جی این این سوشل

پاکستان

سربراہ مولانا فضل الرحمان کا حکومت سے آئینی ترمیمی بل کو موخر کرنے کا مطالبہ

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ایس سی او کانفرنس کے پیش نظر آئینی ترمیمی بل کو موخر کردیا جائے، اپوزیشن سے بھی کہتا ہوں کہ وہ اس موقع پر احتجاج نہ کرے

پر شائع ہوا

کی طرف سے

سربراہ مولانا فضل الرحمان کا حکومت سے آئینی ترمیمی بل کو موخر کرنے کا مطالبہ
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

اسلام آباد: جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت سے آئینی ترمیمی بل کو موخر کرنے کا مطالبہ کردیا۔

سربراہ جے یو آئی ف مولانا فضل الرحمان نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سے اپیل ہے کہ وہ آئینی ترمیمی بل کو موخر کردیے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایس سی او کانفرنس تک اپنے اختلافات کو بھلادیں، آئینی ترمیم کے معاملے پر حکومت کیوں عجلت کا مظاہرہ کررہی ہے؟، آئینی ترمیم اس قابل نہیں اسے پاس یا سپورٹ کیا جائے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ایس سی او کانفرنس کے پیش نظر آئینی ترمیمی بل کو موخر کردیا جائے، اپوزیشن سے بھی کہتا ہوں کہ وہ اس موقع پر احتجاج نہ کرے۔

مولانا فضل الرحمان نے واضح کہا کہ آئینی ترمیم پر حکومت کے ساتھ نہیں چلیں گے، 24 گھنٹے میں کیسے بل پاس کریں؟ جلد بازی ہمیں قبول نہیں۔ آرٹیکل 63 اے سے متعلق عدالت کا فیصلہ قبول کرتے ہیں۔

پاکستان

عمران خان کی 6 جبکہ ان کی اہلیہ کی ایک مقدمے میں عبوری ضمانت میں توسیع

عدالت نے سماعت 21 اکتوبر تک ملتوی کردی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

عمران خان کی 6 جبکہ ان کی اہلیہ  کی ایک مقدمے میں عبوری ضمانت میں توسیع

اسلام آباد کی سیشن عدالت نے عمران خان کی 6 اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ایک مقدمے میں عبوری ضمانت میں توسیع کردی۔ 

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے جج افضل مجوکا نے بانی پی ٹی آئی کی 6 اوربشریٰ بی بی کی ایک مقدمے میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر سماعت کی جس سلسلے میں عمران خان کے وکیل زاہد بشیر عدالت میں پیش ہوئے۔ 

سماعت کے دوران عمران خان کے وکیل  زاہد بشیر نے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کرتے ہوئےکہا کہ سینئر کونسل لاہور میں دیگر کیسز میں مصروف ہیں اور سلمان صفدر آج عدالت پیش نہیں ہو سکتے۔ 

بعد ازاں عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی 6 اور بشریٰ بی بی کی ایک مقدمےمیں عبوری ضمانت میں 21 اکتوبر تک توسیع کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

جعلی حکومت کچھ بھی کر لے ہم ڈی چوک پہنچیں گے، بیرسٹر سیف

حواس باختہ جعلی حکومت نے ڈی چوک کنٹینر پہنچانا شروع کر دیئے ہیں، مشیر اطلاعات کے پی

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

جعلی حکومت کچھ بھی کر لے ہم ڈی چوک پہنچیں گے، بیرسٹر سیف

مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ جعلی حکومت کچھ بھی کر لے ہم ڈی چوک پہنچیں گے۔

بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ حواس باختہ جعلی حکومت نے ڈی چوک کنٹینر پہنچانا شروع کر دیئے ہیں، جعلی حکومت کچھ بھی کر لے ہم نے ڈی چوک پہنچنا ہے، علی امین گنڈاپور کی سربراہی میں خیبر پختونخوا کا قافلہ ڈی چوک پہنچے گا۔

انہوں نے کہا کہ جعلی حکومت پولیس گردی کی حماقت نہ کرے، پچھلی بار وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے بڑے دل کا مظاہرہ کیا، علی امین گنڈاپور نے پی ٹی آئی کارکنوں کے ہاتھوں یرغمال پنجاب پولیس کو چھڑوایا اس بار پولیس گردی کی غلطی کی تو ذمہ دار خود ہوں گے۔

صوبائی مشیر اطلاعات کا مزید کہنا تھا کہ نوجوان ڈی چوک احتجاج کے لئے پرجوش ہیں، رکاوٹیں پرجوش نوجوانوں کے جذبے کے آگے ریت کی دیوار ثابت ہوں گی، مینڈیٹ چور حکومت کو زمین بوس کرنے کا فیصلہ کن راؤنڈ شروع ہو چکا ہے۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

آزادی مارچ کیس، عمران خان کی ویڈیو لنک پر حاضری نہ لگوانے پر جیل حکام کو شو کاز نوٹس جاری

اگر انٹر نیٹ میسر نہیں تو ذاتی حیثیت میں پیش کریں،عدالت

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

آزادی مارچ کیس، عمران خان کی ویڈیو لنک کے ذریعے حاضری نہ لگوانے پر جیل حکام کو شو کاز نوٹس جاری

اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے آزادی مارچ کیس میں  بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی ویڈیو لنک کے ذریعے حاضری نہ لگوانے پر جیل حکام کو شو کاز نوٹس جاری کردیا۔

انسداد دہشت گردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے پی ٹی آئی رہنماؤں کے خلاف آزادی مارچ کے حوالے سے کیس کی سماعت کی۔

سابق وزیراعظم عمران خان کے وکلا عدالت کے روبرو پیش ہوئے جبکہ خرم نواز، عامر محمود کیانی اور جمشید مغل بھی عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

وکیل تنویر حسین نے علی نواز اعوان کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی۔

جج طاہر عباس سپرا نے استفسار کیا کہ اسد عمر کہاں ہیں؟ جس پر وکیل نے بتایا کہ اسد عمر اس مقدمے سے ڈسچارج ہو چکے ہیں۔

انسداد دہشت گردی عدالت کے جج نے ریمارکس دیے کہ تنویر حسین کا میڈیکل سرٹیفکیٹ درخواست کے ساتھ لگا دیں۔

جج طاہر عباس سپر نے مزید کہا کہ عمران خان کی حاضری کے حوالے سے رپورٹ آئی ہے جس میں کہا گیا انٹر نیٹ میسر نہیں، آن لائن حاضری نہیں ہو سکتی، گزشتہ روز بھی یہی رپورٹ آئی تھی شو کاز نوٹس جاری کیا تھا، آج بھی نوٹس جاری کر رہا ہوں، لکھوں گا نیٹ نہیں تو ذاتی حیثیت میں پیش کریں۔

عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی ویڈیو لنک کے ذریعے حاضری نہ لگوانے پر جیل حکام کو شو کاز نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت 21 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll