماحول میں بد مزگی پھیلی تھی جب رمضان المبارک کے آخری جمعہ کے روز نماز جمعہ کے دوران اسرائیلی پولیس کی جانب سے مسجد اقصیٰ کے احاطے میں شدید فائرنگ اور شیلنگ کی گئی تھی۔قابض اسرائیلی فوج نے مسجد اقصی میں مسلمانوں کے داخلے پر پابندی لگائی جس کے بعد مسلمانوں نے احتجاج کیا اور مسجد میں داخل ہو گئے اور نماز ادا کی تھی۔

پاکستان

بھارت پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری کو نقصان پہنچا رہا ہے ، پاکستانی سفیر

منیر اکرم نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے بھارت میں مذہبی مقامات کی حفاظت کیلئے ایکشن پلان پر عملدرآمد کا بھی مطالبہ کیا جیسا کہ بھارت میں اسلامی ورثے کو ختم کیا جا رہا ہے

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

بھارت پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری کو نقصان پہنچا رہا ہے ، پاکستانی سفیر

پاکستان نے بھارت کی جانب سے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کو سبوتاژ کرنے کیلئے دہشت گروپوں خاص طور پر تحریک طالبان پاکستان اور بلوچستان لبریشن آرمی کی مالی معاونت اور تربیت کا معاملہ ایک بار پھر اقوام متحدہ میں اُٹھایا ہے۔

نیویارک میں ''کلچر آف پیس'' کے موضوع پر تقریر کرتے ہوئے  اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل نمائندے منیر اکرم نے کہا کہ بھارت کی دہشت گردی کی سرگرمیاں صرف پاکستان تک محدود نہیں اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر اور سیکرٹری جنرل کو بھی اس بارے میں آگاہ کیا جا چکا ہے ، پاکستانی سفیر نے بھارت میں بی جے پی ، آر ایس ایس حکومت کے 2014میںاقتدار سنبھالنے کے بعد مسلمانوں اور عیسائیوں پر ظلم و ستم کے سلسلے کو روکنے کا بھی مطالبہ کیا۔

منیر اکرم نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے بھارت میں مذہبی مقامات کی حفاظت کیلئے ایکشن پلان پر عملدرآمد کا بھی مطالبہ کیا جیسا کہ بھارت میں اسلامی ورثے کو ختم کیا جا رہا ہے۔

منیر اکرم نے کہا کہ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں صورت حال اس وقت تک معمول پر نہیں آئے گی جب تک کشمیری عوام کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اُن کا حقِ خود ارادیت نہیں دیا جاتا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

اسلامو فوبیاکا مقابلہ کرنے کیلئے او آئی سی کے مشترکہ اقدامات ناگزیرہیں،اسحاق ڈار

اسلامی تعاون تنظیم کے 15 ویں سربراہ اجلاس کی تیاری کے سلسلہ میں ہونے والے وزرا خارجہ کے اجلاس سے خطاب

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسلامو فوبیاکا مقابلہ کرنے کیلئے او آئی سی کے مشترکہ اقدامات ناگزیرہیں،اسحاق ڈار

نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے فلسطینی عوام کے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کے لیے پاکستان کی مکمل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ بحران کا واحد مستقل حل ایک محفوظ، قابل عمل، متصل اور خودمختار فلسطینی ریاست کے قیام میں مضمر ہے جو جون 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر مبنی اور جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلامی تعاون تنظیم کے 15 ویں سربراہ اجلاس کی تیاری کے سلسلہ میں ہونے والے وزرا خارجہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل دشمنی کے خاتمے کے لیے اپنی قرارداد 2728 پر فوری عمل درآمد کو یقینی بنائے۔ محمد اسحاق ڈار نے دو ریاستی حل کے حصول کو محفوظ بنانے کے لیے ایک جامع، شفاف اور ناقابل واپسی امن عمل کا جلد از جلد دوبارہ آغاز پر زور دیتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جارحیت پر او آئی سی کی وزارتی کمیٹی کو دوبارہ فعال ہونا چاہئے۔ انہوں نے اسرائیل کی طرف سے طاقت کے اندھا دھند استعمال اور غزہ کے غیر انسانی محاصرے کے فوری خاتمے کا مطالبہ کیا۔

نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ نے بھارت کے غیر قانونی طور پر زیرتسلط جموں و کشمیر میں ماورائے عدالت قتل اور میڈیا بلیک آؤٹ سمیت جابرانہ اقدامات کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کشمیری عوام کے حق خودارادیت کے لیے پاکستان کی غیر متزلزل سفارتی حمایت کا اعادہ کیا۔

انہوں نے بڑھتے ہوئے اسلامو فوبیا کا مقابلہ کرنے کے لیے او آئی سی کے مشترکہ اقدام کی ناگزیر ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ اسلامو فوبیا کا اظہار دنیا بھر میں مسلمانوں کے خلاف امتیازی سلوک، تشدد اور اشتعال انگیزی کے بڑھتے ہوئے واقعات سے ہوتا ہے اگرچہ عالمی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز نے اپنے لیے ایک واضح تفہیم اور پابندی کا تعین کیا ہے جس میں “انٹی سمیٹیزم” اور “ہولوکاسٹ ڈینائل” سے متعلق مواد کی ذمہ داری شامل ہے۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ گستاخانہ اور اسلام مخالف مواد کے معاملے میں ایسا نہیں ہے جو وسیع پیمانے پر پریشانی کا باعث ہے۔

نائب وزیر اعظم نے او آئی سی پر زور دیا کہ وہ عالمی انفارمیشن نیٹ ورکس؍پلیٹ فارمز بالخصوص گلوبل سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر اثرانداز ہونے کے لیے ایک مشترکہ حکمت عملی مرتب کرے۔ انہوں نے گستاخانہ، اسلام مخالف اور اسلامو فوبک مواد کے لیے مواد کے ضابطے کی پالیسیوں کے اطلاق کو ہم آہنگ کرنے پر زور دیا۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

اسحاق ڈار کی بطور نائب وزیراعظم تعیناتی کے خلاف درخواست پر دلائل طلب

سندھ ہائیکورٹ نے سپریم کورٹ کا حکم نامہ طلب کرلیا

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسحاق ڈار کی بطور نائب وزیراعظم تعیناتی کے  خلاف درخواست پر دلائل طلب

سندھ ہائیکورٹ نے وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی بطور نائب وزیراعظم تعیناتی کے نوٹیفکیشن کے خلاف درخواست قابل سماعت ہونے پر درخواست گزار سے دلائل اور سپریم کورٹ کا حکم نامہ طلب کرلیا۔

سندھ ہائیکورٹ میں وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی بطور نائب وزیر اعظم تعیناتی کے نوٹیفکیشن کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی، وکیل درخواست گزار طارق منصور ایڈووکیٹ نے موقف اپنایا کہ آئین میں نائب وزیر اعظم کا کوئی عہدہ موجود نہیں، آئین کے آرٹیکل 90، 91 اور 99 میں ڈپٹی وزیر اعظم کے عہدے کی کوئی گنجائش نہیں۔

وکیل درخواست گزار نے مزید کہا کہ درخواست کے مطابق وفاقی حکومت کے رولز آف بزنس 1973 میں بھی ایسی کوئی گنجائش نہیں، سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں طے کردیا ہے کہ کابینہ صرف وزیر اعظم اور وفاقی وزرا پر مشتمل ہو گی۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ پرویز الہی بھی نائب وزیر اعظم تعینات ہوئے تھے جس پر طارق منصور ایڈووکیٹ نے موقف اپنایا کہ اس حوالے سے سپریم کورٹ کے آرڈر بھی موجود ہیں۔

بعد ازاں عدالت نے وکیل درخواستگزار سے درخواست قابل سماعت ہونے سے متعلق دلائل اور اس حوالے سے سپریم کورٹ کا حکم نامہ طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 16 مئی تک کیلئے ملتوی کر دی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll