جی این این سوشل

دنیا

یہودی آباد کاروں نے مزید 820 سے زیادہ فلسطینیوں کو گھروں سے بے دخل کردیا ہے، اقوام متحدہ

غزہ تنازعے میں اب تک 8 ہزار سے زیادہ فلسطینی بچے،عورتیں اور مرد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں، ادارہ برائے انسانی امور

پر شائع ہوا

کی طرف سے

یہودی آباد کاروں نے مزید 820 سے زیادہ فلسطینیوں کو گھروں سے بے دخل کردیا ہے، اقوام متحدہ
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ اسرائیل کےغزہ پر حملوں کے ساتھ ساتھ مغربی کنارے کے یہودی آباد کاروں نے مزید 820 سے زیادہ فلسطینیوں کو گھروں سے بے دخل کردیا ہے جو انتہائی تشویشناک ہے۔

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسانی امور کے مطابق غزہ میں اسرائیل فلسطین جنگ کے اثرات مقبوضہ مغربی کنارے پر بھی مرتب ہوئے ہیں جہاں یہودی آبادکاروں نے 820 سے زائد فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے بےدخل کردیا ہے جو تشویش کا باعث ہے،اس تنازعے میں اب تک 8 ہزار سے زیادہ فلسطینی بچے،عورتیں اور مرد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ فلسطین اسرائیل کشیدگی کی وجہ سے مغربی کنارے میں یہودی آباد کاروں کے فلسطینیوں پر تشدد میں بھی اضافہ ہوا ہے، دونوں اقوام کے درمیان تشدد کے یومیہ واقعات اوسطاً 3 سے بڑھ کر 7 تک پہنچ گئے ہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ حالیہ دنوں میں یہودیوں نے آباد کاروں پر 171 سے زیادہ حملے کیے ہیں جن کے نتیجے میں 26 افراد ہلاک اور 115 فلسطینی املاک کو نقصان پہنچا جبکہ صرف 30 واقعات رپورٹ ہوئے جن میں ہراساں کرنے، تجاوزات اور دھمکی دینے کے معاملات شامل نہیں ۔

 

مقبوضہ علاقے میں اسرائیلی حکام کی جانب سے فلسطینیوں کے خلاف رسائی کی پابندیاں مقبوضہ بیت المقدس کے مشرقی علاقے سمیت پورے مغربی کنارے میں تیز ہوگئی ہیں بالخصوص اسرائیلی بستیوں کے قریب اور نام نہاد سیم زون کے علاقے میں شدید ہیں، مغربی کنارے میں اسرائیل کی 712 کلومیٹر طویل رکاوٹ سے فلسطینی علاقہ الگ تھلگ ہے۔

پابندیوں میں شدت کے بعد سے انسانی خدمات بشمول صحت اور تعلیم کو بھی روکنا پڑا ہے۔ ادارے کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں کو دھمکانے کے لیے آتشیں اسلحے کااستعمال بھی بڑھ گیا ہے، 7 اکتوبر کے بعد سے ایک تہائی واقعات میں آباد کاروں نے فلسطینیوں کو دھمکانے کے لیے فائرنگ و آتشیں اسلحے کا استعمال کیا۔12 اکتوبر کو شمالی مغربی کنارے کے علاقے نابلوس میں 51 افراد پر مشتمل آٹھ گھرانوں کو بے گھر کر دیا گیا، جب آباد کاروں نے انہیں بندوق کی نوک پر دھمکی دی کہ وہ انہیں قتل اوران کے خیموں کو آگ لگا دیں گے۔

تقریباً نصف واقعات میں اسرائیلی سکیورٹی فورسز نے حملہ آوروں کا ساتھ دیا یا فعال طور پر مدد کی، کئی واقعات اسرائیلی فورسز اور فلسطینیوں کے درمیان تصادم کے بعد ہوئے جن میں تین فلسطینی ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے۔ ادارے کا کہنا ہے کہ اکتوبر کے آخر تک آٹھ فلسطینی آباد کاروں کے ہاتھوں براہ راست مارے گئے،24 رہائشی ڈھانچے، کھیتی باڑی کے لیے استعمال ہونے والے 40 ڈھانچے، 67 گاڑیاں اور 400 سے زائد درختوں اور پودوں کا نقصان یا تباہی ہوئی۔

تازہ ترین اندازوں کے مطابق غزہ پر اسرائیلی حملوں میں ساڑھے آٹھ ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں جن میں ساڑھے تین ہزار بچے بھی شامل ہیں۔ اقوام متحدہ کے مطابق غزہ کے شمالی نصف حصے سے ایک اندازے کے مطابق 10 لاکھ افراد بے گھر ہو چکے ہیں،اسرائیل کی غزہ پر بمباری روکنے کے مطالبات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے کیونکہ حالیہ دنوں میں اس کی فوجی کارروائیوں میں تیزی آئی ہے۔

علاقائی

سندھ پولیس کے ایک ہزار سے زائد جوان اسپیشل ٹرین کے ذریعے اسلام آباد پہنچ گئے

پولیس اہلکاروں کے ہمراہ 5 ہزار شیل بھی بھیجے گئے ہیں جب کہ سندھ پولیس کے ایک ہزار جوان اسلام آباد پہنچ گئے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

سندھ پولیس کے ایک ہزار سے زائد جوان  اسپیشل ٹرین کے ذریعے اسلام آباد پہنچ گئے

کراچی: سندھ پولیس کے ایک ہزار سے زائد جوانوں کو اسپیشل ٹرین کے ذریعے اسلام آباد پہنچادیا گیا۔

گذشتہ رات 12 بج کر 10 منٹ پر اسپیشل ٹرین کراچی سے اسلام آباد کے لئے روانہ ہوئی جس میں ایک ہزار سے زائد پولیس اہلکاروں کو اسلام آباد روانہ کیا گیا تھا۔

اسپیشل ٹرین 16 کوچز پر مشتمل تھی جس میں میں 2 اے سی اسٹینڈرڈ، 1 بزنس کلاس، 1 اے سی پارلر اور 11 اکانومی کلاس شامل تھیں۔

پولیس اہلکاروں کے ہمراہ 5 ہزار شیل بھی بھیجے گئے ہیں جب کہ سندھ پولیس کے ایک ہزار جوان اسلام آباد پہنچ گئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق مذکورہ اہلکاروں کا یونیفارم اور بھاری تعداد میں اسلحہ و شیل کچھ روز وبل ہی بھیج دیے گئے تھے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

اسلام آباد : سول کپڑوں میں ملبوس  خیبر پختونخواہ پولیس کے 6حاضر سروس اہلکار گرفتار

ذرائع کا کہنا کے کہ ان پانچ پولیس اہلکاروں سے بھاری تعداد میں ٹیر گیس شیل، بنٹے اور پتھر بھی برآمد ہوئے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اسلام آباد : سول کپڑوں میں ملبوس  خیبر پختونخواہ پولیس کے 6حاضر سروس اہلکار  گرفتار

ذرائع  کے مطابق  ڈی چوک سے سول کپڑوں میں ملبوس  خیبر پختونخواہ پولیس کے 6حاضر سروس اہلکار جو بلوائیوں کے ساتھ ملکر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے خلاف حملوں میں شامل تھے، کو گرفتار کر لیا گیا ہے ۔ 

ذرائع کے مطابق  یہ پولیس اہلکار ٹیر گیس، غلیلوں، اور پتھروں سے لیس ہو کر قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملے کر رہے تھے، اس کے علاوہ کے پی کے پولیس کے 5اور حاضر سروس اہلکار جن میں سے دو کا تعلق کے پی کے سی ٹی ڈی اور 3کا تعلق کے پی کے پولیس سے ہے، کو اٹک کے نزدیک پولیس کی گاڑیوں میں سول کپڑوں میں واپس فرار ہوتے ہُوئے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے  گرفتار کرلیا ہے۔ 

ذرائع کا کہنا کے کہ ان پانچ پولیس اہلکاروں سے بھاری تعداد میں ٹیر گیس شیل، بنٹے اور پتھر بھی برآمد ہوئے ہیں۔   

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

حکومت پی ٹی آئی کو احتجاج کیلئے کوئی مناسب جگہ فراہم کرے ، اسلام آباد ہائیکورٹ

عدالت نے تحریری حکم نامے میں کہا کہ آئین کے آرٹیکل 16 اور 17 عوام کو اجتماع اور نقل و حرکت کے بنیادی حقوق فراہم کرتے ہیں

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

حکومت پی ٹی آئی کو احتجاج کیلئے کوئی مناسب جگہ فراہم  کرے ، اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت اور اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ کو پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کیلئے جگہ مختص کرنے اور انہیں سہولت فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔

جیونیوز کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے ٹریڈرز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صدر راجہ حسن اختر کی درخواست پر سماعت کی۔ سیکرٹری داخلہ خرم آغا اور چیف کمشنر اسلام آباد مختصر عدالتی نوٹس پر پیش ہوئے۔ 

عدالت نے پوچھاکہ سیکرٹری صاحب آپ نے پورا شہر کیوں بند کیا ہوا ہے؟ موبائل سروس بند ہے کوئی ایمرجنسی میں کسی سے رابطہ نہیں کر سکتا، آپ مناسب اقدامات کریں اور اسلام آباد کو کلیئر کریں۔ 

چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیےکہ اس وقت شہر ایسا لگ رہا ہے حالت جنگ میں ہے، وفود پاکستان آ رہے ہیں کوئی نامناسب واقعہ ہوتا ہے تو وزارتِ داخلہ ذمہ دار ہوگی، آپ نے فوج بھی طلب کی ہوئی ہے؟ آرمڈ فورسز سول حکام کی معاونت کرتی ہیں؟ دفعہ 144 نافذ ہے تو یقینی بنائیں کہ اس پر مکمل عملدرآمد ہو، سرکار کا کام ہے کہ شہریوں کے برابر کے حقوق کو یقینی بنایا جائے، کسی کویہ حق نہیں وہ سڑک کے درمیان اکٹھے ہو جائیں اور راستہ بند کر دیں۔

سیکرٹری داخلہ نے بتایا ملائیشیا کے وزیراعظم گزشتہ روز اسلام آباد میں تھے، تین چار دن میں اہم سعودی وفد بھی پاکستان پہنچ رہا ہے، شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس ہونا پاکستان کیلئے باعث فخر ہے، وزیرِداخلہ نے بڑی نرمی سے درخواست کی لیکن وزیراعلیٰ کے پی بضد ہیں۔ 
ان کا کہنا تھاکہ وزیراعلیٰ کے پی بھاری حکومتی مشینری کے ساتھ آ رہے ہیں، بہت سی سرکاری مشینری کو نقصان پہنچایا گیا، جلا دیا گیا ہے۔

عدالت نے حکم دیاکہ مظاہرین کو مناسب جگہ دیں جہاں احتجاج کریں یا جو مرضی کرنا ہو کر لیں، احتجاج بنیادی حق ہے جو احتجاج کر رہے ہیں وہ بھی پاکستان کے شہری ہیں آپ نے ان کی جانوں کا بھی تحفظ کرنا ہے، اگر ان کے اقدامات سے کسی اور کی جان کو خطرہ ہوتا ہے تو وہ غیرقانونی ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ آپ نے احتجاج کرنے والوں کو بھی اُن کے اپنے آپ سے محفوظ کرنا ہے، وزیرداخلہ کو بتا دیں کہ آپ نے یہ بیلنس رکھ کر چلنا ہے، شہر میں کرفیو کی صورتحال ہے، آپ نے حالات معمول پر لانے کیلئے اقدامات کرنے ہیں، یقینی بنانا ہے کہ اسلام آباد ایک پرامن شہر ہو  جو غیرملکی وفود آ رہے ہیں ہم اُن کو کیا دکھانے جا رہے ہیں؟ پاکستان کا کیا امیج جائے گا اگر ہم کنٹینرز سے بھرا اسلام آباد انہیں دکھائیں گے، اس عدالت کی ڈائریکشن کی ضرورت بھی نہیں یہ آپ کا کام ہے۔

عدالت نے تحریری حکم نامے میں کہا کہ آئین کے آرٹیکل 16 اور 17 عوام کو اجتماع اور نقل و حرکت کے بنیادی حقوق فراہم کرتے ہیں تاہم یہ بنیادی حقوق قانون کے مطابق لگائی گئی مناسب قدغن پر منحصر ہیں، اسلام آباد انتظامیہ اور حکومت احتجاج کیلئے مناسب جگہ مختص کرے اور مظاہرین مختص کردہ جگہ پر جا کر اپنا احتجاج ریکارڈ کروائیں۔

عدالتی حکم میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد میں امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کیلئے مناسب اقدامات کیے جائیں۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll