جی این این سوشل

پاکستان

کسی جماعت کا نہیں ہر پاکستانی کا ترجمان ہوں، صدر مملکت

عمران خان کی الیکشن میں شمولیت کا فیصلہ عدالت میں ہے، بحیثیت صدر عدلیہ پر دانستہ اعتماد رکھتا ہوں، ڈاکٹر عارف علوی

پر شائع ہوا

کی طرف سے

کسی جماعت کا نہیں ہر پاکستانی کا ترجمان ہوں، صدر مملکت
جی این این میڈیا: نمائندہ تصویر

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ عدلیہ، انتظامیہ اور سیاسی رہنما انتخابات کے بروقت انعقاد پر متفق ہیں، اس میں کوئی شبہ نہیں کہ انتخابات 8 فروری کو ہوں گے، اتفاق رائے سے الیکشن تاریخ پر سپریم کورٹ کو سراہتا ہوں،کسی جماعت کا نہیں ہر پاکستانی کا ترجمان ہوں، دنیا نے پناہ گزینوں کا بوجھ بانٹنے میں پاکستان کی مدد نہیں کی۔

غیر قانونی پناہ گزینوں کی واپسی کا فیصلہ مناسب اقدام ہے، پاکستان اپنے قیام کی تحریک سے فلسطینیوں کے ساتھ کھڑا ہے، مسئلہ فلسطین کا حل صرف دو ریاستی منصوبہ ہے، غزہ میں ہونے والے ظلم پر عالمی رہنمائوں کی خاموشی افسوسناک ہے۔

وائس آف امریکا کو خصوصی انٹرویو میں صدر مملکت نے کہا کہ غیر قانونی پناہ گزینوں کی واپسی کا فیصلہ مناسب اقدام ہے، معیشت اب پناہ گزینوں کا بوجھ مزید اٹھانے کی سکت نہیں رکھتی۔ انہوں نے کہا کہ افغان طالبان دراندازی روکنے میں ناکام رہے، یقین دہانی کے باوجود ٹی ٹی پی کے خلاف اقدام نہیں لئے گئے، افغان طالبان کو شواہد بھی دیئے گئے،

کابل سے رابطے کا فقدان نہیں، طالبان عملی اقدام لیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان نے غزہ کی صورتحال پر عالمی فورمز پر اپنے موقف کا بھرپور اعادہ کیا ہے، مسئلہ فلسطین کا حل صرف دو ریاستی منصوبہ ہے، غزہ میں ظلم پر عالمی رہنمائوں کی خاموشی افسوسناک ہے۔

ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ صدر کا آئینی مدت مکمل کرنا استحکام کی علامت ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نواز شریف وزیر اعظم منتخب ہوئے تو حلف کا تقاضا پورا کروں گا، سیاست دان اور انتظامیہ سمیت تمام سٹیک ہولڈرمل کر کام کریں تو مسائل حل ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لیول پلیئنگ فیلڈ مہیا کرنا الیکشن کمیشن اور حکومت کی ذمہ داری ہے،

حکومت نے لیول پلیئنگ فیلڈ مہیا کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ صدر کے پاس انتظامی اختیارات نہیں ، توقعات اپنی جگہ لیکن کوئی ایسا قدم نہیں لے سکتا جس کی آئین اجازت نہ دے، جہاں بھی مسائل دیکھوں گا ان کی نشاندہی کرتا رہوں گا۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات کی تاریخ پر کوئی کوتاہی نہیں برتی۔

صدر نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ عمران خان کی الیکشن میں شمولیت کا فیصلہ عدالت میں ہے، بحیثیت صدر عدلیہ پر دانستہ اعتماد رکھتا ہوں۔ صدر مملکت نے کہا کہ 9 مئی کی مذمت کرچکا ہوں، تشدد کی سیاست پر یقین نہیں رکھتا۔ انہوں نے کہا کہ عام شہریوں کے فوجی عدالت میں مقدمے کا معاملہ عدالت میں ہے، 9 مئی مقدمات کی فوجی عدالتوں میں سماعت پر قبل از وقت رائے کا اظہار نہیں کرنا چاہتا۔

پاکستان

6 ستمبر کا دن قومی و عسکری تاریخ میں نمایاں حیثیت رکھتا ہے، آرمی چیف

اس دن کئی گنا بڑے دشمن کے ناپاک عزائم خاک میں ملا دیے تھے، جنرل عاصم منیر

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

6 ستمبر کا دن قومی و عسکری تاریخ میں نمایاں حیثیت رکھتا ہے، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ مسلح افواج قوم کے لیے سرمایہ افتخار ہے، 6 ستمبر کا دن قومی و عسکری تاریخ میں نمایاں حیثیت رکھتا ہے، کئی گنا بڑے دشمن کے ناپاک عزائم خاک میں ملا دیے تھے، پاک افواج ارض پاک کی نگہبانی کا فریضہ انجام دے رہی ہیں۔

یوم دفاع و شہدائے پاکستان (6 ستمبر 1965) کے موقع پر آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ 6 ستمبرکا دن قومی و عسکری تاریخ میں نمایاں حیثیت رکھتا ہے، کئی گنا بڑے دشمن کے ناپاک عزائم خاک میں ملا دیے تھے، مسلح افواج اور قوم کے لیے سرمایہ افتخار ہے، پاک افواج ارض پاک کی نگہبانی کا فریضہ انجام دے رہی ہیں، پاک افواج نے بہادری، پیشہ ورانہ صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا،

پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے قرآن مجید کی سورۃ البقرہ آیت نمبر154 کا حوالہ دیا اور کہا کہ آیت شہدا کے بلند درجات اور اللہ کے فضل کی عکاسی کرتی ہے۔

جنرل عاصم منیر کا کہنا تھا کہ پاک فوج کے بہادر افسروں اور جوانوں کو سلام پیش کرتے ہیں، ایمان، تقویٰ اور جہاد فی سبیل اللہ ہمارا طرۂ امتیاز ہے، دہشت گردی کے عفریت کو جوانمردی سے قابو کیا۔ پاک فوج دفاع وطن کے لئے پرعزم اور پیشہ وارانہ صلاحیتوں سے لیس ہے، ہما را ہر افسر اور سپاہی جذبہ ٔ ستمبر کو دل میں بسائے ہوئے پاکستان کی سلامتی اور تحفظ کا فرض نبھا رہا ہے۔

جس جرأت اور جوانمردی کے ساتھ پاک افواج اورعوام نے دہشت گردی کے ناسور کا مقابلہ کیا ہے اور اب بھی کر رہے ہیں دنیا بھر میں اس کی مثال نہیں ملتی۔

جنرل سید عاصم منیر نے کہا کہ دہشت گردی کے عفریت کو جس بہادری اور جوانمردی سے ہماری افواج نے قابو کیا ہے وہ کامیابی کسی اور ملک کی فوج کو نہیں مل سکی، آرمی چیف آج اس سکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کاوشوں کی بدولت پاکستان عدم استحکام کا شکار ہونے سے محفوظ ہے۔

پاک فوج کے سپہ سالار نے مزید کہا کہ ڈیجیٹل دہشت گردی اور 5th جنریشن جنگ نئے چیلنجز ہیں، ڈیجیٹل دہشت گردی کے خطرے کا بھی مقابلہ کر رہے ہیں، قوم اور مسلح افواج کا عزم نا قابلِ تسخیر ہے، پڑوسی ممالک کے ساتھ خوشگوار تعلقات کے خواہاں ہیں، کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے مستعد ہیں۔

آرمی چیف کا کہنا تھا کہ خطے کا امن مسئلہ کشمیر کے حل سے مشروط ہے، پاکستان فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کرتا رہے گا، غزہ میں اسرائیلی جارحیت عالمی ضمیر پر ایک سیاہ دھبہ ہے، اختلافات بھلاکر یک جہتی اور ہم آہنگی کا مظاہرہ کریں گے۔

آرمی چیف آرمی چیف نے اپنے پیغام میں اتحاد کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ؛ وطن عزیز کی سلامتی و ترقی اور خوشحالی کا عزم کے ساتھ اس عہد کی تجدید کریں کہ ہم متحد رہیں گے۔ اختلافات کو بھلاکر مثالی یک جہتی اور ہم آہنگی کا مظاہرہ کر یں گے۔

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے اپنے پیغام میں مزید کہا کہ جب تک ہم متحد رہیں گے دنیا کی کوئی طاقت پاکستان کو نقصان نہیں پہنچا سکتی۔

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

پاک بحریہ نے یومِ دفاع و شہداء کی لازوال قربانیوں کو خراج عقیدت پیش

شہداء اور غازیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں جنہوں نے دشمن کی کھلی جارحیت کو پسپا کیا، ایڈمرل نوید اشرف

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

پاک بحریہ نے یومِ دفاع و شہداء  کی لازوال قربانیوں کو خراج عقیدت پیش

پاک بحریہ نے یومِ دفاع و شہداء پاکستان عقیدت اور جوش و جذبے سے منایا۔

یہ دن ہماری مسلح افواج، شہدا، غازیوں اور قومی ہیروز کی عظیم قربانیوں کی یاد میں منایا جاتا ہے؛ جو 1965ء کی پاک بھارت جنگ میں دشمن کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن کر کھڑے رہے۔

اس موقع پر اپنے پیغام میں پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل نوید اشرف نے شہداء اور غازیوں کو خراج عقیدت پیش کیا جنہوں نے دشمن کی کھلی جارحیت کو پسپا کیا اور عوام کی مدد سے اس کے مذموم عزائم کو ناکام بنایا۔ یہ دن مادر وطن کے دفاع کے لیے ہمارے اتحاد، قربانی کے جذبے اور قوم اور مسلح افواج کے ناقابل تسخیر رشتے کی علامت اور ان سرفرشوں کی عظمت کا مظہر ہے؛ جو اپنی منصوبہ بندی میں زیرک، حملہ کرنے میں بے خوف او دشمن کے دلوں پر ہیبت طاری کرنے والے تھے۔

نیول چیف نے اپنے بحری محافظوں کے کارہائے نمایاں اور لازوال قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ بحری سرحدوں کے دفاع اور سمندری تجارتی راستوں جو کہ ہماری معیشت کے روح رواں ہیں، کی حفاظت کے لئے پاک بحریہ ہمہ وقت تیار ہے۔

دن کا آغاز بحریہ کی تمام مساجد میں ملکی سالمیت اور خوشحالی کے لیے خصوصی دعاﺅں سے ہوا اور 1965ء کی جنگ کے شہداء کے ایصال ِثواب کے لیے قرآن خوانی کی گئی۔

وائس چیف آف دی نیول اسٹاف وائس ایڈمرل اویس احمد بلگرامی نے نیول ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں یادگار شہداء پر پھولوں کی چادر چڑھائی، فاتحہ خوانی کی اور شہداء کے اہلِ خانہ سے ملاقات کی۔ مختلف فیلڈ کمانڈز اور ہیڈ کوارٹرز میں بھی شہداء کی یادگاروں پر پھول چڑھائے گئے اور فاتحہ خوانی کی گئی۔

 بحریہ کے تمام یونٹس اور تنصیبات میں پرچم کشائی کی تقریبات ہوئیں جہاں کمانڈنگ آفیسرز نے افسران اور جوانوں کے اجتماعات سے خطاب کیا اور اس دن کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ اس موقع پر پاک بحریہ کے تمام جہازوں اور یونٹس کی بحری روایات کے مطابق تزئین و آرائش کی گئی۔ 

پڑھنا جاری رکھیں

پاکستان

اگر فوج غیر جانبدار اور غیر سیاسی ہو چکی ہے تو یہ اچھی بات ہے، عمران خان

اگر یہ غیر سیاسی ہیں تو میجر، کرنل اور آئی ایس آئی کا جیل میں کیا کام ہے، بانی چیئرمین کا ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس پر درعمل

پر شائع ہوا

ویب ڈیسک

کی طرف سے

اگر فوج  غیر جانبدار اور غیر  سیاسی ہو چکی ہے تو یہ اچھی بات ہے، عمران خان

سابق وزیر اعظم اور بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ اگر فوج غیر جانبدار اور غیر سیاسی ہو چکی ہے تو یہ اچھی بات ہے۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان نے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) انٹر سروس پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کی پریس کانفرنس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ وہ غیر جانبدار اور غیر سیاسی ہیں۔ . وہ اب سے غیر سیاسی ہو گئے تو ملک کے لیے اچھا ہو گا۔ لیکن اگر وہ کہہ رہے ہیں کہ وہ پہلے سے ہی غیر سیاسی ہیں تو اس سے بڑی غلط بیانی کوئی نہیں ہو سکتی۔

عمران خان نے کہا کہ اگر یہ غیر سیاسی ہیں تو میجر، کرنل اور آئی ایس آئی کا جیل میں کیا کام ہے؟

انہوں نے ملک اور خدا کی خاطر غیر سیاسی ہونے کی درخواست کی۔ صرف الفاظ سے کوئی غیر سیاسی نہیں بن سکتا، عمل کرنا پڑتا ہے۔

عمران خان نے الزام لگایا کہ 9 مئی کو پارٹی ختم کرنے کا اہتمام کیا گیا۔ 9 مئی کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آنی چاہیے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ انہیں جنرل فیض کی طرف سے دھمکیاں دی جا رہی ہیں جو جنرل باجوہ کی اجازت سے ملنے آتے تھے اور انہیں رپورٹ کیا کرتے تھے۔ جنرل باجوہ کے بغیر فیض کا ٹرائل بدنیتی پر مبنی ہے، جنرل فیض جنرل باجوہ کے ماتحت تھے۔ قمر جاوید کو اس لیے باہر رکھا جا رہا ہے کہ انہوں نے حکومت بدلی، اگر ان پر مقدمہ چلایا گیا تو وہ تمام راز فاش کر دیں گے۔

 

پڑھنا جاری رکھیں

ٹرینڈنگ

Take a poll